Tag: DONALD TRUMP

  • ٹرمپ کا تارکین وطن کیخلاف خطرناک منصوبہ

    ٹرمپ کا تارکین وطن کیخلاف خطرناک منصوبہ

    امریکی صدارتی اُمیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے خلاف خطرناک منصوبہ تیار کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ نیا منصوبہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے کریک ڈاؤن کے مقابلے میں کہیں زیادہ شدید ہوگا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق صدر اگر دوبارہ صدارت کا منصب سنبھالتے ہیں تو وہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن شروع کریں گے۔ ان کی خواہش ہے کہ اس آپریشن کے لئے فوج بھی استعمال کی جائے۔

    رپورٹ کے مطابق لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو تحویل میں لے کر ملک بدر کرنے سے پہلے حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔

    اس سے قبل اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی انتخابات میں سابق امریکی صدر کی جیت غزہ جنگ ختم کرسکتی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر اسرائیلی انتظامیہ کو غزہ جنگ فوری نمٹانے کا مشورہ دے چکے ہیں۔

    صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی جیت کے امکانات بڑھ گئے

    اسرائیلی حکام کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ کی غزہ جنگ سے متعلق تجویز سے انکار اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے لیے مشکل ہوگا، نتین یاہو کی حکومت میں شامل دائیں بازو کی جماعتیں نہیں چاہتیں کہ جنگ ختم ہو۔

  • ٹرمپ کا برطانیہ کی حکمران جماعت پر بڑا الزام

    ٹرمپ کا برطانیہ کی حکمران جماعت پر بڑا الزام

    امریکی ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کی حکمران جماعت لیبرپارٹی پر انتخابی مہم میں مداخلت کا الزام عائد کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ لیبر پارٹی کے بعض ارکان کاملا ہیرس کی حمایت میں مہم چلا رہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے اپنے ارکان کی حمایت میں بولتے ہوئے کہا کہ لیبر ارکان اپنے اضافی وقت میں حصہ لے رہے ہیں۔

    دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ برطانیہ کی حکمراں جماعت لیبرپارٹی نے وزیراعظم کے قریبی ساتھی مارگن مک سوینی کو امریکا کے ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں اپنے خرچ پر بھیجا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کی گاڑی حادثے سے بال بال بچ گئی، غلط سمت سے گاڑی لانے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ٹرمپ کے بعد کاملا کی جان کو لاحق خطرات دور کرنے میں ناکامی پر امریکا کی خفیہ سروسز کو ایک بار پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی کے دورے کے دوران امریکی صدارتی امیدوار کا کانوائے انٹراسٹیٹ 94 سے گزر رہا تھا کہ غلط سمت سے تیز رفتار گاڑی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کے قافلے کی طرف بڑھی۔

    یہودیوں کیخلاف پوسٹ، برطانوی مسلم خاتون پولیس افسر نوکری سے فارغ

    رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گاڑی چلانے والا شخص نشے کی حالت میں تھا۔ 55 سالہ ملزم اسی شہر کا رہائشی ہے، نشے کی حالت میں گاڑی چلانے پر ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

  • اگر میں صدر ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا؟ ۔۔ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    اگر میں صدر ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا؟ ۔۔ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    واشنگٹن: ری پبلکن صدارتی امیدوار اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بڑا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ اگر وہ صدر ہوتے تو حماس یا حزب اللہ اسرائیل پر حملہ آور نہ ہوتے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس طرح کا دعویٰ پہلے بھی کیا جاچکا ہے۔

    امریکا کی نائب صدراور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے لیکن جب تک حقیقت میں کوئی معاہدہ نہیں ہو جاتا یہ بے معنی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے لنبان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے شہد سربراہ حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نتین یاہو نے لبنان کے عوام کیلیے جاری خصوصی ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج نے حسن نصراللہ کے جانشین اور ان کے متبادل کو قتل کر دیا۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ آج حزب اللہ پہلے کے مقابلے میں کمزور ہوگئی، اب لبنانی عوام ایک اہم دوراہے پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا انتخاب ہے کہ وہ اپنے ملک کو واپس لے سکتے ہیں اور اسے امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

    لبنان: اقوام متحدہ کی امن فورس کو بھی اسرائیلی فوج سے خطرات لاحق

    یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو گزشتہ ہفتے بیروت پر ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا تاہم اس بات کی اب تک کہیں سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

  • ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں سے متعلق ٹرمپ نے کیا کہا؟

    ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں سے متعلق ٹرمپ نے کیا کہا؟

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر دینا چاہیے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے یہ بات صدارتی انتخابی مہم کے دوران شمالی کیرولینا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    سابق صدر نے کہا کہ میرے خیال میں میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات حملہ کردینا چاہئے، انہو ں نے کہا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں حملہ ہونا چاہیے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں جس سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے وہ ایران کے جوہری ہتھیار ہیں۔

    اس سے قبل امریکا کے صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ابھی تک ایران پر جوابی حملے کی نوعیت سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ابھی تک یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا کہ ایران کو کیسے جواب دیا جائے۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اگر وہ اسرائیل کی جگہ ہوتے تو وہ ایرانی تیل کے ذخائر پر حملہ کرنے کے بجائے اس کے متبادل پر غور کرتے۔

    امریکا کی 6 ریاستوں میں سیلاب سے تباہی، 223 ہلاک، متعدد لاپتا

    بائیڈن نے کہا کہ ان کے خیال میں اسرائیل نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ ایران کے خلاف کس طرح کا ردعمل دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

  • ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران مضحکہ خیز انکشافات

    ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران مضحکہ خیز انکشافات

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران نیویارک اور دیگر حصوں میں جرائم پر مضحکہ خیز انکشافات کئے گئے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق صدر کا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیویارک میں اسٹور سے 950 ڈالرز کی ڈکیتی پر کوئی گرفتاری نہیں ہے، چور ہاتھ میں کیلکولیٹر لئے سامان چوری کرتے ہیں، بڑے اسمارٹ لوگ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیویارک میں اب اسٹور مالکان چوری کے ڈر سے اسپرین تک الماریوں میں تالے لگا کر رکھتے ہیں، نیو یارک اور ملک کی دیگرریاستوں میں جرائم انتہائی عروج پرہے۔

    سابق صدر نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سن فرانسیسکو کاملا ہیرس نے قانون منظور کروایا 950 ڈالر تک چوری پرکوئی گرفتاری نہیں ہوگی۔

    اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر وہ نومبر میں صدارتی الیکشن ہار گئے تو وہ دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔

    سابق صدر اپنی پارٹی کی جانب سے مسلسل تیسری مرتبہ صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ان کا آخری الیکشن ہوگا۔

    بغداد ایئر پورٹ کے نزدیک امریکی بیس پر میزائل حملہ

    سابق صدر کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر وہ کاملا ہیرس سے ہار گئے تو یہ ان کے آخری انتخابات ہوں گے تاہم انھیں امید ہے کہ وہ کامیاب ہو جائیں گے۔

  • میئر عامر غالب نے ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کر دیا

    میئر عامر غالب نے ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: ریاست مشیگن کے ایک شہر ہیمٹرامک کے پہلے مسلمان میئر نے امریکی صدر کے عہدے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ صدارتی انتخابات میں امریکی ریاست مشیگن میں ٹرمپ کے لیے فتح کا حصول آسان ہدف ہرگز نہ تھا، اس لیے جب اتوار کو مشیگن کے شہر ہیمٹرامک کے میئر عامر غالب نے ان کی حمایت کا اعلان کیا تو یہ خبر شہ سرخیوں میں جگہ پا گئی۔

    عرب امریکی شہری عامر غالب نے گزشتہ ہفتے فلنٹ میں ایک بند سیشن کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، ٹرمپ نے ان سے حمایت کے لیے کہا، جس پر اتوار کو عامر غالب نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ٹرمپ کی حمایت کریں گے۔

    عامر غالب نے کہا کہ وہ ری پبلکن امیدوار ٹرمپ کی حمایت کر رہے ہیں لیکن وہ اب بھی دستاویزات کے مطابق ڈیموکریٹ ہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایسے کئی مسائل ہیں جنھوں نے انھیں ذاتی سطح پر یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔

    میئر غالب نے کہا کہ ان مسائل میں سے ایک غزہ جنگ بھی ہے، جس پر انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات کی، اور سابق صدر نے کہا کہ یہ ان کا ہدف ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ اور دیگر جگہوں پر افراتفری ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے دور صدارت میں کوئی نئی جنگ نہیں ہوئی، انھیں گزشتہ دور سے دولت اسلامیہ کی جنگ وراثت میں ملی تھی۔

    ہیمٹرامک کے پہلے مسلمان میئر غالب کا کہنا تھا کہ ان کے ان قدامت پسندانہ خیالات کو عرب امریکیوں کی ایک بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہے، خیال رہے کہ اس شہر کی تقریباً 40 فی صد آبادی مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھتی ہے۔ ریاست مشی گن کے شہر ہیمٹرامک کی آبادی 28 ہزار شہریوں پر مشتمل ہے اور یہ شہر اس وقت خبروں کی زینت بنا جب 2021 میں یہاں میئر سمیت تمام مسلمان سٹی کونسل کے ارکان منتخب ہوئے۔

  • تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، ٹرمپ کے بیان سے ریاست میں خوف و ہراس پھیل گیا

    تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، ٹرمپ کے بیان سے ریاست میں خوف و ہراس پھیل گیا

    امریکی ریاست اوہائیو کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں پالتو جانور کھائے جانے کی افواہوں نے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے، بالخصوص سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد یہ شہر ایک بار پھر سرخیوں میں آنے لگا ہے۔

    ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کاملا ہیرس کی اوپن بارڈر پالیسی کے باعث غیر قانونی تارکین وطن آ رہے ہیں، نیویارک میں جلسے سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ اسپرنگ فیلڈ میں ہیٹی کے غیر قانونی تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ وہ آئندہ دو ہفتے میں اسپرنگ فیلڈ کا دورہ کریں گے، لیکن اسپرنگ فیلڈ کے ریپبلکن میئر نے ٹرمپ کو شہر کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ دے دیا ہے، جب کہ ٹرمپ کے بیان پر کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے جھوٹے بیانات کے باعث اسپرنگ فیلڈ میں خوف کی فضا قائم ہوئی ہے۔

    کیا لوگ سچ میں پالتو بلیاں کھانے لگے ہیں؟

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اسپرنگ فیلڈ میں زیادہ تر لوگوں کو اس افواہ پر یقین ہے کہ ہیٹی کے لوگ باقاعدگی سے پالتو بلیوں اور کتوں کو پکڑ کر کھا رہے ہیں۔ چند سال قبل تک صورت حال یہ تھی کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسپرنگ فیلڈ کی آبادی کم ہو رہی تھی، ہیٹی کے باشندے یہاں اس لیے آئے تھے کم کارخانوں میں کام مل رہا تھا اور کاروبار کی لاگت خاصی کم تھی۔ لیکن پھر کئی مسائل کی وجہ سے 2020 کی مردم شماری کے مطابق شہر میں ہیٹی باشندوں کی تعداد 12,000 سے 20,000 کے درمیان رہ گئی، جو پہلے تقریباً 60,000 تھی۔

    کاروباری مالکان اور یہاں کے لوگوں نے نئے آنے والوں کا خیر مقدم کیا تھا، لیکن پھر کرائے بڑھنے لگے، مقامی اسکولوں اور اسپتالوں پر دباؤ بہت بڑھ گیا اور خطرناک ڈرائیوروں کی شکایت بڑھنے لگی، کشیدگی گزشتہ سال اس وقت بڑھ گئی جب ہیٹی کے ایک تارک وطن کی کار نے اسکول بس کو ٹکر مار دی، جس میں ایک 11 سالہ لڑکا ہلاک ہو گیا۔

    ابھی حالیہ ہفتوں میں بلی کھانے کی افواہیں پھیل گئی ہے، جس کی شروعات ایک یوٹیوب کلپ کے ساتھ ہوئی، جس خاتون نے یوٹیوب اور فیس بک پر یہ ویڈیو پوسٹ کی اس نے کہا تھا کہ یہ کلپ اس کے پڑوس کی لڑکی کی ہے، تاہم خاتون نے وہ ویڈیو یہ کہہ کر ہٹا دی کہ اسے یہ سچی نہیں لگی۔

    بی بی سی کے مطابق یہ خیال کہ ہیٹی کے تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، اس طرح کے الزامات طویل عرصے سے بہت سے ممالک میں مختلف تارکین وطن گروپوں پر لگائے گئے ہیں، لیکن اس افواہ نے اور تقویت تب حاصل کی جب ریپبلکن نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس، اور گزشتہ بدھ کے مباحثے کے دوران ٹرمپ جیسی شخصیات نے اسے ہوا دی۔

    ٹرمپ نے کہا ’’اسپرنگ فیلڈ میں وہ کتے کھا رہے ہیں، جو لوگ یہاں آئے وہ بلیاں کھا رہے ہیں۔‘‘ بحث کے بعد اسپرنگ فیلڈ کے میئر روب رو نے اس پر تنقید کی لوگوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کے الفاظ کا وزن کمیونٹیز پر کس طرح منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ٹرمپ نے کتوں کا تذکرہ کیوں کیا؟ کیوں کہ آن لائن افواہیں تو بلیوں اور جنگلی بطخوں اور گیز پر مشتمل تھیں۔

    دوسری طرف مقامی پولیس نے تاحال پالتو جانوروں کو کھانے کا کوئی کیس درج نہیں کیا ہے، کچھ کیسز میں بلی کے اغوا کے ثبوت کے لیے انعامات کی پیش کش بھی کی گئی ہے لیکن ابھی تک پالتو جانوروں کے کھانے کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق جھوٹے دعوے ایک طرف، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصروں نے اسپرنگ فیلڈ کو قومی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے، جس سے ہیٹی کمیونٹی اور مقامی باشندوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔

  • ٹرمپ کا فائرنگ واقعہ پر رد عمل سامنے آگیا

    ٹرمپ کا فائرنگ واقعہ پر رد عمل سامنے آگیا

    فلوریڈا: ریپبلکن صدارتی امیدوار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، تاہم سابق صدر زخمی ہونے سے محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیویارک پوسٹ نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلوریڈا گولف کلب کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فائرنگ فلوریڈا میں ویسٹ پام بیچ کے گالف کلب کے قریب ہوئی، سابق صدر کلب سے واپس جارہے تھے کہ اس دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ویسٹ پام بیچ کے گالف کلب کے نزدیک دو افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، دونوں افراد ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے تھے، فائرنگ کا نشانہ ٹرمپ نہیں تھے۔

    ہمیں نقصان پہنچانے والے غزہ کو دیکھ لیں، نیتن یاہو کی دھمکی

    سابق صدر کا فائرنگ کے واقعہ پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں محفوظ اور بالکل ٹھیک ہوں، اس قسم کے واقعات میرے حوصلے پست نہیں کرسکتے، میں کسی صورت ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔

    یاد رہے کہ 2 ماہ قبل 13 جولائی کو ریاست پنسلوانیا کی ریلی میں بھی سابق صدر پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔

  • امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے کے قریب فائرنگ

    امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے کے قریب فائرنگ

    فلوریڈا : ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، تاہم سابق صدر زخمی ہونے سے محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیویارک پوسٹ نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلوریڈا گولف کلب کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فائرنگ فلوریڈا میں ویسٹ پام بیچ کے گالف کلب کےقریب ہوئی، ٹرمپ کلب سے واپس جارہے تھے کہ اس دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ویسٹ پام بیچ کےگالف کلب کےنزدیک دو افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، دونوں افراد ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے تھے، فائرنگ کا نشانہ ٹرمپ نہیں تھے۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ فائرنگ کے بعد مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

    یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں سال 13 جولائی کو پنسلوانیا میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے، جبکہ فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔ فائرنگ کے بعد سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔

  • ٹرمپ کی مباحثے کے دوران کئی بارحاوی ہونے کی کوشش

    ٹرمپ کی مباحثے کے دوران کئی بارحاوی ہونے کی کوشش

    ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مباحثے کے دوران ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مباحثے میں کئی بارحاوی ہونے کی کوشش کی گئی، ایسا کرنے پر میزبان نے ٹرمپ کو روک دیا، ،ٹرمپ اپنے بیانات کی تصیح بھی کرتے ہے۔

    ٹرمپ نے مداخلت پر کاملا ہیرس کو 2 بارخاموش رہنے کیلئے کہا، سابق امریکی صدر ٹرمپ نے گفتگو میں سب سے زیادہ غیرقانونی تارکین وطن کا تذکرہ کیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ دور میں مہنگائی انتہا پر پہنچ چکی ہے،موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے مڈل کلاس پریشان ہے، روزانہ غیرقانونی طور پر لوگ سرحد سے داخل ہو رہے ہیں۔

    پروجیکٹ 2025 میں کچھ اچھا اور کچھ برا ہے مگر میرا کوئی تعلق نہیں، کاملا کے پاس کوئی پالیسی نہیں بائیڈن کی پالیسی کی کاپی کریگی۔ کاملا مارکسسٹ ہے یہ منتخب ہوکر امریکا کوتباہ کردیگی۔

    کاملا ہیرس نے کہا کہ ٹرمپ نے ہمیشہ ارب پتی افراد کو ٹیکسز سے بچایا، ٹرمپ امریکی تاریخ کاسب سے زیادہ تجارتی خسارہ چھوڑ کر گئے۔

    امیگریشن بحران پرقابو پانے کیلئے کانگریس کے بل کو ٹرمپ نے منظور ہونے سے روکا ہے، ٹرمپ اپنی انتخابی ریلیوں میں لوگوں کو برے ناموں سے پکارتے ہیں۔

    ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلے مباحثے میں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

    کاملا ہیرس نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے سابق عہدیداران نے ٹرمپ کو امریکا کیلئے خطرناک قرار دیا ہے۔