Tag: DONALD TRUMP

  • گن کنٹرول کے پرزور مطالبے کے دوران ٹرمپ مخصوص گن اسٹور پہنچ گئے

    گن کنٹرول کے پرزور مطالبے کے دوران ٹرمپ مخصوص گن اسٹور پہنچ گئے

    واشنگٹن: امریکا میں گن کنٹرول کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے تاہم ایسے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ گن اسٹور پہنچ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کیرولائنا کے انتخابی سفر کے دوران پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اُس گن اسٹور کے دورے کے لیے کچھ وقت نکالا، جس نے فلوریڈا کے شہر جیکسن ویل کے نسل پرست شوٹر کو بڑے پیمانے پر ہتھیار فروخت کیے تھے۔

    ٹرمپ نے پالمیٹو اسٹیٹ آرمری کا دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے اپنے اعزاز میں کندہ شدہ اور سجائی گئی ہینڈگن دیکھی اور اس کی تعریف کی، اس دوران انھوں نے بار بار کہا کہ وہ وہاں ایک گن خریدنا چاہتے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق میڈیا کی زیادہ تر توجہ اس بات پر رہی کہ آیا ٹرمپ نے گن خریدی ہے یا نہیں، تاہم اس بات پر کم توجہ دی گئی کہ ٹرمپ نے پالمیٹو اسٹیٹ آرمری ہی کا دورہ کیوں کیا؟

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے گن اسٹور پر پہنچ کر خریداری بھی کی، جس پر ڈیموکریٹس کی جانب سے سابق صدر پر کڑی تنقید کی گئی ہے، جس کے بعد ٹرمپ کی انتخابی مہم نے اسلحہ خریداری کی تردید کر دی۔

    واضح رہے کہ رواں سال امریکا میں فائرنگ کے 519 واقعات پیش آ چکے ہیں، کانگریس میں ڈیموکریٹس گن کنٹرول کے لیے قانون سازی کے لیے متحرک ہیں، جب کہ ریپبلکنز مخالفت کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب ٹرمپ صدارتی الیکشن میں ریپبلکنز نامزدگی کی دوڑ میں بدستور سرفہرست ہیں، اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ریپبلکنز رہنما ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس ٹرمپ کا میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر کہتے ہیں ٹرمپ گن لابی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے گن اسٹور پر گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ اگست کے اواخر میں ایک سفید فام شخص نے شہر جیکسن ویل کے ایک محلے میں جہاں سیاہ فام رہتے ہیں، ڈالر جنرل اسٹور میں اندھا دھند فائرنگ کی تھی، جس میں 3 افراد ہلاک ہوئے تھے جو سیاہ فام تھے۔ شوٹر نے خود کو بھی گولی مار دی تھی، واردات میں شوٹر نے ایک گلوک ہینڈگن اور ایک AR-15 سیمی آٹومیٹک رائفل کا استعمال کیا تھا، جن میں سے ایک پر سواستیکا کا نشان پینٹ کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک گن پالمیٹو اسٹیٹ آرمری سے خریدا گیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دے دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دے دی

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے امریکی مصنوعات پر عائد کیے گئے ٹیرف پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کی جانب سے امریکی مصنوعات پر عائد ڈیوٹی عائد کرنے پر شدیدبرہم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بھارت ہارلے ڈیوڈسن جیسی امریکی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کررہا ہے۔

    اپنے ایک حالیہ بیان میں ہارلے ڈیوڈسن کمپنی کی موٹرسائیکلوں پر عائد ٹیرف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ 2024 کے صدارتی انتخابات جیت گئے تو امریکہ بھارتی مصنوعات پر بھی زیادہ ٹیرف لگائے گا۔

    یاد رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کے لئے کہا تھا کہ اب کی بار ٹرمپ سرکار، لیکن اب اسی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بعض امریکی مصنوعات پر عائد ڈیوٹی کے حوالے سے بھارت کو دھمکی دی ہے۔

    مئی 2019 میں جب ٹرمپ امریکہ کے صدر تھے انہوں نے زیادہ ٹیکسوں کی وجہ سے بھارت کو ٹیرف کنگ قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امریکہ کے جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز (جی ایس پی) تک بھارت کی رسائی بھی ختم کردی تھی۔

    جی ایس پی کے تحت امریکہ 100 سے زائد ممالک سے درآمد کی جانے والی ہزاروں اشیاء پر ٹیرف نہیں لگاتا، جس سے ان ممالک کی بین الاقوامی تجارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، ٹرمپ نے ہھارت کو جی ایس پی سے ہٹا دیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ بھارت بھی امریکہ کو اس کی منڈیوں تک منصفانہ اور معقول رسائی نہیں دے رہا ہے۔

    ڈونلٖڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت امریکی مصنوعات پر بہت زیادہ ٹیرف لگاتا ہے اور میں یہ بات ہارلے ڈیوڈسن پر انڈیا کی طرف سے لگائے گئے ٹیرف کے بارے میں کہہ سکتا ہوں۔

    دوسری بات میں چاہتا ہوں کہ اگر بھارت ہم سے اتنا زیادہ ٹیرف لیتا ہے تو ہم بھارت کے ساتھ اس طرح کاروبار کیسے کرسکتے ہیں کیونکہ وہ ہم پر 100 فیصد، 150 فیصد اور 200 فیصد تک ٹیرف لگاتے ہیں۔

  • مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہ بن گئے، سابق صدر کی مشکلات میں‌ اضافہ

    مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہ بن گئے، سابق صدر کی مشکلات میں‌ اضافہ

    واشنگٹن: امریکا کے سابق نائب صدر مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہ بن گئے ہیں، جس سے سابق صدر کی مشکلات میں‌ اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نائب صدر مائیک پینس جو کبھی ٹرمپ کے انتہائی وفادار ساتھی تھے، اب وہ ان کے خلاف 2020 کے الیکشن کو الٹانے کی سازش کے کیس میں استغاثہ کے اہم گواہ بن گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ مائیک پنس آئندہ الیکشن کے لیے خود بھی ری پبلکنز صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ہیں۔ انھوں نے کہا آئین سے ماورا شخص کو صدر بننے کا حق نہیں ہے، الیکشن نتائج کے روز سے اب تک ٹرمپ نے جو کہا جھوٹ کہا۔

    سابق نائب صدر کا کہنا تھا کہ الیکشن نتائج الٹنے کی کوشش پر ڈونلڈ ٹرمپ کو نا اہل قرار دیا جانا چاہیے۔ یاد رہے کہ مائیک پنس نے امریکی صدارتی الیکشن نتائج مسترد کرنے سے انکار کیا تھا، انھوں نے الزام لگایا کہ ان پر بھی ٹرمپ کی طرف سے نتائج الٹانے میں مدد کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

    دوسری طرف میکارتھی نے صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر کے کاروباری معاملات کی تحقیقات سے توجہ ہٹانے کی سیاسی کوشش کے طور پر فرد جرم عائد کی ہوئی ہے۔

  • صدارتی الیکشن میں مداخلت کا الزام، ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور فرد جرم عائد

    صدارتی الیکشن میں مداخلت کا الزام، ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور فرد جرم عائد

    واشنگٹن: صدارتی الیکشن میں مداخلت کے الزام میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ پر نئی فرد جرم میں گرینڈ جیوری نے 4 سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں، فرد جرم میں دھوکے، سازش، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات شامل ہیں۔

    ٹرمپ پر بائیڈن کی صدارتی الیکشن میں جیت کی توثیق روکنے کی کوشش کا بھی الزام ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے 6 ساتھیوں پر بھی مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے، تاہم ٹرمپ نے نئی فرد جرم کو انتقامی کارروائی اور آئندہ صدارتی الیکشن میں مداخلت قرار دے دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا بائیڈن کے محکمہ انصاف نے ایک بار پھر مجھ پر فرد جرم عائد کی ہے، میں نے کچھ غلط نہیں کیا، امریکیوں کو پرامن طریقے سے کام کرنے کو کہا تھا، ٹرمپ نے کہا انتخابی مداخلت کا گھناؤنا الزام بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی ہے، وہ جانتی ہے کہ میں آئندہ صدارتی الیکشن جیت سکتا ہوں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ آج فردِ جرم کا سامنا کریں گے، فلوریڈا پہنچ گئے

    ڈونلڈ ٹرمپ آج فردِ جرم کا سامنا کریں گے، فلوریڈا پہنچ گئے

    فلوریڈا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج فردِ جرم کا سامنا کریں گے، اس سلسلے میں وہ فلوریڈا پہنچ گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ پیر کو نیو جرسی سے فلوریڈا پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ میامی میں امریکی ڈسٹرکٹ جج آئلین کینن کی عدالت میں پیش ہوں گے، اور آج فوجداری الزامات میں فردِ جرم کا سامنا کریں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اس کے خلاف فردِ جرم عائد ہو، لیکن محکمہ انصاف ذہنی مریضوں کا گڑھ ہے جسے فوری طور پر صاف کیا جانا چاہیے۔

    ٹرمپ جو 2024 کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن نامزدگی کے لیے سب سے آگے ہیں، آج منگل کو مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے میامی کی وفاقی عدالت میں پیش ہوں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ پر ملکی سیکیورٹی سے متعلق انتہائی خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پروائٹ ہاؤس سے ساتھ لے جانے کا الزام ہے، اگر وہ اس جرم میں مجرم پائے گئے تو ان کو کئی سالوں کی سزا ہو سکتی ہے۔

    دوسری طرف بدھ کو 77 سال کی عمر کو پہنچنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بے گناہی کا اعلان کیا ہے اور نومبر 2024 کے انتخابات میں دوبارہ صدارت حاصل کرنے کے لیے اپنی مہم جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

  • سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دوسری بار فرد جرم عائد

    سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دوسری بار فرد جرم عائد

    واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دوسری بار فرد جرم عائد کردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر نئی فرد جرم خفیہ دستاویزات سے متعلق لاپروائی پر عائد کی گئی، وہ منگل کو میامی کی وفاقی عدالت میں پیش ہوں گے۔

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو بے قصور اور مقدمے کو جھوٹا قرار دیدیا، انہوں نے کہا کہ مجھے فرد جرم سے آگاہ کیا گیا، مقدمہ افواہوں پر مبنی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ منگل کو میامی کی وفاقی عدالت میں پیش ہوں گے دوسری جانب انہیں نیویارک میں بھی فوجداری مقدمے کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہیں اور تمام ری پبلکن امیدواروں میں اب بھی سب سے زیادہ مقبول ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر سبقت حاصل کر لی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر سبقت حاصل کر لی

    واشنگٹن: نئے سروے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ صدر جو بائیڈن پر سبقت حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں نئے سروے میں صدر بائیڈن پر ٹرمپ کو سبقت حاصل ہو گئی ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کو بائیڈن پر 7 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی ہے، سروے میں ٹرمپ کی 47 فی صد اور بائیڈن کی 40 فی صد ووٹرز نے حمایت کی۔

    سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ری پبلکنز کی اکثریت ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی امیدوار کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔

    ہارورڈ کیپس ہیرس پول کے مطابق سروے میں پایا گیا کہ 47 فی صد جواب دہندگان نے کہا کہ اگر 2024 کے انتخابات آج ہوں اور ٹرمپ اور بائیڈن سیاسی جماعتوں کے متعلقہ امیدوار ہوں تو وہ ٹرمپ کو ووٹ دیں گے۔ چالیس فی صد نے بائیڈن کی حمایت کی، جب کہ 13 فی صد نے کہا کہ انھیں نہیں پتا یا یہ کہ وہ ابھی یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔

  • نیا امریکی صدر کون ہوگا؟ سروے رپورٹ میں اہم انکشاف

    نیا امریکی صدر کون ہوگا؟ سروے رپورٹ میں اہم انکشاف

    واشنگٹن : دنیا کے طاقتور ممالک میں نمایاں مقام رکھنے والے امریکہ میں صدر کے منصب پر فائز ہونے والی شخصیات کی ذاتی زندگی اور ان سیاسی سفر ہمیشہ سے عوام کی دلچسپی کا مرکز رہا ہے۔

    امریکہ میں ہونے والے ایک تازہ سروے کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ ریپبلکنز کی اکثریت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ صدر بنانے کی خواہشمند ہے۔

    امریکا میں حالیہ کئے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ صدر جوبائیڈن عوام میں اپنی مقبولیت تقریباًکھو چکے ہیں، امریکیوں کی ایک بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان کی مالی حالت پہلے سے بدتر ہوچکی ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پول میں ہر لحاظ سے بائیڈن پر سبقت لینے میں کامیاب رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ امریکی عوام کو ٹرمپ کا دورِ اقتدار جو بائیڈن سے زیادہ پسند آیا۔

    سروے رپورٹ کے مطابق دوسری جانب ڈیموکریٹس ارکان صدر جوبائیڈن کی بجائے کسی دوسرے امیدوارکو میدان اتارنے کے خواہاں ہیں۔

    ریپبلکنز صدارتی امیدوارکی نامزدگی کیلئے کیے گئے سروے کی رپورٹ میں ٹرمپ سرفہرست رہے جبکہ گورنر فلوریڈا رون ڈیسا نٹس دوسرے اور بھارتی نژاد نکی ہیلی تیسرے نمبر پر ہیں۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کو43،رون کو28اور نکی ہیلی کو7فیصد ووٹرزکی حمایت حاصل ہے اس کے علاوہ حالیہ صدر جوبائیڈن کو37 اور کسی دوسرے ڈیموکریٹ امیدوار کیلئے53فیصد شہریوں نے رائے دی۔

  • جوبائیڈن امریکا کا دشمن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی کڑی تنقید

    جوبائیڈن امریکا کا دشمن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی کڑی تنقید

    پنسلوانیا : امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن ریاست کا دشمن ہے، جمہوریت کو خطرہ بنیاد پرست بائیں بازو سے ہے، دائیں بازو سے نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز پنسلوانیا میں ایک ریلی کے دوران صدر جو بائیڈن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران فلوریڈا کے اپنے گھر پر گزشتہ ماہ ایف بی آئی کی جانب سے چھاپے کی بھرپور مذمت کی۔

    اس چھاپے کے بعد پہلی عوامی گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ یہ تلاشی انصاف کی دھوکہ دہی کے مترادف تھی اور انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے ایسا ردعمل سامنے آئے گا جو کسی نے کبھی نہیں دیکھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’امریکی آزادی کو درپیش حقیقی خطرات کی اس سے زیادہ کوئی واضح مثال نہیں ہو سکتی کہ صرف چند ہفتے قبل امریکی تاریخ میں کسی بھی انتظامیہ کی طرف سے طاقت کے سب سے حیران کن استعمال کا مشاہدہ کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ولکس بیری شہر میں منعقد ہونے والی ریلی میں اپنے حامیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ’قانون کا یہ غلط استعمال‘ ایسا ردعمل پیدا کرے گا جو کسی نے کبھی نہیں دیکھا۔

    انہوں نے رواں ہفتے جو بائیڈن کی تقریر پر بھی جوابی حملہ کیا جس میں صدر نے کہا تھا کہ ان کے پیش رو اور ریپبلکن پارٹی کے حامی ’انتہا پسندی کی نمائندگی کرتے ہیں جو ہماری جمہوریہ کی بنیادوں کو خطرہ ہے۔

    جو بائیڈن کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ جو بائیڈن نے کسی بھی امریکی صدر کی طرف سے اب تک کی سب سے زیادہ شیطانی، نفرت انگیز اور تفرقہ انگیز تقریر کی ہے۔
    وہ ریاست کا دشمن ہے اور آپ یہ جاننا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم وہ ہیں جو اپنی جمہوریت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بہت سادہ بات ہے۔ جمہوریت کو خطرہ بنیاد پرست بائیں بازو سے ہے، دائیں بازو سے نہیں۔

  • میگھن مارکل اور پرنس ہیری کی شادی ختم ہونے والی ہے، ٹرمپ کا دعویٰ

    میگھن مارکل اور پرنس ہیری کی شادی ختم ہونے والی ہے، ٹرمپ کا دعویٰ

    نیویارک : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی شادی کسی بھی وقت ختم ہوسکتی ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے معروف ٹی وی پروگرام میں میزبان پیئرس مورگن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

    مرر آن لائن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میگھن مارکل اور پرنس ہیری کا بظاہر یہ مضبوط رشتہ بہت برے انجام کو پہنچنے والا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میگھن ہیری کو کسی اور شخص کے لیے چھوڑ سکتی ہیں۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ جیسے ان دونوں نے اپنا ملک چھوڑ دیا، شاہی زندگی کو خیر باد کہا اور اب وہ کیلیفورنیا میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں اب وہ اپنے شاہی القابات کو بڑے مالی فائدے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔”

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ میں ایک بہت اچھا پیش گوئی کرنے والا رہا ہوں، میں نے پہلے بھی تقریباً ہر چیز کی پیش گوئی کی تھی اب یہ کہتا ہوں کہ یہ سب (شادی) جلد ختم ہوجائے گا۔