Tag: DONALD TRUMP

  • ڈونلڈ ٹرمپ کو لے جانے والا طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کو لے جانے والا طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو لے جانے والا طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا، انجن میں خرابی کے باعث ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدرٹرمپ کے طیارے کی نیو اورلینز میں ہنگامی لینڈنگ کرانا پڑی، خبر ایجنسی نے بتایا خلیج میکسیکو کے اوپر دوران پرواز طیارے کے انجن میں خرابی واقع ہوئی ، جس کے باعث طیارے کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔

    ،خبرایجنسی کے مطابق طیارے میں ٹرمپ کےساتھ مشیر اور دیگراسٹاف کے لوگ سوار تھے ، تاہم ہنگامی لینڈنگ میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں۔

    ڈونلڈٹرمپ کےترجمان کی جانب سے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے مزیدتفصیلات دینے سے گریز کیا۔

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ٹرمپ نے حامیوں سے ذاتی طیارے کیلئے فنڈ اکٹھا کرنے کا اپیل کی ہے، امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ مڈٹرم الیکشن میں ری پبلکنز کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

    ٹرمپ نے طیارے کی نیو اورلینز میں ہنگامی لینڈنگ کے بعد حامیوں کو فنڈنگ کیلئے ای میل کی، جس میں بتایا کہ خلیج میکسیکو پر دوران پرواز طیارے کے انجن میں خرابی ہوئی تھی۔

    طیارہ پاکستانی نژاد ری پبلکن ڈونر سید جاوید انور نے ٹرمپ کو سفر کیلئے دیا تھا، اس حوالے سے اے آروائی نیوز سے گفتگو میں سید جاوید انورکا کہنا تھا تین انجن والا جہاز سفرکیلئے دیا تھا، دو انجن کام کررہے تھے تاہم سیفٹی کےباعث ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی۔

  • بائیڈن نے بگرام ایئربیس خالی کرکے بہت بڑی غلطی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    بائیڈن نے بگرام ایئربیس خالی کرکے بہت بڑی غلطی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکا کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ بگرام ایئربیس خالی کیوں کیا؟ یہ بائیڈن کی سب سے  بڑی غلطی تھی۔

    افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں امریکا کے سابق صدر نے ملک کے موجودہ صدر کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن نے بگرام چھاونی کو خالی کرکے غلطی کی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین سے نزديکی تعلقات ہونے کی وجہ سے بائیڈن کو بگرام چھاونی یا بگرام ایئربیس کو کسی بھی حالت میں خالی نہيں کرنا چاہئے تھا۔

    روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایک انٹرویو میں کہا کہ بگرام ایئربیس خالی کرنا امریکا کے لئے نقصان دہ ثابت ہوا ہے۔

    فاکس نیوز سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ بگرام چھاونی کو اپنے قبضے میں ہی رکھا جائے کیونکہ یہ چھاؤنی چین سے نزدیک ہے جس کی وجہ سے چین کے ایٹمی تنصیبات ہماری گرفت میں ہوتے۔

    ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بگرام ایئربیس سے چین کے وہ ایٹمی تنصیبات بہت نزدیک ہے جہاں پر چینی ایٹم بم تیار کرتے ہیں۔

    ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ منصوبہ بھی تیار کیا تھا کہ امریکی فوجیوں کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد ان تما چھاؤنیوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا جاتا جہاں پرامریکی فوجی تعینات تھے۔ یہ اس لئے کیا جانا تھا تاکہ افغان فوجی اس کا استعمال نہ کرسکیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر کا عدالت میں اہم بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر کا عدالت میں اہم بیان

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق کمپین مینیجر اور سینئر مشیر اسٹیو بینن نے کہا ہے کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کے سابق سینئر مشیر اسٹیو بینن کے خلاف قانونی گھیرا تنگ ہوگیا، فرد جرم عائد ہونے کے بعد آج عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت کے روبرو اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن انتظامیہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، عدالت سے انصاف کی امید ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کانگریس کی توہین کرنے پر امریکی محکمہ انصاف کی فیڈرل گرینڈ جیوری نے ان پر فرد جرم عائد کی تھی، اسٹیو بینن نے کانگریس کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا تھا۔

    کانگریس حملے کی تحقیقاتی کمیٹی نے اسٹیو بینن کو پیشی کیلئیے طلب کر رکھا تھا، عدم پیشی پر کانگریس کی کمیٹی نے معاملہ محکمہ انصاف کو بھیج دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مینیجر کے خلاف قانونی گھیرا تنگ

    سابق صدر ٹرمپ کے ساتھی اسٹیو بینن پر کانگریس کی توہین کے دوالزامات عائد کیے گئے تھے، ٹرمپ نے صدارت کے آخری روز اسٹیوبینن کوصدارتی معافی دی تھی جس کے باوجود ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مینیجر کے خلاف قانونی گھیرا تنگ

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مینیجر کے خلاف قانونی گھیرا تنگ

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق کمپین مینیجر اور سینئر مشیر اسٹیو بینن کے خلاف قانونی گھیرا تنگ ہوگیا، معافی ملنے کے بعد فرد جرم عائد کردی گئی۔

    سابق صدر ٹرمپ کے ساتھی اسٹیو بینن پر کانگریس کی توہین کے دوالزامات عائد کیے گئے ہیں،غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  امریکی محکمہ انصاف کی فیڈرل گرینڈ جیوری نے فرد جرم عائد کی۔

    بینن نے کانگریس کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا تھا، کانگریس حملے کی تحقیقاتی کمیٹی نے اسٹیو بینن کو طلب کر رکھا تھا۔ عدم پیشی پر کانگریس کی کمیٹی نے معاملہ محکمہ انصاف کو بھیج دیا تھا۔

    محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ سٹیفن بینن پر 6 جنوری کو کیپیٹل پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی کانگریس کی کمیٹی کی طرف سے جاری کی گئی عرضی کی خلاف ورزی قانونی کارروائی کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکہ کے سبکدوش ہونے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی چار سالہ مدتِ صدارت مکمل ہونے سے چند گھنٹے قبل 73 افراد کو صدارتی معافی دینے کا اعلان کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے جن افراد کو صدارتی معافی دی تھی اُن میں ان کے سابق سینئر مشیر اسٹیو بینن بھی شامل تھے ۔۔

  • ٹرمپ نے ایک اور بڑی غلطی کردی، جوبائیڈن انتظامیہ نے سر پکڑ لیا

    ٹرمپ نے ایک اور بڑی غلطی کردی، جوبائیڈن انتظامیہ نے سر پکڑ لیا

    واشنگٹن : اٹلی میں ریسٹورنٹ کے مالک کو ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی پابندیوں کا نشانہ بنادیا، جلدی جلدی میں کھانا پکانے کے تیل کو خام تیل سمجھ کر اقدامات کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے رواں سال جنوری میں اپنے اقتدار کے آخری چوبیس گھنٹوں میں جلدی میں فیصلے کرتے ہوئے ایک بڑی غلطی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ اٹلی کے شہر ویرونا کے ایک مقامی ریسٹورنٹ کے مالک کے ساتھ پیش آیا، جس کا نام آلیساندرو بازونی ہے۔انیس جنوری ٹرمپ انتظامیہ کے اقتدار کا آخری پورا دن تھا۔

    اس روز ٹرمپ حکومت نے جلدی میں بہت سے فیصلے کیے تھے جن کا خمیازہ دوسرے لوگوں کو بھگتنا پڑا، اس دوران امریکی محکمہ خزانہ نے ایک فیصلہ ایسا کیا جو وینزویلا پر عائد پابندیوں کی وجہ سے وینزویلا سے خام تیل خریدنے کی کوشش کرنے والے اداروں اور افراد کو سزا دینے سے تھا۔

    امریکی محکمہ خزانہ وینزویلا سے خام تیل خریدنے کی کوششوں کے باعث جس شخص اور اس کی کمپنیوں پر پابندیاں لگانا چاہتا تھا اس کا نام بھی آلیساندرو بازونی تھا۔

    مگر ایک جیسے نام کی وجہ سے یہ پابندیاں اس بازونی پر لگا دی گئیں جو اٹلی کے شہر پورٹو ٹوریس میں ایک گرافک ڈیزائننگ کمپنی اور اٹلی کے شہر ویرونا میں ایک ریسٹورنٹ کا مالک ہے۔

    بے قصور بازونی نے ویرونا میں اپنے ریستوراں سے خبر رساں ادارے سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سیدھی سیدھی ایک غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی محکمہ خزانہ نے یہ مسئلہ اب حل کر لیا ہے۔ اب میں اس میں مزید ملوث نہیں رہنا چاہتا۔ شکر ہے ان کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور چند ہی ماہ میں اس غلطی کی اصلاح بھی کر دی گئی۔

    بعد ازاں واشنگٹن میں امریکی محکمہ خزانہ نے بھی بدھ تیس مارچ کے روز تصدیق کر دی تھی کہ اٹلی میں ایک ریسٹورنٹ اور ایک گرافک ڈیزائننگ کمپنی اور ان کے مالک آلیساندرو بازونی پر لگائی گئی پابندیاں غلط فہمی کا نتیجہ تھیں جن کی اب اصلاح کر دی گئی ہے۔

  • ٹرمپ اپنے باڈی گارڈ کے مقروض، سالوں بعد بھی قرض واپس نہ کیا

    ٹرمپ اپنے باڈی گارڈ کے مقروض، سالوں بعد بھی قرض واپس نہ کیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک باڈی گارڈ کو شکایت ہے کہ ٹرمپ نے ایک بار اس سے پیسے لے کر برگر کھایا تھا لیکن تاحال وہ رقم واپس نہیں کی، باڈی گارڈ نہایت قلیل تنخواہ کا ملازم ہے لہٰذا یہ رقم اس کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے۔

    سابق امریکی صدر ٹرمپ کے باڈی گارڈ کیون میکے نے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ ٹرمپ اس کے اب بھی مقروض ہیں کیونکہ انہوں نے ایک چیز برگر کے پیسے مجھ سے لیے اور وعدہ کیا کہ وہ جلد اسے یہ رقم واپس کردیں گے، لیکن تاحال انہوں نے اپنا وعدہ وفا نہیں کیا۔

    کیون میکے کے مطابق ٹرمپ اس کے 113 امریکی ڈالرز کے مقروض ہیں۔

    کیون میکے نے اسکاٹ لینڈ میں ٹرمپ کے لیے کام کیا تھا اوراسی دوران 2012 میں انہیں ملازمت سے برطرف کردیا گیا جبکہ انہوں نے سابق صدر کے لیے سنہ 2008 میں چیز برگرز خریدے تھے۔

    دوران انٹرویو محافظ نے بتایا کہ کام کے دوران وہ اکثر سوچتے تھے کہ ٹرمپ ابھی بلا کر انہیں پیسے واپس کریں گے اور کہیں گے کہ یہ وہ رقم ہے جو مجھ پر واجب الادا ہے لیکن ایسا کبھی بھی نہیں ہوا۔

    سابق امریکی صدر کی شخصیت کے متعلق محافظ کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے کام شروع کیا تو مجھے لگا کہ وہ اچھے آدمی ہیں لیکن بعد میں علم ہوا کہ انہیں تو اپنے الفاظ تک کا پاس نہیں ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت رکھنے والی شارک : سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل

    ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت رکھنے والی شارک : سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل

    فلوریڈا : امریکہ کے سمندر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چہرے سے مماثلت رکھنے والی ایک شارک دیکھی گئی ہے جس تصویر کے سوشل میڈیا پر خوب چرچے ہورہے ہیں۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے سے الگ تو ہوچکے ہیں مگر سمندروں میں اب بھی ان کا راج برقرار  ہے کیونکہ ٹرمپ کی شکل سے کسی حد تک ملتی جلتی شارک کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔

    ٹرمپ سے مماثلت رکھنے والی یہ لیمن شارک 9 فٹ لمبی ہے جو گزشتہ دنوں فلوریڈا کے سمندر میں پائی گئی تھی۔27سالہ امریکی فوٹوگرافر ٹینر مینسل نے2019 میں پانی کے اندر یہ تصویر لی تھی جسے اب سوشل میڈیا پر شئیر کیا گیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اس لیمن شارک کی حیران کن مماثلت نے سب کو حیران کر دیا اور تصاویر شئیر ہوتے ہی لوگوں نے اس کی ٹرمپ کے ساتھ مماثلت شروع کردی اور دلچسپ کمنٹس کیے، کچھ ہی دنوں میں تصویر کو 31 ہزار سے زائد بار لائیک کیا جاچکا ہے۔

    کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ انہیں شارک پر ترس آرہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ جیسی دکھائی دیتی ہے۔ لیمن شارک کی تصویر لینے والے فوٹوگرافر ٹینر مینسل نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں مچھلی اور ٹرمپ کی مماثلت کو حیران کن اور منفرد کہا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا جاتے جاتے ایران پر ایک اور وار

    ڈونلڈ ٹرمپ کا جاتے جاتے ایران پر ایک اور وار

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی مدت پوری کرنے کے آخری مراحل میں بھی روش نہ بدلی، ایران کی 12کمپنیوں کیخلاف نئی پابندیاں عائد کردیں،  ، ٹرمپ کی مدت صدارت 20 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔

    امریکا نے ایران کی اسٹیل اور دیگر دھاتیں تیار کرنے والی 12 کمپنیوں اور ان میں سے ایک کمپنی کی غیر ممالک میں موجود تین ایجنٹ کمپنیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    امریکا نے اسٹیل اور دھاتیں تیار کرنے والی ایک درجن ایرانی کمپنیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ دھاتوں اور کانکنی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی کی تین غیر ملکی ایجنٹ کمپنیوں کے خلاف بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان پابندیوں کا مقصد ایران کو اقتصادی طور پر مزید مشکلات میں ڈالنا ہے۔

    امریکا نے دھات سازی کے لیے سامان تیار کرنے والی ایک چینی کمپنی پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق چینی کمپنی کائیفینگ پِنگمائی نامی کمپنی نے دسمبر 2019ء سے جون 2020ء کے دوران ایرانی دھات ساز کمپنیوں کو ہزاروں میٹرک ٹن ایسا کاربن میٹیریل فراہم کیا جو اسٹیل کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔

    امریکا کی طرف سے جن 12 ایرانی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ان میں ‘مڈل ایسٹ مائنز اینڈ منرل انڈسٹریز ڈیویلپمنٹ ہولڈنگ بھی شامل ہے۔ ایرانی وزارت خزانہ کے مطابق اسی کمپنی کے جرمن شہر ہیمبرگ میں واقع ذیلی ادارے جی ایم ای پراجیکٹس ہیمبرگ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسی کمپنی کے چین اور برطانیہ میں قائم ذیلی ادارے بھی پابندیوں کی زد میں آئے ہیں۔

    امریکی سیکرٹری خزانہ اسٹیون منوچن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایرانی حکومت کو پیسے کی فراہمی روکنے کے فیصلے پر قائم ہے کیونکہ اس نے دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی، جابرانہ حکومتوں کی مدد اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت 20 جنوری کو ختم ہو رہی ہے جب ڈیموکریٹک پارٹی کے نو منتخب شدہ صدر جو بائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد یہ عہدہ سنھبالیں گے۔

  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا : قریبی ساتھی نے بھی ساتھ دینے سے انکار کردیا

    ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا : قریبی ساتھی نے بھی ساتھ دینے سے انکار کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی نائب مائیک پینس جو نائب صدر بھی ہیں، نے ٹرمپ کی توقعات پر پانی پھیر دیا، وہ جوبائیڈن کیخلاف ہونے والے قانونی اقدام سے لاتعلق ہوگئے۔

    مائیک پینس نے صدارتی انتخاب میں جو بائیڈن کی جیت کے پارلیمنٹ کے سرٹیفکیٹ کو کالعدم قرار دینے کے لئے قانونی کارکن لوئس گوہارٹ کی زیر قیادت شروع کئے گئے اقدام کی حمایت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات میں شکست کے بعد بڑا دوسرا بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب سبکدوش ہونے والے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے صدارتی انتخاب میں جو بائیڈن کی جیت کے پارلیمنٹ کے سرٹیفکیٹ کو کالعدم قرار دینے کے لئے قانونی کارکن لوئس گوہارٹ کی زیر قیادت شروع کئے گئے اقدام کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسٹر گوہارٹ اور ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے 11 ووٹروں نے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ صرف مسٹر پینس کو ہی ان ووٹروں کا تعین کرنے کا حق ہونا چاہئے جن کے ووٹ کانگریس کو جائیں گے۔

    مسٹر پینس کے خلاف منگل کو دائر ایک نئے مقدمے میں استغاثہ نے کہا کہ انہوں نے قانونی چارہ جوئی کے بغیر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی حمایت حاصل نہیں ہوسکی جس کے بعد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا۔

    استغاثہ کے وکیل نے معاہدے کے ذریعہ قانونی مسائل کو حل کرنے کی ایک مثبت کوشش قرار دیا جس میں نائب صدر کے وکیل کو مشورہ دینا بھی شامل تھا یہ کوشش حالانکہ ناکام رہی جس کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا۔

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ انتخابات سے قبل اور نتائج آنے کے بعد بھی اس بات کو ماننے کے لئے آج بھی تیار نہیں ہیں کہ وہ ہار بھی سکتے ہیں اور ابھی بھی ان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ ان انتخابی نتائج کو کسی طرح غلط اور غیرقانونی قرار دلادیں۔

  • ٹرمپ کا کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے اہم اعلان

    ٹرمپ کا کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے اہم اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں لگانے کا عمل شروع ہوجائے گا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کرونا وائرس کے لیے فائزر کی ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے پہلے برطانیہ اور کینیڈا بھی فائزر کی کرونا ویکسین کی منظوری دے چکے ہیں۔

    فائزر کی ویکسین کی منظوری کے لیے وائٹ ہاؤس کی ایف ڈی اے چیف کو مبینہ دھمکی بھی سامنے آئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس چیف آف اسٹاف مارک میڈوز نے ایف ڈی اے چیف کوحکم دیا تھا کہ وہ آج فائزر ویکسین کے استعمال کی منظوری دیں یا پھر مستعفی ہوں، تاہم ایف ڈی اے چیف اسٹیفن ہان نے ان رپورٹس کو جھوٹ قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکا کرونا وائرس سے دنیا کا سب سے زیادہ متاثر ملک بن چکا ہے اور کووڈ مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے سرفہرست ہے۔

    امریکا میں اب تک 1 کروڑ 65 لاکھ سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ کووڈ سے ہلاک مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار ہوچکی ہے۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 65 لاکھ سے زائد ہے جبکہ 96 لاکھ سے زائد افراد اس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔