Tag: DONALD TRUMP

  • فلسطین کی آزادی تک اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    فلسطین کی آزادی تک اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب اس وقت تک یو اے ای کے نقش قدم پر نہیں چلے گا جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ امن معاہدے پر دستخط نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے امن معاہدے کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسرائیل، فلسطین تنازع پر بات ہوئی ہے۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور تبادلہ خیال کیا اور عالمی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو کی، صدر ٹرمپ نے اسرئیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے پر سعودی عرب کا خیر مقدم کیا۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صدر ٹرمپ پر واضح کیا کہ سعودی عرب کے اسرائیل سے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آئیں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے۔

    شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی حمایت کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنازع کے حل کی یہ شرط سعودی مملکت کے پیش کردہ عرب امن منصوبے کا نقطہ آغاز ہوگا، ہم فلسطین میں امن لانے کے لیے ایک طویل المدتی اور منصفانہ حل کے لیے کوشاں ہیں۔

    سعودی عرب اور امریکی رہنماؤں کے درمیان فون پر یہ رابطہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے کہ جب گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کو تسلیم کر کے اس سے سفارتی روابط قائم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا تھا، اس سے قبل مصر اور اُردن بھی اسرائیل سے ریاستی تعلقات قائم کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب نے یو اے ای سے تمام مملک کو جانے والی پرازوں کو ملک کی فضائی حدود میں سے گزرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے اسرائیل سے براہ راست یو اے ای کی پروازوں کے آغاز کا اعلان کیا۔

  • صدر ٹرمپ کا دو افرد کے قتل میں ملوث ملزم کے حق میں بیان

    صدر ٹرمپ کا دو افرد کے قتل میں ملوث ملزم کے حق میں بیان

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انوکھا بیان دے کر ایک بار  پھر میڈیا کی توجہ حاصل کرلی، کینوشا میں دو افراد کے قتل میں ملوث 17 سالہ ملزم کے حق میں بیان جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز کینوشا میں دو مظاہرین کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار17 سالہ ملزم کے دفاع میں بیان جاری کردیا، ان کا کہنا ہے کہ نوجوان نے اپنے دفاع میں یہ قدم اٹھایا ۔

    امریکی صدر نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی مظاہرے میں فائرنگ سے قبل اس نوجوان پر بیہمانہ طریقے سے تشدد کیا گیا تھا،آپ نے وہی ویڈیو ٹیپ دیکھا جو میں نے دیکھا۔

    امریکی صدر کے مطابق فائرنگ کرنے والا ملزم بھی حملہ آور سے بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا، وہ مشکل میں تھا نہ بھاگتا تو شاید مار دیا جاتا۔

    پیر کو وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدار جو بائیڈن اور ان کے اتحادیوں پر الزام لگایا کہ وہ ڈیموکریٹس کے میئرز اور گورنرز کے شہروں میں تشدد کے ذمہ دار ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے بھی امریکی صدر پر کڑی تنقید کی ہے ان کا کہنا ہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تشدد کو نہیں روک سکتے کیونکہ برسوں انہوں نے خود لوگوں کو مشتعل کیا ہے۔

    جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک گیر مظاہروں کے دوران افراتفری، یہ ٹرمپ کا امن و امان ہے، انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بہت پہلے ملک میں اخلاقی قیادت کو ختم کردیا تھا اور وہ تشدد روکنے کے بھی اہل نہیں کیونکہ خود لوگوں کو تشدد پر اکسانے میں ملوث ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اپنے حامیوں کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں، یہ ان کی کمزوری ظاہر کرتا ہے، کیا کسی کو یقین ہے ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کیا جائے توتشدد کم ہوگا؟

  • صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم ، ایک شخص ہلاک

    صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم ، ایک شخص ہلاک

    پورٹ لینڈ : گزشتہ روز پورٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں اور بلیک لائیوز میٹرز نامی مہم کے حامیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں ایک شخص گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر پورٹ لینڈ میں صدر ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں کی ریلی کے بعد ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تاہم پولیس نے متاثرہ شخص کی نہ تو شناخت ظاہر کی اور نہ ہی قتل کے محرکات کے متعلق کوئی بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شام کو جب ٹرمپ کی حامیوں کی ریلی شہر سے مارچ کرتے ہوئے باہر نکلی تو اس کے کچھ دیر بعد ہی ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا واقعہ پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی اس واردات سے متعلق اس کے پاس معلومات بہت کم ہیں اسی لیے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ اس بارے میں اگر کسی کے پاس کوئی ویڈیو، فوٹو ہو یا کوئی عینی شاہد ہو تو وہ پولیس کو آگاہ کرے اور تفتیش میں پولیس کی مدد کرے۔

    محکمہ پولیس کے سربراہ چک لول کا کہنا تھا کہ اس طرح کے تشدد کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ”ابھی اس کی تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے لہٰذا کسی قسم کا ابہام نہ پیدا کیا جائے۔ یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں شہر کے اندر ‘بلیک لائیو میٹر’ تحریک کے دوران اس گروپ کا مظاہرین کے ساتھ کئی بار جھگڑا ہوچکا ہے۔

    دوسری جانب پورٹ لینڈ میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن ایک دوسرے پر الزامات عائد کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے پورٹ لینڈ شہر کے ڈیموکریٹک میئر ٹیڈ وہیلر پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے شہر میں موت اور تباہی ہونے دی جبکہ بائیڈن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے لاپرواہ بیانات سے تشدد کی چنگاری کو ہوا دے رہے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے حریف جوبائیڈن سے انوکھا مطالبہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے حریف جوبائیڈن سے انوکھا مطالبہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی حریف اور سابق نائب صدر جو بائیڈن کا منشیات کا ٹیسٹ کروانے کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہم دوبارہ منتخب ہوکر امریکا کو مزید خوشحال بنائیں گے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے صدارتی مباحثوں کے باقاعدہ آغاز سے پہلے سابق نائب صدر جوبائیڈن کے منشیات کا ٹیسٹ کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کے ہمراہ وہ اپنا ٹیسٹ بھی کروائیں گے، یہ بات انہوں نے امریکی میگزین واشنگٹن ایگزامینر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران جو بائیڈن کی بہتر کارکردگی پر انہیں تشویش ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کے پاس اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ وہ ان معاملات کو بخوبی سمجھتے ہیں اور انہوں نے جو بائیڈن کو مختلف صدارتی امیدواروں کے ساتھ مباحثوں میں شرکت کرتے دیکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن ماضی میں تقریباً نااہل تھے جبکہ برنی سینڈرز کے ساتھ ہونے والے صدارتی مباحثے میں ان کی کارکردگی نارمل تھی۔

    صدر ٹرمپ نے جو بائیڈن کی کارکردگی میں یکدم بہتری پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کیسے ممکن ہو گیا؟ صدر  ٹرمپ نے 2016 کی صدارتی مہم میں بھی اپنی انتخابی حریف ہیلری کلنٹن کے بارے میں کہا تھا کہ انہوں نے منشیات استعمال کی ہیں۔

    علاوہ ازیں صدرٹرمپ نے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں صدارتی نامزدگی قبول کرلی ہے ان کا کہنا ہے کہ دوسری بار صدر منتخب ہوکرامریکا کو مزید خوشحال بنائیں گے، چار روزہ کنونشن کے آخری روز وائٹ ہاؤس میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدامنی ،انتشار اور احتجاج پر اکسانے والوں کو شکست ہوگی.

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اور سابق نائب صدر جو بائیڈن کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ 29 ستمبر کو منعقد ہوگا جبکہ دیگر دو مباحثے15اور22اکتوبر کو منعقد ہوں گے۔

  • ٹرمپ کی پریس کانفرنس کے دوران فائرنگ، امریکی صدر اچانک چلے گئے

    ٹرمپ کی پریس کانفرنس کے دوران فائرنگ، امریکی صدر اچانک چلے گئے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ ہوگئی جس کے بعد خفیہ سروسز سے متعلقہ گارڈز نے مسلح شخص کو گولی مار دی، ٹرمپ کو پریس کانفرنس چھوڑ کرجانا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ شام کورونا وائرس سے متعلق پریس بریفنگ دے رہے تھے۔ اس دوران وائٹ ہاؤس کے باہر زور دار فائرنگ کی آواز آئی، فائرنگ کی آواز سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

    ٹرمپ کو امریکی سیکریٹ سروس کے ایک ایجنٹ نے ہنگامی طور پر وائٹ ​​ہاؤس کے بریفنگ روم سے باہر نکالا، صدرٹرمپ کو پریس روم سے واپس اوول آفس لے جایا گیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے دوبارہ پریس کانفرنس میں آ کر بتایا کہ خفیہ گارڈز نے وائٹ ہاؤس کے باہر ایک مسلح شخص کو گولی ماری ہے اور اسے زخمی حالت اسپتال لے جایا گیا ہے، سیکیورٹی اسٹاف نے کہا کہ حالات کنٹرول میں ہیں اس لیے واپس آگیا ہوں۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس واقعے کے بعد وائٹ ہاؤس کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا، یہ فائرنگ وائٹ ہاؤس سے صرف ایک بلاک فاصلے پر17 ویں اسٹریٹ اور پنسلوینیا ایونیو کے قریب کی گئی۔

    پولیس ابھی بھی اس مشتبہ شخص کا مقصد جانے کی کوشش کرہی ہے اور اس معاملے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے کی کوشش جاری ہے، ملزم کو مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے  لیکن اس کی حالت فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔

  • کورونا وائرس : ہائیڈروکسی کلوروکوئن کورونا مریضوں کیلئے جان لیوا بن گئی

    کورونا وائرس : ہائیڈروکسی کلوروکوئن کورونا مریضوں کیلئے جان لیوا بن گئی

    واشنگٹن : امریکہ میں کورونا وائرس کے علاج کیلئے استعمال کی جانے والی ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن سے اب تک سو سے زائد امریکی ہلاک ہوگئے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دوا کو بہترین قرار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں کی جان والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رواں سال کورونا وائرس کے مریضوں کو  گمراہ کن طور پر دی جانے والی ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن سو سے زائد مریضوں کی جان لے چکی ہے۔

    ملواکی جرنل سینٹینل کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے جائزے کے مطابق ہائیڈروکسی کلوروکوئن لینے کے بعد 293افراد کی پہلے چھ ماہ میں ہی موت ہوئی، اس سے قبل سال 2019 کی پہلی ششماہی میں صرف 75 افراد کی جان گئی۔

    اسینٹینیل کے مطابق زیادہ تر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اب تک جتنے لوگ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے ان لوگوں میں سے آدھی سے زیادہ مریضوں اموات کی وجہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن لینا تھی۔

    جب ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا کہ ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن سے اینٹی وائرل اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور متاثرہ افراد کی مشکلات کو بہتر بناسکتے ہیں تو امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس بات کی تائید کی تھی کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے بہترین دوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ کئی ہفتوں سے ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن کو احتیاطی طور پر کرونا کے علاج کی غرض سے استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود کہ ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آچکا ہے اور محمکہ صحت کا وفاقی ادارہ اس دوا کے مضر اثرات کے حوالے سے تنبیہ کر چکا ہے۔

     

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانک کانگ کے ساتھ خصوصی معاہدے ختم کردیئے

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانک کانگ کے ساتھ خصوصی معاہدے ختم کردیئے

    واشنگٹن : امریکی صدر نے امریکا کی طرف سے ہانگ کانگ کو دی جانے والی خصوصی مراعات ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے، ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں کورونا سے اموات کا ذمہ گورنر کو ٹھہرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانگ کانگ کی خصوصی اہمیت ختم کرتے ہوئے اس کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدے بھی ختم کردیے ہانک کانگ کے ساتھ خصوصی معاہدے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس حوالے سے ایگزیکٹیو حکم نامے پر دستخط کردیئے۔

    امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ کے ساتھ تمام خصوصی معاہدے ختم کررہےہیں، اب ہانگ کانگ کو چین جیساہی سمجھا جائے گا۔

    وائٹ ہاوس کے روزگارڈن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اب ہانگ کانگ کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کرے گا جیسا کہ وہ چین کے ساتھ کرتا ہے۔ کوئی خصوصی درجہ نہیں، کوئی اقتصادی رعایت نہیں اور حساس ٹیکنالوجی کا کوئی کاروبار نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جتنے سخت فیصلے چین کیخلاف میری انتظامیہ نے کیے وہ آج تک کسی نے نہیں کیے۔

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ کے شہریوں کی آزادی اور ان کے حقوق چھین لیے گئے ہیں اور ان سب کی وجہ سے، میرے خیال میں، ہانگ کانگ زیادہ دنوں تک آزاد مارکیٹ میں مسابقت کرنے کا اہل نہیں رہ سکے گا۔ بہت سارے لوگ ہانگ کانگ کو چھوڑ کر جارہے ہیں۔

    امریکی صدر نے اس کے علاوہ ہانگ کانگ میں نئے سیکورٹی قانون نافذ کرنے والے چینی حکام پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ایک قانون پر بھی دستخط کردیے ہیں۔

    امریکی کانگریس ان قوانین کو اس ماہ کے اوائل میں ہی منظوری دے چکی تھی، ایگزیکٹیو آرڈر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے بعد جہاں ایک طرف ہانگ کانگ کو امریکا کی طرف سے حاصل تجارتی ترجیحات ختم ہوجائیں گی وہیں دوسری طرف ان چینی حکام، تاجروں اور بینکوں پر بھی پابندیاں عائد ہوجائیں گی جنہوں نے ہانگ کانگ کی خود مختاری کو محدود کرنے میں چین کی مدد کی تھی۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدرٹرمپ نے نیویارک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا ذمہ گورنر کو ٹھہرادیا، ان کا کہنا تھا کہ نیویارک میں ہزاروں اموات گورنر کی بدانتظامی کی وجہ سے ہوئیں۔

  • ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ : اٹارنی جیفری برمن کا عہدے چھوڑنے سے انکار

    ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ : اٹارنی جیفری برمن کا عہدے چھوڑنے سے انکار

    واشنگٹن : ڈسٹرکٹ اٹارنی جیفری برمن کی برطرفی کے بعد امریکہ میں ایک بحث چھڑ گئی ہے، ٹرمپ کی جانب سے اس اقدام پر انہوں نے سینیٹ سے نئی نامزدگی تک عہدے چھوڑنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اٹارنی جیفری برمن کی برطرفی سے امریکہ میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا، صدر ٹرمپ نے ڈسٹرکٹ اٹارنی جیفری برمن کو عہدے سے برطرف کردیا تھا، جس پر اٹارنی جیفری برمن نے سینیٹ سے نئی نامزدگی تک عہدے چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، مسز نینسی نے کا کہنا ہے کہ اٹارنی برمن کے مستعفی ہونے کی وجہ بیان نہیں کی جاسکتی ہے اور بجائے اس کی بنیاد اور ناجائز مقاصد کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ جیفری برمن صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں کیخلاف تحقیقات کررہے تھے، اس حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اٹارنی جیفری برمن کو تحقیقات سےروکنے کیلئے برطرف کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ کے محکمہ انصاف کے ذریعہ جمعہ کو جاری اپنے ایک بیان میں بار نے کہا کہ برمن ڈھائی سال نیو یارک کے جنوبی ضلع میں اٹارنی کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے رہے ہیں۔ اس بیان کے فورا بعد ہی برمن نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔

    انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ میں نے استعفیٰ نہیں دیا ہے اور میں مستعفی ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ جب سینیٹ کے ذریعہ مجوزہ امیدوار کو صدر نامزد کردیا جائے گا تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔

  • امریکی صدر نے عالمی عدالت کے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کردیں

    امریکی صدر نے عالمی عدالت کے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن : عالمی عدالت کی جانب سے امریکا کیخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کے فیصلہ کے بعد، امریکی صدرٹرمپ نے عالمی عدالت کے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوجیوں، انٹیلی جنس حکام اور اسرائیل سمیت اتحادی ممالک کے خلاف جنگی جرائم پر مشتمل تحقیقات پر انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کے اہلکاروں پر اقتصادی و سفری پابندیاں عائد کرنے کا اختیار دے دیا۔

    صدر ٹرمپ نے عالمی عدالت پر پابندیاں ایگزیکٹیو حکم نامہ کے تحت عائد کی ہیں۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ امریکا کیخلاف تحقیقات میں شامل ہر فرد پر پابندیاں لاگو ہوسکتی ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی عدالت نے امریکا کیخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا، عدالت نے اسرائیل کے فلسطینیوں پر جرائم کی تحقیقات کا بھی آغاز کیا تھا، جس پر صدر ٹرمپ نے حکم نامے میں عالمی عدالت کے اختیار کو مسترد کردیا۔

    اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیلیگ میکینی کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کے اقدامات امریکی عوام کے حقوق پرحملہ ہیں، اپنے شہریوں، اتحادیوں کو غیر منصفانہ قانونی کارروائی سے بچائے گا۔

    علاوہ ازیں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے عالمی فوجداری عدالت کو کینگرو عدالت کا خطاب دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگوں کو کینگرو عدالت سے خطرہ ہے، اقتصادی پابندیوں کا تعین کیسز کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ عالمی عدالت کے اہلکاروں پر ویزا پابندیوں میں ان کے اہل خانہ بھی شامل ہوں گے، اہلکاروں کےاہل خانہ کو امریکا میں خریداری اور تفریح کی اجاز ت نہیں دیں گے۔

  • جنرل چارلز براؤن امریکی فضائیہ کے پہلے سیاہ فام سربراہ مقرر

    جنرل چارلز براؤن امریکی فضائیہ کے پہلے سیاہ فام سربراہ مقرر

    واشنگٹن : امریکہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سیاہ فام کو فضائیہ کے سربراہ مقررکیا گیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ، مائیک پینس اور مائیک پومپیو نے اس تقرری کو تاریخی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل چارلز براؤن امریکی فضائیہ کا سربراہ مقرر کردیا گیا، جنرل براؤن امریکی فضائیہ کے پہلے سیاہ فام سربراہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کو ٹرمپ انتظامیہ نے فضائیہ کاسربراہ نامزد کیا، اس سے قبل سینیٹ نے جنرل براؤن کی تقرری کی حتمی منظوری دی، سینیٹ میں جنرل براؤن کے حق میں98 جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔

    امریکی صدرٹرمپ، مائیک پینس اور مائیک پومپیو نے اس تقرری کو تاریخی قرار دیا ہے، جنرل براؤن امریکی پیسیفک ایئرفورس کے کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔

    جنرل چارلزبراؤن کی تقرری سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنرل براؤن کے حوالے سے میرے فیصلے کی آج سینیٹ نے توثیق کردی ہے، آج امریکا کیلئےایک تاریخی دن ہے، جنرل چارلز براؤن کےساتھ کام کرنے کیلئے پرجوش ہوں۔

    امریکی فضائیہ کے نومنتخب سربراہ جنرل چارلس براؤن نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ
    میں نے کیریئر کے دوران متعدد مرتبہ تعصب اور نفرت کا سامنا بھی کیا، مجھ سے اکثر پوچھا جاتا تھا کہ کیا تم واقعی پائلٹ ہو ؟