Tag: DONALD TRUMP

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے ان کیخلاف ہوگئے، ووٹ نہ دینے کا اعلان

    ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے ان کیخلاف ہوگئے، ووٹ نہ دینے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکا کی حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے اہم رہنما امریکی صدر کے مخالف ہوگئے، سابق صدر بش نے آئندہ الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی متنازع پالیسیوں کے باعث اپنی ہی جماعت میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ری پبلکن سینیٹر مٹ رومنی نے واشنگٹن میں نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی، اس حوالے سے امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے کئی اہم رہنما ٹرمپ کے خلاف ہوگئے ہیں، سابق صدر بش نے بھی آئندہ الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس کے علاوہ امریکا میں پولیس کے ہاتھوں  سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت اور نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے والے سابق امریکی وزیرخارجہ کولن پاول نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بجائے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا۔

    ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر مٹ رومنی نے  حالیہ واقعات میں صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر پر کڑی تنقید کی، انہوں نے آئندہ صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس نومبر میں امریکا میں صدارتی الیکشن کا انعقاد ہوگا، صدر ٹرمپ کو الیکشن میں مضبوط امیدوار سابق نائب صدر جو بائیڈن کا سامنا ہوگا، سابق نائب امریکی صدر جو بائیدن نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے لیے انہیں ڈیموکریٹک پارٹی کے مطلوبہ ووٹ حاصل ہو گئے ہیں۔

  • بھارت میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار ٹرمپ ہیں: رکن پارلیمنٹ

    بھارت میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار ٹرمپ ہیں: رکن پارلیمنٹ

    نئی دہلی: بھارت کے ایک رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کا کہنا ہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں جنہوں نے رواں برس کے اوائل میں بھارت کا دورہ کیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گجرات آمد کے موقع پر جو پرہجوم استقبالیہ پروگرام منعقد کیا گیا اور جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی، وہیں سے کرونا وائرس پھیلا ہے۔

    ایک مراٹھی اخبار میں لکھے گئے اپنے کالم میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوست ٹرمپ کے لیے منعقدہ اس استقبالیہ تقریب کی وجہ سے گجرات میں کرونا وائرس پھیلا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے رواں برس 24 اور 25 فروری کو بھارت کا 2 روزہ دورہ کیا تھا۔ دورے کے دوران ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کے ایک بڑے اسٹیڈیم میں ان کے لیے استقبالیہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا جس میں لاکھوں لوگوں کو جمع کیا گیا تھا اور نمستے ٹرمپ کے نعرے لگوائے گئے تھے۔

    اس جلسے سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ٹرمپ نے خطاب کیا تھا۔

    سنجے راوت نے لکھا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ امریکا سے ٹرمپ کے ساتھ آنے والے کچھ مندوبین نے ممبئی اور دہلی کا دورہ کیا تھا اور انہی کی وجہ سے گجرات میں کرونا وائرس تیزی سے پھیلا۔

    مہاراشٹر میں صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سنجے نے لکھا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش ملک گیر سطح پر ہونی چاہیئے۔ مہاراشٹر میں وبا کے پھیلنے پر صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والے اس وقت بھی سیاست کر رہے ہیں۔

  • ٹرمپ کورونا وائرس کے خوف سے کون سی دوا لے رہے ہیں؟

    ٹرمپ کورونا وائرس کے خوف سے کون سی دوا لے رہے ہیں؟

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ڈاکٹرز کی تنبیہ کے باوجود ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوائن کا استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈاکٹروں کی جانب سے واضح ہدایات  کے باوجود روزانہ  ملیریا کی دوا لے رہے ہیں جبکہ ان کے اندر کرونا کی علامات نہیں ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ وہ ہر روز کوویڈ 19سے نجات پانے کے لئے ہائیڈروکسی کلورو کوائن لے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں سے یہ دوا روزانہ کھارہا ہوں۔

    اُن سے پوچھا گیا کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں تو صدر ٹرمپ کا جواب تھا ’کیونکہ یہ اچھی ہے۔ میں نے اس کے بارے میں بہت اچھی خبریں سن رکھی ہیں۔

    غیرملکی  خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی حکومت کے ماہرین کہہ چکے ہیں کہ کلوروکوئین کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔

    امریکی صدر کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا اور ان پر کوئی علامات بھی ظاہر نہیں ہو رہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ دوا احتیاطی تدبیر کے طور پر لے رہے ہیں۔

    یاد  رہے کہ امریکی صدر نے کلوروکوئین کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے مؤثر قرار دیا تھا لیکن ماہرین اور ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ یہ دوا کورونا وائرس کے مریضوں پر کام نہیں کرتی اور اس کا استعمال محفوظ نہیں ہے۔

    علاوہ ازیں اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کو خبردار کیا تھا کہ اگلے 30 دنوں میں خاطر خواہ بہتری نہ لائی گئی تو امریکی فنڈنگ مستقل طور پر بند کردی جائے گی۔

    صدر ٹرمپ اپریل کے وسط میں عالمی ادارہ صحت پر چین کی طرفداری کا الزام عائد کرکے فنڈز کی فراہمی معطل کر چکے ہیں۔
    انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ عالمی ادارہ صحت میں اپنی رکنیت پر بھی نظر ثانی کرے گا۔

    صدر ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا کی وبا سے نمٹنے میں کوتاہیاں کیں اور وبا پھوٹنے کے بعد ابتدائی رپورٹس کو نظر انداز کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ امداد امریکہ سے ہی ملتی ہے اور گزشتہ برس امریکہ نے عالمی ادارہ صحت کو 400 ملین ڈالر کی امداد دی تھی۔

    مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی ویکسین ، امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    واضح رہے کہ کورونا ویکسین کی تیاری کے متعلق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی سائنسدان اس سال کے آخر تک کورونا وائرس کے علاج سے متعلق ویکسین تیار کرلیں گے، اور مجھے خوشی ہوگی اگر کوئی ملک ویکسین کی تیاری میں امریکی ماہرین کوشکست دینے میں کامیاب ہوجائے۔

  • کورونا ویکسین کی تیاری : امریکی صدر کا مسلمان سائنسدان پر اعتماد

    کورونا ویکسین کی تیاری : امریکی صدر کا مسلمان سائنسدان پر اعتماد

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلم سائنسدان کے معترف نکلے، ان کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں امریکی امیونولوجسٹ محمد سلوئی قابل ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کووڈ 19 کی ویکسین تلاش کرنے میں فاسٹ ٹریک پروگرام کی سربراہی کے لئے ایک امریکی مسلم سائنسدان مونسیف محمد سلوئی کو نامزد کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مراکشی نژاد امریکی امیونولوجسٹ محمد سلوئی ویکسین تیار کرنے کے سلسلے میں دنیا کے سب سے معزز افراد میں سے ایک ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپنے اعلان کیا کہ آپریشن وارپ اسپیڈ کے چیف سائنس دان، ڈاکٹر مونسیف سلوئی ہوں گے، جو عالمی سطح پر معروف امیونولوجسٹ ہیں، جنہوں نے 14 نئی ویکسینز بنانے میں مدد کی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر مونسیف کے نجی شعبے میں دس برسوں کے دوران اتنی بڑی تعداد میں ویکسین تیار کرنا بہت زیادہ ہے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ مراکشی نژاد امریکی امیونولوجسٹ محمد سلوئی ویکسین تیار کرنے کے سلسلے میں دنیا کے سب سے معزز افراد میں سے ایک ہیں۔

    ڈاکٹر سلوئی نے وائٹ ہاؤس بریفنگ میں پروگرام کو متعارف کراتے ہوئے کہا کہ ‘میں نے حال ہی میں کورونا وائرس ویکسین کے ساتھ کلینیکل ٹرائل کے ابتدائی اعداد و شمار کو دیکھا ہے۔ اس اعداد و شمار نے مجھے مزید پُر اعتماد کر دیا ہے کہ ہم سنہ2020 کے آخر تک ویکسین کی چند سو ملین خوراکیں فراہم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    واضح رہے کہ محمد سلوئی کی پیدائش سنہ 1959 میں شمالی افریقی ملک مراکش کے اگادِر نامی شہر میں ہوئی تھی، ڈاکٹر سلوئی گلیکسو سمتھ کلائن کے ویکسین شعبے کے سربراہ رہے ہیں اور تیس برس تک اس کمپنی میں کام کیا۔

    ان کی بہن کا کم عمری میں ہی کالی کھانسی کے سبب انتقال ہو گیا تھا۔ کاسا بلانکا کے محمد وی ہائی اسکول سے فراغت کے بعد ڈاکٹر سلوئی نے بیلجیئم میں حیاتیاتیات کی تعلیم حاصل کی اور ہارورڈ میڈیکل اسکول اور ٹفٹس یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں پوسٹ گریجویٹ کا کورس کیا۔

  • کورونا وائرس ویکسین کی تیاری، ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا دعویٰ کردیا

    کورونا وائرس ویکسین کی تیاری، ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا دعویٰ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور چین میں ہونے والے ویکسین ٹرائلز کے بعد ہم ویکسین کی تیاری کے بہت قریب ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق بریفنگ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر امریکی نائب صدر مائک پینس اور وائٹ ہاؤس کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے کوآرڈی نیٹر ڈیبورا بھی موجود تھے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم ایک ویکسین کی تیاری کے بہت قریب ہیں جس کے ذریعے کورونا وائرس کا موثر علاج کیا جاسکتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت بڑے بڑے، ذہین ترین اور محققانہ انداز میں کام کرنے سائنسدان اور ڈاکٹرز موجود ہیں۔ جو ویکسین کی تیاری کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔

    بریفنگ کے دوران امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف امریکہ کی کوششوں میں یہ عمل ترقی کی امید افزا علامت ظاہر کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ نیو یارک میٹرو ایریا، نیو جرسی، کنیکٹیکٹ، ڈیٹرائٹ اور نیو اورلینز سمیت بڑے علاقوں میں وائرس سے متاثرہ مرکزی علاقوں کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔

    علاوہ ازیں امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فوکی نے پہلے بھی کہا تھا کہ ویکسین کو وسیع پیمانے پر استعمال کے لئے منظور ہونے میں 12سے 18 ماہ لگیں گے۔ ماہرین صحت کی بڑی تعداد بھی اس بات سے متفق ہے کہ ویکسین تیار ہونے میں کم از کم سال سے ڈیڑھ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

  • ممکن ہے کرونا وائرس دوبارہ نہ آئے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ممکن ہے کرونا وائرس دوبارہ نہ آئے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا لاک ڈاؤن سے متعلق کہا کہ امریکا میں وینٹی لیٹرز کا مسئلہ حل ہوچکا ہے اور پاکستان کو ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرز فراہم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دنیا میں سب سے زیادہ کورونا کے ٹیسٹ کرائے اور وقت سفری پابندیاں عائد کرکے شہریوں کی زندگیاں محفوظ بنائیں۔

    صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اب امریکا میں کرونا کیسز کی شرح میں کمی آرہی ہے ممکن ہے یہ وائرس واپس نہ آئے، ٹرمپ اس دوران بھی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنانا نہ بھولے اور کہا کہ جعلی میڈیا نے سی ڈی سی ڈائریکٹر کے بیان سے متعلق غلط ہیڈ لائن چلائی۔

    امریکی صدر نے میڈیا کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں انتہائی بری رپورٹنگ کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے گورنرز کو تمام سہولیات فراہم کررہے ہیں اور تمام ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، اب ریاستوں کو کھولنے کیلئے نئی گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ریاستوں کو کھولنے سے پہلے لوگوں کو محفوظ بنائے گے اور بڑی تعداد میں کرونا وائرس ٹیسٹ جاری رکھیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا کے بڑے شہریوں میں ایئرشوز کریں گے جس کا مقصد ہیلتھ کیئر ورکرز کو خراج تحسین پیش کرنا ہوگا۔

  • شاید یکم مئی سے قبل امریکا دوبارہ کھل جائے، ڈونلڈ‌ ٹرمپ

    شاید یکم مئی سے قبل امریکا دوبارہ کھل جائے، ڈونلڈ‌ ٹرمپ

    واشنگٹن : ملک کو دوبارہ کھولنے کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریاستوں کے گورنز کے درمیان ایک بار پھر بحث چھڑ گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے اور مہلک ترین کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں مچارکھی ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں ہلاکتیں ہورہی ہیں اور لاکھوں لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔

    ایسے سنگین حالات میں جب قبرستانوں میں لاشوں کو دفنانے کی جگہ ختم ہوگئی اور اسپتالوں میں بھی مزید مریضوں کو رکھنے کی جگہ نہیں بچی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ لاک ڈاؤن میں نرمی کرکے ملک کو دوبارہ کھولنا چاہتے ہیں۔

    ملک کو دوبارہ کھولنے کے معاملے پر گزشتہ دو روز سے امریکی صدر اور ریاستوں کے گورنرز کے درمیان بحث اور اختلافات جاری ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے منصوبہ حتمی مراحل میں ہے، امریکا شاید یکم مئی سے پہلے کھل جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ہر ریاست کے گورنر کو لاک ڈاؤن کے خاتمے یا جاری رکھنے کا اختیار ہے۔

    خیال رہے کہ چین اور اٹلی کے بعد اب امریکا سب سے زیادہ کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا والا ملک بن گیا۔ اب تک امریکا میں 26 ہزار سے زائد کرونا مریض دم توڑ چکے ہیں جبکہ 6 لاکھ 14 ہزار 246 افراد متاثر ہیں۔

  • چینی صدر کو موجودہ صورتحال میں‌ ہماری مدد کرنی چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ

    چینی صدر کو موجودہ صورتحال میں‌ ہماری مدد کرنی چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ چینی صدر کی بہت عزت کرتا ہوں، موجودہ صورتحال میں چین کو ہماری مدد کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ روزانہ کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں درست وقت پر یورپ اور چین کے سفر پر پابندی عائد کی تھی۔

    انہوں نے اپنی صحت سے متعلق بتایا کہ میں تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کررہا ہوں ڈاکٹروں کے مطابق میری صحت ٹھیک ہے لیکن بورس جانسن کا انتہائی نگہداشت کے وارڈ مین داخل ہونا اچھی صورتحال نہیں ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام اور صحافیوں کو بتایا کہ امریکا میں فضائی سروس انتہائی محدود ہے اور زیادہ تر فضائی سروس اور میڈیکل سپلائی ملٹری کےلیے ہورہی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ سے صحافی نے میڈیکل سپلائی کی کمی سے متعلق سوال کیا تو امریکی صدر بھڑک گئے اور کہا کہ کرونا ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کرنا ریاستوں کی ذمہ داری ہے وفاق کی نہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں اب تک 17 لاکھ سے زائد کرونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں، میڈیکل سپلائی کی کمی نہیں، جہاں ضرورت ہے وہاں کمی پوری کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے ملٹری سمیت سارا سسٹم ٹوٹا ہوا ملا، میڈیکل سپلائی پر تنقید کرنے والے افسر اوباما دور میں تعینات کیے گئے۔

    صدر ٹرمپ نے بتایا کہ وفاق کے پاس 9 ہزار وینٹی لیٹرز سپلائی کیلئے تیار ہیں، کئی ریاستوں کے گورنرز میڈیکل سپلائی کے معاملے پر سیاست کررہے ہیں۔

    امریکی صدرٹرمپ نے ڈیموکریٹ گورنرز کو گینڈوں سے مشابہت دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے گورنرز وفاق کے کام کی تعریف،حوصلہ افزائی کررہے ہیں لیکن ڈیموکریٹ گورنر گینڈوں کی طرح ہیں۔

    ان کا مشرق وسطیٰ سے متعلق کہنا تھا کہ اب مشرق وسطیٰ میں کھربوں ڈالرز ضائع نہیں کروں گا، کھربوں ڈالرز اب امریکا کی تعمیر نو پر خرچ ہوں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ 60 سے تجاوز کرگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بھی 10 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔ امریکا میں 19 ہزار سے زیادہ صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

  • ملیریا کی دوائی کام کربھی سکتی ہے اور نہیں‌بھی، ڈونلڈ ٹرمپ

    ملیریا کی دوائی کام کربھی سکتی ہے اور نہیں‌بھی، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگار امریکیوں کو مزید اضافی فنڈز بھیجے جاسکتے ہیں فی الحال تمام ریاستوں میں کرونا کی 118 ہزار تیز رفتار ٹیسٹنگ مشینیں بھجوا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا جان لیوا کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جہاں کرونا مریضوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے تاہم اب بھی روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں نئے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ روٹین کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملیریا کی دوائی کام کربھی سکتی ہے اور نہیں بھی لیکن کرونا وائرس کی ویکسین کو کئی برس تک ٹیسٹ کرنے کا وقت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو جلد از جلد دوبارہ کھولنا چاہتے ہیں اسی لیے ہم تیزی سے جد وجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم امریکا کی تمام ریاستوں میں کرونا کی 18 ہزار تیز رفتار ٹیسٹنگ مشینیں بھجوا رہے ہیں، اسی تاریک وقت میں روشنی بھی نظر آئے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خود سے متعلق کہا کہ مجھے ضرورت محسوس ہوئی تو ماسک پہنوں گا، ماسک پہن کر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بڑا لگ سکتا ہوں۔ ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی نے امریکی شہریوں نے گزارش کی کہ امریکیوں کو ذمہ کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    امریکا میں کرونا وائرس ایک دن میں 1165 جانیں نگل گیا

    خیال رہے کہ امریکا میں چوبیس گھنٹوں کے 1 ہزار سے ہلاکتیں ہوئی ہیں، امریکا میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگ زندگی کی بازی ہار رہے ہیں جس کے باعث مرنے والوں کی تعداد ساڑھے 9 ہزار سے زائد ہے جبکہ کورنا مریضوں کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • ہائیڈرو کلورکین کے بہت جلد مثبت اثرات آئے ہیں، امریکی صدر

    ہائیڈرو کلورکین کے بہت جلد مثبت اثرات آئے ہیں، امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہائیڈرو کلورکین کے بہت جلد مثبت اثرات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ہائیڈرو کلورکین کے بہت جلد مثبت اثرات سامنے آئے ہیں، ہم کل سے نیویارک اور دیگر مقامات پر یہ دوا شروع کرانے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب نیویارک پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہائیڈرو کلورکین نے کرونا وائرس کے ایک مریض کی جان بچائی ہے، متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ کرونا مرض میں مجھے آئی وی ڈرپ پر رکھا گیا تھا۔

    نیویارک پوسٹ کے مطابق متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے مشورے کے بعد دوست نے ہائیڈرو کلورکین کھانے کا کہا، ہائیڈرو کلورکین کھانے کے بعد  طبیعت کافی بہتر ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: ملیریا کی ایک پرانی دوا کرونا وائرس کے خلاف مددگار ہے، امریکی صدر

    کرونا کے مریض کا دعویٰ ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز کردہ دوا سے صحت یاب ہوگیا ہوں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے چند روز قبل بھی ہائیڈرو کلورکین کو کرونا وائرس کے علاج کے لیے صحت مند قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 16 ہزار 314 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 72 ہزار 634 ہوگئی ہے، دنیا بھر میں کرونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ ایک ہزار 373 ہے۔