Tag: DONALD TRUMP

  • دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال پر پابندی ناانصافی ہے، اپیل کریں گے،  ٹرمپ

    دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال پر پابندی ناانصافی ہے، اپیل کریں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے کہا دیوارکی تعمیرکے لیےفنڈز کے استعمال پرپابندی ناانصافی ہے، اپیل کریں گے ، اوساکا میں عالمی اور کاروباری  رہنماؤں سےملاقاتیں ہوئیں، جس میں عالمی تجارتی روابط، دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہراوساکا میں جی ٹوئنٹی اجلاس جاری ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا اوساکا میں عالمی اور کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں، جس میں عالمی تجارتی روابط، دیگر امور پر بات چیت ہوئی، ہم چین سے بات چیت سے جاری رکھیں گے، چینی صدرسے ملاقات بہت اچھی رہی۔

    عدالتی فیصلے کے ردعمل میں امریکی صدر کا کہنا تھا دیوارکی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال پر پابندی ناانصافی ہے، اپیل کریں گے۔

    یاد رہے چین اورامریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی کے پس منظرمیں امریکی صدر اورچینی صدرشی جنگ پنگ کی ملاقات پر ٹرمپ کا کہنا تھا چین سے تاریخی  معاہدہ ہوسکتاہے۔

    چینی میڈیاکے مطابق دونوں رہنماؤں نے برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پرتجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پراتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں : جنوبی سرحد پردیوارکی تعمیر، عدالت نے ٹرمپ کوفنڈزکے استعمال سے روک دیا

    خیال رہے کیلی فورنیا کی فیڈرل کورٹ کے جج نے صدرٹرمپ کوجنوبی سرحد پردیوارکی تعمیرکے لئے ملٹری فنڈزکے استعمال سے مستقل طورپرروک دیا، ایک ماہ قبل عدالت نے فنڈز کے استعمال پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ جنوبی سرحد پر دیوار بنانے پرعارضی پابندی لگانے والے جج کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کرتے ہوئے انہیں اوباما کی جانب سے مقرر کیا گیا کارکن بتایا۔

    صدرٹرمپ نے نیشنل ایمرجنسی کااعلان کرتے ہوئے دیوارکی تعمیر کے لئے دفاعی فنڈزسے چھ بلین ڈالرز استعمال کرنے کا کہا تھا۔

  • جنوبی سرحد پردیوارکی تعمیر، عدالت نے ٹرمپ کوفنڈزکے استعمال سے روک دیا

    جنوبی سرحد پردیوارکی تعمیر، عدالت نے ٹرمپ کوفنڈزکے استعمال سے روک دیا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنوبی سرحد پردیوارکی تعمیرکے لیے ملٹری فنڈز استعمال کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کی فیڈرل کورٹ کے جج نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کو جنوبی سرحد پردیوارکی تعمیرکے لیے ملٹری فنڈز کے استعمال سے مستقل طور پرروک دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ جنوبی سرحد پر دیوار بنانے پرعارضی پابندی لگانے والے جج کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کرتے ہوئے انہیں اوباما کی جانب سے مقرر کیا گیا ایک اور کارکن بتایا۔

    امریکی صدر نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ جج نے ہمارے خلاف جنوبی دیوار کے سلسلے میں فیصلہ سنایا ہے جو پہلے سے ہی زیر تعمیر ہے۔ یہ فیصلہ سرحدی سیکیورٹی کے خلاف اور منشیات اور انسانی اسمگلنگ جیسے دیگر جرائم کے حق میں ہے۔

    پینٹاگون کا میکسیکو سرحد پر 2ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کا اعلان

    اس سے قبل رواں برس فروری میں امریکی محکمہ نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کےلیے میکسیکو کی سرحد پر مزید دو ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میکسیکو سرحد فوج کے دو ہزار اضافی اہلکار تعینات کرنے کے بعد جنوبی سرحد پر فوجیوں کی تعداد 4300 ہوجائے گی۔

    واضح رہے کہ میکسیکو کے درمیان سرحد پر دیوار کی تعمیر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی مہم کے اہم موضوع میں سے ایک تھا، وہ اس کی تعمیر دراندازوں کو روکنے اور منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر مفادات کی شکل میں دیکھتے ہیں۔

  • ڈرون گرانے پرٹرمپ نے ایران پرحملے کا حکم دیا اوراچانک واپس لے لیا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    ڈرون گرانے پرٹرمپ نے ایران پرحملے کا حکم دیا اوراچانک واپس لے لیا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    نیویارک : ایران کے امریکی ڈرون گرانے کے بعدمشرق وسطی میں جاری تناؤ مزید بڑھ گیا، امریکی اخبار نیویارک ٹائمزنے انکشاف کیا ہے امریکی ڈرون گرائے جانےکےبعدٹرمپ نےایران پر حملے کاحکم دیاتھا لیکن حملےکافیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعددونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، امریکی اخبار نیویارک ٹائمزنے انکشاف کیا ہے کہ ڈرون گرائے جانے کے بعد صدرٹرمپ نے اعلی حکام اجلاس طلب کیا اور ایران میں ریڈارز اور میزائل ڈپوزکو نشانہ بنانے کا حکم دیا تھا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

    بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے ڈرون ہتھیاروں سے لیس نہیں تھا، بغیر پائلٹ ڈرون بین الاقوامی پانیوں کے اوپر پرواز کررہا تھا، بہت جلد سب کچھ سامنے آجائے گا، ایران نے ڈرون گراکر بہت بڑی بے وقوفی کی۔

    مزید پڑھیں : ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    یاد رہے ایران کے پاسداران انقلاب نے گزشتہ روزجنوبی علاقے میں امریکی ڈرون مارگرایا تھا، جس کی فوٹیجز منظرعام پرآگئیں، ایران کا کہنا ہے ڈرون گرانا امریکا کے لئے پیغام ہے۔

    جس کے بعد امریکی اہلکار نے غیرملکی خبرایجنسی سے بات چیت میں ایران کی جانب سے ڈرون گرانے کی تصدیق کی تھی ، امریکی اہلکارکا کہنا تھا امریکی بحریہ کا طیارہ آبنائے ہرمز کی عالمی حدودمیں پروازکررہا تھا۔ڈرون پرزمین سے میزائل فائرکیا گیا۔

    واضح رہے امریکا نے گزشتہ دنوں خلیج عمان میں دوآئل ٹینکروں پرحملوں کا ذمہ دارایران کوقراردیا تھا۔ایران نے امریکی الزامات کی تردید کی ہے، ایران پرنئی امریکی پابندیوں کے بعددونوں ممالک کے درمیان صورتحال کشیدہ ہے۔امریکی فوجی اوربحری بیڑے مشرق وسطی میں موجود ہیں۔

    عالمی برادری نے فریقین پرتحمل سے کام لینے اورمشرق وسطی میں تناؤ کم کرنے کے لئے اقدامات پرزوردیا ہے۔

  • صادق خان پر تنقید کے نشتر چلانے والے ٹرمپ خود تنقید کی زد میں

    صادق خان پر تنقید کے نشتر چلانے والے ٹرمپ خود تنقید کی زد میں

    لندن : صدر ٹرمپ کی جانب سے کیٹ ہوپکنز کی ٹویٹ ری ٹویٹ کرنے پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ ترجمان صادق خان کا کہنا ہے کہ میئرلندن ٹرمپ کے ٹویٹ کا جواب دے کر اپنا ٹائم ضائع نہیں کرنا چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو لندن کے مئیر صادق خان کے ساتھ اپنی تازہ ترین ٹویٹر جنگ کے دوران انتہائی دائیں بازوں کی کالم نگار کیٹ ہوپکنز کے ’نفرت انگیز‘ بیانیے کو پھیلانے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے لندن کے میئر صادق خان کے ساتھ جاری ٹویٹر جنگ کے تازہ سلسلے میں دائیں بازوں کی کالمسٹ اور تبصرہ نگار کی صادق خان پر تنقید کا حوالہ دے کر کالمسٹ کی حمایت کی تھی۔

    کیٹ ہوپکنز پراسلاموفوبیا کا الزام ہے اور ایک مرتبہ انہوں نے تارکین وطن کو لال بیگ تک کہہ دیا تھا۔ ٹرمپ نے کیٹ کی ’صادق خان کے لندنائزیشن‘ کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرکے لکھا تھا کہ لندن کو فوری طور پر ایک نئے مئیر کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خان ایک تباہی ہے اور وہ صرف مزید خرابی ہی پیدا کرے گا، بعد میں ٹرمپ نے صادق خان کو قومی بدنامی قرار دیا اور مزید کہا کہ وہ شہر کو تباہ کر رہے ہیں۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں ٹرمپ نے اپنے دورہ برطانیہ کے سلسلے میں لندن اترنے سے پہلے ہی ٹویٹ کرتے ہوئے صادق خان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    صدر ٹرمپ کی جانب سے کیٹ ہوپکنز کی ٹویٹ ری ٹویٹ کرنے پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ہوپکنز نے لندن میں تین افراد کے قتل کے بعد لندن کو سٹیب سٹی اورِ ’خانز لندنائزیشن‘ قرار دے کر ٹویٹ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ جمعے اور ہفتے کو علیحدہ واقعات میں لندن میں تین افراد کو قتل کیا گیا تھا۔

    صادق خان کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ صادق خان ٹرمپ کے ٹویٹ کا جواب دے کر اپنا ٹائم ضائع نہیں کرنا چاہتے تاہم لیبر لیڈر جرمی کوربن نے کہا ہے کہ یہ بہت ہی خوفناک ہے کہ صدر ٹرمپ لوگوں کے قتل کے افسوسناک واقعے کو خان پر تنقید کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    گارڈین اخبار کے مطابق کوربن نے کہا کہ صادق خان بالکل صیحح طور پر لندن پولیس کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے سپورٹ کر رہے ہیں جبکہ کیٹ ہوپکنز نفرت انگیز اور لوگوں کو منقسم کر دینے والے بیانیے کو فروغ دے رہی ہیں، ایک ایسے وقت میں جب ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، وہ لوگوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سٹھیا گئے، چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ سٹھیا گئے، چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر نے چاند سے متعلق ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ ناسا کو چاند پر جانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ہم 50 سال پہلے یہ کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے کر دنیا بھر کے ماہر فلکیات کو اچھنبے میں ڈال دیا۔ گزشتہ روز انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اتنے پیسے خرچ کرنے کے بعد ناسا کو چاند پر جانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ہم 50 سال پہلے یہ کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ناسا کو اس سے بڑی چیزوں پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے جیسے کہ مریخ (چاند جس کا حصہ ہے)، دفاع اور سائنس سے متعلق ٹرمپ کی ٹوئٹ پر دنیا بھر کے ٹوئٹر صارفین نے حیرت کا اظہار کیا جس کی سیدھی وجہ یہ ہے کہ چاند مریخ کا حصہ نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک نظریہ یہ ہے کہ بہت سالوں قبل زمین اور کسی سیارے کے درمیان ہونے والے ٹکراؤ کے باعث چاند کا جنم ہوا تھا۔

    خلائی ماہرین کا کہنا تھا کہ مریخ چاند سے تقریباً 140 ملین میل دور ہے، امریکی میڈیا نے ناسا سے اس حوالے سے رابطہ کیا تاہم تاحال ادارے کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔

  • ٹرمپ، تھریسا مے ملاقات، برطانیہ میں امریکی صدر کے خلاف مظاہرے

    ٹرمپ، تھریسا مے ملاقات، برطانیہ میں امریکی صدر کے خلاف مظاہرے

    لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آج برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سے ملاقات ہوئی، دونوں رہنماوں میں تجارت اور  عالمی ماحول کے تحفظ پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز برطانیہ کے سرکاری دورے پر پہنچنے والے امریکی صدر  اور برطانوی وزیر اعظم نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے بریگزیٹ کے بعد برطانیہ سے مضبوط تجارتی  روابط کے امکانات پر اظہار خیال کیا۔

    تھریسا مے کا کہنا تھا کہ گفتگو میں ان  امور کے ساتھ ساتھ، جن پر دنوں ممالک کا اتفاق ہے، اختلافی امور بھی زیر بحث آئے۔

    ایک جانب جہاں تجزیہ کار  اس دورے کو خصوصی اہمیت دے رہے ہیں، وہیں ٹرمپ کی برطانیہ آمد کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے.

    برطانیہ کے کئی شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہروں کا اہتمام کیا گیا، توقع کی جارہی ہے کہ ٹرافیلگر اسکوائر پر ہونے والے احتجاج میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ اور لندن کے میئر صادق خان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ۔

    لندن کے میئر صادق خان نے اپنی ٹویٹس میں برطانوی حکومت پر  تنقید کی تھی کہ اسے صدر ٹرمپ کے لیے ریڈ کارپٹ نہیں بچھانا چاہیے تھا.

    جوابی ٹوئیٹ میں ٹرمپ نے لندن کے میئر کو ایک شکست خوردہ اور بے حس شخص قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے تین روزہ سرکاری دورے پر برطانیہ میں  ہیں، ان کے ہمراہ اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور صاحب زادی ایوانکا ٹرمپ بھی موجود ہیں، امریکی صدر کا برطانیہ کا یہ دوسرا دورہ ہے۔

    ٹرمپ کے برطانیہ پہنچنے پر شہزادہ چارلس اور ان کی اہلیہ نے مہمانوں کا استقبال کیا بعدازاں صدر ٹرمپ اور ملکہ برطانیہ کے درمیان ملاقات بھی ہوئی۔

  • ایران باز نہ آیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا، ٹرمپ کی ایک بار پھر دھمکی

    ایران باز نہ آیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا، ٹرمپ کی ایک بار پھر دھمکی

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پرایران کو خبردار کیا ہے کہ اگراُس نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کیخلاف جارحانہ اقدام کیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا ۔

    تفصیلات کے مطابق پینسلوانیاروانگی سے قبل وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا اگرایران نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کیلئے پیش قدمی کو تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی ایران کیساتھ معاملات مذاکرات کے زریعے حل ہو، ایران رضامند ہوتواب بھی ایران سے مذاکرات کے لئے تیارہیں۔

    گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران ایک طویل عرصے سے مسئلہ بنا ہوا ہے اور اوباما کا تہران کے ساتھ کیا جانے والا جوہری معاہدہ بھیانک تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا میں ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا مگر میں جوہری ایران یا ہمیں دھمکیاں دینے والا ایران بھی نہیں چاہتا ہوں، امریکی پابندیوں نے ایرانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایران کو جوہری ہتھیاروں کا حامل نہیں دیکھنا چاہتے، امریکی صدر

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ایران کوصفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دی تھی اور کہا تھا اگر ایران لڑنا چاہتا ہے تو بتادے، وہ ایران کا آخری دن ہوگا۔

    ایران کی طرف سے امریکا کو دھمکانے کے بعد امریکی فوج کی بڑی تعداد، جنگی بحری بیڑہ اور لڑاکا طیارے بھی خلیجی ملکوں میں تعینات کردئیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کشیدگی کوبڑھانا نہیں چاہتے۔

    خیال رہے امریکا کے ساتھ ساتھ سعودی عرب نے بھی ایران کو متنبہ کیا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کی جارحیت سے باز رہے، بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • برازیل، نیٹو سے باہر ہمارا بنیادی اتحادی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    برازیل، نیٹو سے باہر ہمارا بنیادی اتحادی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حالیہ اقدام خاص طور پر دفاعی شعبے میں امریکہ اور برازیل کے درمیان تعاون میں اہم سطح پر اضافہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے لیے اپنے مراسلے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں 1961 کے بیرونی امداد کے قانون کے 517 ویں حصے سے ہم آہنگ شکل میں برازیل کو،نیٹو کی رکنیت نہ رکھنے والے، بنیادی اتحادی کی حیثیت دینے کا ارادہ رکھتا ہوں اور اس مراسلے میں اس ارادے کو ظاہر کررہا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ حالیہ اقدام خاص طور پر دفاعی شعبے میں امریکہ اور برازیل کے درمیان تعاون میں اہم سطح پراضافہ کرے گا اور دونوں ملکوں کے درمیان ربط وضبط کو مزید فروغ ملے گا۔

    واضح رہے کہ نیٹو کی رکنیت نہ رکھنے والے بنیادی اتحادیوں کے گروپ میں اسرائیل، جاپان، جنوبی کوریا اور آسٹریلیا شامل ہیں اور اب برازیل بھی اس کیٹیگری میں شامل ہوگیا ہے۔

    مذکورہ اقدام کے بعد برازیل امریکہ سے اسلحے کی خرید میں ترجیحی ممالک میں شامل ہوگا۔ امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون کے اسلحے کے ٹینڈروں میں شرکت کرسکے گا اور امریکی یونٹوں کے ساتھ مشقیں کرسکے گا۔

    برازیل: جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھا لیا

    یاد رہے کہ رواں سال 2 جنوری کو برازیل کے دارالحکومت براسیلیا میں حلف برداری کی تقریب ہوئی جہاں دائیں بازو کے سیاست دان جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھایا تھا۔

  • ارب پتی ٹرمپ نے آٹھ سال تک ٹيکس کیوں نہيں بھرا؟

    ارب پتی ٹرمپ نے آٹھ سال تک ٹيکس کیوں نہيں بھرا؟

    نیویارک: امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹھ سال تک ٹیکس نہیں بھرا.

    تفصیلات کے مطابق ممتاز امريکی اخبار نيو يارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا کہ موجودہ امریکی صدر نے انتہائی دولت مند ہونے کے باوجود آٹھ سال ٹیکس نہیں بھرا تھا.

    رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلد ٹرمپ نے 1985 تا1994 اپنے کاروبار میں گھاٹے کا دعویٰ کیا تھا، ٹرمپ کے ادارے کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ انھیں 1.17 بلين ڈالر کا گھاٹا ہوا ہے.

    اخبار نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹيکس دستاويزات کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ 1985 ميں مختلف کاروباروں ميں ہونے والے مالی نقصان کا حجم 46.1 ملين تھا، جو سن 1994 ميں 1.17 بلين ڈالر تک پہنچ گيا تھا۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا تنازعہ، امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان رابطہ

    امریکی اخبار کا کہنا ہے ان نقصانات کو بنیاد بنا کر ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے ان دس ميں سے آٹھ برس تک کسی قسم کا ٹيکس ادا نہيں کيا۔ خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹیکس دستاویزات پیش کرنے سے انکار کر دیا ہے.

    واٹر گيٹ اسکينڈل کے بعد ٹرمپ امريکی تاريخ ميں ايسے پہلے صدر ہيں، جو ٹيکس دستاويزات پيش کرنے سے انکار کیا.

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی بد حواسی : سری لنکا میں ہلاکتوں کی غلط تعداد لکھنے پر تنقید کی زد میں

    ڈونلڈ ٹرمپ کی بد حواسی : سری لنکا میں ہلاکتوں کی غلط تعداد لکھنے پر تنقید کی زد میں

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بدحواسیوں کی روایت تاحال برقرار رکھی ہوئی ہے سری لنکا میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں ہلاک افراد کی تعداد ایک سو اڑتیس ملین لکھ دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سری لنکا میں پے در پے ہونے والے آٹھ دھماکوں پر ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں سنگین غلطی کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے غیرسفارتی رویے پرشدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ صدر ٹرمپ نے مدہوشی کی حالت میں ٹویٹ کی ہے، شاید صدر ابھی تک نیند سے پوری طرح بیدار نہیں ہوئے‘ اور ’صدر ٹرمپ کو انسانی جانوں کو بھی کاروباری اعداد و شمار سے جانچتے ہیں۔

    بعد ازاں حالات کی نزاکت کا احساس ہوتے ہی ٹرمپ نے پہلی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کی اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ بدحواسیوں کی خبریں عالمی میڈیا کی زینت بن چکی ہیں۔