Tag: DONALD TRUMP

  • میکسیکوکی سرحد پرہرصورت دیوارتعمیرکی جائے گی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    میکسیکوکی سرحد پرہرصورت دیوارتعمیرکی جائے گی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نینسی پلوسی صرف کھیل رہی ہیں، دیوارکی فنڈنگ کے بغیرکوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سرحدی دیوارکی تعمیرکے لیے فنڈنگ کے معاملے پرڈیڈلاک برقرار ہے، 15 فروری تک ڈیل نہ ہونے پرامریکی صدر پھرشٹ ڈاؤن کا انتباہ دے چکے ہیں۔

    ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ریپبلکن سے مذاکرات پردیوارکی فنڈنگ پربات نہیں ہوگی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے میں دیوارکے لیے رقم مختص نہیں کی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکوکی سرحد پرہرصورت دیوارتعمیرکی جائے گی، دیوارکی فنڈنگ کے بغیرکوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی اس معاملے پر صرف کھیل رہی ہیں۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں، ڈیل میں کیا بات طے پائی اس سے متعلق مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

  • امریکی صدرنے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی

    امریکی صدرنے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس دعوت کو قبول کرنا باعث فخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ماہ 5 فروری کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس دعوت کو قبول کرنا باعث فخر ہے۔

    امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سیاسی ماحول خوشگوار ہونا شروع ہوگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں خطاب کا دعوت نامہ ارسال کیا گیا۔

    امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی واضح کریں۔

    ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی کہ امریکی صدرخط کو قبول کریں اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کم جونگ اُن سے آئندہ ماہ ملاقات کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ کم جونگ اُن سے آئندہ ماہ ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے فروری کے مہینے میں دوسری ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شمالی کوریا کے اعلیٰ سفارت کار نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان آئندہ مذاکرات کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق امریکی صدر سے ملاقات میں شمالی کوریا کے سفارت کار نے کم جونگ اُن کا خط امریکی صدرکے حوالے کیا۔

    کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوتی تو شمالی کوریا سے جنگ ہوجاتی، ٹرمپ

    یاد رہے کہ جون 2018 میں سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون تاریخی ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آیا تھا۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی کو پیچھے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور دنیا کو اہم تبدیلیاں نظر آئیں گی جبکہ امریکی صدر نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہرکوئی جنگ کرسکتا ہے لیکن صرف بہادر ہی امن لاسکتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو وقت آنے پر وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا۔

  • اگرہم نے سرحد کومحفوظ نہیں بنایا تو ہم بے وقوف ہوں گے‘ امریکی صدر

    اگرہم نے سرحد کومحفوظ نہیں بنایا تو ہم بے وقوف ہوں گے‘ امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انسانی ومنشیات اسمگلرز، گینگ ممبرز کو امریکا میں نہیں دیکھنا چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو بیان میں کہا کہ سرحدوں کو محفوظ بنانا انتہائی ضروری ہے، اگرہم نے سرحد کومحفوظ نہیں بنایا تو ہم بے وقوف ہوں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس ارکان کوڈیل کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس اب سیاست ختم کریں اور کام پرواپس آئیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میکسیکو سرحد پر قومی سلامتی کے حوالے سے بحران کا سامنا ہے، وقت کے ساتھ صورت حال مزید خراب ہورہی ہے۔

    امریکا: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیموکریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    انہوں نے کہا کہ انسانی ومنشیات اسمگلرز، گینگ ممبرز کو امریکا میں نہیں دیکھنا چاہتے، نہیں چاہتے کہ جرائم پیشہ افراد غیرقانونی طورپرملک میں داخل ہوں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بہت سارے ڈیموکریٹس میرے موقف کی تائید کرتے ہیں مگربولتے نہیں ہیں۔

    آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا۔

  • امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    واشنگٹن: امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے اثرات صدر ٹرمپ پر بھی مرتب ہونے لگے، وائٹ ہاوس کے باورچی نے بغیر تنخواہ کام سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈنگ کے معاملے پر ڈیڈ لاک چل رہا ہے جس کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی سمیت کئی ادارے شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں وائٹ ہاوس کے باورچی نے بھی بغیر تنخواہ کے کام کرنے سے انکار کردیا، باورچی کی عدم موجودگی کے باعث ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے مہمانوں کو اپنی جیب سے فاسٹ فورڈ کھلانا پڑا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل کالج فٹبال چیمپئن شپ کی فاتح ٹیم کی دعوت کی تھی جن کے لیے 300 برگر، پیزا اور فنگر چپس ریسٹوران سے منگوانی پڑی۔

    صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ہمیں امریکن فاسٹ فورڈ اپنے خرچے پر آرڈر کرنا پڑا‘۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی سیکیورٹی پر مامور خفیہ پولیس اہلکار بھی بغیر تنخواہ ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں جبکہ خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے آپریشنز بھی فنڈز کی عدم فراہمی کا شکار ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان میں حکومت کا کاروبار دوبارہ کھولنے کےلیے بل پیش کیا ہے، حکومتی کاروبار بحال کرنے کے لیے ہاؤس کمیٹی کی چیئروومن نیتالوئی سمیت ڈیموکریٹس نے 2 قراردادیں پیش کی ہیں۔

    ایوان نمائندگان میں پیش کردہ قرار داد میں ڈیموکریٹس نے کہا ہے کہ حکومت یکم فروری تک تمام سرکاری ادارے دوبارہ کھولے جبکہ نیتالوئی کی قرارداد میں 28 فروری تک ادارے کھولنے کا بل پیش کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل منظوری کےلیے کل ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن، سرکاری ملازمین گھریلو سامان بیچنے پر مجبور

    خیال رہے کہ شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں۔

  • ترکی امریکا کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں‘  ترک وزیرخارجہ

    ترکی امریکا کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں‘ ترک وزیرخارجہ

    انقرہ: ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو کا کہنا ہے کہ ترکی امریکا کی دھمکیوں سے خوف زدہ ہونے والا نہیں، امریکا نے پہلے بھی ترکی پراقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں، جو ناکام ہوگئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے حالیہ بیان پرشدید ردعمل دیتے ہوئے کہا دفاعی نوعیت کے معاملات سے متعلق سوشل میڈیا یا ٹویٹر پربات نہیں کی جاتی۔

    میولوت چاوش اوغلو نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدراس طرح کے بیانات پہلے بھی کئی بار دے چکے ہیں، وہ اس سے ڈرنے والے نہیں۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے پہلے بھی ترکی پراقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں، جو ناکام ہوگئی تھیں۔

    ٹرمپ نے ترکی کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی دھمکی دے دی

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 14 جنوری کو ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ شام سے امریکی فوج کا انخلا شروع ہوگیا ہے اور اگر ترکی نے کردوں کو نشانہ بنایا تو امریکا ترکی کو اقتصادی طور پر تباہ کردے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کو فضا سے نشانہ بنایا جائے اور انہوں نے 20 میل تک ایک سیف زون بنانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ شام میں امریکا نے 2015 میں فوج بھیجی تھی، اس وقت کے صدر برارک اوباما کا کہنا تھا کہ وائے پی جی کے جنگجوؤں کو تربیت دینے کے لیے کچھ فوجی بھیجے گئے ہیں۔

  • ٹرمپ کے خلاف تقریر، کانگریس کی رکن راشیدہ طلیب کو تنقید کا سامنا

    ٹرمپ کے خلاف تقریر، کانگریس کی رکن راشیدہ طلیب کو تنقید کا سامنا

    واشنگٹن : صدر ٹرمپ کے مواخذے کا اعلان کرنے والی کانگریس کی پہلی مسلمان خاتون رکن راشیدہ طلیب کو اپنی تقریر پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی رکن منتخب ہونے والے پہلی مسلمان خاتون راشیدہ طلیب نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کو امریکا کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ راشیدہ طلیب نے دوران تقریر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےلیے نامناسب اور بداخلاقی پر مبنی الفاظ کا استعمال بھی کیا تھا جس کی وجہ سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    راشیدہ طلیب نے دوران تقریر کہا کہ ’جب آپ سچ بولتے ہیں تو لوگ آپ سے محبت کرتے ہیں اور آپ کو منتخب کرتے ہیں، آپ جیتے ہیں تو آپ کا بیٹا کہتا ہے کہ ماما آپ جیت گئیں اور اگر آپ جیت نہیں سکتے تو ہم کہتے ہیں کہ بے بی جیت نہیں سکتے ہم ان کا مواخذہ کریں گے‘۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے راشیدہ طلیب کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ ایسی شخصیت ہیں جن کو میں نہیں جانتا شاید آپ جانتے ہوں، میرے خیال میں انہوں نے نامناسب الفاظ کا استعمال کرکے اپنی اور اپنے خاندان کی توہین کی ہے‘۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’راشیدہ طلیب نے اپنے بیٹے اور ان تمام لوگوں کے سامنے جو وہاں موجود تھے ایسی زبان استعمال کرنا ان کی اور ان کے خاندان کی توہین ہے اور میرے خیال میں وہ امریکا کی بھی عزت نہیں کرتیں‘۔

    امریکی صدر کی جانب سے رد عمل دینے پر راشیدہ طلیب نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ سچ کی طاقت کے ساتھ بولیں گی۔

    راشیدہ طلیب نے امریکی خبر رساں ادارے کے لیے لکھی گئی تحریر میں کہا تھا کہ ’صدر ٹرمپ روزانہ امریکی آئین اور جمہوریت پر حملہ کرتے ہیں، ہر گزرتا دن مزید درد لے کر آتا ہے اس لیے صدر ٹرمپ کا مواخذہ ہونا ضروری ہے‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے راشیدہ طلیب کا خطاب جس میں انہوں نے ٹرمپ کے لیے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا نظر کردیا۔

    نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی زبان استعمال نہیں کی اس کے باوجود ٹرمپ نے انہیں بدترین کہا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دی جانے والی اربوں ڈالرز کی امداد بند کردی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دی جانے والی اربوں ڈالرز کی امداد بند کردی

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارے ساتھ ٹھیک طریقے سے نہیں چل رہا اس لیے پاکستان کے 1.3 ارب ڈالر بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کایبنہ سمیت ڈیموکریٹ اراکین کانگریس سے ملاقات کے دوران پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ملکوں کی امداد بند کررہے ہیں جو ہمیں کچھ نہیں دیتے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن پاکستان ہمارے دشمنوں کا خیال کرتا ہے اس لیے پاکستان کی 1.3 ارب ڈالرز کی امداد بند کردی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی قیادت سے ملاقات کا منتظر ہوں۔

    مزید پڑھیں : اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    خیال رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرارئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا تھا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں، امریکی جنگ کا خمیازہ مالی و معاشی عدم استحکام کی شکل میں بھگتا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہی درکار ہے، امریکی جنگ میں پہلے ہی کافی نقصان اٹھا چکے ہیں، اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔

  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا : سپریم کورٹ سے بھی تارکین وطن پر پابندی کی درخواست مسترد

    ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا : سپریم کورٹ سے بھی تارکین وطن پر پابندی کی درخواست مسترد

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تارکین وطن پر پابندی کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے وفاقی جج کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پر ہزمیت کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکی سپریم کورٹ نے بھی وفاقی جج کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو میکسیکو سے امریکہ میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کے داخلے پر پابندی لگانے سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ رواں سال 4 اپریل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا عزم کیا تھا کہ ملک کے جنوب میں واقع میکسکو کی سرحد کی حفاظت کے لیے وہ امریکی فوج تعینات کریں گے۔

    امریکی صدر نے اس سے قبل غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شمالی امریکہ کے آزاد تجارت کے معاہدے ’نافٹا‘ کو بھی ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: تارکینِ وطن پر پابندی، وفاقی جج نے ٹرمپ کا حکم نامہ معطل کردیا

    بعد ازاں عدالت کی جانب سے پناہ گزینوں سے متعلق نئے قوانین کی بحالی کی درخواست رد کی گئی تھی، وفاقی جج نے ٹرمپ کے تارکین وطن سے متعلق احکامات پرعمل درآمد رکوا دیا تھا۔

    وفاقی جج کے فیصلے کے خلاف امریکی صدر نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، ٹرمپ نے عدالت سے غیرقانونی تارکین وطن پر پابندی بحال کرنے کی اپیل کی تھی لیکن اب سپریم کورٹ نے بھی ٹرمپ کے فیصلے کو ناقابل عمل قرار دیا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام سے افواج واپس بلانے کے فیصلے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں امریکہ کے 14 ہزارفوجی تعینات ہیں جن میں سے 7ہزارامریکی فوجیوں کوافغانستان سے واپس بلایا جائے گا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان سے 7 ہزارفوجیوں کے انخلا میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی افغانستان میں امن کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا‘ وائٹ ہاؤس


    خیال رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شام سے فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، یہ عمل سو روز میں پورا کرلیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا


    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے۔