Tag: DONALD TRUMP

  • ریت میں سر چھپانے والے کیڑے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا گیا

    ریت میں سر چھپانے والے کیڑے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا گیا

    پاناما میں دریافت کیے جانے والے ایک کیڑے کا نام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھ دیا گیا۔ اسے یہ نام ریت میں اپنا سر چھپانے کی عادت کی وجہ سے دیا گیا ہے۔

    اس ایمفی بیئن (جل تھلیے) کا نام ڈرموفس ڈونلڈ ٹرمپی رکھا گیا ہے۔ کیڑے کی ٹانگیں نہیں ہیں، یہ نابینا ہے جبکہ یہ اپنا سر ریت میں چھپانے کی عادت بھی رکھتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیڑے کی یہ عادت بعین ڈونلڈ ٹرمپ جیسی ہے جو دنیا کو تباہی سے دو چار کرنے والے کلائمٹ چینج یعنی موسمیاتی تغیر کو ماننے سے انکاری ہیں۔

    ان کی یہ حرکت گویا طوفان کو سامنے دیکھ کر ریت میں سر چھپا لینے جیسی ہے۔ علاوہ ازیں اس کیڑے کا سر بھی ٹرمپ کے انوکھے نارنجی بالوں سے مشابہہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر اس سے پہلے بھی کئی جانداروں کا نام رکھا جاچکا ہے جو ان سے مشابہت رکھتے تھے۔

    اس سے قبل زرد رنگ کے سر والے ایک طوطے اور اسی شکل کے اڑنے والے کیڑے کا نام بھی امریکی صدر کے نام پر رکھا جاچکا ہے۔

  • ٹرمپ نے ایف بی آئی کی ساکھ تباہ کردی، جیمز کومی کا الزام

    ٹرمپ نے ایف بی آئی کی ساکھ تباہ کردی، جیمز کومی کا الزام

    واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے امریکی صدر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نے مسلسل جھوٹ بول کر ایف بی آئی کو نقصان پہنچایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زبردستی عہدوں سے برطرف کیے گئے وزراء اور اداروں کے سربراہان کی جانب الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، سابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے بعد امریکی خفیہ ایجنسی کے برطرف کیے گئے ڈائریکٹر جیمز کومی نے بھی ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

    سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی سے متعلق مسلسل غلط بیانی کرکے ایجنسی کی ساکھ کو تباہ کردی جس نے قانون کی بھی حکمرانی داؤ پر لگادی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق جیمز کومی کا کہنا تھا کہ اچھے افراد ٹرمپ کو عاقل نہیں سمجھتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت حق و سچ کا ساتھ دینے میں کمزور ثابت ہوئی ہے، آج حق کا ساتھ دینے والے اور قانون کی حکمرانی دیکھنے والے ری پبلکن اراکین کہاں ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا

    خیال رہے کہ 10 مئی 2017 کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو ٹرمپ ٹیم اور روس کے خلاف تحقیقات کرنے کے باعث عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کانگریس نے ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کو طلب کرلیا‘ ٹرمپ کے لیے خطرے کی گھنٹی

    جیمز کومی کا دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے انہیں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر مائیکل فلن کیخلاف مجرمانہ تحقیقات ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم سینیٹرز نے سوال کیا کہ انہوں نے صدر کو کیوں نہیں کہا کہ وہ انہیں ایسی بات نہیں کہہ سکتے جس پر کومی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی باتوں پر دنگ اور حیران تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے نیا سیکریٹری داخلہ منتخب کرنے کا اعلان کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے نیا سیکریٹری داخلہ منتخب کرنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس کے اختتام پر امریکا کے نئے سیکریٹری داخلہ منتخب کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے نئے سیکریٹری داخلہ کے انتخاب کا اعلان اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے کیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر پیغام دیا کہ رواں برس کے اختتام پر موجودہ سیکریٹری داخلہ رایان زینک اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیں گے جس کے بعد نئے سیکریٹری داخلہ کا اعلان کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور ٹویٹ میں کہا تھا کہ وایٹ ہاوس میں بجٹ کے شعبے کے ڈائریکٹر جون مائیکل کو جون کیلی کے عہدے پر تعینات کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جون کیلی کو سیکریٹری داخلہ منتخب کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال کے آخر تک چیف آف اسٹاف 68 سالہ جان کیلی عہدہ چھوڑ دیں گے، تاہم ٹرمپ نے فوری طور پر یہ نہیں بتایا آیا اُن کی جگہ کون لے گا۔

    کیلی ایک ریٹائرڈ میرین جنرل ہیں، جنھوں نے جولائی 2017ء سے چیف آف اسٹاف کے فرائض سنبھالے ہیں، جلد اُن کی جگہ کی جانے والی تقرری کے بارے میں اعلان کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 57 سالہ رایان زینک امریکی سیاست دان اور معروف کاروباری شخصیت ہیں جو سنہ 2017 میں سیکریٹری داخلہ کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے اور دسمبر 2018 میں ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

  • بریگزٹ ڈیل سے امریکا اوربرطانیہ کی تجارت ختم ہوسکتی ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    بریگزٹ ڈیل سے امریکا اوربرطانیہ کی تجارت ختم ہوسکتی ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ اور یورپین یونین کے درمیان ہونے والے متوقع بریگزٹ معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اس سے امریکا اور برطانیہ کی تجارتی ڈیل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ بادی النظر میں دکھائی دیتا ہے کہ بریگزٹ معاہدہ یوپرین یونین کے لیے تو کئی فواید لیے ہوئے ہے لیکن اس کے بعد شاید برطانیہ ہمارے ساتھ تجارت نہ کرسکے۔

    ان کے مطابق معاہدے کی شق نمبر 10 کے تحت برطانیہ کو دنیا بھر کےممالک سے نئے تجارتی معاہدے کرنے ہوں گے ۔

    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ فی الحال برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان ہونے والے متوقع معاہدے کا مسودہ سامنے آیا ہے اس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ ہماری تجارت منقطع ہوجائے گی جو کہ یقیناً کوئی اچھی بات نہیں ہے۔

    انہوںمزید کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین اس کو دیکھ رہے ہوں گے اور ان کا ہر گز مقصد یہ نہیں ہوگا کہ برطانیہ اور امریکا کے درمیان تجارت منقطع ہوجائے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے ، بریگزٹ معاہدے کو یورپی یونین سے منظور کرالینے کے بعد اب 11 دسمبر کو برطانوی پارلیمنٹ میں لے کر جارہی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ وہ اس معاہدے پر اراکینِ پارلیمنٹ کی منظور ی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔ ممبرانِ پارلیمنٹ کو قائل کرنے کے لیے تھریسا ، ووٹنگ سے دو روز قبل لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کاربائن کے ساتھ ایک ٹی وی شو میں مذاکرہ بھی کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تھریسا مے جنہوں نے ممبرانِ پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن طے کررکھی ہے ان کے لیے امریکی صدر کا یہ بیان کسی دھچکے سے کم نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان علیحدگی کے لیے تیار کردہ بریگزٹ معاہدے کا مسودہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں منظورکرلیا گیا تھا، اسپین نے معاہدے کی مخالفت کی تھی۔یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں اسپین کے آخری لمحات میں کارروائی سے باہر ہونے کے بعد تمام رکن ممالک نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی، ایل آئی بی ڈیم، ایس این پی، ڈی یو پی اور حکمران جماعت متعدد ایم پیز اس معاہدے کے خلاف ووٹنگ کرنے کےلیے تیار ہیں، لہذا تھریسا مے کو 11 دسمبر کو ایک انتہائی دشوار گزار مرحلہ طے کرنا ہے۔

  • امریکا، ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا، ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : خاشقجی قتل میں بن سلمان کے ملوث ہونے سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کی مدد کے بغیر اسرائیل کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں مغربی طاقتوں کے اہم اور مضبوط اتحادی کی صورت میں سعودی عرب موجود ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب جیسا اتحادی و دوست موجود نہ ہوتا تو اتنا بڑا بیس مسیر آنا نہ ممکن تھا، جس کے باعث کوئی بھی موثر کارروائی نہیں کرسکتے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے کیوں کہ سعودیہ امریکا، اسرائیل اور دیگر ممالک کے لیے مفید ہے۔

    غاصب ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا بھی کہنا تھا کہ جن ممالک کے پاس ایران جیسا دشمن ہو ان کے لیے سعودی عرب جیسے ممالک کی دوستی بہت اہم ہے اور ہم ایران کے خلاف سعودی عرب کو اپنا اتحادی تصور کرتے ہیں۔

    امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے ان خیالات کا اظہار جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی ولی عہد کے ملوث ہونے کے سی آئی اے کے انکشاف سے متعلق سوال پر کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے انکشاف کیا تھا کہ معروف صحافی و کالم نویس جمال خاشقجی کے بیہمانہ قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹیلی فونک رابطے کے ذریعے شہزادہ خالد بن سلمان کو دیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر پہلے بھی واضحات کرچکے ہیں کہ جمال خاشقجی قتل کے معاملے پر محمد بن سلمان پر پابندیاں نہیں لگا سکتے۔

  • سعودی صحافی کا قتل: امریکی صدر کا سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان

    سعودی صحافی کا قتل: امریکی صدر کا سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان

    واشنگٹن: سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے خلاف سخت مؤقف اپنا کر عالمی معیشت کو تباہ کرنا نہیں چاہتے، تعلقات معمول پر رہیں گے۔

    [bs-quote quote=”ہو سکتا ہے سعودی ولیٔ عہد خاشقجی کے قتل سے متعلق کچھ نہ جانتے ہوں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ڈونلڈ ٹرمپ”][/bs-quote]

    دوسری طرف امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان کے کردار کی تحقیقات کرائیں۔

    جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے سابقہ بیان سے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے سعودی ولیٔ عہد خاشقجی کے قتل سے متعلق کچھ نہ جانتے ہوں۔ تاہم کسی بھی صورتِ حال میں سعودی عرب سے تعلقات معمول کے مطابق رہیں گے۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ انٹیلی جنس ادارے خاشقجی قتل سے متعلق تمام معلومات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکی وزیرِ خارجہ نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا دفاع کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایسا ہوسکتا ہے  جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد نے دیا ہو، ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سی آئی اے نے تحقیقات سے اخذ کیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کا حکم سعودی ولیٔ عہد نے دیا تھا۔

    جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولیٔ عہد نے دیا ہو۔

  • پینٹاگون کا موقف ہماری قربانیوں‌ کو تسلیم کرتا ہے: شاہ محمود قریشی

    پینٹاگون کا موقف ہماری قربانیوں‌ کو تسلیم کرتا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ماضی میں امریکی انتظامیہ پاکستان کی اہمیت تسلیم کرتی رہی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے متنازع انٹرویو کے بعد پینٹاگون کے ردعمل کو خوش آیند قرار دیا.

    ان کا کہنا تھا کہ پینٹاگون کے ترجمان زمینی حقائق سے واقف ہیں، پینٹاگون کا مؤقف آنا تائید ہے کہ وہ ہماری قربانیوں کوتسلیم کرتے ہیں.

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا کےعلاوہ اور بہت سے ممالک ہیں، جو افغان جنگ کا حصہ رہے، پاکستان نے القاعدہ کے خلاف جو کردارادا کیا وہ سب کےسامنے ہے.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی اورمالی نقصان برداشت کیا.

    مزید پڑھیں: دنیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کو تسلیم کرے، آرمی چیف

    ان کا کہنا تھا کہ ابوظہبی میں دنیا کے مختلف ممالک کے40 وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی، سب وزرائے خارجہ اس پر متفق تھے کہ ٹرمپ کا ڈپلومیسی کا اپنا انداز ہے.

    واضح رہے کہ گذشتہ دونوں‌ اپنے ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے پاکستان پر شدید الزامات عائد کیے گئے تھے، جن کا پاکستان کی جمہوری اور عسکری قیادت نے بھرپور جواب دیا.

  • بھارت کو خطےکا چوکیداربنانے پر پاکستانی انکار سے امریکا پریشان ہے: رضاربانی

    بھارت کو خطےکا چوکیداربنانے پر پاکستانی انکار سے امریکا پریشان ہے: رضاربانی

    اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی خود مختار ملک کے حوالے سے زبان جارحانہ ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو تاریخی حقائق کے منافی ہے.

    [bs-quote quote=”ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو تاریخی حقائق کے منافی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”رضا ربانی”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام اور فورسزکی جانیں گئیں، امریکا نے پاکستان میں غیر قانونی ڈرون حملوں میں لوگوں کوقتل کیا،  کابل میں اسپونسرڈ جہاد میں ہم سے مدد لی گئی.

    رضاربانی نے کہا کہ امریکا نے جنگی اخراجات کے لئے پاک افغان سرحد پرمنشیات کی صنعت قائم کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان میں منشیات، اسلحہ کا کلچر متعارف کرایا،  پورے پاکستانی معاشرےکو انتہاپسندی کی بھینٹ چڑھا دیا.

    مزید پڑھیں: مسٹرٹرمپ، الزامات لگانے سے پہلے اپنا ریکارڈ درست کرلیں: وزیراعظم عمران خان

    سابق چیئرمین سینیٹ‌ کا کہنا تھا بھارت کو خطےکا چوکیداربنانے پر پاکستان کے انکار سے امریکا پریشان ہے، پاکستان امریکا سے اتحاد پرمعاشی، سیاسی عدم استحکام کی قیمت ادا کر رہا ہے، امریکی صدرپاکستان کےحوالےسےایسی زبان استعمال کرنے سے باز رہیں.

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان آزاد اورمختار ہےامریکاکی کالونی یاریاست کا حصہ نہیں.

  • اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہربانی فرما کر مسٹرٹرمپ الزامات لگانے سے پہلے ریکارڈ درست کرلیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکی صدر کو اپنا ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے.

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے قبائلی علاقے شدید متاثر ہوئے، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، اس جنگ سے پاکستان کے عام شہریوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب کیے، پاکستان نے امریکا کو زمینی اور فضائی حدود بلامعاوضہ فراہم کیں، کیا کسی اور اتحادی نے اتنی قربانیاں دیں۔

    انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے واقعےمیں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، البتہ ملوث نہ ہونے پربھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان شامل ہوا.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں75 ہزار جانوں کی قربانی دی، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے123 بلین ڈالرمعیشت کو نقصان پہنچا.

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے 123بلین ڈالر معیشت کونقصان پہنچا، امریکاجس امدادکی بات کررہاہے، وہ محض 20بلین ڈالرہے۔

    مزید پڑھیں: نئے پاکستان میں اب برابری کی سطح پربات ہوگی، ڈومور نہیں سنیں گے، شہریارآفریدی

    وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ امریکا اپنی ناکامیوں پرپاکستان کوقربانی کابکرانہ بنائے، امریکا نے افغانستان میں ایک کھرب ڈالر دہشت گردی کے خلاف لگا دیے،  ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو اور ڈھائی لاکھ افغان افواج کے باوجودطالبان طاقتور  ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صدرٹرمپ کاجھوٹ پر اصرار زخموں پر نمک چھڑکنےکے مترادف ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ کی جانی ومالی قیمت اداکی، ٹرمپ کوتاریخی حقیقت سےآگاہی کی ضرورت ہے،  پاکستان نےامریکاکی جنگ میں بڑانقصان اٹھایا، اب ہم وہی کریں گے، جو ملک وقوم کےلئےبہترہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی، کیوں کہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا، لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

  • ٹرمپ کا بیان ان کیلئے سبق ہے، جو 9/11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے،شیریں مزاری

    ٹرمپ کا بیان ان کیلئے سبق ہے، جو 9/11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے،شیریں مزاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر الزامات سے بھرا بیان دیا،بیان ان کے لیے سبق ہے جو نائن11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر کی جانب سے پاکستان پر الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پرالزامات سےبھرابیان دیا، امریکی صدرنے کہاپاکستان نےہمارےلئےکچھ نہیں کیا، بیان ان کے لیے سبق ہے، جو نائن 11کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ حوالگی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانی کی فہرست لمبی ہے، جن میں ریمنڈڈیوس رہائی، ڈرون حملوں میں شہریوں کی اموات شامل ہیں، تاریخ بتاتی ہے کسی جارح قوت کو خوش کرنا کام نہیں کرتا، چین و ایران سے متعلق امریکی پالیسیاں پاکستان کے مفاد میں نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا، امریکی صدر ٹرمپ کا الزام

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    خیال رہے امریکہ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کوئی نئی بات نہیں ، اس سے قبل متعدد بار پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات عائد کئے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے رواں سال کے آغاز میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔