Tag: DONALD TRUMP

  • ایران پر امریکی پابندیاں یورپی یونین نے مسترد کردیں

    ایران پر امریکی پابندیاں یورپی یونین نے مسترد کردیں

    پیرس: جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیوں سے متعلق ایک بل پر دستخط کردیے، جسے یورپی یونین نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں، آج رات 12 بجے کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے پر پابندیوں کا اطلاق ہوجائے گا، جسے یورپی یونین نے نہ ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اس قسم کی اقتصادی پابندیوں کے خلاف ہے، ایران کے ساتھ اپنا کاروبار جاری رکھیں گے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ معاشی تعلقات برقرار رکھیں گے، اور اس کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، امریکی پابندیوں کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد یورپی یونین متفقہ حکمت عملی وضع کرے گی۔


    ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں‌ عائد کردیں


    خیال رہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے ہیں جس کا اطلاق آج سے ہوگا، جبکہ 5 نومبر کو توانائی اور تیل کی صنعتوں پر بھی  پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ پابندیوں سے متعلق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے بعد ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات سنگین نتائج کے ہوں گے، ایران کو رویہ تبدیل کرکے عالمی طاقتوں سے دوبارہ مذاکرات کرنا ہوں گے، نئے معاہدے میں ایرانی حکومت کی تمام منفی سرگرمیوں کا مکمل احاطہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر بارک اوباما اور ایرانی حکومت کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے سبب ایران پر سے معاشی پابندیاں ختم کردی گئی تھیں۔

  • ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں‌ عائد کردیں

    ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں‌ عائد کردیں

    واشنگٹن: امریکی انتظامیہ کا ایران پر زیادہ سے زیادہ معاشی دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اپنا دھمکی آمیز رویہ بدلنا ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردئیے ہیں، آج رات 12 بجے کے بعد اقتصادی شعبے پر پابندیوں کا اطلاق ہوجائے گا، 5 نومبر کو توانائی اور تیل کی صنعتوں پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    امریکی صدر نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ نئے معاہدے کے لیے تیار ہیں، ایران کے ساتھ کثیر الجہتی وسیع معاہدے کرنا چاہتے ہیں تاہم ایران کو اپنا دھمکی آمیز رویہ بدلنا ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پابندیوں کے بعد ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات سنگین نتائج کے ہوں گے، ایران کو رویہ تبدیل کرکے عالمی طاقتوں سے دوبارہ مذاکرات کرنا ہوں گے، نئے معاہدے میں ایرانی حکومت کی تمام منفی سرگرمیوں کا مکمل احاطہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ 2015 میں امریکی صدر بارک اوباما اور ایرانی حکومت کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے سبب ایران پر سے معاشی پابندیاں ختم کردی گئی تھیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس جوہری معاہدے کو رواں برس مئی میں غیر موثر کرتے ہوئے ایران پر اقتصادی پابندیوں کا نفاذ شروع کردیا گیا تھا، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، ایران کے ساتھ معاہدہ یکطرفہ تھا، ایران نے معاہدے کے باوجود جوہری پروگرام جاری رکھا تھا۔

  • چین نے نئے ٹیکسز کے باعث امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    چین نے نئے ٹیکسز کے باعث امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’چین پر محصولات عائد کرنے سے بیجنگ مذاکرات کرنے کے لیے امریکا کے سامنے سرنگوں ہوا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر محصولات کے حوالے سے بنائی جانے والی پالیسی پر تنقید کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بیجنگ پر ٹیکس عائد کرنے سے چین امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ٹویٹر پر دعویٰ کیا تھا کہ چینی اشیاء پر ٹیکس عائد کرنے کے بعد کسی کو یقین نہیں تھا کہ چین مذاکرات کے لیے امریکا کے سامنے سرنگوں ہوجائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے علم تھا چینی اشیاء پر محصولات عائد کرنے سے نتائج اچھے ہی آئیں گے، لیکن چند بے وقوف لوگ مجھ پر تنقید کررہے تھے اور میری معاشی پالیسیوں کا مذاق اڑا رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ٹیکسز کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے، جس کے باعث امریکی معیشت میں اضافہ ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے مقامی تاجروں میں امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے، کیوں کہ چین کی مارکیٹ میں 27 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر کیے گئے ٹویٹ میں ’امریکا فرسٹ‘ کا نعرہ بھی تحریر کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا درآمد کی جانے والی چینی مصنوعات پر 34 ارب ڈالرز کے محصولات عائد کرچکے ہیں، جبکہ مستقبل میں امریکا کی جانب سے چین پر مزید 16 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔

  • کم جونگ اپنے وعدے کے سچے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    کم جونگ اپنے وعدے کے سچے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے کوریائی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات لوٹانے پر شمالی کوریا کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کم جونگ آن اپنے وعدے کے سچے نکلے جنہوں نے برسوں قبل گم ہونے والے امریکی فوجیوں کو ان کے پیاروں سے ملا دیا‘۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے امریکا سے تعلقات میں بہتری کے بعد برسوں قبل کوریا کی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات امریکا کے سپرد کرنا شروع کردی، امریکی حکومت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو لانے کے لیے خصوصی طیارہ بھی بھیجا گیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آن کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کم جونگ اپنے وعدے کے سچے ہیں، جنہوں نے برسوں قبل گم ہونے والے امریکی فوجیوں کو واپس اپنے پیاروں تک پہنچایا ہے۔ تاہم مجھے کم جونگ آن کے اقدام پر حیرانگی نہیں ہے۔ میں بہت جلد ان سے دوبارہ ملاقات کروں گا۔

    وائٹ ہاوس کی جانب سے کوریا سے واپس لائی جانے والی امریکی فوجیوں کی باقیات وصول کرنے کی تصدیق کردی گئی ہے۔ امریکی فوجیوں کے حوالے کی جانے والی باقیات 55 تابوتوں میں رکھی ہوئی تھیں جنہیں اقوام متحدہ کے پرچم میں لپیٹا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ عشروں قبل کوریائی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کو کوریا اور امریکا کے خصوصی دستوں نے سلامی بھی پیش کی تھی۔

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ آن نے ایک ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ سئے سنگا پور میں ہونے والی ملاقات میں امریکی فوجیوں کی باقیات لوٹانے کا وعدہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ سنہ 1950 سے 1953 تک جزیزہ نما کوریا پر جاری رہنے والی جنگ میں 7 ہزار سے زائد امریکی فوجی اپنے دستوں سے لاپتہ ہوئے تھے، جن کا بعد میں کچھ پتہ نہیں چلا۔

    امریکی فوجی حکام کا خیال ہے کہ کوریا کی جنگ میں ہلاک ہونے والے لاکھوں افراد میں 3 ہزار سے زائد امریکی فوجی بھی شامل تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اٹلی اور امریکا دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، گوزف کونٹی

    اٹلی اور امریکا دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، گوزف کونٹی

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مہاجرین سے متعلق اطالوی وزیر اعظم کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میرے اور گوزف کونٹی کے نظریات یکساں اور روایتی سیاست کے برخلاف ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اٹلی کے وزیر اعظم گوزف کونٹی نے واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ’امریکا اور اٹلی دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان ایسے مشترکات ہیں جو امریکا اور اٹلی کے دوستانہ تعلقات میں مزید بہتری لاسکتے ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اٹلی کے وزیر اعظم گوزف کونٹی سے جون 2018 میں اطالوی وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا اور اقتدار میں آتے ہی گوزف کونٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی پر عمل درآمد شروع کردیا تھا۔

    اٹلی کی موجودہ حکومت گوزف کونٹی کی قیادت میں عوامی فلاح و بہبود پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے اور سابقہ حکومتوں کی نسبت عوامی بہبود کے شعبے کو زیادہ وسعت دینے کے لیے کام کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران اطالوی وزیر اعظم کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دونوں کے نظریات یکساں ہیں اور دونوں روایتی سیاست کے برخلاف کام رہے ہیں‘۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’تارکین وطن سے متعلق دونوں ملکوں کی پالیسیاں تقریباً یکساں ہیں، امریکا غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق ’عدم برداشت‘ کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔

    خیال رہے کہ اٹلی کی حکومت نے رواں برس جون میں تارکین وطن کو سمندر سے ریسکیو کرنے والے ایکیوریس نامی جہاز کو قبول کرنے سے منع کردیا تھا، جس کے بعد 630 مہاجرین سے بھرے ہوئے بحری جہاز کو اسپین نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرنےایرانی ہم منصب کوملاقات کی پیشکش کردی

    امریکی صدرنےایرانی ہم منصب کوملاقات کی پیشکش کردی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی صدر حسن روحانی کو ملاقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگروہ ملنا چاہتے ہیں، تو میں ملاقات کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے ایرانی ہم منصب کو ملاقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات جب وہ چاہیں ہوسکتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا میں ملاقاتوں پریقین رکھتا ہوں، اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو ہم ملاقات کریں گے۔

    امریکی صدر کی جانب سے کی جانے والے پیشکش پرایرانی صدر کے مشیرحامد ابوطالبی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے میں واپسی اورایرانی خودارادیت کو تسلیم کرنے کے بعد ہی ملاقات کی راہ ہموار ہوسکے گی۔

    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کا ایرانی صدر کے ساتھ رواں ماہ کے آغاز میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

    امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا‘ جیمزمیٹس

    خیال رہے کہ 3 روز قبل امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے اور پالیسیوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکہ نےجنگ شروع کی توہم اسےختم کریں گے‘ ایرانی جنرل

    امریکہ نےجنگ شروع کی توہم اسےختم کریں گے‘ ایرانی جنرل

    تہران : ایرانی جنرل قاسم سلیمانی نے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کوخبردار کیا ہے کہ ’اگرآپ نے جنگ شروع کی تو ہم اسے ختم کریں گے، آپ جانتے ہیں کہ یہ جنگ آپ کی ہرچیزکوتباہ کردے گی۔‘

    تفصیلات کے مطابق ایرانی فوج کے کمانڈر میجرجنرل قاسم سلیمانی کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے ایران پرحملہ کیا تو امریکہ کے پاس جو کچھ ہے ایران اسے تباہ کردے گا۔

    ایرانی فوج کے خصوصی دستوں کے کمانڈر کی جانب سے یہ بیان ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کو دھمکی مت دینا ورنہ سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    میجرجنرل قاسم سلیمانی کا کہنا تھا کہ ایک سپاہی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ مین ان دھمکیوں کا جواب دوں۔

    ایرانی جنرل نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہ صدر حسن روحانی سے نہیں مجھ سے بات کریں یہ ان کا کام نہیں کہ وہ ایسی باتوں کا جواب دیں۔

    ایرانی فوج کے کمانڈر نے مزید کہا ہے کہ ہم تمہارے اتنے قریب ہیں کہ تم تصور بھی نہیں کرسکتے، آجاؤ ہم تیار ہیں۔

    خیال رہے گزشتہ دنوں ایرانی صدر کا کہنا تھا امریکہ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ایران کے ساتھ امن پرطرح کے امن کی ماں ہے اور ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہے۔

    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    بعدازاں امریکی صدرنے حسن روحانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے اب امریکہ کو دھمکی دی تو اسے اس کا وہ خمیازہ بھگتنا پڑے گا جس کی تاریخ میں نظیرمشکل سے ہی ملتی ہے۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکہ کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا اور یورپی یونین کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ

    امریکا اور یورپی یونین کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ

    یورپ/امریکا : یورپی کمیشن کے چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران سروس سیکڑ  اور  زراعت کے شعبے میں اضافے کے ساتھ ساتھ زیرو ٹیکس پر تجارت کرنے پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپی اشیاء پر نئے محصولات عائد کیے جانے کے حوالے سے یورپی کمیشن کے چیف جین کلاؤڈ جنکر کے درمیان گذشتہ روز ملاقات ہوئی، جس میں دونوں سربراہوں نے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    امریکا کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے یورپ اور امریکا کے درمیان نئے تعلقات، بغیر ٹیکس کے تجارت کرنے کے ساتھ ساتھ سروس سیکٹر  اور  زراعت کے شعبے میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا ہے جس میں امریکا کی سویا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ نئے معاہدوں کے نتیجے میں دونوں اتحادیوں کے درمیان قائم تنازعات میں کمی آئے گی۔

    امریکی صدر اور یورپی کمیشن کے چیف نے واضح کیا کہ جب تک دونوں اتحادیوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے امریکا اور  یورپی یونین نئے محصولات عائد نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے چیف جین کلاؤڈ جنکر کا امریکا جانے کا مقصد دونوں اتحادیوں کے درمیان قائم تجارتی کشیدگی کو ختم کرنا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر یورپ سے درآمد ہونے والی اشیاء پر محصولات عائد کردیئے تھے جس میں ایلمونیم اور لوہا شامل تھا، دوسری جانب یورپی یونین سے امریکی صدر کے اقدامات کا جواب دیتے ہوئے امریکی اشیاء پر ٹیکس لگادیئے تھے جس میں جینز  اور موٹر سائیکل شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپ کی جانب سے امریکی اشیاء پر ٹیکس عائد کیے جانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی گاڑیوں اور اضافی پرزہ جات پر محصولات لگانے کی دھمکی دی تھی، جس سے جرمنی کی کارساز کمپنی سب سے زیادہ متاثر ہوتی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے نرم گوشہ رکھنے پر امریکا اور یورپی یونین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہورہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےایرانی صدر کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایرانی صدر امریکا کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کوایسا نقصان ہوگا تاریخ میں جس کی مثال مشکل سے ملے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اب وہ ملک نہیں جوایران کی دھمکیوں سے مرعوب ہوجائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    ایرانی سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی کا کہنا تھا کہ مسٹرٹرمپ شیر کی دُم سے نہ کھیلیں ورنہ آپ کوصرف پچھتانا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکہ کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مونٹینگرو کی عوام تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، ٹرمپ

    مونٹینگرو کی عوام تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، ٹرمپ

    پودگوریکا : مونٹینگرو حکومت نے کہا ہے کہ ’جیسے ٹرمپ نے چھوٹی سی ریاست کہا ہے  اس کی افواج نے امریکی فوجیوں کے ساتھ افغانستان میں امن و استحکام قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے متعصابانہ رویے کے تحت امریکا کے اتحادی ملک مونٹینگرو پر تنقید شروع کردی، جس پر مشرقی یورپ میں واقع ملک مونٹینگرو نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ عالمی امن میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز مونٹینگرو کی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہماری ماضی پر امن سیاسی تاریخ پر مبنی ہے‘، مونینیٹگرو نے یورپ کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی امریکا کے ہمراہ امن قائم کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔

    مونٹینگرو حکومت کی جانب سے جاری بیانیے میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے ٹرمپ نے یورپ کی چھوٹی سی ریاست کہا ہے، اس کی افواج نے امریکی فوجیوں کے ہمراہ افغانستان میں ذمہ داریاں نبھائی ہیں‘۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق مونٹینگرو کے حکومتی بیان میں امریکا کے ساتھ مستقبل میں بھی تعلقات مزید مستحکم اور مستقل بنیادوں پر استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل امریکی نشریاتی ادارے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرقی یورپی ملک مونٹینگرو ایک چھوٹی سی ریاست ہے، جس کے شہری اپنے جارحانہ انداز کے باعث تیسری عالمی جنگ کا باعث سکتے ہیں۔

    امریکی خبر نشریاتی ادارے کے میزبان نے صدر ٹرمپ سے مغربی اتحاد کے نیٹو کے آرٹیکل 5 کے متعلق سوال کیا کہ اگر مونٹینگرو پر حملہ ہوا تو میرا بیٹا اس کے دفاع میں کیوں لڑے؟ جس پر امریکی صدر نے کہا کہ میرا بھی یہ خیال ہے۔ لیکن مونینیٹگرو کے شہری بہت خطرناک ہیں اگر انہوں نے جارحیت کی تو عالمی شروع ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ نیٹو کے آرٹیکل 5 میں درج ہے کہ ’اگر نیٹو کے کسی بھی رکن ملک پر حملہ ہوا تو اسے پورے اتحاد پر حملہ تصور کیا جائے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی مبصرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو امریکی اتحادیوں کے بارے ایسے الفاظ اور بیانات کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

    واضح رہے کہ یورپی ملک مونٹینگرو گذشتہ سال ہی مغربی اتحاد نیٹو میں شامل ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں