Tag: DONALD TRUMP

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی ہم منصب کو دورہ امریکہ کی دعوت

    ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی ہم منصب کو دورہ امریکہ کی دعوت

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کو امریکہ کے دورے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں امریکی صدر کی پریس سیکریٹری سارا سینڈرز نے تصدیق کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میرپیوٹن کوامریکہ کے دورے کی دعوت دی ہے۔

    سارا سینڈرز نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ اس دورے کی تیاریاں پہلے ہی سے شروع ہوگئی ہیں۔

    خیال رہے کہ 4 روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میرپیوٹن کے درمیان فن لینڈ کے شہرہیلسنکی میں ملاقات ہوئی تھی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب سے ملاقات کے بعد بیان جاری کیا گیا تھا کہ سنہ 2016 میں امریکا کے صدراتی انتخابات میں روس نے مداخلت نہیں تھی۔

    امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    امریکی صدر کے اس بیان پرانہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد انہوں نے روس کی حمایت میں دیے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کو تسلیم کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یوٹرن لیتے اپنے پیغام میں کہا کہ ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کامیاب رہی اور وہ اگلی ملاقات کا انتظار کررہے ہیں۔

    امریکی صدرکا کہنا تھا کہ وہ پیوٹن کے ساتھ دوسری ملاقات چاہتے ہیں، تاکہ پہلی ملاقات میں طے کردہ امور پرعمل درآمد کا آغاز ہو سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر کا ولادی میر پیوٹن سے دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار

    امریکی صدر کا ولادی میر پیوٹن سے دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات ہوئی تھی جس میں دوطرفہ تعلقات کی بہتری سمیت اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے دوسری ملاقات کے منتظر ہیں، گذشتہ دنوں پیوٹن سے ہونے والی ملاقات انتہائی کامیاب رہی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پیوٹن کے ساتھ دوسری ملاقات چاہتے ہیں، تاکہ پہلی ملاقات میں طے کردہ امور پر عمل درآمد کا آغاز ہو سکے۔


    امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کی ملاقات، دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق


    ان کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے مشرق وسطیٰ، جوہری پھیلاؤ، سائبر حملوں، تجارت، یوکرائن اور شمالی کوریا سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

    اس موقع پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس کے ساتھ گیس کی فیلڈ میں مقابلہ کریں گے، مستقبل میں بھی دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، باہمی مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کو تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کرنے بعد بیان جاری کیا گیا تھا کہ سنہ 2016 میں امریکا کے صدراتی انتخابات میں روس نے مداخلت نہیں تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہیلسنکی میں واقع صدراتی محل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے امریکی ہم منصب سے کہا تھا کہ امریکا کے صدراتی الیکشن میں روس نے مداخلت نہیں کی، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کے بیان کہ تائید کی تھی۔

    امریکی خبر رساں اداروں کے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس کی حمایت کرنے پر امریکی کانگریس کے ممبران نے صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے صدر ٹرمپ کے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہیلسنکی ملاقات کے دوران روس کے سامنے اپنا مؤقف پیش نہیں کرپائے۔

    غیر ملکی میڈیا سے وایٹ ہاوس میں گفتگو کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلسنکی میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں امریکا کے خفیہ اداروں کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ پر اتفاق کرتا ہوں، روسی جاسوسوں نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی ہے‘۔

    امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا ’روس نے الیکشن میں مداخلت کی ہے‘ لیکن زبان کی لغزش کے باعث منہ سے یہ نکل گیا کہ ’روس نے سنہ 2016 کے الیکشن میں دخل اندازی نہیں‘ زبان کی ڈگمگاہٹ نے معنیٰ ہی تبدیل کردیئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 کے انتخابی نتائج روسی دخل اندازی کے باوجود شفاف رہے اور میں رائے عامہ سے سربراہے مملکت منتخب ہوا ہوں۔

    امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ریب سایٹ ٹویٹر پر پیغام میں کہا تھا کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ہیلسنکی میں ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات برسلز میں منعقد ہونے والے نیٹو اجلاس زیادہ اچھی تھی۔

    امریکی صدر کا سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر مزید کہنا تھا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ ہونے ملاقات کو میڈیا نے غلط انداز سے پیش کیا تھا، میڈیا جھوٹ پر منبی خبروں نشر کررہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہیلسنکی میں ہونے والی میٹنگ سے زیادہ توقعات نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ہیلسنکی میں ہونے والی میٹنگ سے زیادہ توقعات نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہیلسنکی میں روسی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طے شدہ ایجنڈے پر گفتگو نہیں ہوگی۔ لیکن مذکورہ ’میٹنگ سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونے والی ملاقات سے قبل کہا ہے کہ ’ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات سے زیادہ توقعات نہیں ہیں‘ تاہم ملاقات سے کچھ اچھے نتائج بھی سامنے آسکتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ہونے والی صدراتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے جرم میں 12 روسی جاسوسوں پت فرد جرم عائد ہونے کے بعد دونوں حریف ملکوں کے سربراہوں کے درمیان ہیلسنکی میں ملاقات ہورہی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’روسی ہم منصب سے ملاقات کے دوران امریکا کے صدراتی الیکشن میں مداخلت کرنے کے معاملے گفتگو کریں، لیکن مذکورہ میٹنگ کا رسمی ایجنڈا نہیں ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدراتی انتخابات میں ملوث 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد بیشتر امریکیوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ مطالبہ کیا گیا تھا کہ روسی صدر کے ساتھ طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے امریکا کی جانب سے صدراتی الیکشن میں مداخلت کرنے کے تمام الزامات کی تردید کی ہے، تاہم امریکا اور روس کے مابین قیدیوں کو منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ مذکورہ میٹنگ میں کوئی طے شدہ ایجنڈا نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیئے جانے کے معاملے کے حوالے سے گفتگو کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ کیوں کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ مذکورہ حادثے میں روس کا ہاتھ ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملاقات کے حوالے سے کہا تھا کہ ’پیوٹن سے شام کے معاملات رہر بھی بات کی جائے گی‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی ہم منصب سے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے بھی گفتگو کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عوام مجھے دوبارہ صدر دیکھنا چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    عوام مجھے دوبارہ صدر دیکھنا چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    لندن/واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ  2020 میں ہونے والے امریکا کے صدراتی انتخابات میں حصّہ لوں گا، عوام مجھے دوبارہ صدر دیکھنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ برطانیہ کے موقع پر نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے 2020 میں ہونے والے انتخابات میں حصّہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی عوام مجھے دوبارہ صدر دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا میں اپوزیشن جماعتوں میں کوئی ایسا امیدوار موجود نہیں جو انتخابات میں میرا مقابلہ کرسکے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر بیشتر ویب سائٹس جھوٹی خبروں کا مرکز ہے لیکن جھوٹی خبروں کی نفی کرنے کے لیے ٹویٹر اچھا ہتھیار ہے کیوں اس کے ذریعے دنیا تک براہ راست پیغام پہنچ جاتا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا اور امریکی عوام دنیا میں امن و استحکام چاہتے ہیں، جس کی واضح مثال روس اور شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کی صورت میں سامنے ہے، لیکن امریکی عوام کا مفاد سب سے پہلے اہم ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن اور امیگریشن سمیت متعدد جارحانہ پالیسیوں اور ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر کے خلاف امریکی عوام گذشتہ کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہیں، جس کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں خاصہ کمی واقع ہوئی ہے۔

    یاد ہے کہ 4 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن بچوں کو ان کے والدین سے علحیدہ کرنے کی پالیسی کے سیاہ فام خاتون رسی کی مدد سے احتجاجاً مجسمہ آزادی پر چڑھ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کے خلاف شہریوں کی جانب سے مجسمہ آزادی پر احتجاج کیا گیا تھا، مظاہرین پر پولیس نے دھاوا بول کر درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے گالف کھیلنے کے دوران ہزاروں شہری احتجاج کرتے ہوئے نکل آئے

    ڈونلڈ ٹرمپ کے گالف کھیلنے کے دوران ہزاروں شہری احتجاج کرتے ہوئے نکل آئے

    اسکاٹ لینڈ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گالف کھیلنے کے دوران ہزاروں شہری احتجاج کرتے ہوئے ایڈن برگ کے ریزوٹ کمپلیکس کے باہر جمع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر اپنے دورۂ برطانیہ کے دوران ٹرن بیری ریزوٹ پہنچ گئے جہاں انھوں نے گالف کھیلی، اس دوران ہزاروں مظاہرین ایڈن برگ کی گلیوں میں جمع ہوگئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج تیسرے دن میں داخل ہوگیا ہے، امریکی صدر نے اپنی اہلیہ میلانیہ اور خاندان کے ساتھ اسکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کیا، وہ پیر کے روز فِن لینڈ کے مرکزی شہر ہیلسنکی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔

    ہزاروں افراد نے ریزوٹ کمپلیکس کے باہر جمع ہو کر امریکی صدر کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کیا، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اپنی سیکورٹی کے انتہائی کڑے پہرے میں اسکاٹ لینڈ کا دورہ کر رہے ہیں۔

    قبل ازیں پولیس نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ وہ اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ کس طرح ایک پیرا گلائیڈر نے ٹرن بیری پر اڑان بھرتے ہوئے ٹرمپ کے خلاف بینر ہوا میں لہرایا۔

    ٹرمپ کے گالف کورس میں کھیلنے کے دوران پولیس کے اسنائپرز نے پوزیشنیں سنبھال لی تھیں، جب کہ بڑی تعداد میں دیگر افسران نے بھی آس پاس علاقے اور گراؤنڈ پر کڑی نظر رکھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ شب جیسے ہی ٹرمپ ریزوٹ میں داخل ہوئے، مظاہرہ کرنے والے ایک پیرا گلائیڈر نے ”نو فلائی زون“ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اڑان بھری اور ایڈن برگ کے اس ہوٹل تک پہنچا جو ٹرمپ کی ملکیت ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا دورہ برطانیہ، عوام کا شدید احتجاج


    جمعے کو امریکی صدر کے خلاف لندن میں ہونے والے احتجاج کے بارے میں آرگنائزرز کا دعویٰ تھا کہ مظاہرین کی تعداد ڈھائی لاکھ تھی، تاہم برطانوی حکومت کے انٹرنیشنل ٹریڈ سیکریٹری نے کہا کہ لندن کے شہریوں نے اچھی مہمان نوازی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا اور برطانیہ کے مابین بریگزٹ ڈیل پر اختلافات پائے جاتے ہیں، گزشتہ روز ”دی سن“ سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ تھیریسا مے کا بریگزٹ پلان معاہدے کو ختم کر دے گا، تاہم چند ہی گھنٹے بعد انھوں نے برطانوی وزیر اعظم کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ بالکل ممکن ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارتی ڈیل کرے گا، ٹرمپ

    بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارتی ڈیل کرے گا، ٹرمپ

    لندن : ڈونلڈ ٹرمپ لندن کے دورے کے موقع پر برطانوی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل برطانیہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی، بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورہ برطانیہ کے دوران بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر عمل درآمد کے بعد برطانیہ اور امریکا کے درمیان تجارت مشکل میں پڑ جائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کو بہت سمجھایا تھا مگر انہوں نے میرے مشورے پر عمل نہیں کیا‘۔

    امریکی صدر کا برطانوی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹریو میں کہنا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر عمل درآمد ہونے کا مطلب مستقبل میں امریکا سے تجارتی تعلقات کو ختم کرنا، بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارت کرے گا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ’بریگزٹ ڈیل کے بعد برطانیہ اور امریکا کو اپنے تعلقات مزید آگے بڑھانے کا موقع ملا گا۔


    بریگزٹ کے بعد برطانیہ کی نئی پالیسی پر مشتمل دستاویز جاری


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن ’ملک کے اچھے وزیر اعظم ثابت ہوسکتے ہیں، مجھے امید ہے ایک وہ حکومت میں واپس آئیں گے‘ جبکہ لندن کے میئر صادق خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’صادق خان کی کارکردگی بہت خراب ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ صادق خان نے تارکین وطن کو واپسی کی اجازت دی اور دارالحکومت میں دہشت گردی کے واقعات پر قابو پانے میں بھی ناکام رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت پر تنقید کے جواب میں دؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں دیکھایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، ڈونلڈ ٹرمپ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے اور ملکہ برطانیہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے ہیں، دورے میں تجارت، سیکیورٹی، بریگزٹ، مڈل ایسٹ معاملے پر گفتگو ہوگی۔

    اینٹی ٹرمپ مظاہروں کے پیش نظر امریکی صدر کو خصوصی سیکیورٹی دی جارہی ہے، امریکی صدر وزیر اعظم تھیسامے اور ملکہ برطانیہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں امریکا کے اتحادیوں کو ان کے قوی دفاعی اخراجات میں اضافے پر مجبور کردیا ہے۔

    بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو کی دو روزہ سمٹ کے دوسرے روز ٹرمپ نے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک اپنے اپنے دفاعی اخراجات میں اضافے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے اس وقت ممکن ہوا جب انہوں نے اپنے بار بار کے مطالبات سے امریکی اتحادیوں کو بحرانی مذاکرات پر مجبور کردیا، یہ شرح ہر ملک کی مجموعی قومی پیداوار کے دو فیصد کے برابر ہوگی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کے موقع پر ٹرمپ کے مخالف برطانوی شہری انوکھے احتجاج کا اعلان کیا تھا، جس میں 20 فٹ بلند ٹرمپ غبارے کو برطانوی پارلیمنٹ اسکوائر پر اڑایا جائے گا۔

    ٹرمپ کی شکل والے غبارے کی تیاری پر 20 ہزار امریکی ڈالر (24 لاکھ 32 ہزار پاکستانی روپے) لاگت آئی ہے، جسے فضا میں بلند کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے 10 ہزار برطانوی شہریوں نے دستخط کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    برسلز/برلن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے منعقدہ سربراہی اجلاس میں کہا ہے کہ ’جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے جو مغربی ممالک کی اتحادی تنظیم کے ٹھیک نہیں ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک بیلجیم میں منعقد ہونے والے نیٹو کے سرربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ہے کہ جرمن حکومت کی جانب سے روس سے درآمد کی جانے والی قدرتی گیس بہت بڑا سیکیورٹی خدشہ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سربراہی اجلاس کے دوران مغربی اتحاد نیٹو کے چیف جینس اسٹالٹن برگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ بات نیٹو کے لیے بہت غلط ہے کہ جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز پیش کی کہ جرمنی روس سے 70 فیصد قدرتی گیس در آمد کرے، جبکہ تازہ اعداد و شمار کے تحت جرمنی 50 اشاریہ 75 فیصد گیس درآمد کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے نیٹو کے رکن یورپی ممالک پر نیٹو آپریشنز کے لیے کم رقم خرچ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ جرمن حکومت پر اکثر نیٹو کے لیے کم بجٹ مختص کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق نیٹو کی رکن ریاستوں کی سلامتی اور دفاع کے لیے سب سے زیادہ مالی وسائل امریکا خرچ کر رہا ہے، جبکہ ہر ملک کو اپنے حصے کا مالی بوجھ خود اٹھانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ نیٹو سربراہی اجلاس کے ایک ہفتے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ہیلسنکی میں پہلی ملاقات ہوگی، ٹرمپ نے دوران اجلاس یہ کہہ کر ’آئندہ پیر کو پیوٹن کے ساتھ ہونے والی نیٹو سربراہی اجلاس سے زیادہ مشکل ہے‘۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ آئے روز یورپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں‘۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ’ڈئیر امریکا، اپنے اتحادیوں کی قدر کرو کہ تمہارے پاس زیادہ اتحادی نہیں ہیں‘ـ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر ٹرمپ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالوورز کے حامل عالمی سربراہ

    امریکی صدر ٹرمپ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالوورز کے حامل عالمی سربراہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالوورز رکھنے والے عالمی سربراہ ہیں، امریکی صدر کو پوپ فرانسس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی برتری حاصل ہے۔

    یہ بات میڈیا اور تعلقات عامہ سے متعلق کمپنی برسن کون اینڈ وولف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتائی، اس رپورٹ کو ٹوئیبلومیسی کا نام دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کتوبر 2017 میں 5.2 کروڑ فالوورز کے ساتھ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے سربراہ بن گئے۔

    انہوں نے پوپ فرانسس کو پیچھے چھوڑ دیا جن کے فالوورز کی مجموعی تعداد 4.7 کروڑ تھی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیسرے اور چوتھے نمبر پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہیں، ان کے ذاتی اکاؤنٹ کے فالوورز کی تعداد 4.2 کروڑ جبکہ سرکاری اکاؤنٹ کے فالوورز کی تعداد 2.6 کروڑ ہے۔

    یورپ کی بات کی جائے تو برطانوی وزیر اعظم تھریسامے سرفہرست ہیں جن کے سرکاری اکاؤنٹ کے فالوورز 50 لاکھ سے زیادہ ہیں، ان کے بعد فرانسیسی صدر میکرون ہیں جن کے فالوورز کی تعداد مئی 2017 میں صدر منتخب ہونے کے بعد تین گنا بڑھ کر 30 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔

    عرب ممالک میں سرفہرست شخصیت ایک خاتون ہیں، اردن کی ملکہ رانیا کے اکاؤنٹ کو ایک کروڑ سے زیادہ افراد فالو کررہے ہیں، ان کے بعد دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم ہیں جن کے فالوورز کی تعداد 90 لاکھ ہے۔

    ٹویٹر پر سب سے زیادہ سرگرم رہنے کے حوالے سے جنوبی امریکا کے ممالک کے حکومتی نمائندگان برتری رکھتے ہیں، مثلاً ونیزویلا کے وزیر خارجہ جورجی ایریازا نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران روزانہ اوسطاً 55 ٹویٹس لکھیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 187 ممالک کے سربراہان مملکت، وزیر اعظم اور وزرا خارجہ ٹویٹر پر موجود ہیں، یہ تعداد اقوام متحدہ کے کل 193 رکن ممالک کا 97 فیصد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔