Tag: DONALD TRUMP

  • امریکی مجسمہ آزادی پر چڑھنے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا

    امریکی مجسمہ آزادی پر چڑھنے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کے خلاف مجسمہ آزادی پر چڑھ کر احتجاج کرنے والی 44 سالہ سیاہ فام خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن بچوں کو ان کے والدین سے علحیدہ کرنے کی پالیسی کے خلاف گذشتہ روز احتجاج کرتے ہوئے سیاہ فام خاتون رسی کی مدد سے مجسمہ آزادی پر چڑھ گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی نیویارک پولیس نے مجسمہ آزادی کو چاروں جانب سے گھیرے میں لے کر آئی لینڈ کو سیاحوں سے خالی کروالیا تھا۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ پولیس نے اور نیشنل پارک کی انتظامیہ نے 44 سالہ سیاہ فام خاتون تھریسے پٹریشیا کو تین گھنٹے تک گفتگو کے ذریعے مجسمہ آزادی سے نیچے اتارنے کی کوشش کی لیکن خاتون نیچے اترنے سے مسلسل انکار کرتی رہی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کے انکار کرنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو گرفتار کرنے کے بعد مجسمہ آزادی سے نیچے اتارا تھا۔

    نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ تھریسا پٹریسے پر دخل اندازی، حکومتی امور میں مداخلت کی کوشش، ناپسندیدہ سلوک اور نیشنل پارک کے قوانین کی خلاف کرنے کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اتنظامیہ نے لوگوں کا داخلہ مجسمہ آزادی نیشنل پارک میں بند کردیا ہے اور جبکہ پارک میں موجود سیاحوں کو پہلے ہی نکالا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کے خلاف شہریوں کی جانب سے مجسمہ آزادی پر احتجاج کیا گیا تھا، مظاہرین پر پولیس نے دھاوا بول کر درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر

    امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں جرم اور جاحیت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی ملک آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران پر ماضی میں بھی امریکا نے پابندیاں لگائی تھیں جس کا ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے۔

    انہوں نے یورپی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں اور اس کا بھرپور جواب دیں، ایران ہر مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ تہران نے جیسے ماضی میں پابندیوں کا مقابلہ کیا ویسے ہی وہ پابندیوں کے تازہ مرحلوں کا بھی مقابلہ کر لے گا، ایرانی صدر ان دنوں یورپی ممالک کے دورے پر ہیں۔


    جوہری معاہدے کا احترم ملکی مفادات کے تحفظ تک جاری رکھیں گے: ایرانی صدر


    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر نے سوئٹزر لینڈ کے دار الحکومت برن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مفادات کے تحفظ تک جوہری معاہدے کا احترام جاری رکھیں گے اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ تعاون بھی برقرار رہے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب تک ایران کا تحفظ اور مفادات جوہری معاہدے سے وابستہ ہیں اس وقت تک ایران چھے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کا احترام کرے گا۔


    ایرانی صدر اہم دورے پر سوئٹزر لینڈ پہنچ گئے، جوہری ڈیل پر بات چیت ہوگی


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد یورپ نے مکمل طور پر ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو

    امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو

    واشنگٹن: روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کا اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان جلد ملاقات ہونے جارہی ہے اسی تناظر میں مائیک پومپیو اور سیرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں پیوٹن اور ٹرمپ کی طے شدہ ملاقات کی تیاریوں کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔


    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو


    امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے شام اور شمالی کوریا کے معاملے پر بھی گفتگو کی، اس دوران شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی حالیہ حکمت علمی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    قبل ازیں 24 جون کو امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن کا دورہ ماسکو امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کی راہ ہم وار کر دے گا جس سے دونوں رہنماؤں میں قربتیں بڑھیں گی۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر سے ملاقات کے لیے نئی حکمت عملی تیار


    پوچھے گئے ایک سوال پر پومپیو نے کہا تھا کہ امریکی صدر روس کا دورہ کریں گے یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں التبہ میں جلد امریکی صدر اور روسی ہم منصب کے درمیان ملاقات دیکھ رہا ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات 16 جولائی کو یورپی ملک فِن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوپیک تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے: امریکی صدر

    اوپیک تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) عالمی تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے جاری کردہ بیان میں اوپیک پر شدید تنقید بھی کی ہے، انہوں نے اوپیک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے گذشتہ روز سعودی عرب پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایران کی تیل کی برآمدات میں کمی کو پورا کرنے کے لیے اپنی پیداوار بڑھائے۔

    دوسری جانب سعودی حکومت کہہ چکی ہے کہ ضرورت پڑنے پر تیل کی ترسیل میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، امریکا کی جانب سے ایران پر پابندیوں کے اعلان کے بعد سے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بتدريج اضافہ ہو رہا ہے۔


    ایران نے تیل کے معاملے پر سعودی عرب کو بالواسطہ دھمکی دے دی


    خیال رہے کہ ایران نے امریکی دباؤ اور تیل کے معاملے پر سعودی عرب کو بالواسطہ دھمکی دیتے ہوئے تیل کی عالمی منڈی میں ایران کی جگہ لینے کو دغا بازی قرار دیا ہے۔

    ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنا تیل فروخت کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا، عالمی تیل کی منڈی میں ان کی جگہ نہیں لی جاسکتی۔


    سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر


    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے ٹوئٹ کے ذریعے کہا تھا کہ انھوں نے سعودی شاہ سلمان سے کہا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں بیس لاکھ بیرل کا اضافہ کریں تاکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو قابو کیا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر

    سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ان کی درخواست پر تیل کی پیداوار میں اضافہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کی صورت حال کے سبب عالمی منڈی میں تیل کی کمی ہو گئی تھی جس کے باعث انہوں نے سعودی فرمانرواں شاہ سلمان سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی۔


    سعودی حکومت کا تیل کی پیداوار میں‌ کمی کا اعلان


    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں تقریباً دو ملین بیرل اضافہ کرے گا، سعودی فرمانرواں شاہ سلمان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ موجودہ تیل کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ سعودی عرب کی جانب سے آیا دو ملین بیرل تیل کی پیداوار میں اضافہ ماہانہ ہوگا یا روزانہ کی بنیاد پر البتہ گذشتہ ہفتے اوپیک ممالک کے اجلاس میں بھی تیل کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


    سعودی حکومت کا تیل مہنگا،رعایت ختم، نئے ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ


    دوسری جانب سعودی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور شاہ سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت سمیت ملکی معیشت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی کامیڈین نے صدر ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا

    امریکی کامیڈین نے صدر ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا

    واشنگٹن: امریکی کامیڈین نے جعلی سینیٹر بن کر دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا، دیر تک فون پر بات کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک امریکی کامیڈین جان میلنڈیز نے خود کو امریکی سینیٹر بوب میننڈیز ظاہر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر مختلف اہم ملکی معاملات پر گفتگو کی۔

    ایک برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جس وقت کامیڈین نے صدر ٹرمپ کے ساتھ بات کی، اس وقت وہ صدارتی جہاز ایئر فورس ون پر سوار تھے۔ جان میلنڈیز نے گفتگو کی ریکارنگ بھی اپنے پوڈ کاسٹ پر لوگوں کے لیے اپ لوڈ کی۔

    قبل ازیں کامیڈین جان میلنڈیز نے وائٹ ہاؤس فون کر کے اپنا اصل نام بتایا اور ٹرمپ سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تاہم ٹرمپ کے داماد کشنر نے کہا کہ صدر مصروف ہیں۔

    دوسری مرتبہ انھوں نے سینیٹر میننڈیز کی طرف سے ان کے جعلی اسسٹنٹ شون مور بن کر بات کی جس پر وائٹ ہاؤس سے کہا گیا کہ انتظار کریں، صدر کی طرف سے انھیں کال کی جائے گی۔

    بھارتی شہری امریکی صدر ٹرمپ کی پوجا کرنے لگا


    کامیڈین کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کا لہجہ بھی اتنا اچھا نہیں تھا لیکن وہ دھوکا کھاگئے اور ان کے موبائل فون پر صدر ٹرمپ کی کال آگئی، صدر تک پہنچنے کے لیے انھیں صرف ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کامیڈین جان نے کہا کہ انھیں اب بھی حیرت ہے، مذاق میں وہ اتنی جلدی صدر تک پہنچے، حالاں کہ اگر ان سے پوچھا جاتا کہ مذکورہ سینیٹر کا تعلق کس جماعت سے ہے، تو ان کا بھانڈا اسی وقت پھوٹ جاتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے سلامتی کونسل سے ایران پر پابندی کا مطالبہ کردیا

    امریکا نے سلامتی کونسل سے ایران پر پابندی کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد امریکا نے اب  سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر پابندی عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد اس ملک پر اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تاہم اب امریکا نے سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا ہے وہ بھی ایران پر پابندیاں عائد کرے۔

    امریکا نے سلامتی کونسل کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر پابندیاں عائد کرے کیونکہ مشرق وسطیٰ میں اُس کے کردار کو مناسب نہیں قرار دیا جا سکتا جس کے باعث خطے کو خطرات لاحق ہیں۔

    ایران پر پابندیوں کی ضرورت پر یہ تازہ بیان اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر جوناتھن کوہن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں دیا، اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس تناظر میں مثبت نتائج کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔


    ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھیں گے، یورپی رہنماؤں کا عزم


    امریکی صدر کی ایرانی جوہری ڈیل سے دستبرداری اور دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد یہ سلامتی کونسل کا پہلا اجلاس تھا جبکہ جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد ایران نے بھی امریکا سے سخت رویہ اپنا رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔


    ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنا گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے، بارک اوباما


    ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مہاجرین کا معاملہ، ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر

    مہاجرین کا معاملہ، ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر

    واشنگٹن : صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مہاجرین سے متعلق فیصلے کے خلاف 17 امریکی ریاستوں نے ٹرمپ پر تارکین وطن کو آپس میں جدا کرنے کا الزام عائد کرکے عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا میں پناہ حاصل کرنے خواہش مند افراد کو داخلہ نہ دینے کی پالیسی کے خلاف امریکا کی متعدد ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خالف قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی 17 ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی موجودہ انتظامیہ کو مہاجرین کے ساتھ ناروا اور ظالمانہ سلوک اختیار کرنے اور غیر قانونی طور پر انہیں تقسیم کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 17 امریکی ریاستوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو سفاک اور سنگ دلی کے ساتھ تارکین وطن کو منقسم کرنے کا ملزم ٹہراتے ہوئے عدالت میں کیس دائر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی مہاجرین سے متعلق پالیسی پر واشنگٹن، نیویارک اور کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرلز نے سب سے پہلے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا میں پناہ حاصل کرنے والے تارکین وطن کو داخلے کی اجازت نہ دینے کی مخالفت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی ریاستوں کے اٹارنی جنرلز کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 جون کو مہاجرین سے متعلق لیے گئے فیصلے کو دھوکا دہی قرار دیتے ہوئے واشنگٹن کے شہر سیئٹیل کی عدالت میں مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔

    اٹارنی جنرلز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ حکومت نے مہاجرین کو امریکا میں پناہ حاصل کرنے کے حق سے دست بردار کیا ہے۔ جس کی وجہ سے پوری دنیا میں امریکا کے خلاف پھیلنے والے غم و غصّے میں مزید اضافہ ہوگا۔

    برازیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا کے نائب صدر مائیک پنس کا کہنا تھا کہ امریکا میں سیاسی پناہ کے خواہش مند افراد غیر دستوری طور پر یو ایس اے میں داخل مت ہوں، اس طرح آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مائیک پنس کا مزید کہنا تھا کہ امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن خطرناک اور دشوار گزار راستوں سے آکر اپنے بچوں کو منشیات فروشی اور بردہ فروشی(انسانی اسمگلنگ) میں ملوث افراد کے چنگل میں نہ ڈالیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 6 ہفتوں میں امریکی سرحد پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر تقریباََ 2 ہزار تارکین وطن کے بچوں کی ان کے گھر والوں سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صدر ٹرمپ نے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے مسلم ممالک پر سفری پابندی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ امریکی آئین اور عوام کی جیت ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ماضی میں 5 مسلم ممالک پر سفری پابندی عائد کی گئ تھی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی برقرار رہے گی۔


    امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال


    امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا 5 مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم نامہ جائز ہے، صدر کے پاس سفری پابندی کے صوابدیدی اختیارات ہیں، ٹرمپ نے امریکی شہریت ایکٹ کے تحت اختیارات استعمال کیے۔

    اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ بھی کیا گیا، مظاہرے میں مسلمان تنظیمیں، امریکی شہری اور ڈیموکریٹس کانگریس اراکین شریک ہوئے جنہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔


    مسلمان امریکی فوجی کے والد پر امریکا میں سفری پابندی لگانے کا خدشہ


    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایران، شام، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کے حوالے سے سفری پابندیاں عائد کردی تھی، ٹرمپ کے ان متنازع احکامات کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو

    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن جلد روس کا دورہ کریں گے جس سے صدر ٹرمپ اور روسی صدر کی ملاقات کے لیے راہیں ہموار ہوں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن کا دورہ ماسکو امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کی راہ ہم وار کر دے گا جس سے دونوں رہنماؤں میں قربتیں بڑھیں گی۔

    پوچھے گئے ایک سوال پر پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر روس کا دورہ کریں گے یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں التبہ میں جلد امریکی صدر اور روسی ہم منصب کے درمیان ملاقات دیکھ رہا ہوں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر سے ملاقات کے لیے نئی حکمت عملی تیار


    قبل ازیں روسی میڈیا نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کے درمیان برسلز میں نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    عالمی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر یہی لگتا ہے کہ امریکی صدر اگلے ماہ یورپ میں ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے جس کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ روسی صدر سے ملاقات کے امکانات ہیں جبکہ ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، ہوسکتا ہے جولائی میں ملاقات کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔