Tag: DONALD TRUMP

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ رواں ہفتے ہو جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکا مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔ واضح رہے کہ برکس گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی، بعد میں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔

    اسرائیل کا یمن میں بڑا فضائی حملہ، الحدیدہ پورٹ پر دھماکے

    برکس رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کی جانب سے یک طرفہ ٹیرف اور غیر ٹیرف اقدامات کے عروج پر سنگین خدشات کا اظہار کیا، اور کہا کہ اس سے تجارت مسخ ہو جاتی ہے، اور یہ ڈبلیو ٹی او کے قواعد سے متصادم ہیں، رہنماؤں نے خبردار کیا کہ تجارتی پابندی کے یہ بڑھتے اقدامات عالمی معیشت کو خراب کر دیں گے، اور موجودہ معاشی تفریق اور بڑھ جائے گی۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو وارننگ دے دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو وارننگ دے دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو ٹیرف کے حوالے سے وارننگ دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔


    برکس ممالک نے آئی ایم ایف کے مخصوص نظام پر سوال اٹھا دیا


    صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکا مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔ واضح رہے کہ برکس گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی، بعد میں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔

    برکس رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کی جانب سے یک طرفہ ٹیرف اور غیر ٹیرف اقدامات کے عروج پر سنگین خدشات کا اظہار کیا، اور کہا کہ اس سے تجارت مسخ ہو جاتی ہے، اور یہ ڈبلیو ٹی او کے قواعد سے متصادم ہیں، رہنماؤں نے خبردار کیا کہ تجارتی پابندی کے یہ بڑھتے اقدامات عالمی معیشت کو خراب کر دیں گے، اور موجودہ معاشی تفریق اور بڑھ جائے گی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیے

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بگ بیوٹی فل بل امریکا کا مستقبل بدل دے گا، امریکی اسٹاک مارکیٹ آج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بگ بیوٹی فل بل امریکی آئین کا حصہ بن گیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بل پر دستخط کردئیے۔

    وائٹ ہاؤس میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ آج تاریخ کی بلندترین سطح پرہے، ہم نےامریکی تاریخ میں سب سے زیادہ نوکریاں پیدا کیں۔

    صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور افغانستان جانا امریکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔

    وائٹ ہاؤس میں فوجی خاندانوں کے ساتھ تفریح کے بعد گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے امریکا کی طاقت کو بحال کیا، اب ہمارے بارڈرز پہلے سے زیادہ محفوظ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی عوام نے ہمیں تاریخی مینڈیٹ دیا ہے، پچھلے دور میں ملٹری کو مضبوط کیا، اب مزید جدید کررہے ہیں۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر ایران اسرائیل جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فورسز نے چند روز قبل ایرانی ایٹمی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فورسز کے تمام افسران اور فوجیوں کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نےامریکا کی طاقت کو بحال کیا۔

  • امریکی صدر کا عوام کو ریلیف دینے کا بڑا اعلان

    امریکی صدر کا عوام کو ریلیف دینے کا بڑا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام کو ریلیف دینے کا بڑا اعلان کیا ہے، اور کہا ہے کہ ’ون بگ بیوٹی فل بل‘ کی منظوری ہر امریکی کی فتح ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے بتایا کہ سینیٹ نے ہمارا تاریخی بِل منظور کر لیا ہے، یہ اب ’’ہاؤس بل‘‘ یا ’’سینیٹ بل‘‘ نہیں رہا بلکہ یہ ’’سب کا بل‘‘ بن گیا ہے، یہ ہم سب کے لیے قابل فخر ہے کیوں کہ یہ سب پالیسی جیت ہے، سب سے بڑھ کر امریکی عوام کی جیت ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا ٹروتھ سوشل پر لکھا ’’امریکی عوام کے پاس اب مستقل طور پر کم ٹیکس، زیادہ تنخوا، محفوظ سرحدیں، اور ایک مضبوط اور زیادہ طاقتور فوج ہوگی۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ میڈیکیئر، میڈی کیڈ اور سوشل سیکیورٹی میں کٹوتی نہیں کی جا رہی، بلکہ ان پروگراموں سے کچرا اور دھوکا دہی صاف کر کے اور اس کا غلط استعمال ختم کر کے خطرناک ڈیموکریٹس سے محفوظ بنایا جا رہا ہے۔


    ظہران ممدانی نے ٹرمپ کی دھمکی کا جواب دے دیا


    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا امریکی عوام کے لیے خوش حالی کا نیا سنہری دور شروع ہونے والا ہے، بگ بیوٹی فل بِل امریکا کا مالی خسارہ کم اور ترقی کی نئی راہ کھولے گا، جولائی 4 سے پہلے بِل منظور کر کے عوام کو ریلیف دیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی عوام کو اس بل کی ضرورت تھی، وہ اس کے مستحق ہیں کیوں کہ انھوں نے ہی ہمیں یہاں بھیجا ہے، دوبارہ منتخب ہونے کے بعد معیشت پہلے ہی ترقی کر رہی ہے، ون بگ بیوٹی فل بل معاشی ترقی کو مزید آگے لے جائے گا۔

  • مجھے لگتا ہے نیویارک کے لوگ پاگل ہو گئے ہیں، صدر ٹرمپ

    مجھے لگتا ہے نیویارک کے لوگ پاگل ہو گئے ہیں، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہ ایک مرتبہ پھر نیویارک کے میئر کے امیدوار ظہران ممدانی پر شدید تنقید کی ہے، انھوں نے کہا ’’میرے خیال میں ظہران ممدانی ایک خوفناک کمیونسٹ ہے۔‘‘

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ظہران ممدانی امریکیوں کے لیے ایک بری خبر ہے، وہ ایک خوفناک کمیونسٹ ہے، لیکن ان کو دیکھ کر بہت مزا آئے گا، کیوں کہ ممدانی کو فنڈز لینے کے لیے وائٹ ہاؤس آنا پڑے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’’میں نے سنا ہے کہ وہ (ظہران ممدانی) ایک پاگل شخص ہے، مجھے لگتا ہے کہ نیویارک کے لوگ پاگل ہو گئے ہیں، اگر نیو یارک کے لوگ ممدانی کو منتخب کرتے ہیں تو وہ پاگل ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ممدانی کمیونسٹ گروسری اسٹور اور، ڈیپارٹمنٹل اسٹورز چلانا چاہتا ہے، اگر ایسا ہے تو نیویارک میں موجود باقی لوگوں کا کیا ہوگا۔


    اسرائیل غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی پر رضامند ہوگیا، صدر ٹرمپ کا دعویٰ


    میڈیا سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ سے ایلون مسک کے رویے پر سوال کیا گیا تو انھوں نے جواب میں کہا ایلون مسک الیکٹرک گاڑیوں پر مینڈیٹ کھونے پر پریشان ہے، وہ اپنے رویے کی وجہ سے الیکٹرک گاڑیوں کے علاوہ اور بھی بہت کچھ کھو سکتا ہے۔

    غزہ معاملے پر انھوں نے کہا نیتن یاہو جلد واشنگٹن پہنچ رہا ہے، ان سے غزہ میں ایک عظیم کامیابی پر بات کرنے جا رہے ہیں۔

  • ’’مجھ سے پہلے جو صدر تھا وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا‘‘

    ’’مجھ سے پہلے جو صدر تھا وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا‘‘

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی تضحیک کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا۔

    اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’مجھ سے پہلے جو صدر تھا وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا۔‘‘ ان کا اشارہ امریکا کے 46 ویں صدر 82 سالہ جو بائیڈن کی طرف تھا۔

    ٹرمپ نے کہا ’’امریکا کی دنیا میں عزت بحال ہوئی ہے، سب قدر کر رہے ہیں، میں دوروں پر گیا تو وہاں پر حکمران بہت عزت کر رہے تھے، مجھ سے پہلے جو صدر تھا وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا۔‘‘

    جو بائیڈن سائیکل سے اترتے ہوئے گر گئے

    انھوں نے مزید کہا ’’مجھ سے پہلے جو صدر تھا اس کو پتا نہیں چلتا تھا کس طرف جانا ہے، بائیڈن اسٹیج پر گر جایا کرتا تھا، دنیا بھر میں مذاق اڑتا تھا۔‘‘


    خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافی اپنے ذرائع بتائیں ورنہ ۔۔۔ ٹرمپ کی دھمکی


    یاد رہے کہ رواں ماہ 9 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ایئر فورس ون کی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے اچانک ٹھوکر کھاتے دکھائی دیتے ہیں، انھوں نے بہ مشکل خود کو گرنے سے بچایا تھا۔

    ٹرمپ نے انٹرویو میں کہا ’’گزشتہ ایک ہفتہ میرے لیے اہم رہا ہے، سعودی بادشاہ، قطر، یو اے ای قیادت سے ملاقات ہوئی، سعودی عرب، قطر، یو اے ای سے 5.1 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری لایا، ایک سال پہلے امریکا کی کارکردگی بری تھی، لیکن امریکا میں اب مہنگائی نہیں، اعداد و شمار اچھے ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ٹیرف کے مقابلے ٹیرف سے ہی مقابلہ کر رہے ہیں، ٹیرف کے مقابلے میں کچھ نہ کریں تو ہماری صورت حال خطرناک ہوگی، ہم کچھ نہ کریں تو امریکا معصوم بھیڑ کی طرح ہو جائے گا۔

    ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکی حکومت معیشت کے لیے بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے، معیشت میں جو ہماری پرواہ نہیں کرے گا ہم اس کی پرواہ نہیں کریں گے، جو ملک ہم پر ٹیکس لگائے گا جواب میں ہم بھی ٹیکس لگائیں گے۔

  • ٹک ٹاک کی خریداری، ٹرمپ نے چینی صدر شی سے متعلق بڑی پیشگوئی کر دی

    ٹک ٹاک کی خریداری، ٹرمپ نے چینی صدر شی سے متعلق بڑی پیشگوئی کر دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں ٹک ٹاک کی ملکیت کے معاملے پر پیش رفت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسے خریدنے کے لیے ایک گروپ تیار ہے۔

    اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’ہمارے پاس ٹک ٹاک کا ایک خریدار موجود ہے، یہ امیر لوگوں کا ایک گروپ ہے جو ٹک ٹاک خریدنا چاہتا ہے، میں 2 ہفتوں میں بتاؤں گا کہ ٹک ٹاک خریدنے والے کون ہیں۔‘‘

    صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ جو ڈیل تیار کر رہے ہیں اسے آگے بڑھانے کے لیے چین کی منظوری درکار ہوگی، انھوں نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ اس ڈیل کی منظوری دے دیں گے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے رواں ماہ کے شروع میں چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے چھوڑنے کے لیے ڈیڈ لائن 17 ستمبر تک بڑھا دی تھی، حالاں کہ قانون کے مطابق کسی اہم پیشرفت کے بغیر یا تو اثاثے فروخت کیے جانے تھے یا کمپنی شٹ ڈاؤن کی جانی تھی۔


    خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافی اپنے ذرائع بتائیں ورنہ ۔۔۔ ٹرمپ کی دھمکی


    ٹرمپ انتظامیہ ایک معاہدے پر کام کر رہی تھی جس کے تحت TikTok کے امریکی آپریشنز کو ایک نئی امریکی فرم میں تبدیل کیا جانا تھا، جو امریکی سرمایہ کاروں کے زیر انتظام ہوتی، لیکن اسے اس وقت روک دیا گیا جب چین نے اشارہ دیا کہ وہ اسے منظور نہیں کرے گا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ ٹک ٹاک ایپ کی آخری تاریخ میں تین بار توسیع کر چکے ہیں، وہ گزشتہ نومبر کے صدارتی انتخابات میں نوجوان ووٹروں میں اپنی حمایت بڑھانے کا سہرا بھی اسی ایپ کو دیتے ہیں۔

  • خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافی اپنے ذرائع بتائیں ورنہ ۔۔۔ ٹرمپ کی دھمکی

    خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافی اپنے ذرائع بتائیں ورنہ ۔۔۔ ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کی خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافیوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کے قریب تھا، امریکی پائلٹوں اور بہترین طیاروں نے مشکل آپریشن کیا، آپریشن میں ایسے بم استعمال کیے جو دنیا میں کسی کے پاس نہیں، لیکن آپریشن کے بعد سی این این اور نیویارک ٹائمز کی فیک نیوز کا سامنا کرنا پڑا، فیک نیوز نے سوال اٹھائے کہ ایٹمی تنصیبات تباہ ہوئیں یا نہیں۔

    انھوں نے کہا ہم نے ایران کی ایٹمی طاقت کی خواہش کو ختم کر دیا ہے، اس سلسلے میں انٹیلیجنس رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    دی گارڈین کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان صحافیوں کو اپنے ذرائع ظاہر کرنے پر مجبور کر رہے ہیں جنھوں نے انٹیلیجنس رپورٹ سے افشا ہونے والی تفصیلات شائع کیں، جس میں ایران پر حالیہ امریکی فوجی حملوں کے اثرات کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ صدر نے یہ بھی کہا کہ اگر رپورٹرز اور ذرائع نے ان کے احکام کے تعمیل نہیں کی تو انتظامیہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کر سکتی ہے۔


    ٹرمپ نے زہران ممدانی کو بھی دھمکی دے دی


    اتوار کو امریکی صدر نے پھر تفصیل بتائی کہ ایران پر حملوں کے آپریشن میں امریکی پائلٹوں نے 36 گھنٹے تک پرواز کی جو مشکل عمل ہے، اور مشکل اہداف کو 50 ہزار فٹ کی بلندی سے مہارت سے نشانہ بنایا، امریکی پائلٹوں نے ریفریجریٹر کے دروازے جتنے ہدف کو نشانہ بنایا، انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس بلاؤں گا۔

    انھوں نے کہا ایران امریکی حملوں سے پہلے یورینیم کو نہیں نکال سکا تھا، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے۔

  • ٹرمپ کے ’بگ بیوٹی فل بل‘ کو سینیٹ میں روکنے کی کوشش ناکام، ایلون مسک کی رائے؟

    ٹرمپ کے ’بگ بیوٹی فل بل‘ کو سینیٹ میں روکنے کی کوشش ناکام، ایلون مسک کی رائے؟

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’بگ بیوٹی فل بل‘ کو روکنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ میں بگ بیوٹی فل بل کے لیے ووٹنگ میں 51 ریپبلکنز نے حمایت اور 49 ڈیموکریٹس نے مخالفت کی، ووٹنگ کے دوران 2 ریپبلکن سینیٹرز تھام ٹیلیز اور رینڈ پال نے ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا۔

    اس وقت سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے 940 صفحات پر مشتمل ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘ پر بحث جاری ہے، جس میں ٹیکس میں چھوٹ اور ہیلتھ کیئر اور فوڈ پروگراموں میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں تجویز کی گئی ہیں۔ غیر جانب دار کانگریسی بجٹ آفس (سی بی او) نے اس حوالے سے خبردار کیا ہے کہ اس بل سے دس سال میں امریکی قرضوں میں 3.3 کھرب ڈالر کا اضافہ ہو جائے گا، اور اگر یہ بل قانون بن گیا تو 2034 تک مزید 11.8 ملین امریکی بیمہ سرکل سے نکل جائیں گے۔


    نامعلوم قاتل نے امریکا میں اسنائپر سے فائر فائٹرز کو نشانہ بنا دیا، 2 ہلاک


    سینیٹ سے منظوری کے بعد 4 کھرب ڈالر کا یہ بل ایوان نمائندگان میں بھیجا جائے گا، ٹرمپ نے سینیٹ میں بل پر بحث کا خیر مقدم کیا اور جلد منظوری کی ہدایت کر دی، ٹروتھ سوشل پر انھوں نے بیان میں کہا بل کی حمایت کرنے والے ریپبلکنز محب وطن ہیں، مخالف کرنے والے ریپبلکنز یاد رکھیں انھیں آئندہ بھی الیکشن لڑنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا بل کی منظوری سے معاشی ترقی، سرحدیں محفوظ اور میڈیکیڈ سسٹم بہتر ہو جائے گا، بگ بیوٹی فل حاضر اور ریٹائرڈ فوجیوں کو معاشی تحفظ فراہم کرے گا۔ ادھر ایلون مسک دوبارہ میدان میں آ گئے ہیں اور انھوں نے بگ بیوٹی بل کو ریپبلکنز کے لیے سیاسی خودکشی قرار دے دیا ہے۔

  • کانگو نے بھی ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا

    کانگو نے بھی ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: وسطی افریقی ملک جمہوریہ کانگو نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں کانگو سے آئے وفد نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جنگیں رکوانے پر نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے، وفد کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے ایک اور جنگ رکوا دی، کانگو اور روانڈا میں 30 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو گیا۔

    دوسری طرف وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے غزہ میں آئندہ ہفتے سیز فائر کی امید ظاہر کی، اور کہا کہ صورت حال خوف ناک ہے، خوراک کی قلت ہے، تاہم ہماری کوششیں جاری ہیں اور ہم غزہ میں امن قائم کرنےکے قریب ہیں۔

    ایک سوال پر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران میں اب کوئی جوہری ہتھیار نہیں ہے، ایٹمی تنصیبات کو مکمل تباہ کر دیا ہے، ایران نے ایٹمی ہتھیار کے لیے افزودگی کی تو دوبارہ حملہ کر دیں گے، اور ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کے بیان پر جلد ردعمل دوں گا۔


    غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا


    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پاک بھارت جنگ بندی کروا نے پر اب بھی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی سے بہت خوشی ہوئی، دونوں ملکوں کے پاس انتہائی اعلیٰ سطح کے جوہری ہتھیار ہیں۔

    انھوں نے کہا جنگ خطرناک تھی، امن قائم ہوتا ہے تو لاکھوں لوگوں کی زندگیاں محفوظ ہوتی ہیں، عوام مجھے امن قائم کرنے پر سراہتے ہیں، اس لیے اکثریت حاصل کی۔