Tag: DONALD TRUMP

  • ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کےمنصب کےلیےنااہل ہیں‘ جیمزکومی

    ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کےمنصب کےلیےنااہل ہیں‘ جیمزکومی

    واشنگٹن : ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمزکومی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اخلاقی طور پرامریکہ کے صدر رہنے کے قابل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کے منصب کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے شخص ہیں جن کے لیے سچائی کی اہمیت نہیں ہے۔

    جیمزکومی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے صدر کو ان اقدار کا حامل ہونا چاہیے جو ہمارے ملک کا خاصہ ہیں جن میں سب سے اہم سچائی ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ اس پرپورا نہیں اترتے۔

    ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمزکومی کے انٹرویو پرردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں جیمز کومی پرجھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا تھا کہ خراب تبصرے والی کتاب سے بڑے سوالات پیدا ہوتے ہیں، انہوں نے جمیز کومی کو قید کیے جانے کی جانب اشارے کیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا

    یاد رہے کہ 10 مئی 2017 کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کوعہدے سےبرطرف کر دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں ڈونلڈٹرمپ نےامریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کومسلم ممالک پرپابندی کےحکم نامے کےدفاع سےانکارکرنے پرعہدے سے برطرف کردیاگیاتھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ اس پردوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے۔

    امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے حملوں کے بعد سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے شام پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد پیش کی لیکن وہ مسترد کردی گئی۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں صرف تین ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جن میں روس، چین اور بولیویا شامل ہیں جبکہ آٹھ رکن ممالک نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پرکیے جانے والے حملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب ایک مکمل کارروائی کی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانس اور برطانیہ کو ان کی دانشمندی اور بہترین فوجی طاقت پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بہتر نتیجی نہیں سکتا تھا، مشن تکمیل کو پہنچا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کا کہنا تھا کہ شام پرامریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملے کا مقصد شامی صدربشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے کہ آئندہ کیمیائی حملوں سے بازرہے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا امریکا سے اپنے جوہری پروگرام پر مزاکرات کے لیے راضی ہے: امریکی وعویٰ

    شمالی کوریا امریکا سے اپنے جوہری پروگرام پر مزاکرات کے لیے راضی ہے: امریکی وعویٰ

    واشنگٹن: امریکی حکام کے ایک اعلیٰ افسر نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا امریکا سے اپنے جوہری پروگرام پر بات چیت کرنے کے لیے راضی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے عالمی جوہری پروگرام قوانین کی ہمیشہ خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے جس کے نتیجے میں امریکا نے ان پر مختلف پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہیں اس کے باجود امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت پر آمادہ ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ شمالی کوریا کی حکومت نے امریکہ کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ اس کے سربراہ کم جونگ ان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی متوقع ملاقات میں پیانگ یانگ کے جوہری ہتھیاروں پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    مذاکرات سے قبل شمالی کوریا پر پابندیاں جاری رہیں گی، ڈونلڈ ٹرمپ

    دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے پیغام ملا ہے جس میں انہوں نے اپنے جوہری پروگرام پر بات چیت کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے جس سے صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی مستقبل میں ہونے والی ملاقات کے نتیجہ خیز ہونے سے متعلق امریکی حکومت کی توقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    شمالی کوریا نےامریکہ سےمذاکرات پررضامندی کا اظہار کردیا

    خیال رہے کہ تاحال شمالی کوریا حکام یا کسی اعلیٰ عہدیدار نے صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان براہِ راست سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باعث ملاقات کی اس پیشکش اور اس کے پیچھے کار فرما مقاصد کے بارے میں قیاس آرائیاں بدستور جاری ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    دمشق : شام کے شہرحمس میں تیفورنامی فوجی ہوائی اڈےکومتعدد میزائلوں سےنشانہ بنایا گیا ہے جس کےنتیجے میں درجنوں افراد کے ہلاک اورزخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے حمس کے تیفور ہوائی اڈے کے ٹی 4 ایئر بیس پر پیر کے روز صبح فجر کے وقت یکے بعد دیگرے متعدد میزائل حملوں کی آوازیں سنائی دیں، جس میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تیفو ہوائی اڈے پر متعدد میزائلوں سے حملہ کیا گیا تھا تاہم اس خبر کی بااثر ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے، شام میں ہوائی اڈے پرمیزائل حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دو روز قبل شامی شہر دوما میں حکومتی افواج کی جانب سے گیس حملوں میں 70 افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری سراپا احتجاج ہے۔

    شام کے صوبے دوما میں مبینہ گیس حملوں میں نشانہ بننے والے شامی شہریوں کی ہلاکت پر امریکی صدر ٹرمپ نے تشویس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطےکی ویب سائٹ پرپیغام دیا تھا کہ شام اور اس کے اتحادی روس اورایران کو دوما میں کیمیائی گیس حملوں پر’بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی‘۔

    برطانیہ سمیت تمام یورپی یونین کے رکن ممالک نے دوما میں ہونے والے حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں جب کہ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسیس نے بھی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو بلاجواز قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب شام اور اس کے اتحادی دو روز قبل دوما میں ہونے والے کیمیائی حملوں کی مسلسل تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی سازن پے۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اقوام متحدہ پیر کے روز شام میں کیمیائی میزائل حملوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے گا، سلامتی کونسل کے 15 میں 9 رکن ممالک نے فوری اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل 2017 میں امریکا نے کیمیل حملوں کو جواز بنا کر 59 ٹومہوک نامی کروز میزائل شام کےک شیارت نامی فوجی ایئ بیس پر فائر کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام میں کیمیائی حملہ بلا جواز ہے، عورتوں اور بچوں سمیت بہت سے لوگ مارے گئے ہیں، کیمیائی حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ٹرمپ نے کہا کہ جس علاقے میں سنگ دلی کا یہ مظاہرہ کیا گیا وہ شامی فوج کے گھیرے میں اور بیرونی دنیا کے ناقابل رسائی ہے، صدر پیوٹن، روس اور ایران بشار الاسد کی حمایت کے ذمہ دار ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقے کو طبی امداد اور تصدیق کے لیے فوری طور پر کھولا جائے۔ انہوں نے مبینہ کیمیائی حملے کو ایک اور انسانی المیہ بھی قرار دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر سابق صدر اوباما نے اپنی بیان کردہ صحرا میں سرخ لکیر عبور کرلی ہوتی تو شام کا المیہ بہت پہلے ختم ہوجاتا اور بشارالاسد تاریخ بن چکا ہوتا۔

    واضح رہے کہ شام میں سرکاری افواج کی جانب سے گزشتہ روز جنوب مشرقی غوطہ کے قصبے دوما میں فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد خمی ہوئے تھے، ہلاک و زخمیوں میں زیادہ تر تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی سرحدکے قریب آنے والےاپنی زندگی خطرےمیں ڈالیں گے، اسرائیلی وزیردفاع

    اسرائیلی سرحدکے قریب آنے والےاپنی زندگی خطرےمیں ڈالیں گے، اسرائیلی وزیردفاع

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر دفاع نے سرحدی علاقے میں فلسطینی عوام کی جانب سے احتجاج کے پیش نظروارننگ جاری کی ہےکہ ’سرحدی باڑ کے قریب آنے والا اپنی جان کو خطرے میں ڈالے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں حالیہ دنوں ہونے والے مظاہروں میں نہتے فلسطینوں کی شہادت کے بعد اسرائیل کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم نے مہم شروع کی ہے کہ اسرائیلی فوجی نہتے فلسطینیوں پر گولیاں چلانے سے انکار کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی ’بی ٹسلیم‘ نامی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے اسرائیلی اخبارات میں اشتہارات بھی دیئے گئے ہیں کہ ’معاف کیجیئے کمانڈر میں گولی نہیں چلا سکتا‘۔

    انسانی حقوق کی تنظیم کا موقف ہے کہ ایسا تصادم جو عام شہریوں کی جان لے، جو بے گناہ انسانوں کی زندگی کے لیے خطرہ ہو وہ عالمی قوانین کے مطابق غیر قانونی ہے۔

    مذکورہ تنظیم کی جانب سے یہ مطالبہ گذشتہ جمعے مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام کی جانب سے کیے گئے مظاہرے میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے 17 مظاہرین کی شہادت ہوئی تھی۔

    انسانی حقوق کیی تنظیم کی جانب سے اخبارات میں اشتہارات شائع کروانے پر اسرائیلی پبلک سیکیورٹی ککے وزیر نے تنظیمی کارکنوں کے خلاف ’دفاعی فوجیوں کو حکومت کے خلاف بھڑکانے‘ کے مقدمات درج کرکے تحقیقات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    آج بھی 50 ہزار سے زائد فلسطینی مظاہرین اسرائیلی سرحد کے قریب پانچ مقامات پر جمع ہوکر احتجاج کا آغاز کررہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیردفاع اویگدر لیبرمن نے وارننگ دی ہے کہ پانچ مقامات پر اسرائیلی فوجی اور سنائیپرز تعینات کیے گئے ہیں ’جو سرحدی باڑ وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالے گا‘۔


    فلسطینیوں کا اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان


     دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے حالیہ بیان میں کہنا تھا کہ فلسطینی عوام احتجاج کرنے کا پورا حق ہے لیکن اسرائیلی سرحد سے 500 میٹر کی دوری پر مظاہرہ کریں۔ کسی بھی صورت میں سرحد کے قریب نہ جائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم ان رہنماؤں اور مظاہرین کی مذمت کرتے ہیں جو مظاہرین بشمول بچوں کے کو سرحد کی قریب جانے کا کہتے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ زخمی یا جاں بحق ہوسکتے ہیں‘۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گذشتہ ہفتے براہ راست فائرنگ پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تنقید کی تھی، جبکہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے سربراہ نے آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکوکی سرحد پرفوج تعینات کرنے کا عزم

    ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکوکی سرحد پرفوج تعینات کرنے کا عزم

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ ملک کے جنوب میں واقع میکسکو کی سرحد کی حفاظت کے لیے وہ امریکی فوج تعینات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب ہم اپنے کام عسکری انداز میں کریں گے اور یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔

    اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ وسطی امریکی ملک ہانڈوراس کو اس وقت امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی جب وہاں سے پناہ گزینوں کے امریکہ کی جانب روانہ ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

    خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دونوں پیش رو جارج بش اور براک اوباما نے امریکی سرحدوں کے لیے نیشنل گارڈ کا استعمال کیا تھا، سابق امریکی صدر جارج بش نے ہزاروں فوجیوں کوسرحد پر جب تعینات کیا تو اسے آپریشن ’جمپ اسٹارٹ‘ کا نام دیا گیا تھا۔

    ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شمالی امریکہ کے آزاد تجارت کے معاہدے ’نافٹا‘ کو بھی ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب آزاد ریاست کےفلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے‘ شاہ سلمان

    سعودی عرب آزاد ریاست کےفلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے‘ شاہ سلمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب اپنے موقف پرقائم ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم فلسطینیوں کے آزاد ریاست حاصل کرنے کے حق کی حمایت کرتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب آزاد ریاست کے فلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے۔

    شاہ سلمان نے امریکی صدر سے گفتگو کے دوران فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب کی پوزیشن کو دہرایا اور کہا کہ فلسطینی عوام کو آزاد ریاست کا قانونی حق حاصل ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

    سعودی فرمانروا اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ غزہ میں مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 17 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد سامنے آیا۔

    اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمد بن سلمان

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، استحکام کے لیے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔

    واضح رہے کہ 2002 سے سعودی عرب اسرائیل اور فلسطین تنازع کے لیے دو ریاستی حل کے لیے کردار ادا کرتا رہا ہے اور آج تک کسی سعودی حکام نے اس چیز کو تسلیم نہیں کہ اسرائیل کو کسی زمین کا حق حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا ہے، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں عہدوں سے متعلق غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے سکیورٹی امور مک ماسٹر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، جس نے ٹرمپ انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل مک ماسٹر امریکی صدر کے تیسرے سیکیورٹی ایڈوئزر تھے، انہیں ٹرمپ کی ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے اختیار کی جانے والی جارحانہ پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر برائے سیکیورٹی امور کا استعفیٰ بھی ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے روس اور برطانیہ کے خراب ہوتے تعلقات میں برطانیہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ خود امریکا کی اندرونی امن و امان کی صورتحال بھی ٹھیک نہیں ہے۔


    امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر


    واضح رہے رواں ماہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں اب تک چار بم دھماکے ہوچکے ہیں جس میں دو شہری ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے، بم دھماکوں میں ملوث ملزمان نسل پرستی کی بیناد پر سیاہ فارم شہریوں کے گھروں پر دھماکہ خیز مواد پارسل کی صورت بھیجے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی چینل نے خبردی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرجنرل ایچ آر مک ماسٹر کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ اگلے ماہ تک واہٹ ہاؤس چھوڑ کر چلے جائے گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھاکہ انہوں نے جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کے مشیر کےعہدے کے لیے منتخب کیا تھا۔


    ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر عہدے سے مستعفی


    خیال رہے کہ اسی ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گیری کوہن کو بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ مائیکپومپیو کو وزارت کا قلمدان سونپ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے  دیا اور کہا کہ دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے سعودی عرب اقدامات کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملاقات میں سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان نے وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، ملاقات میں ایران، یمن، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران دنیا کے ساتھ مناسب طریقے سے پیش نہیں آرہا، دہشتگردوں کورقوم کی منتقلی کے معاملے کو امریکا برداشت نہیں کرے گا۔

    امریکی صدر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دیا اور کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں دہشتگردوں کی فنڈنگ بندکرناچاہتے ہیں، سعودی عرب دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اوباما دور میں سعودی عرب سے تعلقات پیچیدہ تھے لیکن اب امریکا اور سعودی عرب کے درمیان پہلے سے کہیں مضبوط اور بہتر تعلقات استوار ہیں، سعودی عرب امریکا سے اسلحہ خریدنے والا بڑاملک ہے۔

    سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان کا کہناتھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں سعودی عرب امریکا کا قدیم ترین اتحادی ہے، ہم امریکا کے ساتھ تعلقات مزیدبہترکرناچاہتے ہیں جبکہ سعودی عرب اور امریکا 200ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر کام کریں گے۔

    خیال رہے کہ شہزاد ہ محمد بن سلمان کا ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے۔اس سے پہلے انھوں نے مصر اور برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔

    محمد بن سلمان سرکاری دورے میں دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے، جن میں امریکی نائب صدر مائیک پنس ، قومی سلامتی کے مشیر ہربرٹ مک ماسٹر اور وزیر دفاع جیمز میٹس کے علاوہ کانگریس کے درجنوں ارکان شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں ان کی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنتونیو گوتیریس سے ملاقات ہوگی جبکہ لوس اینجلس میں گوگل اور ایپل جیسی بڑی کمپنیوں کے عہدے داران سے ملاقات بھی متوقع ہے۔


    مزید پڑھیں : مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں ، سعودی شہزادہ محمدبن سلمان


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد ہیوسٹن میں آئل اینڈ گیس سیکٹر کی کمپنیوں کے عہدے داران کے سے ملیں گے اور گوگل، ایپل کمپنیوں کا بھی دورہ کریں گے، اس کے علاوہ بن سلمان نیویارک میں سعودی امریکی کاروباری شخصیات کے سیمینار میں بھی شریک ہوں گے۔

    اس سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب انسان ہیں اورخواتین اورمردوں میں کوئی فرق نہیں، سعودی عرب میں خواتین ورکرز کو مردوں کے برابرتنخواہ دی جائیں گی۔

    محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان کچھ انتہا پسند غلط خیالات پھیلا رہے ہیں، موجودہ سعودی عرب وہ نہیں جو حقیقت میں ہے، حقیقی سعودی عرب ستر اوراسی کی دہائی کا ہے، جب سعودی خواتین ڈرائیونگ کرتی تھیں اور ملک میں سینما گھر بھی تھے۔

    سعودی ولی عہد نے کہا تھا کہ کرپشن کیخلاف مہم میں ایک کھرب ڈالرحاصل کئے، مہم کا مقصد رقم جمع کرنا نہیں بلکہ انہیں سزا دینی تھی اور یہ کارروائی بہت ضروری تھی جس سے کرپشن کا انسداد ممکن ہوگا، اسامہ بن لادن نے سعودی عرب کے امیج کونقصان پہنچایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔