Tag: DONALD TRUMP

  • میئرلندن صادق خان کی امریکی صدرکےمسلمان مخالف ٹویٹس کی مذمت

    میئرلندن صادق خان کی امریکی صدرکےمسلمان مخالف ٹویٹس کی مذمت

    لندن : میئرلندن صادق خان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نفرت انگیزویڈیوز ری ٹویٹ کرنا قابل مذمت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئرلندن صادق خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمان مخالف ٹویٹس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نفرت پھیلانے والی تنظیم کی حوصلہ افزائی کے بجائے مذمت کرنی چاہیے۔


    برطانوی حکومت کی بھی ٹرمپ کے مسلمان مخالف ٹویٹس کی مذمت


    ترجمان برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمان مخالف ٹویٹس شیئر کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ٹویٹس کرنا غلط ہے۔

    ترجمان تھریسا مے کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی عوام انتہا پسند تنظیم کا نفرت آمیز پیغام مسترد کرتے ہیں، نفرت آمیزپیغامات کا مقصد معاشرے کو تقسیم کرنا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو دی گئی دورہ برطانیہ کی دعوت واپس لی جائے، امریکی صدر کوخوش آمدید نہیں کیا جائے گا۔


    تھریسا مےمجھ پر نہیں، برطانیہ میں دہشت گردی پرتوجہ دیں‘ ڈونلڈٹرمپ


    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹرپرنفرت انگیز ویڈیوز شیئرکرنے پرتنقید کی تھی جس پر امریکی صدر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی توجہ مجھ پر نہ رکھیں بلکہ برطانیہ میں دہشت گردی پر دیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • تھریسا مےمجھ پر نہیں، برطانیہ میں دہشت گردی پرتوجہ دیں‘ ڈونلڈٹرمپ

    تھریسا مےمجھ پر نہیں، برطانیہ میں دہشت گردی پرتوجہ دیں‘ ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی جانب سے تنقید پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان پر توجہ دینے کے بجائے برطانیہ میں دہشت گردی پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹرپرنفرت انگیزویڈیوز شیئرکرنے پرتنقید کی تھی جس پر امریکی صدر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی توجہ مجھ پر نہ رکھیں بلکہ برطانیہ میں دہشت گردی پر دیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل دائیں بازو کی ایک برطانوی تنظیم کی جانب سے مسلمانوں کے بارے میں تین اشتعال انگیز ویڈیوز ٹویٹ کی تھیں جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری ٹویٹ کیا تھا۔

    بعدازاں برطانوی وزیراعظم کے دفتر ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اشتعال انگیز ویڈیو کو ری ٹویٹ کرنا غلط تھا۔

    بریٹن فرسٹ نامی تنظیم کی رہنما جیڈا فرینسن کی جانب پہلی ویڈیو ٹویٹ کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک مسلمان تارک وطن کو بیساکھیوں کے سہارے چلنے والے شخص پرحملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    جیڈا فرینسن نے مزید دو ویڈیوز جاری کیں جن دکھائے گئے افراد کے بارے میں بھی دعویٰ کیا گیا کہ وہ مسلمان ہیں۔

    یاد رہے کہ بریٹن فرسٹ کو انتہائی دائیں بازو کی جماعت برٹش نیشنل پارٹی کے ایک سابق رکن نے 2011 میں بنایا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکی جنرل کا ڈونلڈ ٹرمپ کو صاف انکار

    امریکی جنرل کا ڈونلڈ ٹرمپ کو صاف انکار

    واشنگٹن : امریکی جنرل نےصدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوٹوک پیغام د یتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدر نے بھی شمالی کوریا پر ایٹمی حملے کا حکم دیا تو ایٹم بم نہیں چلاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق کمانڈرامریکی اسٹریٹجک کمانڈجنرل جان ہائیٹن نے کینیڈا میں ایک دفاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم کے غیر قانونی احکامات کے آگے مزاحمت کروں گا‘ ٹرمپ نےغیرقانونی طورپرایٹمی حملےکاحکم دیاتوتسلیم نہیں کروں گا۔

    کمانڈرامریکی اسٹریٹجک کمانڈجنرل جان ہائیٹن کا کہنا تھا کسی بھی طرح کے حملے سے پہلے بہت سے پہلوؤں پر غور کرنا ہوتا ہے ‘ لوگ سمجھتے ہیں کہ فوجی شایداحمق ہوتےہیں لیکن فوجی نازک صورتحال سےمتعلق بہت زیادہ سوچتےہیں ۔ کوئی یہ کیسے سمجھ سکتا ہے کہ جب ذمہ داری اس قدر زیادہ ہو تو فوجی حالات کا تجزیہ کیے بغیر فیصلہ کرے گا۔

    شمالی کوریا امریکی حملے کےجواب میں جوہری حملے کےلیےتیار*

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بحیثیت کمانڈرمیراکام صدرکومشورہ دیناہے‘ شمالی کوریا کے ساتھ ایسی صورتحال پیش آئی اور مجھے اس قسم کے کوئی احکامات جاری کیے گئے تو میں صدر کو جواب دوں گا کہ یہ غیر قانونی ہے‘ وہ مجھ سے سوال کریں گے کہ قانونی طریقہ کیا ہے ؟‘ تب میں امریکی صدر کے ساتھ مل کر معاملے کا حل نکالوں گا۔

    یاد رہے کہ رواں برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر اٹم بم گرانے کی دھمکی تھی ۔

    دوسری جانب پینٹا گون نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور کسی قسم کے تبصے سےگریز کیا ہے۔ خیال رہے کہ امریکی سینٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اختیارات کا جائزہ لیا جارہاہے کہ آیا وہ شمالی کوریا کے ساتھ جنگ چھیڑنے کا اور ایٹمی حملے کا حکم دینے کا اختیار رکھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کانگریس میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف

    کانگریس میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف

    واشنگٹن : امریکہ میں ڈیموکریٹس کانگریس مین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف کرا دیے ہیں، کانگریس اراکین کے مطابق صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں روس کیخلاف ایف بی آئی کی تحقیقات پر بھی پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹک کانگریس مین سٹیو کوہن نے دیگر کانگریس مینوں کے ہمراہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف متعدد آرٹیکلز متعارف کروا دئے ہیں۔

    ٹرمپ پر ایک الزام یہ ہے کہ انہوں نے صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت پر ایف بی آئی کی تحقیقات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

    صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ وہ معتبر خبریں فراہم کرنے والے اداروں کو جعلی نیوز جیسے القاب سے پکارتے ہیں جبکہ عدالتوں اور ججز کی توہین کے بھی مرتکب پائے گئے ہیں۔

    اسٹیو کوہن کانگریس مین کانگریس مین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے باوجود صدر ٹرمپ نے آج تک ادا کئے جانے والے ٹیکسوں کی تفصیلات عوام کو فراہم نہیں کیں، جبکہ ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹلز میں غیر ملکی مندوبین اور لابنگ کیلئے منعقد کی گئی تقریبات سے کروڑوں ڈالرز کی آمدن کی۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخاب میں روسی مداخلت، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج سمیت3افراد پرفردجرم عائد


    صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا کہ امریکی حکومت ٹرمپ کے نجی کاروبار اور تفریح کی سہولیات پر بھی سیکورٹی کے نام پر لاکھوں ڈالرز خرچ کر رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ٹرمپ کیخلاف مواخذے کے آرٹیکلز ان کیخلاف کانگریس میں مواخذے کی تحریک لانے کیلئے ناکافی ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کانگریس مین اور سینیٹرز کی ای بڑی تعداد سمیت ٹرمپ کے دیگر مخالفین خصوصی نمائندے رابرٹ ملر کی تفتیش مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    مواخذے کی قرارداد پر کانگریس مین سٹیو کوہن کے علاوہ، لوئس گوٹریز، ایل گرین، مارشیا فج، ایڈریانو ایسپلاٹ اور کانگریس مین جان یارمتھ نے بھی دستخط کئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • کم جونگ کی شان میں گستاخی‘ امریکی صدر ٹرمپ کو سزائے موت

    کم جونگ کی شان میں گستاخی‘ امریکی صدر ٹرمپ کو سزائے موت

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ’ کم جونگ ان‘ کی شان میں گستاخی کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے موت کی سزا تجویز کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نچانہ بنایا اور کہا کہ کم جونگ ان کی شان میں گستاخی پر انہیں کم از کم موت کی سزا ہونی چاہیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری میڈیا کی جانب سے انہیں بزدل بھی قراردیا کہ انہوں نے ایشیا کے دورے کے دوران اپنا بین الکوریا ئی سرحدی دورہ بھی منسوخ کردیا۔

    حکمران پارٹی کے زیراشاعت اخبار کے اداریے میں امریکی صدر کے گزشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے دورے کے دوران پارلیمنٹ میں کی جانے والی تقریر میں شمالی کوریا کی آمریت پر کی گئی تنقید پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

    اداریے میں کہا گیا ہے کہ ’’سپریم لیڈر شپ کی شان میں گستاخی کرکے امریکی صدر نے ایسا جرم کیا ہے جس کی معافی کسی صورت ممکن نہیں ہے‘۔ یہ بھی لکھا گیا کہ ’ اس (امریکی صدر) نے ظاہر کردیا کہ وہ محض ایک مجرم ہے جسے کورین عوام نے موت کی سزا سنائی ہے‘‘۔

    کیا میں نے کم جانگ ان کو ’چھوٹا اور موٹا‘ کہا؟*

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ کے درمیان زبانی جنگ جاری ہے‘ ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے انہیں کبھی ’چھوٹا اور موٹا‘ نہیں کہا۔

    امریکی صدر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ’ کم جانگ مجھے ’بوڑھا ‘کہہ کر کیسے میری بے عزتی کرسکتے ہیں ،کیا میں نے کبھی انہیں چھوٹا اور موٹا کہا ہے‘۔

    اس سے چار روز قبل شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹر مپ کو ’پاگل بوڑھا‘قرار دیا تھا، شمالی کوریا نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ’پاگل بوڑھے شخص‘کو صدارت سے ہٹایا جائے ورنہ واشنگٹن تباہی کے لیے تیار ہو جائے‘‘۔

    کم جانگ ان نے یہ بھی کہا تھا کہ’’ ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے دنیا ایک عجیب و غریب صورت حال سے گزر رہی ہے، امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو فوری طور پر برطرف کر کے شمالی کوریا کے خلاف پالیسی ترک کرے اور تباہی کی دلدل میں پھنسنے سے بچے‘‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • امریکی صدر کی نواسی نے  چینی صدر کا دل جیت لیا

    امریکی صدر کی نواسی نے چینی صدر کا دل جیت لیا

    بیجنگ : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نواسی نے چینی نظم پڑھ کر چینی صدر کا دل جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کے دورے پر ہیں ، چین کے صدر ژی جن پنگ اور ان کی اہلیہ سے ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر کو نواسی ارابیلا کشنر کی چینی زبان میں گائی ہوئی نظم کی ویڈیو دکھائی۔

    جسے دیکھ کر چینی صدر بے حد متاثر ہوئے اور ٹرمپ کی نواسی کی اس کوشش کو خوب سراہا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ تین روزہ دورے پر چین پہنچے، مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چین کا پہلا دورہ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شئیر کی تھی، جس میں ان کی بیٹی سرخ ڈریگن کے ساتھ چینی گانا گا کر چینی عوام کو نئے سال کی مبارک باد دے رہی تھی۔

    ایوانکا نے اپنی ٹویٹ کے آخر پر چار چینی خصوصیات بھی شامل کیں جن کا مطلب ہے ’’ہیبی نیو ایئر ‘‘ ۔

    خیال رہے کہ ایوانکا کی پانچ سالہ بیٹی آربیلا چینی زبان سیکھ رہی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چین اور امریکا کے درمیان 253.5 بلین ڈالر کے تجارتی معاہدے پر دستخط

    چین اور امریکا کے درمیان 253.5 بلین ڈالر کے تجارتی معاہدے پر دستخط

    بیجنگ : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ چین کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان تقریباً دو سو پچاس بلین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے چین کے دورے کے دوران دونوں ممالک کئی بڑی کمپنیوں کے مابین بیجنگ میں ہونے والی تجارتی معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی ، دونوں ممالک نے دو سو تیریپن بلین ڈالر کے تجارتی معاہدوں پر دستخط کئے۔

    معاہدوں میں چینی سویابین کی درآمد،اور لاسکاسےایل این جی کی برآمد بھی شامل ہے۔

    چینی صدر نے ڈونلد ٹرمپ کے چین کے دورے کو کامیاب اورتاریخی قراردیتے ہوئے کہا دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون سے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے شمالی کوریاکاتنازع حل کرنےکیلیے چین کو اقدامات تیز کرنے پر زور دیا اور کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی کمپنیوں کو چین کی منڈیوں تک زیادہ رسائی ملنی چاہیے۔

    تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کئی بار چینی صدر کی تعریف کرتے ہوئے انہیں "بہت خاص شخص” قرار دیا، اور کہا کہ ہم مل کر دونوں ملکوں کے درمیان تجارت متوازن بنائیں گے جس کا دونوں قوموں کو بہت فائدہ ہوگا۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں چینی صدر نے تقریب کا اہتمام کیا ، مہمان خصوصی کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    دوسری جانب چین کے صدر شی جن پنگ اور ان کی اہلیہ نے امریکی صدر کو چین کے سرکاری دورہ کے دوران ڈونلڈ اور ان میلانیہ کو بیجنگ میں پیلس میوزیم یا شہر ممنوعہ میں چائے پر مدعو کیا،اور تاریخی مقامات کی سیر کرائی۔

    پیلس میوزیم یاشہر ممنوعہ جو ننگ بادشاہت اور چنگ بادشاہت کے دوران چین کے شاہی خاندانوں کی سابق رہائشگاہ ہے،جہاں پر شاہی خاندان سے متعلق استعمال کی اشیاء رکھی گئی ہیں،پیلس میوزیم قومی،تاریخی اور یونیسکو کے عالمی ورثے کا مقام ہے،یہ قریباً 72ہیکٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

    امریکی صدر کیلئے اوپیرا کی تقریب بھی سجائی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ری پبلکن سینیٹرز کی ٹرمپ پر تنقید، جیف فلیک کا امریکی صدر کے ساتھ نہ چلنے کا اعلان

    ری پبلکن سینیٹرز کی ٹرمپ پر تنقید، جیف فلیک کا امریکی صدر کے ساتھ نہ چلنے کا اعلان

    واشنگٹن : صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر جہاں ڈیموکریٹس نالاں نظر آتے ہیں وہیں ری پبلکن پارٹی سے بھی اب اپنے ہی جماعت کے صدر کیخلاف آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، منتخب ری پبلکن سینیٹر جیف فلیک نے صدر ٹرمپ کے ساتھ نہ چلنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے اب تک امریکی سیاست میں مچی ہلچل میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور اب حالات یہ ہیں کہ صدر ٹرمپ کو اپنی ہی ری پبلکن پارٹی سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ایری زونا سے منتخب ری پبلکن سینیٹر جیف فلیک نے صدر ٹرمپ کے ساتھ نہ چلنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کو مضبوط بنانے والی بنیادوں اور روایات کو پامال ہوتے نہیں دیکھ سکتے، میرا ماننا ہے کہ ٹرمپ کے رویے پر خاموشی  امریکی قوم کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔

    جیف فلیک نے غیر متوقع طور پر ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے یہ امید کرنا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے رویے میں بہتری لائیں گے تو خود کو بے وقوف بنانے کے متراف ہے۔

    سینیٹر فلیک کا اشارہ صدر ٹرمپ کے ٹوئٹر پیغامات کی جانب تھا، جو ہر مسئلے پر ٹوئٹ کے ذریعے اپنا موقف بیان کرنے پر ماضی میں بھی تنقید کا سامنا کرتے رہے ہیں۔

    امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب کارکر کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ مسلسل غلط بیانی سے امریکہ کو آلودہ کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب تجزیہ کاروں کے مطابق حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی صدر ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ رویے اور ٹویٹر پر قومی اور عالمی معاملات پر غیر مناسب بیانات جماعت میں انتشار اور اختلافات کا باعث بن رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے، ٹرمپ

    ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران جوہری ڈیل سے دستبردار نہیں ہورہے، پاسداران انقلاب پر سخت پابندیاں لگا کر ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے۔ ایرانی صدرحسن روحانی  کا کہنا ہے کہ امریکا آج جتنا تنہا ہے پہلے کبھی نہیں تھا، تنہا جوہری ڈیل ختم نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے تہران پالیسی کا اعلان کردیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جوہری ڈیل سے دستبردار نہیں ہورہے، پاسداران انقلاب پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران سےمتعلق پالیسی پرنظرثانی کی ہے، ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے۔ کانگریس سےکہوں گاایران ڈیل کی خامیوں کا جائزہ لے، وائٹ ہاؤس میں پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ نے پاسداران انقلاب پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام بھی لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ ظلم کےشکارایرانی عوام سے اظہاریکجہتی کرتےہیں، ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرےاس کیلئے اقدامات کر رہےہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سےبڑھتےہوئےخطرات کےباعث پابندیاں عائد کی گئی تھیں، یہ پابندیاں سابق امریکی انتظامیہ نےایران پرعائد کی تھیں، ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ امریکا کا بدترین فیصلہ تھا، ایران مشرق وسطیٰ میں دہشت گردنیٹ ورک کوسپورٹ کررہاہے، 1979میں تہران میں امریکی سفارت خانے کے واقعے کو بھلایا نہیں جاسکتا۔


    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ


    امریکی صدر نے واضح کیا کہ تہران جوہری ڈیل پر روح کے مطابق عمل نہیں کررہا، معاہدہ کسی بھی وقت ختم کرسکتے ہیں۔

    امریکا تنہا جوہری ڈیل ختم نہیں کرسکتا، حسن روحانی 

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی تہران پالیسی پر ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکا آج جتنا تنہا ہے پہلے کبھی نہیں تھا، امریکا تنہا جوہری ڈیل ختم نہیں کرسکتا۔

    ایرانی صدرکا کہنا تھا کہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے بھی جوہری معاہدے پر کاربند رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔