Tag: DONALD TRUMP

  • امریکہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی قیمت چکانی ہوگی‘ کم جونگ اُن

    امریکہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی قیمت چکانی ہوگی‘ کم جونگ اُن

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ اُن کا کہنا ہے ڈونلڈ ٹرمپ کے شمالی کوریا سے متعلق بیان سےواضح ہوگیا کہ وہ ہتھیار بنانے کے معاملے میں صحیح ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو ٹرمپ کے بیان کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    کم جونگ اُن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد مجھے یقین ہوگیا کہ میں نے خوفزدہ ہونے کی بجائے جو راستہ منتخب کیا وہ درست ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے پوری دنیا کے سامنے میری اور میرے ملک کی توہین کرتے ہوئے جنگ کی تاریخ کا سفاک ترین اعلامیہ جاری کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا اگر شمالی کوریا نے امریکہ کو اپنے دفاع پرمجبور کیا تو امریکہ اسے تباہ کردے گا۔

    بعدازاں شمالی کوریا کے وزیرخارجہ ری یونگ ہو نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ وہ ہمیں بھونکتے ہوئے کتے کی آواز سے پریشان کرسکتے ہیں تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شمالی کوریا نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ جاپان کو غرق اور امریکا کو راکھ و تاریکی میں بدل دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دہشت گرد پرامن دنیا کے لیے بڑا خطرہ ہیں، ٹرمپ

    دہشت گرد پرامن دنیا کے لیے بڑا خطرہ ہیں، ٹرمپ

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا کو درپیش سنگین خطرات کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں، دہشت گرد طاقتور ہوکر دنیا کے ہر کونے میں پہنچ گئے ہیں، دہشت گرد پُرامن دنیا کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہماری فوج اتنی طاقتور ہوگئی ہے جتنی پہلے کبھی نہیں تھی، اربوں ڈالر فوج اور دفاع پر خرچ کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی طرز زندگی کسی پر مسلط نہیں کرنا چاہتے ایک مثال قائم کرنا چاہتے ہیں، توقع ہے کہ تمام ممالک دوسرے ملکوں کی خود مختاری کا احترام کریں گے، یہ ہم پر ہے ہم دنیا کو آگے لے کر چلتے ہیں یا تباہی کی طرف۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں عوام کے لیے عوام حکومت کرتے ہیں عوام ہی مقتدر ہیں، بطور امریکی صدر امریکا کو سب پر ترجیح دوں گا۔ امریکا دنیا کا اچھا دوست اور اتحادیوں کا بہترین دوست ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بہتر معیار زندگی کے لیے سب کا ایک ساتھ کام کرنا ضروری ہے، امریکا ایسے معاہدے کا حامی نہیں جس میں فائدہ ایک ہی فریق کا ہو، تباہی پھیلانے والوں کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے اپنے لاکھوں عوام کو بھوکا مارنے کا جرم کیا، شمالی کوریا کا جوہری قوت کا حصول دنیا کو تباہی میں ڈال رہا ہے، مجبور کیا گیا تو شمالی کوریا کی تباہی کے علاوہ دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ راکٹ مین (شمالی کوریا رہنما کم جانگ ان) خودکشی کی طرف جارہا ہے، شمالی کوریا کے بعد ایران ہے جو تباہی کی بات کرتا ہے، چین اور روس کا معاشی پابندیوں کی حمایت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ اور ٹھکانے ختم کرنا ہوں گے، دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ممالک کے احتساب کا وقت آگیا ہے، اسلامی ممالک سے خطاب میرے لیے اعزاز تھا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے ایک ماہ پہلے ایک نئی پالیسی دی ہے، اس میں کوئی ٹائم ٹیبل نہیں جنگ کا طرز عمل بھی بدلا ہے، شام اور عراق میں بہت کامیابیاں ملی ہیں، داعش کے خلاف اتنے برس میں ایسی کامیابیاں نہیں ملیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شام کے مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں، بشارالاسد نے اپنے شہریوں پر جوہری ہتھیار استعمال کیے، داعش سے آزاد کرائے گئے علاقوں میں یو این او کی کارکردگی لائق تحسین ہے، ترکی، لبنان کا شامی مہاجرین کی مدد پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اقوام متحدہ کو 22 فیصد بجٹ دیتا ہے، جو ہمارے ساتھ ناانصافی ہے، امریکا بھی 193 ممبر ممالک کی طرح ایک ملک ہے، کسی ریاست پر باقی ممبر سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اپنے گھر پر فلم کی شوٹنگ کے لیے ٹرمپ نے کیا شرط عائد کی؟

    اپنے گھر پر فلم کی شوٹنگ کے لیے ٹرمپ نے کیا شرط عائد کی؟

    واشنگٹن: گو کہ ڈونلڈ ٹرمپ آج کل امریکا کے صدر ہیں لیکن اس سے پہلے بھی وہ کوئی معمولی شخصیت نہیں تھے۔ ٹرمپ کا شمار امریکا کے نہایت دولت مند اور بااثر کاروباری افراد میں ہوا کرتا تھا۔

    سنہ 1990 کی دہائی میں ہالی ووڈ میں بننے والی فلموں میں اگر کوئی عالیشان اور شاندار عمارت دکھانی مقصود ہوتی تھی تو اکثر ہدایت کار ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کیا کرتے تھے کہ کیا وہ ٹرمپ ٹاور یا اپنی کسی اور عمارت میں انہیں شوٹنگ کی اجازت دیں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کے ارب پتی صدر ٹرمپ کا گھر دیکھیں

    اور ٹرمپ انہیں ایک شرط پر اس کی اجازت دیا کرتے تھے جو یہ تھی کہ فلم کے کسی منظر میں چند سیکنڈز کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ خود بھی جلوہ گر ہوں گے۔ فلمی تکنیکی زبان میں اس منظر کو کیمیو کہا جاتا ہے۔

    اس بات کا انکشاف ہالی ووڈ اداکار میٹ ڈیمن نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ سنہ 1992 میں ریلیز کی گئی ایک فلم سینٹ آف دا ویمن کے کچھ مناظر ٹرمپ کی ملکیتی عمارت میں عکس بند کرنے کی اجازت لی گئی اور ٹرمپ نے فلم کے ہدایتکار مارٹن برسٹ سے کہا کہ وہ ٹرمپ کے لیے بھی کوئی سین لکھیں جس سے وہ فلم میں آسکیں۔

    سینٹ آف دا ویمن ایک نابینا ریٹائرڈ آرمی افسر اور اس کی نوجوان نگہبان کے تعلق پر مبنی فلم ہے۔

    میٹ ڈیمن کے مطابق ٹرمپ کی مصروفیت کے پیش نظر اس منظر کی عکس بندی کے لیے پورا ایک گھنٹہ ضائع ہوا۔

    اس منظر میں ٹرمپ کو اس طرح پیش کیا جانا تھا کہ وہ کمرے میں داخل ہوتے، فلم کے مرکزی کردار ال پچینو ان سے کہتے، ’ہیلو مسٹر ٹرمپ‘، اس کے بعد ٹرمپ کو وہاں سے چلے جانا تھا۔

    تاہم بعد ازاں اس منظر کو ٹرمپ جیسے بدطنیت اور بااثر تاجر کی خفگی کے خوف کے باوجود کاٹ دیا گیا اور یوں یہ منظر سینٹ آف دا ویمن میں نہیں دکھایا گیا۔

    البتہ ہوم الون 2 میں ایسا نہیں ہوا۔

    سنہ 1992 میں ہی ریلیز ہونے والی فلم ہوم الون 2 میں فلم کا مرکزی کردار جو ایک بچہ ہے ایک شاندار عمارت میں جا پہنچتا ہے جو درحقیقت ٹرمپ کا گھر ہے۔ وہاں ایک منظر میں بچہ ٹرمپ سے راستہ پوچھتا دکھائی دیتا ہے۔

    میٹ ڈیمن کا کہنا ہے کہ انہیں علم نہیں کہ یہ منظر فلم میں کیوں رکھا گیا، ’شاید فلم کے منتظمین دولت مند ٹرمپ کی ناراضگی مول نہیں لینا چاہتے تھے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ سال امریکہ کے صدرنہیں رہیں گے، قریبی دوست کا دعویٰ

    ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ سال امریکہ کے صدرنہیں رہیں گے، قریبی دوست کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت چند ماہ کی رہ گئی ہے، ٹرمپ کے پرانے قریبی ساتھی نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے سال وہ امریکہ کے صدر نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی کتاب کے معاون مصنف ٹونی شوارٹز نے انکشاف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ چند ماہ میں استعفی دینے والے ہیں، ان کے مطابق الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔

    ٹونی شوارٹز نے صورتحال کا موازنہ صدر نکسن کے آخری دنوں سے کیا ہے، ان کا کہنا ہے ٹرمپ کے نزدیک گھیرا تنگ ہورہا ہے اور اس سال کے اختتام تک وہ اپنے عہدے سے استعفی دے دیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما اور سابق امریکی نائب صدر ایلگور نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    احمقانہ اقدامات اور عجیب و غریب بیانات کی وجہ سے امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کافی تیزی سے کم ہورہی ہے، چالیس فیصد امریکیوں کے مطابق ان کو عہدے سے ہٹادینا چاہیئے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نےتوہین عدالت کےمجرم کومعاف کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نےتوہین عدالت کےمجرم کومعاف کردیا

    نیویارک : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایریزونا ریاست کے سابق شیرف جو آرپائیو کو معاف کردیا جن پر توہین عدالت کا جرم ثابت ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایریزونا کے سابق شیرف 85 سالہ جو آپائیو کو اس وقت عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیا تھا جب انہوں نے تارکین وطن کی نگرانی کرنے کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہیں رواں سال اکتوبر میں سزادی جانی تھی۔

    جو آرپائیو نے ڈونلڈ ٹرمپ کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدراوباما کے دورکی باقیات کی جانب سے انہیں سیاسی نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ایریزونا کے سابق شیرف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

    جو آرپائیو نے کہا کہ میں کہیں نہیں جارہا تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ وہ آئندہ شیرف کا انتخاب لڑیں گے یا نہیں۔

    خیال رہے کہ جو آرپائیو 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران کئی بار نظر آئے تھے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ مجھے بتاتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی کہ میں 85 سالہ جو آرپائیوکو معاف کردیا ہے۔

    انہوں نےکہا کہ آرپائیو نے شیرف کی حیثیت سے عوام کو جرم اور غیر قانونی تارکینِ وطن سے بچانے کے لیے خدمات سرانجام دیں۔

    واضح رہے کہ جو آرپائیوکو 2011 میں تارکین وطن کی نگرانی کے حوالے سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کا مرتکب قراردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سابق سی آئی اے سربراہ نےڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دے دیا

    سابق سی آئی اے سربراہ نےڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دے دیا

    نیویارک : سی آئی اے کے سابق سربراہ جیمز کلپر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئےصدارت کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سی آئی اے سربراہ جیمز کلپر نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دے دیا۔

    جیمز کلپر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی نئی پالیسی جنوبی ایشیا کے لیے خوفناک ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ امریکی صدر کو جوہری کوڈز تک رسائی دینے کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔


    امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتارہاہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔

    ڈونلڈٹرمپ نے دھمکی دی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔


    امریکا کا ہماری قربانیوں کو نظر انداز کرنا مایوس کن ہے، دفتر خارجہ


    واضح رہے کہ گزشتہ روزامریکہ کی نئی افغان پالیسی پردفتر خارجہ کے ترجمان کا رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکہ کا پاکستانی قوم کی قربانیوں کو نظراندازکرنا مایوس کن ہے، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ دھمکیاں نہ دے، ہم مسلمان اورپاکستانی ہیں، آصف زرداری

    ٹرمپ دھمکیاں نہ دے، ہم مسلمان اورپاکستانی ہیں، آصف زرداری

    لاہور : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمیں دھمکائے مت ہم پاکستانی اور مسلمان ہیں، پاکستانیوں کی قربانیاں امریکیوں سے کہیں زیادہ ہیں، میں نے نوازشریف کی حکومت جمہوریت کی خاطر بچائی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، آصف زرداری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ کو لڑائی کرنی ہے تو افغانستان میں کریں، ہمیں نہ دھمکائیں ہم مسلمان اور پاکستانی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کا درد ہے اس لیے ٹرمپ کی تقریر سننے کے لیے رات بھر جاگا، اگر امریکہ پاکستان کے ساتھ حساب برابر کرنا چاہتا ہے تو ہم پہلے اس کے ساتھ پائی پائی کا حساب کریں گے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف جو چاہتے تھے وہی آج ٹرمپ نے کہا، نوازشریف،مودی کا دوست ہے اس لیے امریکہ میں لابیسٹ نہیں رکھا۔ ٹرمپ کوپتا ہونا چاہیے یہ پاکستان ہے افغانستان نہیں۔

    نواز شریف کے اعمال ایسے نہیں تھے کہ اپنی مدت پوری کرتے

    سابق صدر نے کہا کہ این اے 120 کا انتخاب پیپلزپارٹی اور کارکنوں کا الیکشن ہے، میں نے نوازشریف کی حکومت جمہوریت کی خاطر بچائی، جمہوریت کو بچانے کی خاطر نوازشریف کا ساتھ دیا لیکن ان کے اعمال ایسے نہیں تھے کہ وہ اپنی پانچ سال کی مدت پوری کرتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت جتنی بھی خراب ہو وہ آمریت سے لاکھ درجہ بہتر ہے، ہمیں پاکستان کو ذہانت اور محنت کرکے بچانا ہے۔

  • امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ

    امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کردیا اور ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں، کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں،افغانستان سے انخلاء کی جلدی نہیں، بھارت اچھا دوست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشگردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتارہاہے اور پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔

    ڈونلڈٹرمپ نے دھمکی دی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، پاکستان اور اس کے عوام نے دہشت گردی کا سامنا کیا ہے، دہشت گردی کے خاتمےکیلئے پاکستان کی مالی امداد کرتے آئے ہیں۔

    ٹرمپ نے نئی افغان پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے نیٹو سے فوج بڑھانے اور اتحادیوں سے فنڈز بڑھانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ افغانستان کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا، مدد ضرور کریں گے لیکن افغانستان کا بوجھ مستقل نہیں اٹھاسکتے، امریکا جلد بازی میں عراق سے نکل گیا، ہمارےپیدا کردہ خلانے دہشت گردی کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا۔

    صدر ٹرمپ نے بتایا پہلے ان کا ارادہ تھا کہ وہ افغانستان سے فوجیں جلد واپس بلا لیں گے ہم یہ غلطی افغانستان میں نہیں دہرائیں گے اور فتح تک ملک میں موجود رہیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری فوج نےبلاامتیازرنگ ونسل قربانیاں دیں، فوجی اہلکار خود کو بھلا کر ملک وقوم کی خدمت کرتےہیں، فوج کے تمام اہلکارایک خاندان کا حصہ ہیں، جو امریکی خاندان ہے، رنگ ونسل سےبالاترہوکرہمیں ملک کیلئے سوچناہوگا، ایک دوسرے سے رواداری اور محبت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا میں نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، 11 ستمبر کو کوئی فراموش نہیں کرسکتا، امریکا اور اس کے اتحادی نائن الیون کو نہیں بھول سکتے، 11 ستمبر2011کے حملے بدترین دہشت گردی ہے، حملے کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد افغانستان سے ہوا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی قوم 16سال سے جاری جنگ سے پریشان ہے، مشیروں کو جنوبی ایشیا سے متعلق مربوط تجزیہ دینے کو کہا تھا، امریکی فوجی وہ سمجھتے ہیں جو ہم بحیثیت قوم نہیں سمجھتے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد افغانستان اور جنوبی ایشیاکی حکمت عملی پرغورکیا، افغانستان کو ہر زاویے سے دیکھا، کابینہ سے ملاقات کرکے اسٹریٹیجی بنائی، افغانستان کی صورتحال کا بغور جائزہ لیا، داعش کو پھلنے پھولنے دینا ہماری غلطی تھی۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت دو ایٹمی طاقتیں ہیں، پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتےہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بارسلونا حملہ اس بات کاثبوت ہیں کہ دہشت گرد رکنے والےنہی دہشت گردوں کاقلع قمع کرناہماری اولین ترجیح ہوگی ہماری قوم کوفتح چاہیے، معصوم لوگوں کی جانیں لینے والےدہشت گردکبھی کامیاب نہیں ہونگے، ہم ان دہشت گردوں اوران کی پناہ گاہوں کوختم کردیں گے،ڈونلڈٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افغان وزیراعظم نے بھی ہمارے ساتھ معاہدے کئے ہیں، صرف فوجی کارروائی سے افغانستا ن میں امن قائم نہیں ہوسکتا، جنوبی ایشیا میں اب امریکی پالیسی کافی حدتک بدل جائےگی، چاہتےہیں افغانستان ایک مستحکم قوم بن کرسامنےآئے، میرے لئے امریکا اورامریکیوں کی بقا سب سے بڑی ترجیح ہے، ہمارا واضح مشن دشمنوں کو شکست دینا ہے۔

    امریکی صدر نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کی تو بھارت کی تعریفوں کے پل باندھ دیے، ڈونلڈٹرمپ نے افغانستان میں بھارت کیساتھ ملکرکام کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغانستان میں بھارت کے کردار کا معترف ہے، بھارت کے ساتھ اسٹریٹجیک پارٹنر شپ کو پروان چڑھانا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدرٹرمپ نئی افغان پالیسی کا اعلان کل کریں گے

    صدرٹرمپ نئی افغان پالیسی کا اعلان کل کریں گے

    واشنگٹن : افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجے جائیں گے یا نہیں، صدرٹرمپ کل اہم اعلان کریں گے جبکہ پاکستان سمیت خطے کی صورتحال پربھی بات کریں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نئی افغان پالیسی کا اعلان کل کریں گے، جس میں افغانستان سمیت خطے کے بارے میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنی تقریر میں افغانستان اورجنوبی ایشیا سے متعلق امریکی حکمت عملی بتائیں گے۔

    صدرٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا عسکری رہنماؤں سے ملاقات میں افغانستان سمیت کئی معاملات پراہم فیصلے کئے گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ کے اہم مشیران پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے لئے وسیع منصوبے پرکام کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : افغانستان میں مزید فوج بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ہوگا، طالبان کا صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط


    یاد رہے کہ چند روز قبل افغان طالبان نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام کھلے خط میں خبردار کرتے ہوئے افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ دہرایا تھا اور کہا تھا کہ افغانستان میں مزید فوجی بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔

    طالبان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سابق صدور کو اپنے جنرلوں کی جانب سے پیش کی جانے والی غیر حقیقی رپورٹوں پر انحصار نہ کریں کیونکہ افغانستان پر قبضے اور جنگ جاری رکھنے پر اس لئے زور دیتے رہیں گے کہ وہ بہتر پوزیشن حاصل کر سکیں اور جنگ کا استحقاق حاصل کر سکیں۔

    خط میں طالبان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ اپنی افواج کے افغانستان میں موجودگی پر بضد رہے تو شرمناک شکست کا سامنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں سینئر امریکی کمانڈر نے ہزاروں اضافی فوجی اہلکار افغانستان بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

    امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے رواں برس جولائی میں کہا تھا کہ افغانستان کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی پورے خطے کے لئے ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے  ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد افغانستان پر فوجی چڑھائی کی گئی تھی اور 17 سال سے امریکی اور نیٹو فوجی افغانستان میں تعینات ہیں اور وہ مقامی فوجیوں کے ساتھ مل کر افغانستان میں کام کررہے ہیں، اب تک افغانستان میں 2500 سے زائد امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں مزیدفوج بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ہوگا، طالبان کا صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    افغانستان میں مزیدفوج بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ہوگا، طالبان کا صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    واشنگٹن : افغان طالبان نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام کھلے خط میں امریکا کو خبردار کرتے ہوئے افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ دہرایا اور کہا افغانستان میں مزید فوجی بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی صدرٹرمپ کے نام خط میں طالبان کا کہنا ہے کہ ماضی میں مزید فوجی افغانستان بھیجنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ امریکا کوفوجی اوراقتصادی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، افغانستان سے انخلا سے سولہ سو امریکی فوجی دستوں کو نجات ملے گی اوروراثتی جنگ کا خاتمہ ہوگا۔

    خط میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان حکومت کو کٹھ پتلی اورحکمرانوں کو کرپٹ قرار دیا اور امریکہ سے افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ دہرایا ہیں۔

    طالبان نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ وہ سابق صدور کو اپنے جنرلوں کی جانب سے پیش کی جانے والی غیر حقیقی رپورٹوں پر انحصار نہ کریں کیونکہ افغانستان پر قبضے اور جنگ جاری رکھنے پر اس لئے زور دیتے رہیں گے کہ وہ بہتر پوزیشن حاصل کر سکیں اور جنگ کا استحقاق حاصل کر سکیں۔

    خط میں طالبان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ اپنی افواج کے افغانستان میں موجودگی پر بضد رہے تو شرمناک شکست کا سامنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ نےافغانستان میں امریکی فوج کی تعداد بڑھانے کی اجازت دے دی


    خیال رہے کہ افغانستان میں سینئر امریکی کمانڈر نے ہزاروں اضافی فوجی اہلکار افغانستان بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے رواں برس جولائی میں کہا تھا کہ افغانستان کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی پورے خطے کے لئے ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    واضح رہے  رہے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد امریکا کی جانب سے افغانستان پر فوجی چڑھائی کی گئی تھی، 17 سال سے امریکی اور نیٹو فوجیافغانستان میں تعینات ہیں اور وہ مقامی فوجیوں کے ساتھ مل کر افغانستان میں کام کررہے ہیں، 2001 سے اب تک افغانستان میں 2300 امریکی ہلاک جبکہ 17000 زخمی ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔