Tag: DONALD TRUMP

  • امریکی فوج شمالی کوریا سے نمٹنے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی فوج شمالی کوریا سے نمٹنے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر شمالی کوریا کو دھمکی آمیز پیغام میں کہا ہے کہ امریکی فوج شمالی کوریا سے نمٹنے کےلیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ عسکری حل اب بالکل موجود ہے، ’لاکڈ اینڈ لوڈڈ‘، کیا شمالی کوریا دانشمندی کا مظاہرہ کرے گا۔ امید ہے کم جونگ ان کوئی اور راستہ اختیار کریں گے۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں شمالی کوریا نے بحر الکاہل میں واقع امریکی اڈے گوام کو پانچ میزائلوں سے نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب ماسکو نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان دھمکیوں کا تبادلہ ہمارے لیے پریشانی کا باعث ہے۔


    شمالی کوریا کا امریکہ کے خلاف جنگ میں کوئی جوڑ نہیں‘ امریکی وزیردفاع


    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس نے شمالی کوریا سے کہا تھا کہ وہ ایسے اقدامات کرنے سے گریز کرے جو اسے اس کی حکومت کے خاتمے اور عوام کی تباہی کی جانب لے جائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایران کےساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کرنا ٹرمپ کی سیاسی خودکشی ہو گی‘ حسن روحانی

    ایران کےساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کرنا ٹرمپ کی سیاسی خودکشی ہو گی‘ حسن روحانی

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاگر ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کیا تو یہ ان کی سیاسی خودکشی ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اس وقت تک معاہدے کی شرائط پر عمل کرتا رہے گا جب تک دوسرے دستخط کنندگان بھی ایسا کرتے رہیں۔

    ایرانی صدر نے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ وہ لوگ جو ایٹمی معاہدے کو پھاڑ کر پھینکنا چاہتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ اپنی سیاسی زندگی کو چیر پھاڑ رہے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ یورپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ٹرمپ ایٹمی معاہدہ ختم کر کے ایران کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

    ادھر وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایران معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے تاہم صدر ٹرمپ کے مطابق ایران اس معاہدے کی روح کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی پابندیوں پر دستخط کیا تھا جس کی زد میں روس اور شمالی کوریا بھی آئیں گے۔ ان پابندیوں کا نشانہ ایران کا میزائل پروگرام اور2015 کے جوہری معاہدے میں شامل نہ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی بنیں گی۔


    امریکی پابندیاں جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہے‘ ایران


    واضح رہے کہ تین روز قبل ایران کے ڈپٹی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے نئی پابندیاں جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور ایران اس کا جواب دے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی پابندیاں جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہے‘ ایران

    امریکی پابندیاں جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہے‘ ایران

    تہران: ایران کا کہنا ہےکہ امریکہ کی جانب سے نئی پابندیاں جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور ایران اس کا جواب دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے ڈپٹی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہےکہ امریکہ کی جانب سے نئی پابندیاں جوہری معاہدے کی خلاف ہے اور ہم اس پر اپنا ردعمل دیں گے۔

    ایرانی ڈپٹی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے بعد نئی پابندیوں کو قانون میں تبدیل کرنے کے بعد سامنے آیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم یقینی طور پر امریکی پالیسی اور ٹرمپ کے جال میں نہیں پھنسیں گے اور سوچ بچار کے بعد پر اس پر ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی پابندیوں پر دستخط کیا تھا جس کی زد میں روس اور شمالی کوریا بھی آئیں گے۔ ان پابندیوں کا نشانہ ایران کا میزائل پروگرام اور2015 کے جوہری معاہدے میں شامل نہ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی بنیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چین نےشمالی کوریا سے متعلق ہمارے لیےکچھ نہیں کیا ‘ڈونلڈ ٹرمپ

    چین نےشمالی کوریا سے متعلق ہمارے لیےکچھ نہیں کیا ‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیجنگ کے ردعمل پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئےشمالی کوریا کے متعلق پالیسی پرامریکی چینی تجارت کوخسارے کا سودا بتایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں چین سے بہت مایوس ہوں۔ ہمارے بے وقوف سابق رہنماؤں نے انہیں کروڑوں ڈالر تجارت میں کمانے کا موقع دیا لیکن وہ پھر بھی شمالی کوریا کے سلسلے میں ہمارے لیے کچھ نہیں کر رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ چین سے بہت مایوس ہیں کیونکہ وہ شمالی کوریا کے اسلحے کے پروگرام کو روکنے کے لیے زیادہ کوشش نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی اب اجازت نہیں دیں گے۔ چین با آسانی اس مسئلے کو حل کر سکتا ہے۔

    یاد رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ ٹویٹ پیانگ یانگ کی جانب سے ایک ماہ میں دوسری بار بین براعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کے ایک روز بعد آیا ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے دعوی کیا کہ اب پورا کا پورا امریکہ اس کے نشانے کی زد پرآ چکا ہے۔

  • امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی

    امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی، صدرڈونلڈٹرمپ نے بل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی روس سے تعلقات بڑھانے کی کوششوں کو بڑا دھچکہ لگا، ایوان نمائندگان نے روس پرنئی پابندیاں لگانے کی بھاری اکثریت سے منظوری دے دی، روس پرنئی پابندیوں کے حق میں چارسوانیس اور مخالفت میں صرف تین ووٹ ڈالے گئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کے ارکان ٹرمپ انتظامیہ کے تحفظات نظرانداز کرتے ہوئے بل منظورکرانے کے لئے اپنے مخالفین کا ساتھ دیا، نئے بل میں روس پر پابندیوں کو مزید سخت بنایا گیا ہے، جس کی وجہ پچھلے سال صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت تھی۔

    روس پر پابندیوں کی سینٹ سے منظوری لی جائیگی، جس کے بعد صدرکے دستخط کے لئے بھیجا جائے گا۔


    مزید پڑھیں :  امریکی سینیٹرزکاروس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ


    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ نے ابھی بل کوویٹو کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

    امریکی ایوان نمائندگان کی بھاری اکثریت نے ان اقدامات کی حمایت کی ہے، جس کے ذریعے شمالی کوریا اور ایران پر بیلیسٹک میزائل کے تجربے کی وجہ سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے بل کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ روسی حکام نے نئی پابندیون کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی کانگریس میں دونوں جماعتوں کے رہنما صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت پر اس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے قانون سازی پر رضامند ہوئے تھے۔

    دلچسپ بات یہ کہ ان نئی پابندیوں میں ایسی قانون سازی کی جارہی ہے، جو امریکی صدر کو ان پابندیوں کو کانگریس کی منظوری کے بغیر ختم کرنے سے باز رکھے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر نے پیرس معاہدے پر موقف تبدیل کرنے کا اشارہ دے دیا

    امریکی صدر نے پیرس معاہدے پر موقف تبدیل کرنے کا اشارہ دے دیا

    پیرس : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے دورہ فرانس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے امریکی مؤقف میں تبدیلی کااشارہ دے دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورۂ فرانس کے صدر ایمانیول میکرن سے ملاقات کی، اس موقع پر صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ امریکا موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے کے حوالے سے اپنا مؤقف تبدیل کر سکتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پیرس معاہدے کے حوالے سے کچھ ہو سکتا ہے۔

    فرانس کے صدرکا کہنا تھا کہ امریکا کے پیرس معاہدے سے باہر نکلنے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن فرانس موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے پر قائم ہے، ہم جانتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہمارے اختلافات کیا ہیں؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ اس سمت میں آگے بڑھا جائے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فرانس کے دو روزہ دورے پر پیرس پہنچے، اس سے پہلے فرانس کے صدر امینیول میکخواں نے ایک سرکاری فوجی تقریب میں ان کا خیر مقدم کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پیرس ماحولیاتی معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ امریکہ پیرس میں ماحولیات سے متعلق طے پانے والے عالمی معاہدہ سے الگ ہورہا ہے کیوں کہ اس میں شامل شرائط کی وجہ سے اس پر اقتصادی بوجھ پڑرہا ہے۔

    جس کے بعد ڈونلد ٹرمپ کو پیرس معاہدہ سے نکلنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

    اضح رہے کہ پیرس معاہدے کے تحت امریکہ اور دیگر 187 ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی درجہ حرات میں اضافے کو دو ڈگری سے نیچے رکھیں اور مزید کوششیں کر کہ اس کو 1.5 ڈگری تک محدود کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پولش خاتون اول نے ٹرمپ کا مصافحہ نظر انداز کردیا

    پولش خاتون اول نے ٹرمپ کا مصافحہ نظر انداز کردیا

    وارسا: دنیا بھر کے رہنماؤں کو اپنے بے تکے مصافحوں سے گڑبڑا دینے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت شدید خفت کا شکار ہوگئے جب پولینڈ کی خاتون اول نے ان کا مصافحہ نظر انداز کر کے میلانیا ٹرمپ سے ہاتھ ملا لیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ آج کل یورپی ملک پولینڈ میں ہیں جہاں انہوں نے پولش صدر اندریز ڈوڈا اور ان کی اہلیہ اگاتھا ڈوڈا سے ملاقات کی۔

    ملاقات اورفوٹو سیشن کے بعد دونوں جوڑوں نے رسمی طور پر ایک دوسرے سے مصافحہ کیا۔

    اس موقع پر پولش خاتون اول ہاتھ ملانے کے لیے آگے بڑھیں تو ٹرمپ نے اپنا ہاتھ آگے بڑھا دیا، لیکن پولش خاتون اول نے انہیں نظر انداز کردیا اور امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ سے ہاتھ ملا لیا۔

    پولش خاتون اول کی اس حرکت پر ٹرمپ شرمندگی سے انہیں دیکھتے رہ گئے۔

    ٹرمپ کے اس خفت بھرے لمحے نے دنیا بھر میں ان کے ناقدین کو بے حد مسرور کردیا اور لوگ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کا مذاق اڑانے لگے۔

    ایک پاکستانی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا، ’یہ عظیم خاتون آخر کون ہیں‘۔

    ایک شخص نے کہا کہ اس موقع پر ٹرمپ کا چہرہ دیکھنے لائق تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے شرمندگی بھرے یہ لمحات نئے نہیں۔ اس سے قبل اسرائیل اور اٹلی کے دورے کے دوران بھی وہ شدید شرمندگی کا شکار ہوئے تھے جب ان کی اہلیہ میلانیا نے بے اعتنائی سے ان کا ہاتھ جھٹک دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے

    ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو نہایت بے احتیاطی سے استعمال کرتے ہیں اور ایک بار پھر انہوں نے ایسا ہی ایک احمقانہ ٹوئٹ کرتے ہوئے پھر سے خود کو تنقید کا نشانہ بنا لیا ہے۔

    اس بار ٹرمپ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں وہ ایک شخص پر بری طرح تشدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مار کھانے والے شخص کے سر کی جگہ امریکی نیوز چینل سی این این کا لوگو ہے۔

    یہ ویڈیو دراصل سنہ 2007 کی ہے جب پروفیشنل ریسلنگ کمپنی ڈبلیو ڈبلیو ای نے اپنی تشہیر کے لیے اس وقت کے مشہور بزنس ٹائیکون ڈونلڈ ٹرمپ کو مدعو کیا تھا اور اسکرپٹ کے مطابق ٹرمپ نے آتے ہی کمپنی کے وائس چیئرمین ونس مکمون کو نیچے گرایا اور ان پر گھونسے برسا دیے۔

    اب اسی ویڈیو کی ایڈیٹنگ کرنے کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ای کے وائس چیئرمین کو سی این این کے لوگو سے تبدیل کردیا گیا۔

    یہ ٹوئٹ دراصل ٹرمپ کی میڈیا سے دشمنی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ ٹرمپ برملا میڈیا کو امریکی عوام کا دشمن اور گمراہ کن خبروں کا موجب قرار دیتے ہیں۔

    مذکورہ ٹوئٹ میں بھی انہوں نے سی این این کو ایف این این یعنی فراڈ نیوز لکھا ہے۔

    ٹرمپ کے ٹوئٹ کے بعد سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ یہ ایک افسوسناک دن ہے جب امریکا کے صدر صحافیوں کے خلاف تشدد کی ترغیب دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ٹرمپ کے انسداد دہشت گردی اور وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی مشیر تھامس بسرٹ نے وضاحت دی ہے کہ ٹرمپ کا یہ ٹوئٹ کسی قسم کی کوئی دھمکی نہیں ہے۔

    دوسری جانب صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم رپورٹرز کمیٹی فار فریڈم آف پریس نے بھی ٹرمپ کے اس ٹوئٹ کی مذمت کی ہے۔ تنظیم کے بیان کے مطابق صدر کا یہ ٹوئٹ صحافیوں کے خلاف جسمانی تشدد کو بہترین عمل بنا کر پیش کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ کا مذاق بن گیا

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر امریکا میں ٹرمپ کے ناپسندیدہ صحافتی اداروں اور ان کے صحافیوں کے خلاف بدتمیزیوں اور نامناسب رویوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ تاحال جاری ہے۔

    اس سے قبل بھی وائٹ ہاؤس میں متنازعہ سوالات پوچھنے پر کئی صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی ہے اور بعض اوقات ان صحافیوں کو پریس بریفنگ سے باہر بھی نکال دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ خاندان کی وائٹ ہاؤس میں پارٹی

    ٹرمپ خاندان کی وائٹ ہاؤس میں پارٹی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے خاندان نے کانگریس کے ارکان کو وائٹ ہاؤس مدعو کیا اور ان کے ساتھ رقص و موسیقی پر مشتمل دعوت میں خوب ہلہ گلہ کیا۔

    امریکی صدارتی انتخابات اور صدر منتخب ہونے کے ابتدائی سخت ایام کے بعد بالآخر ٹرمپ خاندان نے پکنک منانے کا وقت نکال لیا۔

    ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی بار وائٹ ہاؤس میں پارٹی منعقد کی گئی جس میں روایت کے مطابق کانگریس ارکان نے شرکت کی۔

    پارٹی میں خاتون اول میلانیا ٹرمپ اور ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے بچوں کے ساتھ گفتگو کی، تصاویر بنوائیں اور ان کے ساتھ خوبصورت لمحات گزارے۔

    Family photo take #45 Lots of fun tonight at the Congressional Picnic

    A post shared by Ivanka Trump (@ivankatrump) on

    صدر ٹرمپ بھی خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔

    اپنی تقریر میں ٹرمپ نے ری پبلکن اور ڈیموکریٹس ارکان کو ایک دوسرے کے قریب آنے اور اختلافات ختم کرنے کی ضورت پر زور دیا۔

    پارٹی میں کانگریس ارکان نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھرپور شرکت کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی شہزادہ محمدبن سلمان کوسعودی ولی عہد بننےپرمبارکباد

    ڈونلڈ ٹرمپ کی شہزادہ محمدبن سلمان کوسعودی ولی عہد بننےپرمبارکباد

    واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے نئے ولی عہد محمد بن سلمان کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےشہزادہ محمدبن سلمان کو سعودی عرب کے نئے ولی عہد بننے پرمبارکباد پیش کی۔

    وائٹ ہاؤس اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی ہر قسم کی معاونت کو ختم کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔

    اس کےعلاوہ دونوں رہنماؤں کے درمیان سعودی عرب سمیت 6 عرب ممالک کے قطر کے ساتھ ختم ہونے والے سفارتی تعلقات کو دوبارہ بحال کرنے اور اس تنازع کا حل تلاش کرنے کے لیے بھی تبادلہ خیال ہوا۔


    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنےبیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکردیا


    امریکی سیکریٹری اسٹیٹ ریکس ٹلرسن کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر خلیجی ریاستوں کے درمیان حالیہ تنازع کو حل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    ٹلرسن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے مطالبات کی ایک فہرست تیار کی ہے جو قطر کو پیش کی جائے گی۔


    عرب ممالک کو بات چیت کےلیے پابندیاں ہٹانی ہوں گی‘ قطر


    یاد رہےکہ دوروز قبل قطر کے وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ قطر اس وقت تک عرب ممالک سے بات چیت نہیں کرے گا جب تک کہ ان پر عائد معاشی اور سفری پابندیاں نہیں ہٹائی جاتیں۔


    قطر دہشت گردوں کی مالی معاونت چھوڑ دے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ رواں ماہ 10 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر پر الزام عائد کرتے ہوئےکہاتھاکہ قطر تاریخی طور پر بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی مالی معاونت کرتا آ رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔