Tag: DONALD TRUMP

  • ڈونلڈ ٹرمپ کاسابق ایف بی آئی ڈائریکٹرجیمزکومی پررازافشاکرنےکاالزام

    ڈونلڈ ٹرمپ کاسابق ایف بی آئی ڈائریکٹرجیمزکومی پررازافشاکرنےکاالزام

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹرجیمز کومی راز افشا کرنے والا شخص ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جمیز کومی پر رازافشا کرنے کا الزام کرتے ہوئے کہاکہ میں کومی کے ساتھ ملاقاتوں کی ٹیپس بھی فراہم کروں گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ سینیٹ میں جیمز کومی کی شہادت میرے اقدامات کی تائید ہے۔انہوں نےکہاکہ تمام معاملات پر حلف کے ساتھ شہادت دینے کے لیے تیار ہوں۔


    برطرف ایف بی آئی ڈائریکٹر کا ٹرمپ انتظامیہ پرایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام


    یاد رہےکہ گزشتہ روزایف بی آئی کے برطرف ڈائریکٹر جیمز کومی کا کہناتھاکہ ٹرمپ انتظامیہ نے ان کے اور ایف بی آئی کے بارے میں جھوٹ بولاجبکہ ٹرمپ ٹیم اور روس کےخلاف تحقیقات ان کی برطرفی کی وجہ بنا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا


    واضح رہےکہ 10 مئی کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کوعہدے سےبرطرف کر دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں ۔

  • قطر دہشت گردوں کی مالی معاونت چھوڑ دے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    قطر دہشت گردوں کی مالی معاونت چھوڑ دے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر پر الزام عائد کرتے ہوئےکہاکہ قطر تاریخی طور پر بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی مالی معاونت کرتا آ رہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رومانیہ کے صدر سے ملاقات کے بعد کہاکہ قطرکے لیے یہ وقت ہے کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو فوری طور پر روک دے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےخطے کے دوسرے ممالک پر زور دیا کہ وہ نفرت کے درس کو روکیں اور دہشت گردی کے حمایتی نظریات کو ختم کریں اور ایسا جلدی کریں۔


    میرےسعودی عرب کےدورے کی وجہ سےقطرپردباؤ ڈالا جا رہا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی وجہ سے ہی خطے میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام میں قطر پر اس کے ہمسایہ ممالک نے دباؤ ڈالنا شروع کیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر کے اس بیان سے پہلے امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ قطر کے ناکہ بندی میں نرمی کریں۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    واضح رہےکہ رواں ہفتے 5جون کوقطر کے ساتھ سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے اور قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر پر اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو بند کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • برطرف ایف بی آئی ڈائریکٹر کا ٹرمپ انتظامیہ پرایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام

    برطرف ایف بی آئی ڈائریکٹر کا ٹرمپ انتظامیہ پرایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام

    واشنگٹن : ایف بی آئی کے برطرف ڈائریکٹر جیمز کومی کہتے ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ان کے اور ایف بی آئی کے بارے میں جھوٹ بولاجبکہ ٹرمپ ٹیم اور روس کیخلاف تحقیقات ان کی برطرفی کی وجہ بنا۔

    صدر ٹرمپ کی جانب سے برطرف کئے جانے والے ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی نے سینٹ میں پیش ہوکر ٹرمپ انتظامیہ پر انہیں اور ایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے، جیمز کومی نے واضح کیا کہ روس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کی اور یہی تحقیقات ان کی برطرفی کی وجہ بنی۔

    جیمز کومی کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی صدر بش یا صدر اوباما کے ساتھ ملاقاتوں کا تحریرمیمو تیار نہیں کیا ، تاہم ٹرمپ کی طبیعت اور عادتیں دیکھ کر محسوس ہوا کہ مستقبل میں ان ملاقاتوں کے ریکارڈ کی ضرورت پڑسکتی ہے اور اگر صدر ٹرمپ کے پاس کوئی ریکارڈ ہے تو جاری کریں۔


    مزید پڑھیں : کانگریس نے ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کو طلب کرلیا‘ ٹرمپ کے لیے خطرے کی گھنٹی


    جیمز کومی کا دعویٰ ہے کہ صدر ٹرمپ نے انہیں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر مائیکل فلن کیخلاف مجرمانہ تحقیقات ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم سینیٹرز نے سوال کیا کہ انہوں نے صدر کو کیوں نہیں کہا کہ وہ انہیں ایسی بات نہیں کہہ سکتے جس پر کومی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی باتوں پر دنگ اور حیران تھے۔

    جیمز کومی کا کہنا تھا کہ ان کے دور میں ہیلری کلنٹن کیخلاف ای میل اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہو چکی تھیں جبکہ روس اور ٹرمپ ٹیم کیخلاف تحقیقات میں مزید انکشافات ہورہے تھے، جو وہ بند کمرے کے اجلاس میں سینیٹرز کو بتا سکیں گے۔

    ڈھائی گھنٹے کی پیشی کے بعد سینیٹرز کا جیمز کومی سے اگلا مرحلہ بند کمرے میں شروع ہوا، جہاں میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم جیمز کومی کے براہ راست نشر ہونے والے بیانات نے صدر ٹرمپ کی کئی ٹویٹس کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کوعہدے سے برطرف کر تھا، ایف بی آئی ڈائریکٹرکومی کو امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز کی سفارش پرہٹایا گیا تھا۔

    ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جیمز کومی کو اس لیے نکالا گیا ہے کہ ایف بی آئی ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ تعلقات کے بارے میں تفتیش کر رہی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں ۔

     

  • ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ ایک بار پھر مذاق کی زد میں

    ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ ایک بار پھر مذاق کی زد میں

    واشنگٹن: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نہایت فعال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی جلد بازی کے سبب ایک بار پھر سب کے مذاق کا نشانہ بن گئے۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے ایک لفظ کے غلط ہجے کردی۔

    اپنے ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’میڈیا کی مسلسل منفی کوریج کے باوجود‘ تاہم انہوں نے لفظ کوریج کو جلدی میں غلط ٹائپ کردیا جس کے بعد وہ کوو فی فی بن گیا۔

    صدر ٹرمپ کا یہ غلط ٹوئٹ سامنے آنا تھا کہ ٹوئٹر پر طنز و مزاح کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ بعض لوگوں نے اسے ٹرمپ کی جانب سے کوئی خفیہ پیغام سمجھا۔

    ٹوئٹ سامنے آنے کے تھوڑی ہی دیر بعد ٹرمپ کا یہ غلط ہجے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    غلط لفظ کی اس مقبولیت کے بعد لندن کے ریجنٹ انگلش سینٹر کو بھی وضاحت کرنی پڑی کہ ’مذکورہ لفظ تاحال انگریزی زبان کا حصہ نہیں ہے‘۔

    بعد ازاں صدر ٹرمپ نے ایک اور ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا، ’کون اس لفظ کے معنی تلاش کر سکتا ہے؟ انجوائے کریں‘۔

    اسی روز سی این این کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں جب ٹرمپ کے مقابل سابق صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن سے اس کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے ٹرمپ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا، ’میرے خیال میں یہ روس کے لیے کوئی خفیہ پیغام ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کا رمضان کا روایتی افطار ڈنرنہ کرنے کا فیصلہ

    ٹرمپ انتظامیہ کا رمضان کا روایتی افطار ڈنرنہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کا مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی کوشش کے بعد اب روایتی افطار ڈنر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے روایتی افطار ڈنر کی تقریب کی درخواست مسترد کر دی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا گزشتہ ہفتے دورہ سعودی عرب ، اور وہاں چالیس سے زیادہ مسلم ممالک کے سربراہان کی شرکت ، اسلام پر ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب عندیہ دے رہا تھا کہ شاید ٹرمپ انتظامیہ مسلمانوں کے حوالے سے اپنا رویہ تبدیل کرنے کیلئے تیار ہے لیکن واشنگٹن میں وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کسی اور موڈ میں ہی موجود ہیں۔

    ریکس ٹلرسن نے ہر سال امریکی محکمہ خارجہ میں رمضان المبارک کے حوالے سے منعقد ہونے والی روایتی افطار ڈنر اور عید الفطر کا استقبالیہ منعقد کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے اور کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ہر سال دیا جانے والا افطار ڈنر اس سال نہیں ہوگا۔

    حکومت ڈیموکریٹس کی ہو یا ری پبلکنز کی امریکی محکمہ خارجہ 1999 سے ہر سال افطار ڈنر کا اہتمام کرتا ہے، جس میں امریکی وزیر خارجہ خصوصی طور پر شرکت کرتے رہے ہیں تاہم اس سال ریکس ٹلرسن نے رمضان یا عید الفطر کے حوالے سے کسی بھی تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں دی۔

    اس با برکت مہینے کے حوالے سے اپبا بیان ضرور جاری کیااور مسلمانوں کورمضان کی مبارکباد دی۔

    خیال رہے کہ اٹھارہ سال میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ محکمہ خارجہ میں رمضان المبارک کی تقریب نہیں ہوگی۔

    امریکی محکمہ خارجہ میں رمضان المبارک کے حوالے سے ہر سال منعقد کی جانے والی تقریب میں مسلمان ممالک کے سفیر، مسلم کانگریس مین، تھنک ٹینکس اور مسلم تنظیموں کی بڑی تعداد شرکت کرتی تھی اور اس سال اس تقریب کی منسوخی پر یہی خیال کیا جارہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مسلمانوں سے شاید کوئی قریبی روابط نہیں چاہتی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا پہلا بجٹ، پاکستان کو دی جانے والی فوجی امداد کو قرضوں میں تبدیل کرنے کی تجویز

    ٹرمپ کا پہلا بجٹ، پاکستان کو دی جانے والی فوجی امداد کو قرضوں میں تبدیل کرنے کی تجویز

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے بجٹ میں پاکستان کو دی جانے والی فوجی امداد کو قرضوں میں تبدیل کرنے کی تجویز دے دی ۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان سمیت کئی ممالک کو دی جانے والی امریکی فوجی امداد کو قرضوں میں تبدیل کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے مسودہ کانگریس میں پیش کردیاہے، ڈائریکٹر وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان کو پیسہ نہیں صرف گارنٹی دے گا۔

    کانگریس کی منظوری کے ساتھ امریکی وزارت خارجہ کی منظوری بھی مشروط ہے۔

    مک مولوینسی نے کہا کہ پاکستان کو امداد فارن ملٹری فنانسنگ کے تحت دی گئی تھی ، 2015میں ساڑھے 13ارب ڈالر کی فوجی امداد دی گئی ، پاکستان کی امداد کم ہوگی اور امداد کو قرضوں میں تبدیل کیا جائے گا ۔

    امریکی حکام کے مطابق مختلف ملکوں اور ریاستوں کو دی جانے والی رقم کو امریکی مفادات کے تحت ریلیز کیا جائے گا اور ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اس تجویز کا مقصد غیر ملکی امداد کی فراہمی میں کمی اور اپنے فوجی اخراجات بڑھانا ہے۔

    دوسری جانب وال سٹریٹ جنرل کا کہنا ہے کہ امریکی بجٹ تجاویز میں غیر ملکی فوجی گرانٹس کو قرضوں میں بدلنے سے پاکستان سمیت تیونس، لبنان، یوکرین، کولمبیا، فلپائن اور ویتنام متاثر ہو سکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین پہنچ گئے

    یروشلم : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین پہنچ گئے، جہاں امریکی صدر کا استقبال فلسطین کے صدر محمود عباس نے کیا۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کا دورہ کرکے فلسطین پہنچ گئے، بیت الحم پہنچنے پر امریکی صدر کا استقبال صدر محمود عباس نے کیا اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ خطے میں قیام امن کے لئے فلسطین کیساتھ ملکرکام کرناچاہتے ہیں، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں، اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کو تیار ہیں، اسرائیلی صدر نیتن یاہو بھی خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔

    رمپ نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنا ہوگا، خطے میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔

    مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ امریکی صدر کو مقدس سر زمین پر خوش امدید کہتے ہیں ۔ اسرائیل نے فلسطین پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے ، اسرائیل کو انسانی حقوق کا احترام کرنا ہو گا ۔

    ٹرمپ کی آمد سے قبل غزہ میں امریکا اور اسرائیل کیخلاف احتجاج کیا گیا، جسمیں مظاہرین نے دونوں ممالک کے جھنڈے اور ٹرمپ کا پتلا جلایا۔

    فلسطین میں ٹرمپ کی آمد پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جابجا امریکی اور فلسطینی پرچم لگائے گئے اور استقبالی بینرز میں صدر ٹرمپ کو’مین آف پیس‘کا نام دیا گیا ۔

    یہ دورہ فلسطین کے امن مذاکرات کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

    یاد رہے کہ فلسطین آنے سے پہلے امریکی صدر نے مغربی دیوار کا دورہ کیا، ڈونلڈ ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے اس مقام کا دورہ کیا ہے۔

    بعد ازاں  امریکی صدر ٹرمپ روم روانہ ہو جائیں گے اور پھر برسلز جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرڈونلڈٹرمپ آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ سعودی عرب کے دورے کے بعد آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ اسرائیلی اورفلسطینی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اپنے غیر ملکی دوروں کے دوسرے مرحلے میں آج اسرائیل جائیں گے،اسرائیل کے شہر مقبوضہ بیت المقدس میں ٹرمپ کے دو روزہ دورے کے لیے انتہائی خاص انتظامات کیے گئے ہیں، ٹرمپ کنگ ڈیوڈ ہوٹل میں قیام کریں گے، جسے ایک قلعےمیں بدل دیا گیا ہے۔

    اسرائیل کے پہلے سرکاری دورے میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقاتوں میں خطے میں امن کی بحالی کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان امن معاہدے پرتبادلہ خیال کریں گے۔

    دورے کے دوران امریکی صدر ہولوکاسٹ کی یادگار ود ویشم میں پھول چڑھائیں گے جبکہ مغربی دیوار کا دورہ بھی کریں گے جو یہودی مذہب کے پیروکاروں کے لیے مقدس ترین مقام ہے، وہ پہلے امریکی صدر ہوں گے جو اس مقام کا دورہ کریں گے۔

    امریکی صدراسرائیل کے بعد ویٹکن جائیں گے جبکہ اس دوران اٹلی میں ہونے والے جی 7 سمٹ سے خطاب بھی کریں گے۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب اور امریکا میں 110 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں‌ پر دستخط


    یاد رہے اس سے قبل امریکی صدر ٖغیر ملکی دورے میں سعودی عرب پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے سعودی فرمانروا سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ایک سو دس ارب ڈالرز کے دفاعی معاہدوں پر اتفاق سمیت جوائنٹ اسٹریٹیجک وژن معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔

    شاہ سلمان کی جانب سے ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    ریاض میں امریکا عرب ممالک سرابراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں اور دہشت گردی میں 95 فیصد نقصان مسلمانوں کا ہوا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں اورامریکہ کی مدد کا انتظار نہ کریں کیوں کہ اس جنگ میں ہم سب نے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے اور آج یہ فیصلہ کرلینا ہے کہ ہمیں تاریک مستقبل چاہیئے یا تابندہ مستقبل اپنے بچوں کو دینا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ، آج سعودی عرب جائیں گے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ، آج سعودی عرب جائیں گے

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ آج سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں وہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سمیت مختلف اسلامی ملکوں کےرہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ رہے ہیں، صدرٹرمپ سعودی عرب کے دورے کے دوران متعدد معاہدوں پردستخط کریں گے، جن میں سرفہرست سعودی عرب کو جدید ہتھیار فراہم کرنے کو معاہدہ ہے۔

    صدرٹرمپ عرب اسلامک امریکن سمٹ سے خطاب بھی کریں گے جبکہ خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں انتہا پسندی، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور مذہبی رواداری پربات کریں گے۔

    امریکی صدر یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے ، اس کے بعد وہ اسرائیل اور ویٹی کن جائیں گے ۔


    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی نائب ولی عہد سے ملاقات


    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس دورے کا مقصد خطے میں ایران کی پالیسیوں کا توڑ کرنے کے لیے ایک اتحاد تشکیل دینا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس دوران اٹلی میں ہونے والے جی 7 سمٹ سے خطاب بھی کریں گے۔

    خیال رہے کپ ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کرنا، مسلم ملک کے ساتھ امریکا کے تعلقات کی بحالی کی طرف سے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے آخری دنوں میں سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ یمن، شام اور ایران کی طرف سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کو قرار دیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا فلسطین و اسرائیل تنازعہ مذاکرت سے حل کروانے کا عندیہ

    ٹرمپ کا فلسطین و اسرائیل تنازعہ مذاکرت سے حل کروانے کا عندیہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ملاقات کے دوران عندیہ دیا کہ وہ فلسطین اور اسرائیل کا تنازعہ مذاکرت کے ذریعے حل کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک امن معاہدے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ فلسطین اور اسرائیل باہمی امن معاہدے کے لیے تیار ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی رہنماؤں کو وائٹ ہاؤس مدعو کیا ہے۔ بہت جلد فلسطین اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ مذاکرات شروع کروا کر اس تنازعہ کو پر امن طریقے سے حل کروائیں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ وہ نہ صرف مشرق وسطیٰ کا دیرینہ تنازع حل کروائیں گے بلکہ فلسطینیوں کی معاشی اور دیگر مشکلات بھی حل کریں گے۔

    میڈیا سے گفتگو میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطین نے اسرائیل کو تسلیم کیا۔ اب عرب امن معاہدے کے مطابق اسرائیل کو بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سےعرب ممالک صیہونی ریاست سے سفارتی تعلقات بحال کرلیں گے۔

    محمود عباس نے زور دیا کہ عالمی قوانین کے تحت فلسطینی پناہ گزینوں اور قیدیوں کے تنازعہ کو بھی حل کیا جائے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے اسرائیل کے مقبوضہ یروشلم اور غزہ کی پٹی پر اقدامات کے خلاف قرارداد منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں: اسرائیل غاصب ہے، تاریخ مسخ نہ کرے

    یونیسکو کے ترجمان کے مطابق یونیسکو کے اجلاس میں 22 ممالک کی حمایت سے ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں یروشلم کو مقبوضہ لکھا گیا اور اسرائیل کے شہر پر دعوے کو لغو قرار دیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔