Tag: DONALD TRUMP

  • کم جونگ ان سےملنا میرے لیےاعزاز کی بات ہوگی‘ڈونلڈٹرمپ

    کم جونگ ان سےملنا میرے لیےاعزاز کی بات ہوگی‘ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کاکہناہےکہ شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان سے ملاقات اعزاز کی بات سمجھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو کےدوران کہاکہ اگر حالات سازگار ہوتو میں کم جونگ ان سے ملاقات کرتا اور یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوتی۔

    اس سےقبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ مشکل وقت سے نمٹنے والے ہوشیار رہنما ہیں۔


    شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان ہوشیار رہنماہیں‘ڈونلڈٹرمپ


    ڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ میں جانتا ہوں کہ بہت سے لوگوں نے ان سے اقتدار چھیننے کی کوشش کی اب چاہے وہ ان کے چچا ہوں یا کوئی لیکن انھوں نے اقتدار کو اپنے پاس برقرار رکھا۔

    خیال رہےکہ امریکی صدر کی جانب سےیہ بیانات ایک ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکی پالیسی حلقوں میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے امریکی صدر کے بیان کےبعد ایک وضاحتی بیان جاری کیاگیاہے جس میں کہا گیا ہےکہ امریکی صدر سے ملاقات کےلیے شمالی کوریا کو بہت سی شرائط کو پوراکرناہوگا۔


    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ شمالی کوریاسے بڑی جنگ بھی چھڑسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان ہوشیار رہنماہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان ہوشیار رہنماہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ مشکل وقت سے نمٹنے والے ہوشیار رہنما ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر نے ایک انٹرویو کےدوران کہاکہ شمالی کوریا کےرہنما کو کم عمری میں اقتدار ملا اوراس انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا بھی رہا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ سے جب سوال کیا گیا کہ وہ شمالی کوریا کےرہنما کے بارے میں کیا سوچتے ہیں تو ان کا کہناتھاکہ لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا وہ ذہنی طور پر ٹھیک ہیں؟۔

    امریکی صدر کا کہناتھاکہ مجھے نہیں پتہ،لیکن وہ 26 یا 27 برس کے نوجوان تھے جب ان کے والد کا انتقال ہوا۔

    انہوں نےکہاکہ میں جانتا ہوں کہ بہت سے لوگوں نے ان سے اقتدار چھیننے کی کوشش کی اب چاہے وہ ان کے چچا ہوں یا کوئی لیکن انھوں نے اقتدار کو اپنے پاس برقرار رکھا۔


    امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ انٹرویو ایسے وقت میں دیا ہے جب دو ہفتوں کے دوران دوسری بار شمالی کوریا کا میزائل کا تجربہ ناکام ہوا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناتھاکہ چین کے صدر شی جن پنگ شمالی کوریا کے اتحادی ہیں اور وہ کم جونگ ان پر جوہری اور فوجی سرگرمیوں کو کم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہےہیں۔ ٹرمپ نے کہا لیکن اب تک شاید کچھ نہیں ہوا۔


    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ تین روز قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ شمالی کوریاسے بڑی جنگ بھی چھڑسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ شمالی کوریاسے بڑی جنگ بھی چھڑسکتی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ شمالی کوریا کا معاملہ سفارتی طور پر حل کرنا ترجیح ہے تاہم امکان ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ چین شمالی کوریا پر ڈباؤ ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔انہوں نےکہاکہ شمالی کوریا کا مسئلہ حل کرنے کی چینی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔


    امریکہ شمالی کوریا کے میزائل خطرے سے نمٹنے کے لیےتیار


    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی پیسیفک کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل ہیری ہیرس کاکہناتھاکہ ’امریکہ شمالی کوریا کے میزائل خطرے سے نمٹنے کے لیے بہترین ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار رہے گا‘۔

    ایڈمرل ہیری کےمطابق جنوبی کوریا میں جدید دفاعی میزائل نظام کی تنصیب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو اگر اپنے گھٹنوں پر نہیں تو ان کے ہوش ٹھکانے لے ہی آئے گی۔


    امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ رواں ماہ 3اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ اگرچین نے کوئی کارروائی نہیں کی توامریکہ شمالی کوریاکےخلاف ایکشن لےگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے

    ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے ٹرمپ سے ٹیکس گوشواروں کا حساب مانگ لیا، امریکی صدر کے پُتلوں پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مختلف شہروں میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔ میکسیکو میں مظاہرین نے ایسٹر پر صدر ٹرمپ کا پتلا جلایا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا کہ ٹیکس گوشوارے ظاہر کرو۔

    یہ مطالبہ کرتے ہزاروں مظاہرین امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف سڑکوں پرآگئے۔ دوسری جانب واشنگٹن میں بھی امریکی صدرکے خلاف احتجاج کیا گیا، احتجاج کے دوران مزاحیہ طور پر ٹرمپ سے مشابہ کامیڈین نے ٹرمپ کے ہی اندازمیں ان کی پالییسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب کیلی فورنیا میں ٹرمپ کے حامی اورمخالفین آمنے سامنے آگئے ان کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ دونوں گروپوں نے کھل کرایک دوسرے پرمکے برسائے اورہاتھا پائی کی۔ اس موقع پر پولیس نے انیس مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں احتجاج

    اس کے علاوہ میکسیکو میں بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے ایسٹر کی تقریب میں ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اوران کا پتلا نذر آتش کیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل تاریخ میں پہلی بار ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف امریکہ سمیت دیگر ممالک میں علاوہ خلاء میں بھی مظاہرہ کیا گیا، آٹونومس اسپیس ایجنسی نیٹ ورک (اسان) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں ایک تختی بھیجی تھی۔

  • ایٹمی تجربہ کا امکان، امریکا کا اگلا ہدف شمالی کوریا ہو سکتا ہے

    ایٹمی تجربہ کا امکان، امریکا کا اگلا ہدف شمالی کوریا ہو سکتا ہے

    واشنگٹن : امریکی دھمکیوں کے باوجود شمالی کوریا پندرہ اپریل کو ایٹمی تجربہ کرسکتا ہے،جس کے باعث
    امریکا کا اگلا ہدف شمالی کوریا پو سکتا ہے، چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کرکے معاملات بات چیت کے ذریعے حل پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود شمالی کوریا ممکنہ طور پر پندرہ اپریل کو ایٹمی تجربہ کرسکتا ہے، پندرہ اپریل کو شمالی کوریا کے بانی کم سنگ کی ایک سو پانچ سالہ تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے بیانات میں کسی بھی ایٹمی تجربے کی صورت میں شمالی کوریا پر حملے کی دھمکی دے چکے ہیں جبکہ شمالی کوریا ٹرمپ کے بیانات کو جارحیت قرار دے رہا ہے، اس تلخ ماحول میں چین نے بھی شمالی کوریا کے میزائل تجربات کی مذمت کی ہے تاہم چینی صدر نے ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو میں معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    مبصرین کے مطابق اس تلخ ماحول میں شمالی کوریا نے ایٹمی تجربہ کیا تو امریکی میزائلوں کا اگلا ہدف شمالی کوریا ہوگا۔ امریکی حکام کے مطابق اس وقت جنگی بحری بیڑے کو ریائی خطے میں ہائی الرٹ پر ہیں اور سمندروں میں اس وقت شدید کشیدگی کا ماحول پایا جاتا ہے

    مبصرین کا کہنا ہے کہ شام اور افغانستان میں امریکی حملے شمالی کوریا کیلئے واضح پیغام ہے تاہم شمالی کوریا پر حملے کا رد عمل انتہائی شدید ہوسکتا ہے۔

  • نیٹواتحاد اب ناکارہ نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    نیٹواتحاد اب ناکارہ نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ میں نےکہا تھا کہ نیٹواتحادہ ناکارہ تھا،تاہم اب یہ ناکارہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹوٹینبرگ سےملاقات میں امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات نےاس اتحاد کی اہمیت کو کم کر دیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ’میں نے کہا تھا کہ یہ ناکارہ تھا،تاہم اب یہ ناکارہ نہیں ہے۔‘

    نیٹو کےسیکرٹری جنرل جینزاسٹوٹینبرگ کےساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں امریکہ صدر نے کہا کہ ہمارے درمیان کافی تعمیری گفتگو ہوئی ہےکہ کس طرح نیٹو دہشت گردی کےخاتمےکےلیےمزید اقدامات کرسکتا ہے۔

    امریکی صدرکا کہنا تھامیں نے ان سے شکایت کی ہے کہ طویل عرصہ قبل انہوں نے ایک تبدیلی لائی تھی اب انہیں شدت پسندی کے خلاف لڑنا ہوگا۔


    میونخ سکیورٹی کانفرس


    یاد رہےکہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نےمیونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ امریکہ کا نیٹو کےساتھ تعاون اٹل رہے گا تاہم دیگر رکن ملک مشترکہ دفاع کا پورا خرچ برداشت نہیں کر رہے۔

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نےصدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل کہاتھاکہ امریکہ نیٹو میں شامل اتحادی ملکوں کا دفاع کرنے کا وعدہ نہیں نبھائے گا کیوں کہ وہ زیادہ مالی تعاون نہیں کر رہے۔

  • عبدالفتاح السیسی کی ڈونلڈ ٹرمپ سےملاقات

    عبدالفتاح السیسی کی ڈونلڈ ٹرمپ سےملاقات

    واشنگٹن : مصر کےصدر عبدالفاتح السیسی نے صدر بننے کے بعد پہلی بار وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مصر کے صدر کے عبدالفاتح السیسی نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔اس موقع پر امریکی صدر نےالسیسی کی جانب سے باغیوں کے خلاف کی جانے والے کارروائی کی حمایت کی۔

    مصر کےصدر السیسی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہاکہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے لیے ایک ارب تین کروڑ کی گذشتہ برس کی امریکی فوجی امداد میں اضافے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہےکہ مصر اور امریکہ کےدرمیان اچھےتعلقات ہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب السیسی نے اپنےسیکیولرمخالفین کےخلاف کریک ڈاؤن کیا۔


    مصری حکومت نے سابق صدر حسنی مبارک کو رہا کردیا


    مصرکے صدر کے اس اقدام کےبعد سابق امریکی صدر براک اوباماکی جانب سے تقریباََ 18 ماہ تک فوجی امداد بندکردی گئی تھی۔

    وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مصر اور امریکہ کے دوطرفہ تعقات کی ازسر نو ابتدا کرنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہےکہ عبدالفاتح السیسی نے ملک میں پہلے جمہوری صدر محمد مرسی کی حکومت کو بحیثیت وزیرِ دفاع سنہ 2013 میں برطرف کر دیا تھا جب ان کے اقتدار کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج ہوا تھا۔

  • امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ اگرچین نے کوئی کارروائی نہیں کی توامریکہ شمالی کوریاکےخلاف ایکشن لےگا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک انٹرویو کےدوران کہناتھاکہ چین شمالی کوریا کے خلاف ایکشن لے بصورت امریکہ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کے خلاف کارروائی کرے گا۔

    ڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ چین کا شمالی کوریا پراچھااثر و رسوخ ہے،چین فیصلہ کرلےیا تو وہ شمالی کوریا کے حوالے سے امریکہ کی مدد کرے کیونکہ اس کے لیے بہت اچھا ہوگا اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو یہ کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو کے دوران کہاامریکہ چین پرشمالی کوریا کےحوالے سےاپنادباؤ برقرار رکھےگا۔


    شمالی کوریا کی جانب سے4میزائل فائر


    خیال رہےکہ رواں سال 6مارچ کو شمالی کوریا کی جانب سے چارمیزائل لانچ کیےگئےتھےجن میں تین جاپان کےسمندر میں جاگرے تھےتاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہواتھا۔


    شمالی کوریا کاہائی پرفامنس راکٹ کاتجربہ


    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ شمالی کوریا میں ریاستی میڈیا کا کہنا تھاکہ شمالی کوریا کی فوج نے ایک نئے ہائی پرفامنس راکٹ کا تجربہ کیا ہے۔


    شمالی کوریا کےحملے کاسخت جواب دیاجائےگا ‘امریکہ


    واضح رہےکہ رواں سال فروری میں امریکی وزیردفاع کاکہناتھاکہ شمالی کوریاکی جانب سے جوہری ہتھیاروں کےاستعمال کا سخت جواب دیاجائےگا۔

  • ہیلتھ بل کی ناکامی کےذمہ دار ڈیموکریٹس ہیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ہیلتھ بل کی ناکامی کےذمہ دار ڈیموکریٹس ہیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےصحت سےمتعلق اصلاحات بل کی ناکامی کا قصوروار ڈیموکریٹ پارٹی کوٹھہرایا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صحت سے متعلق اصلاحات بل کو امریکی ایوان کی جانب سے مسترد کیے جانے کو ٹرمپ اور ان کی پارٹی کے لیے بڑا دھچکہ قراردیاجارہاہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اپنے اس بل کے ذریعے سابق صدر براک اوباما کے صحت بل کو ختم کرنا چاہتے تھے،مگر وہ اس کوشش میں ناکام ہوگئے،کیوں کہ ان کا پیش کردہ بل کچھ ہی منٹ میں واپس کردیا گیا۔

    ایوانِ نمائندگان کےاسپیکر پال رائن نے کہا کہ جب یہ واضح ہو گیا کہ اسے مطلوبہ 215 ووٹ نہیں ملیں گے تو انہوں نے اور صدر ٹرمپ نے فیصلہ کیا کہ اس بل کو واپس لےلیاجائے۔


    مزید پڑھیں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے ہیلتھ کیئر پروگرام کے لیے ووٹنگ ملتوی


    ریپبلکن پارٹی کو کانگریس کے دونوں ایوانوں یعنی سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان میں برتری حاصل ہے تاہم اطلاعات کے مطابق 28 تا 35 ریپبلکن ارکان صدر ٹرمپ کے امریکن ہیلتھ کیئر ایکٹ کے مخالف تھے۔

    خیال رہےکہ یہ بل عوام میں بھی خاصا غیرمقبول ہے۔ایک حالیہ سروے کے مطابق صرف 17 فیصد لوگوں نے اسے پسند کیا ہے۔

    واضح رہےکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کانگریس میں اس شکست کو ان کی سیاسی کمزوری،صدارتی مہم کے دوران روس کے کردار اور ان کی جانب سے سابق صدر براک اوباما پر جاسوسی کے الزامات کے ساتھ جوڑا جارہا ہے۔

  • اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ اوباما انتظامیہ کی جانب سےمیرے اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے فون ٹیب کیے گئے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ سےجرمن چانسلرانجیلا مرکل نے گزشتہ روز ملاقات کی جہاں دونوں رہنماؤں نے نیٹو اور تجارت جیسے مسائل پر گفتگوکی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےایک مشترکہ پریس کانفرنس میں فون ٹیپ کیے جانے کے حوالے سے بات کی جس پر انجیلا مرکل نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

    کانفرنس کے دوران امریکی صدر سے سوال گیا کہ کیا انہیں اپنی ٹوئٹس پر پچھتاوا ہوتا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کبھی کبھار ہوتاہے۔

    جرمن چانسلر کے ساتھ امریکی دورے پر سیمنز، شیفر اور بی ایم ڈبلیو جیسی بڑی جرمن کمپنیوں کے اعلیٰ افسران بھی ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کا اوباماپرفون ٹیپ کرنے کاالزام

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر سےملاقات سے قبل انجیلا مرکل نے جرمن اخباروں سے بات چیت میں کہاتھا کہ ٹرمپ کے ساتھ پہلی ملاقات کےحوالے سے وہ پرامیدیں ہیں۔

    جرمن چانسلر کاکہناتھاکہ ہمیشہ ہی ایک دوسرے کے بارے بات کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے بات چیت کرنا بہتر ہوتا ہے۔

    یاد رہےکہ جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جرمن چانسلر نے لاکھوں پناہ گزینوں کو جرمنی میں آنے کی اجازت دے کر تباہ کن غلطی کی۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر کے بیان پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا تھا کہ یورپ کو ٹرمپ سے سیکھنے کی ضرورت نہیں اور وہ اپنی ذمہ داریاں خود سمجھتا ہے۔ ہم یورپیئن کی تقدیر خود ہمارے ہاتھوں میں ہے۔