Tag: DONALD TRUMP

  • اوباما کی ٹرمپ سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی

    اوباما کی ٹرمپ سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی

    واشنگٹن: موجودہ امریکی صدر باراک اوباما اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں انتظامی، خارجہ اور داخلی امور پر بات چیت ہوئی،ٹرمپ نے اوباما کو ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش کی جس پر اوباما نے ٹرمپ کو اپنی ٹیم کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔


    President-elect Donald Trump meets Obama by arynews

    اوول آفس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے باراک اوباما کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی اور ان سے بات چیت اچھی رہی، ٹرمپ سے انتظامی معاملات، داخلہ اور خارجہ پالیسی پر بات چیت ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ مختلف معاملات پر میری ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور میں نے اپنی اور اپنی ٹیم کی جانب سے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

    میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئےٹرمپ نے کہا کہ اوباما کی عزت کرتا ہوں وہ ایک باوقار انسان ہیں۔

    دوسری جانب وائٹ ہائوس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوباما اور ٹرمپ کی ملاقات میں تمام اختلافات دور نہیں ہوئے۔

  • امریکا والو ، یہ کیا کردیا، کس کو صدر چُن لیا ؟

    امریکا والو ، یہ کیا کردیا، کس کو صدر چُن لیا ؟

    واشنگٹن : شدت پسندی کے خلاف دنیا بھر میں کاروائیاں کرنے والے امریکا نے شدت پسند شخص کو ہی صدر چن لیا، ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد ہر شخص یہی کہہ رہا ہے امریکا والو، یہ کیا کردیا، کس کو صدر چُن لیا ؟

    انیس ماہ کی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ سے متعلق ایسے راز کھلے، جس نے انھیں متنازعہ بنا دیا ہے، نسل پرست گورے کے نام سے مشہور ٹرمپ کو امریکہ نے پسند کیا اور صدر بنا دیا؟ ہر زبان پر یہی سوال ہے کہ امریکا نے یہ کس کو صدر چُن لیا ؟

    ٹرمپ کو ذہنی مریض کہا گیا تو کیا ایک ذہنی مریض سپرپاور پر حکمرانی کرے گا؟ لوگوں کو دھمکانے کا شوق؟خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات جبکہ کچھ ری پبلکن رہنما بھی ناراض تھے پھر بھی امریکیوں نے ٹرمپ کو صدر چُنا۔

    خود لڑنے اور مخالف کو گنجا تک کردینے والے ٹرمپ کو امریکا نے صدر چن لیا، اتنی تنازعات کے ساتھ ٹرمپ چار سال وہائٹ ہاؤس پر راج کریں گے، مدت آٹھ سال ہوگئی تو امریکا والو مسئلہ ہوگا۔

    سمجھ نہیں آتا ٹرمپ کو ووٹ کس نے دیا، مظاہرین

    دوسری جانب امریکی عوام نے ٹرمپ کو صدر ماننے سے انکار کردیا، ٹرمپ کیخلاف امریکہ کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آتا ٹرمپ کو ووٹ کس نے دیا، غصے سے بھرے امریکیوں نے کہیں ڈونلد ٹرمپ کا پتلا جلایا تو کہیں امریکی جھنڈا نذر آتش کیا۔

    امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امریکی شہریوں کی بڑی تعداد نے کینیڈا منتقل ہونے کیلیے آن لائن درخواستیں دینا شروع کردی ہیں، جس کے سبب کینیڈین امیگریشن کی ویب سائٹ کریش کر گئی۔


    مزید پڑھیں : بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ


    یاد رہے کہ صدر منتخب ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں کہا تھا کہ میں تمام امریکیوں کا صدر ہوں، عوام کی حمایت اور رائے سے بلارنگ ونسل اورمذہب امریکی عوام کی خدمت کریں گے، دنیا کو بتانا چاہتا ہوں امریکا کا مفاد پہلی ترجیح ہوگی، دنیا کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں، ہمارے پاس بہترین معاشی پلان موجود ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت‘16 سال پہلے ہی پیشن گوئی کردی گئی تھی

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت‘16 سال پہلے ہی پیشن گوئی کردی گئی تھی

    ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور بزنس ٹائیکون ڈونلڈ جے ٹرمپ آج امریکی صدر بنے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر ایک کارٹون میں یہ پیشن گوئی سولہ سال پہلے ہی کردی گئی تھی۔

    جی ہاں ! مشہورزمانہ امریکی کارٹون’دی سمپ سنز‘ میں یہ پیشن گوئی سن 2000 میں کردی تھی کہ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن جائیں گے۔

    کارٹون کے ’ بارٹ ٹو دی فیچر ‘ نامی قسط میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بنتے اور عوام سے خطاب کرتے دکھا یا گیا ہے۔

    trump-one

    کارٹون کی اس قسط میں دکھا یا گیا ہے کہ کس طرح مرکزی کرداروں کی زندگی مستقبل میں تبدیل ہوجائے گی اور لیزا نامی ایک کردار امریکہ کی صدر بنے گی جسے صدر ٹرمپ کے سبب’ بجٹ کرنچ‘ جیسی مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ لیزا نامی یہ کردار آج ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونے والی ہلیری کلنٹن سے بے پناہ مشابہت رکھتی ہیں۔

    trump-2

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے 45ویں منتخب صدر ہیں اور وہ ڈیموکریٹس کے صدر باراک حسین اوبامہ کی جگہ امریکہ کی صدارت سنبھالیں گے جو کہ 2008 اور 2012 میں لگاتار دو بار امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 276 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے امریکہ 45 ویں صدر منتخب ہوگئے، صدر بننے کے لیے270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

    trump-3

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 276 الیکٹورل ووٹ جبکہ ہیلری کلنٹن نے 218 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔

    اب ڈونلڈ ٹرمپ کی آج کی جیت کی تصاویر اور سولہ سال قبل نشر ہونے والے کارٹون میں مشابہت ایک اتفاق ہے یا کسی خفیہ ہاتھ کی طویل المدتی پلاننگ کا نتیجہ اس بارے میں سوچنا امریکی عوام کا کام ہے۔

  • بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    نیویارک: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاتحانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تما م امریکیوں کا صدر ہوں‘ دنیا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ امریکہ کا مفاد میرے لیے سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔

    نیویار ک میں ریپبلکن جماعت کے الیکشن ہیڈ کوارٹر میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے عوام باصلاحیت ہیں‘ سب کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    مکمل تقریر دیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجئے

    ان کا کہنا تھا کہ میں تمام امریکیوں کا صد رہوں لہذا بلاتفریق رنگ ونسل اور مذہب سب کی خد مت کروں گا اور ہم مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔ ٹرمپ نے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ انہیں مایوس نہیں کریں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہوگئے


     انہوں نے ڈیموکریٹس پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ان کی شاندار خدمات ہیں‘ انہوں نے بہت بہترین الیکشن کمپئین چلائی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہلیری کلنٹن نے فون کرکے ان سب کی فتح کی مبارک باد دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا کہ تمام ممالک سے بہتر تعلقات رکھنا چاہتا ہوں‘ دنیا کو بتادوں کہ امریکہ کا مفاد میرے لیے سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔


    ٹرمپ کوبرتری‘ امریکی شہریوں کا کینیڈا منتقل ہونے پرغور


    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیویارک کی تعمیر و ترقی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ریٹائرڈ فوجیوں کا خاص خیال رکھا جائے گا۔

    انہوں نے تقریب کے اختتام پر اپنے والدین‘ بہن بھائیوں ‘ اہلیہ اور بچوں کا شکریہ ادا کیا جن کی بھرپور حمایت انہیں حاصل رہی ‘ ساتھ ہی انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ ان سب سے بہت پیار کرتے ہیں۔

    trump

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے 45ویں منتخب صدر ہیں اور وہ ڈیموکریٹس کے صدر باراک حسین اوبامہ کی جگہ امریکہ کی صدارت سنبھالیں گے جو کہ 2008 اور 2012 میں لگاتار دو بار امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 276 الیکٹورل ووٹ  حاصل کرکے امریکہ 45 ویں صدر منتخب ہوگئے، صدر بننے کے لیے270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ  نے 276 الیکٹورل ووٹ جبکہ ہیلری کلنٹن نے 218 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔

  • ٹرمپ کوبرتری‘ امریکی شہریوں کا کینیڈا منتقل ہونے پرغور

    ٹرمپ کوبرتری‘ امریکی شہریوں کا کینیڈا منتقل ہونے پرغور

    اوٹاوہ: ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازعہ تقریروں کے سبب امریکی انتخابات میں انکی کامیابی کے روشن امکانات کو دیکھ کر امریکی شہریوں کی بڑی تعداد نے کینیڈا منتقل ہونے پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کینیڈا کی مرکزی امیگریشن ویب سائٹ پر گزشتہ رات بے پناہ لوڈ تھا جس کی وجہ سے ویب سائٹ صارفین کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا اور اسکی وجہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ملنے والی برتری تھی۔

    امریکہ ‘ کینیڈا اور ایشیا میں صارفین کو ویب سائٹ پرجانے پر انٹرنل سرور ایرر کا پیغام نظر آرہا ہے۔

    کینیڈا کے امیگریشن حکام کا اس معاملے پر تاحال تبصرہ حاصل نہیں کیا جاسکا ہے لیکن اس معاملے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کئی صارفین اس معاملے کی شکایت کرچکے ہیں۔

  • ٹرمپ کو اپنے ہی ملازمین کی مخالفت کا سامنا

    ٹرمپ کو اپنے ہی ملازمین کی مخالفت کا سامنا

    واشگٹن : ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے ہی ملازمین نے ان کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا سمیت دنیا بھر میں اربوں کے اثاثے ہیں تاہم حال ہی میں سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں ٹرمپ کے امریکا میں موجود ہوٹلز کے ملازمین کے انٹرویوز نشر کئے گئے ہیں، جس میں انہوں نے ٹرمپ کی حمایت سے انکار کیا ہے۔

    ٹرمپ کے ملازمین کے بیانات ایک طرف مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ٹرمپ نے امریکا بھر میں لاکھوں افراد کو روز گار فراہم کیا جبکہ غیر قانونی امیگرنٹس کو بھی اپنے ہوٹلز اور دیگر جگہ ملازمتیں فراہم کیں۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا الزامات لگانے والی خواتین کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان


    دوسری جانب امریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ نے ان پر الزامات لگانے والی خواتین کے خلاف انتخابات کے بعد قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ الزامات لگانے والی خواتین جھوٹی اور میری مہم کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں، الیکشن کے بعد اُن پر ہرجانے کا مقدمہ کروں گا۔

    یاد رہے کہ امریکی اداکارہ سلمی ہائیک اور فلم اسٹار جیسکا ڈریک نے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے کرتوتوں سے پردہ اٹھایا۔

    جیسیکا ڈریک نے بتایا کہ ایک دہائی پہلے گالف کورٹ میں ٹرمپ کی پیشکش پر سخت مزاحمت کرنا پڑی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے لیے لالچ دی تھی، ڈنر کے بدلے دس ہزار ڈالر اور ذاتی جہاز کی پیشکش کی گئی تھی۔

    جیسیکا ، اداکارہ سلمیٰ ہائیک اور ہوٹل ویٹرس سمیت دس خواتین ٹرمپ پر ناروا رویے کےالزامات عائد کر چکی ہیں۔


    مزید پڑھیں : نازیبا گفتگو: ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اپنوں نے بھی منہ موڑ لیا


    واضح رہے کہ امریکا میں صداتی انتخاب 8 نومبر کو ہونگے تاہم ڈونلڈٹرمپ کی خواتین سےمتعلق اخلاق سے گری ہوئی گفتگو کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ٹرمپ کو مشکلات کا سامنا ہے، ٹرمپ کی اپنی جماعت کے متعدد رہنماؤں نے ٹرمپ کی حمایت سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔

  • نازیبا گفتگو: ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اپنوں نے بھی منہ موڑ لیا

    نازیبا گفتگو: ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اپنوں نے بھی منہ موڑ لیا

    واشنگٹن : امریکی صدارت کے لیے دوسرے مباحثے سے پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ مشکل میں پھنس گئے۔ خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو کی ویڈیو سامنے آنے پر اپنی ہی پارٹی کے رہنما ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ کونڈو لیزا رائس سمیت درجن بھر ریپبلکن رہنماؤں نے ٹرمپ کی حمایت سےانکار کرتے ہوئے ٹرمپ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کر ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق نازیبا گفتگو کی ویڈیو نےامریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کو مشکل میں ڈال دیا۔ رپبلکن پارٹی کے ایک درجن سے زائد سینیئر رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے دستبرداری کے تمام مطالبات مسترد کردیئے ہیں، ری پبلکن امیدوارکا کہنا ہے کہ منظرعام پر آنے والی آڈیو بہت پرانی ہے اور وہ اس پر معذرت بھی کرچکے ہیں۔

    اس کے علاوہ کونڈو لیزا رائس نے بھی ٹرمپ سے صدارتی دوڑ سے علیحدگی کا مطالبہ کیا جو ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ ایسےالفاظ استعمال کیے تھے کہ ان کی اہلیہ نے بھی اس کو قابل افسوس قرار دیا ۔

    یہ بھی پڑھیں : خواتین کیخلاف نازیبا ریمارکس، ڈونلڈ ٹرمپ نے معافی مانگ لی

     ہیلری کلنٹن نے بھی اپنےحریف کے خیالات کو خوفناک قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ ویڈیو میں جو کچھ کہا گیا وہ ایسے ہی خیالات رکھتے ہیں۔

    اس ویڈیو کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ آج ہونے والا دوسرا صدارتی مباحثہ بھی ہیلری کے حق میں ہی جائے گا۔

     

  • واشنگٹن: ڈونلڈٹرمپ کی مہم کے انچارج پال مینا فورٹ مستعفی

    واشنگٹن: ڈونلڈٹرمپ کی مہم کے انچارج پال مینا فورٹ مستعفی

    واشنگٹن : امریکا میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں، ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج مستعفی ہوگئے۔

    صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مینافورٹ کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ  پال مینافورٹ نے استعفے کی پیشکش کی اور میں نے اسے منظور کر لیا ہے۔

    ڈونلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ مینا فورٹ کے کام کی بہت قدر کرتے ہیں اور انتخابی مہم جس مقام پر ہے، اس میں مینا فورٹ کی کاوشوں کا بہت دخل ہے، مینا فورٹ کو دو ماہ پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا انچارج مقرر کیا گیا تھا۔

    ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ پال مینا فورٹ کے مستعفیٰ ہونے کی وجوہات کیا ہیں۔

    البتہ حالیہ کچھ دنوں میں ذرائع ابلاغ میں ایسی خبریں چھپی تھیں جن کے مطابق وہ یوکرین کے روس نواز صدر کے مشیر کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔


     مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر انتخابی اسٹاف بدل دیا


    اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی انتخابی مہم کی ٹیم میں ردوبدل کیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی ٹیم کی نگرانی اسٹیفن بینن کی سونپ دی، بینن ایک انتہائی معتبر نیوز ویب سائٹ برائٹ بارٹ کے ایگزیکٹیو چیئرمین ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے سابق چیئرمین پال منفورٹ بھی الیکشن کمپین میں اپنے فرائض انجام دیں گے، اسی طرح ریپبلکن امیدوار کی سینیئر مشیر کیلیئین کانوے کو انتخابی مہم چلانے والی ٹیم کا منیجر بنا دیا گیا ہے۔


     مزید پڑھیں :  واشنگٹن : 50ری پبلکن رہنماؤں کا ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف کھلا خط


    ڈونلڈ ٹرمپ کے متعدد متضاد بیانات کے بعد ان کی مقبولیت میں مسلسل کمی ہو رہی ہے جبکہ رپبلکن پارٹی کے کئی اعلیٰ عہدیداروں نے بھی ٹرمپ کی مخالفت کرتے ہوئے انھیں امریکی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔

  • اسلحہ رکھنے والے افراد ہیلری کلنٹن کو صدر بننے سے روک سکتے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ

    اسلحہ رکھنے والے افراد ہیلری کلنٹن کو صدر بننے سے روک سکتے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ

    کیلورینا: امریکی صدارت کے خواہشمند ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسلحہ رکھنے والے افراد ہیلری کلنٹن کو صدر بننے سے روک سکتے ہیں۔

    ریاست شمالی کیلورینا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہیلری اپنے ججز کو منتخب کرتی ہیں تو آپ لوگ کچھ نہیں کرسکتے۔


     مزید پڑھیں :  50ری پبلکن رہنماؤں کا ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف کھلا خط


    انکا کہنا تھا کہ ہیلری کلنٹن صدارت کی اہل نہیں ہیں، ہیلری نے ذاتی اکاؤنٹ سے 33ہزار حساس سرکاری ای ملیز کیں، انہوں نے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔

    ٹرمپ کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔


     مزید پڑھیں :  ہیلری کلنٹن داعش کی بانی اور اوباما بدترین صدر ہیں، ٹرمپ


    ڈیموکریٹ ہاؤس رکن ڈیوڈسیسی لین نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اپنی حریف کے خلاف مسلح بغاوت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    ہیلری کلنٹن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان خطرناک ہے، صدارتی امیدوار کو تشدد پر اکسانے والے بیانات نہیں دینے چاہیے، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ٹیم ممبر نے ٹرمپ کے بیان کی وضاحت میں کہا کہ ٹرمپ کا مقصد بندوق رکھنے والے افراد کو ووٹ ڈالنے پر آمادہ کرنا تھا۔

    اس سے قبل ری پبلکن پارٹی کے اہم رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف کھلا خط تحریر کیا اور ان پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ری پبلکن پارٹی کے پچاس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج اور رویہ کسی طور پر امریکا کا صدر بننے کا اہل نہیں،خط میں لکھا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے بدترین اور خطرناک صدر ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ وہ امریکا کی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔


     مزید پڑھیں : ڈونلڈٹرمپ نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو ’شیطان‘ قرار دیدیا


    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی مخالف امیدوار ہیلری کلنٹن کو داعش کا بانی اور شیطان بھی قرار دے چکے ہیں۔

  • ڈونلڈٹرمپ نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو ’شیطان‘ قرار دیدیا

    ڈونلڈٹرمپ نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو ’شیطان‘ قرار دیدیا

    واشنگٹن : رپبلکن پارٹی امریکا کے صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کے بعد انہوں نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو ’شیطان‘ قرار دیدیا۔

    ریاست پینسلوینیا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کے مقابلے میں ہلیری کلنٹن سے شکست کھانے والے برنی سینڈرز کو تنقید کانشانہ بنایا، ٹرمپ نے کہا کہ سینڈرز نے شیطان کے ساتھ سودا کیا ہے، ہلیری شیطان ہیں۔

    اس سے قبل بھی رپبلکن امیدوار نے سینڈرز کی ہلیری کلنٹن کی حمایت کو شیطان کے ساتھ معاہدے کے مترادف قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ڈیموکریٹک کے کنونشن میں عراق میں ہلاک ہونے والے ہمایوں خان کی والدہ غزالہ خان کا مذاق اڑایا تھا، انکا کہنا تھا کہ کنونشن میں خطاب کرنے والے خضر خان کی اہلیہ کو دیکھیں تو وہ وہاں خاموش کھڑی نظر آتی ہیں کیوں کہ انھیں کچھ نہیں کہنا تھا بلکہ شاید انھیں کچھ کہنے کی اجازت ہی نہیں۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ بیان پر تنقید کی زد میں

    ڈونلڈ ٹرمپ کے اس نفرت آمیز بیان کے بعد امریکہ بھر میں مزمت کا سلسلہ جا ری ہے،ڈیموکریٹ پارٹی کے نائب صدر کے لیے نامزد امیدوار ٹم کین نے ٹرمپ کے بیان کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مضحکہ خیز بیان تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں۔

    دوسری جانب امریکہ میں ڈیموکریٹس اور رپبلکن رہنماؤں کی جانب سے مسلم فوجی کی والدہ کے بارے میں ڈونلڈٹرمپ کے بیان پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے، سابق رپبلکن امیدوار جان مکین نے بھی اس معاملے پر ٹرمپ کی تنقید کی جبکہ امریکا کی مختلف ریاستوں میں ٹرمپ کی جانب سے مسلم فوجی کیخلاف بات کرنے پر احتجاج بھی کیا گیا۔

    مزید پڑھیں :  کیا ٹرمپ نے امریکی آئین پڑھا ہے؟

    یاد رہے شہید امریکی نژاد پاکستانی فوجی کے والد خضر خان نے جمعرات کو منعقد ہونے والی ڈیمو کریٹک کنونشن میں ایک تقریر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ’میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا آپ نے کبھی امریکہ کا آئین پڑھا ہے؟ میں خوشی سے آپ کو اپنی کاپی دیتا ہوں،اس تقریر کے دوران ہمایوں خان کی والدہ ساتھ ہی کھڑی تھیں۔

    مسلم فوجی کیپٹن ہمایوں خان سنہ دوہزار چار میں ستائیس سال کی عمر میں عراق میں کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔