Tag: DONALD TRUMP

  • ٹرمپ انتظامیہ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا اشارہ دے دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا اشارہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی کوشش کرتے ہیں تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی۔

    صدر ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کے بارے میں اے آر وائی کے بیورو چیف کی ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ ظاہر ہے کہ میں صدر کے ذہن یا منصوبے پر بات نہیں کر سکتی، لیکن میں جو جانتی ہوں وہ یہ ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم سب اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ صدر ٹرمپ جو بھی قدم اٹھاتے ہیں، اس کا مقصد ملکوں کے درمیان نسلی اختلافات کو حل کرنا اور نسلی جنگیں ختم کرنا ہے۔ لہٰذا، یہ کسی کے لیے حیران کن نہیں ہونا چاہیے کہ اگر صدر ٹرمپ اس تنازعہ کو حل کر دیں۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ وہ واحد شخص ہے جو کچھ ان لوگوں کو بات چیت کرنے کی میز پر لانے میں کامیاب رہے ہیں جو کسی نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکا نے گزشتہ ماہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 4 روزہ تنازعہ میں جنگ بندی کے لیے مداخلت کی تھی۔


    ٹرمپ کیخلاف احتجاج میں شدت، لاس اینجلس میں کرفیو نافذ


    ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ یہ ایک پرجوش وقت ہے کہ اگر ہم اس مخصوص تنازعہ [ہندوستان اور پاکستان کے درمیان] میں کسی نقطہ پر پہنچ سکتے ہیں، تو خدا کا شکر ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو، صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کا بھی شکریہ۔

    جب پاکستانی پارلیمانی وفد کے ڈی سی کے دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹیمی بروس نے کہا کہ انڈر سیکریٹری برائے سیاسی امور ایلیسن ہوکر نے وفد سے ملاقات کی اور انسداد دہشت گردی تعاون سمیت اہم دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے، ویڈیو وائرل

    ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے، ویڈیو وائرل

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے صدارتی جہاز ائیر فورس ون کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اچانک لڑکھڑا گئے۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لڑکھڑانے کا واقعہ نیوجرسی سے چھٹیاں گزارکر واشنگٹن ڈی سی واپس جانے کے دوران پیش آیا۔

    ٹرمپ طیارے میں سوار ہونے کے لیے طیارے کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑائے، جس کے بعد انہوں نے سنبھل کر سیڑھیاں چڑھیں اور طیارے کے دروازے پر پہنچ کر ایئرپورٹ پر موجود افرادکو ہاتھ بھی ہلایا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ رواں ماہ 79 سال کے ہوجائیں گے۔

    گزشتہ سال جولائی میں پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ان کا کان گولی سے معمولی زخمی ہوا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ سے صحافی نے ایلون مسک کے وائٹ ہاؤس میں منشیات لانے سے متعلق سوال کیا۔ جس پر امریکی صدر نے لب کشائی کی۔

    صحافی کے سوال پر جواب میں امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں بالکل نہیں جانتا اور نہ ہی سمجھتا ہوں کہ مسک منشیات لاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کے ساتھ اچھا تعلق تھا، ان کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ مسک سے فون پر بات کرنے کا نہیں سوچا، مگر میں تصور کر سکتا ہوں کہ مسک مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکا سے جوہری مذاکرات پر ایران کا نیا فیصلہ

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ اسٹار لنک اچھی سروس ہے، اسے بند نہیں کریں گے۔

  • میرا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    میرا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا ہے کہ ان کا ایلون مسک کے ساتھ بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، انھوں نے اس بات کا اشارہ دیا کہ دونوں میں ٹیکسوں میں کٹوتی کے بل پر جھگڑا جلد ختم ہونے والا نہیں۔

    ایئر فورس ون پر سوار صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ ٹیسلا کے سی ای او کے بارے میں نہیں سوچ رہے، ایلون مسک کے ساتھ حکومتی معاہدوں کو ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرمپ سرخ ٹیسلا ماڈل ایس سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں، جو انھوں نے مارچ میں وائٹ ہاؤس کے لان میں مسک کی الیکٹرک کاروں کی نمائش کے بعد خریدا تھا۔


    ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی پارٹی پر رائے مانگ لی، نتائج کیا رہے؟


    واضح رہے کہ ایلون مسک نے اپنی طرف سے ٹرمپ کو براہ راست مخاطب نہیں کیا تھا، تاہم وہ ریپبلکن ٹیکس اور اخراجات کے بل پر مسلسل تنقید کرتے رہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر مسک نے دوسروں کی طرف سے کیے گئے تبصرے شیئر کیے، جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کا ’’بڑا خوبصورت بل‘‘ سیاسی طور پر ریپبلکنز کو نقصان پہنچائے گا اور ملک کے 36.2 ٹریلین ڈالر کے قرض میں اضافہ کرے گا۔ انھوں نے ایک اور X صارف کی پوسٹ کی بھی توثیق کی جس میں کہا گیا تھا کہ ’’مسک نے کانگریس پر تنقید کی تھی لیکن ٹرمپ نے مسک کو ذاتی طور پر تنقید کا جواب دیا۔‘‘

    روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مسک کے قریبی افراد کہہ رہے ہیں کہ ان کا غصہ کم ہونا شروع ہو گیا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلقات کو ٹھیک کرنا چاہیں گے۔

  • ٹرمپ نے ادارے بند کرنے کی پالیسی کہاں سے لی؟ نوم چومسکی کی کتاب پر آڈیو پوڈ کاسٹ، حیرت انگیز انکشافات

    ٹرمپ نے ادارے بند کرنے کی پالیسی کہاں سے لی؟ نوم چومسکی کی کتاب پر آڈیو پوڈ کاسٹ، حیرت انگیز انکشافات

    چند دن قبل جب میں نے ’’دنیا کیسے چلتی ہے؟‘‘ کے عنوان سے ایک مختصر مضمون تحریر کیا، تو اُس وقت تک مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ سماجی تنقید کے معروف امریکی دانش ور نوم چومسکی کی ایک کتاب بھی How the World Works (2011) کے عنوان سے چھپ چکی ہے۔

    بنیادی طور پر یہ ان کے مختلف انٹرویوز، لیکچرز اور تحریروں کا مجموعہ ہے، جس میں انھوں نے عالمی سیاست اور معیشت، میڈیا، اور امریکی خارجہ پالیسی پر زبردست تنقید کی ہے۔

    میں نے اس آڈیو پوڈ کاسٹ میں اس کتاب کے اہم اور دل چسپ مندرجات پر بات کی ہے۔

  • ٹرمپ کی ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب، ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ

    ٹرمپ کی ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب، ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب سجائی، اور انھیں ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ بھی پیش کیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایلون مسک کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں الوداعی تقریب منعقد کی گئی، ٹرمپ نے ٹیسلا کے مالک کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی۔

    ٹرمپ نے کہا آج مسک کا حکومتی عہدے پر آخری دن ہے، انھوں نے محکمہ حکومتی کارکردگی کی سربراہی کی، اور وفاقی عملے میں بڑے پیمانے پر کمی کی۔ امریکی صدر نے تعریف کرتے ہوئے کہا مسک نے بہترین کام کیا ہے اور امریکی حکومت کے اربوں روپے بچائے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایلون مسک ایک بہترین کاروباری شخصیت بھی ہیں، بہت شکریہ کہ انھوں نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسک کو ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔ ٹرمپ نے الوداعی تقریب میں ایلون مسک کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ ان کی خدمات کے اعتراف میں خصوصی اعزاز دیا گیا ہے۔


    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ


    امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے ریپبلکن انتظامیہ میں اپنا کردار ختم کر دیا ہے، انھوں نے 4 ماہ تک حکومتی اخراجات کم کرنے والے محکمے (ڈاج) کی قیادت کی، اور امریکی صدر کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا، اور اس دوران ان کی ساکھ بے حد متاثر ہوئی، انھوں نے ڈاج میں وعدہ کیا تھا کہ وہ 1 ٹریلین ڈالر کی بچت کر کے دکھائیں گے تاہم وہ اس کے قریب بھی نہیں پہنچے ہیں۔

  • پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی سفارتی وفد کی واشنگٹن آمد کے منتظر ہیں، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو جوائنٹ بیس اینڈریو پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی ہے کہ حکومت پاکستان کا ایک وفد آئندہ ہفتے واشنگٹن آ رہا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس دورے میں پاکستان کی جانب سے ٹیرف پر معاہدہ کیا جائے گا، پاکستان کو امریکا کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے امریکا کو اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فی صد ٹیرف کا سامنا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان اور بھارت سے بات چیت کر رہے ہیں، حالات بہت خراب تھے، پاکستان اور بھارت جوہری قوتیں ہیں، دونوں ملک جنگ کریں گے تو میرے پاس ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔


    کانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹرمپ کے ثالثی کے کردار کو مسترد کردیا


    ٹرمپ نے کہا ہم ایٹمی جنگ کو تجارت کے بدلے میں روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، فخر ہے کہ ہم جنگ بندی میں کامیاب ہوئے، عام طور پر وہاں گولیاں چلتی ہیں لیکن ہم نے تجارت پر بات کی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کوئی اس پر بات نہیں کر رہا لیکن پاکستان اور بھارت میں جنگ چل رہی تھی، دیکھا جائے تو دونوں ملک اب ٹھیک ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بار بار پاک بھارت جنگ رکوانے میں اپنی ثالثی کا ذکر کر رہے ہیں، جب کہ بھارت کی جانب سے مسلسل اس بات کا انکار کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے کانگریسی رہنما ششی تھرور نے بھی کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔

    انگوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ہے، ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔

  • امریکی صدرایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ میں ثالثی پر بول پڑے

    امریکی صدرایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ میں ثالثی پر بول پڑے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی اور ثالثی سے متعلق اہم بیان جاری کردیا۔

    اوول ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے پاک بھارت جنگ کو روکا ورنہ یہ جنگ ایٹمی تباہی میں تبدیل ہوسکتی تھی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ہم نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ تجارت کی بات کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے ساتھ تجارت نہیں کرسکتے جو ایک دوسرے پر گولیاں چلارہے ہوں، پاکستان اور بھارت نے لڑائی روک دی، دوسرے لوگوں کو بھی روک رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارتی مذاکرات کشیدگی کی وجہ سے خطرے میں ہیں، ہم نے بات کی کہ جنگ کرنے والوں سے تجارت نہیں ہوسکتی

    مزید پڑھیں : کانگریسی رہنما نے ٹرمپ کی ثالثی کا کردار مسترد کردیا

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا، اس حوالے سے کانگریسی رہنما ششی تھرور کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ہے۔

    ششی تھرور کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔

     

  • ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کتنے فی صد ہونے چاہیئں؟ ٹرمپ نے بتا دیا

    ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کتنے فی صد ہونے چاہیئں؟ ٹرمپ نے بتا دیا

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اپنے تنازعے کو اور تیز کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسے غیر ملکی طلبہ کے اندراج کو محدود کرنا ہوگا، اور حکومت کے ساتھ اپنے بین الاقوامی طلبہ کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنا ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا ہارورڈ یونیورسٹی ہمیں اپنی فہرستیں دکھائے، کہ ان کے پاس کتنے غیر ملکی طلبہ ہیں، یہ ان کے طلبہ کا تقریباً 31 فی صد ہیں، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وہ طلبہ کہاں سے آتے ہیں، کیا وہ پریشانی پیدا کرنے والے ہیں؟ وہ کن ممالک سے آئے ہیں؟

    واضح رہے کہ یونیورسٹی کے اندراج کے اعداد و شمار کے مطابق غیر ملکی طلبہ ہارورڈ کے ٹوٹل طلبہ کا 27 فی صد بنتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے کہا ’’میرے خیال میں ان کے پاس 15 فی صد کی حد ہونی چاہیے، نہ کہ 31 فی صد۔‘‘


    امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم


    انھوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹیاں ایسے لوگوں کو قبول کریں جو ہمارے ملک سے محبت کرنے والے ہیں۔ ہارورڈ ہمارے ملک کے ساتھ انتہائی بے عزتی کے ساتھ برتاؤ کر رہا ہے، اور وہ اپنا طرز عمل درست کرنے کی بجائے مزید گہرائی میں اتر رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ہارورڈ سے وابستہ تمام ویزا ہولڈرز کا جائزہ لے رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ امریکا پر تنقید کرنے والوں کو ویزا نہیں دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا آج نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کر رہے ہیں، امریکیوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے والوں کو اپنے ملک میں نہیں آنے دیں گے۔

  • ٹرمپ نے نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا

    ٹرمپ نے نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا ہے، انھوں نے کہا نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا ’’میں نے نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، تہران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے دوران اسرائیلی حملہ مناسب نہیں ہوگا، ہماری ایران کے ساتھ اچھی بات چیت جاری ہے۔‘‘

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’’گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایسے اقدامات نہ کریں جس سے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں خلل پڑ سکے۔‘‘ ٹرمپ نے کہا ’’میں نے ان سے کہا کہ یہ ابھی کرنا نامناسب ہوگا، کیوں کہ ہم ابھی ایک حل کے بہت قریب ہیں، اور یہ کسی بھی لمحے بدل سکتا ہے۔‘‘

    اسرائیل نے اس سے قبل نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ نیتن یاہو ایران کی جوہری افزودگی کی اہم تنصیبات پر حملہ کر کے امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر بات چیت میں خلل ڈالنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔


    ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو تختہ دار پر لٹکا دیا


    اخبار نے لکھا تھا کہ اسرائیلی حکام کو تشویش ہے کہ ٹرمپ ایران کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے اتنے بے چین ہیں کہ وہ تہران کو اپنی جوہری افزودگی کی تنصیبات رکھنے کی اجازت دیں گے، جو اسرائیل کے لیے سرخ لکیر ہے۔

    اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حکام کو خدشہ تھا کہ اسرائیل ایران پر معمولی انتباہ کے ساتھ حملہ کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے اور کہا کہ امریکی انٹیلی جنس نے اندازہ لگایا ہے کہ اسرائیل کم از کم 7 گھنٹے میں ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔ تاہم دوسری طرف نیتن یاہو کے دفتر نے اس مضمون کے جواب میں ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا: ’’جعلی خبریں۔‘‘ جب کہ نیویارک ٹائمز نے کہا کہ وہ اس رپورٹ پر قائم ہے۔

  • ٹرمپ نے پیوٹن کو ’’پاگل‘‘ قرار دے دیا

    ٹرمپ نے پیوٹن کو ’’پاگل‘‘ قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم نصب صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’پاگل‘ قرار دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو کی جانب سے یوکرین پر بڑے اور مہلک ڈرون حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو ’’کریزی‘‘ قرار دیا۔

    روس کی جانب سے اتوار کو رات بھر یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون حملے کیے گئے، جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا ’’روس کے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ میرے ہمیشہ سے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں، لیکن ان کے ساتھ کچھ ہوا ہے، وہ بالکل پاگل ہو گئے ہیں!‘‘


    ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات، ٹرمپ نے دو دنوں‌ میں‌ اہم اعلان کا اشارہ دے دیا


    امریکی صدر نے لکھا ’’میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ پورا یوکرین چاہتا ہے، صرف ایک ٹکڑا نہیں، اور شاید یہ درست ثابت ہو رہا ہے، لیکن اگر وہ ایسا کرتا ہے تو یہ روس کے زوال کا باعث بنے گا!‘‘

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے پیوٹن کی اکثر تعریف ہی سامنے آئی ہے، پہلی بار انھوں نے اس طرح پیوٹن کی سرزنش کی ہے، کیوں کہ جنگ بندی مذاکرات مسلسل تعطل کے شکار ہونے کی وجہ سے ٹرمپ مایوسی کا شکار ہیں۔ ٹرمپ نے کہا پیوٹن لوگوں کو ہلاک کر رہا ہے جس سے وہ ناخوش ہیں۔

    اتوار کو امریکی صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ یوکرین پر تازہ ترین حملوں پر ’’خوش نہیں‘‘ ہیں اور وہ ماسکو پر پابندیاں بڑھانے پر ’’بالکل‘‘ غور کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’میں انھیں ایک طویل عرصے سے جانتا ہوں، ہمیشہ ان کے ساتھ رہتا ہوں، لیکن وہ شہروں پر راکٹ بھیج کر لوگوں کو مارتا ہے، اور مجھے یہ بالکل پسند نہیں ہے۔‘‘