Tag: Dr

  • کراچی میں ڈاکٹرز میاں بیوی کروناوائرس کا شکار

    کراچی میں ڈاکٹرز میاں بیوی کروناوائرس کا شکار

    کراچی: شہرقائد میں ڈاکٹرز میاں بیوی کروناوائرس کا شکار ہوگئے، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے ایم سی ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عباسی شہید اور سول اسپتال کے ڈاکٹرز میاں بیوی میں کروناوائرس منتقل ہوگیا ہے۔ خاتون ڈاکٹر کو کرونا کا سن کر بغیر سیفٹی کے کام کرنے والے دیگر ڈاکٹرز بھی پریشان ہوگئے۔

    عباسی شہید اسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹر کو نجی اسپتال میں داخل ہونے کی اجازت دے دی، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے ایم سی ڈاکٹرسلمیٰ کوثر نے کرونا کی تصدیق کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ خاتون ڈاکٹر کے ساتھ کام کرنے والے عملے کے اہلکار بھی اپنے کروناٹیسٹ کروائیں۔

    جہاں بھی کرونا وائرس پھیلےگا وہاں مکمل لاک ڈاؤن کریں گے،وزیراعظم

    ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے خاتون ڈاکٹر کے ساتھ کام کرنے والے عملے کو 14روز گھر میں رہنے کی ہدایت کردی۔ ان کا کہنا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کے شوہر بھی سول اسپتال میں ڈاکٹر ہیں، ان کو بھی کرونا ہےْ

    ڈاکٹرسلمیٰ کوثر نے بتایا کہ خاتون ڈاکٹر کے شوہر کی ڈیوٹی ایئرپورٹ پر تھی، خدشہ ہے ان سے مرض منتقل ہوا۔ کے ایم سی کے تمام اسپتالوں کے عملے کو حفاظتی سامان فراہم کررہے ہیں۔

  • کروناوائرس: تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے بری خبر

    کروناوائرس: تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے بری خبر

    کراچی: ماہر امراض سینہ ڈاکٹر جاوید اکرم نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس تمباکو نوشی کرنے والے افراد پر تیزی سے اثرانداز ہوتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بزرگوں اور تمباکو نوشی کرنے والوں پر تیزی سے اثرانداز ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کرونا خواتین کی نسبت مردوں میں تیزی سے پھیلا، کروناوائرس سے متعلق 3ڈرگس میں کام ہورہا ہے جبکہ ایک دوا پر کافی ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب جناح اسپتا ل کراچی کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کروناوائرس کے خاتمے سے متعلق ابھی کوئی دوائی نہیں، امریکا سمیت مختلف ممالک میں ویکسین کی تیاری کی جارہی ہے، 5احتیاطی تدابیر اپنانے سے وائرس سے کچھ حد تک بچا جاسکتا ہے۔

    کورونا وائرس؛ سندھ حکومت نے اچھی خبر سنا دی

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو آن لائن ہوم ورک دیاجاسکتا ہے۔ پارکس، مالز اور جیمز میں لوگوں کو جانے سے اجتناب کرنا چاہیے، غیرضروری دوا نہیں لینی چاہیے، بیرون ملک سے آنے والوں کواس وقت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

  • ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ دنیا کی چند بہترین مارکیٹس میں سے ہے، ملکی معیشت سے متعلق عالمی برادری کا اعتماد بڑھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، لوگوں کی توقعات پوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمیں عملی اقدامات پر توجہ دینا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت داری دیرینہ ہے، ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، حکومت کو معیشت بری حالت میں ملی، سخت اقدامات کے بعد صورت حال میں بہتری آئی، حکومتی اخراجات کم کیے اور مالیاتی ڈسپلن لائے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف کا پہلے کوارٹر کے لیے ریویو کامیاب رہا ہے، آئی ایم ایف نے اقتصادی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، کرپشن کے خاتمے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سخت فیصلے کیے گئے۔

    آئندہ ماہ ملکی معیشت مزید مضبوط و مستحکم ہوگی، عبدالحفیظ شیخ

    سیمینار سے خطاب میں حفیظ شیخ نے بتایا کہ حکومت نے برآمدات کے فروغ کے لیے برآمدات پر ٹیکسز ختم کیے، برآمدکنندگان کو گیس اور بجلی پر سبسڈی دی ہے، برآمدکنندگان کو کیش مراعات دیں جس سے برآمدات بڑھیں، سرمایہ کار نجکاری کے پروگرام کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی 4 ماہ میں محاصل میں 16 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ذرائع سے وسائل بڑھانے پر توجہ ہے، اقتصادی فیصلہ سازی میں صوبوں کا کردار بڑھایا، اداروں میں اصلاحات کا عمل بھی جاری ہے۔

    سیمینار کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کے لیے اہم منصوبہ ہے، اس منصوبے سے انفراسٹرکچر اور توانائی شعبوں میں سرمایہ کاری ہوئی، ترقیاتی منصوبوں کو تیز رفتار کیا گیا ہے، سی پیک میں دوسرے ممالک بھی سرمایہ کاری کریں۔

  • وزیرصحت پنجاب کا تحصیل مری ہیڈکوارٹرز اسپتال کا دورہ، طبی سہولیات کا جائزہ

    وزیرصحت پنجاب کا تحصیل مری ہیڈکوارٹرز اسپتال کا دورہ، طبی سہولیات کا جائزہ

    لاہور: وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے طبی سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے تحصیل مری ہیڈکوارٹرز اسپتال کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹی ایچ کیو مری میں ایمرجنسی، آپریشن تھیٹر اور مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا، وزیر صحت نے مختلف وارڈز میں جاکر مریضوں کی عیادت کی اور طبی سہولیات بارے دریافت کیا۔

    اس موقع پر وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھاکہ ٹی ایچ کیو مری میں ڈاکٹرز اور مریضوں کیلئے بہترین طبی سہولیات دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین نے صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات پر اسپتال انتظامیہ کو شاباش دی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ مختلف اسپتالوں میں اچانک دوروں کا مقصد مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کیلئے بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تحریک انصاف نے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی پوری کرنے کیلئے میرٹ پر ریکارڈ بھرتیاں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوردراز کے علاقہ جات میں مریضوں کیلئے ہرقسم کی طبی سہولت فراہم کر رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شعبہ صحت میں بہتری سرفہرست ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا محکمہ صحت میں روبو کال سروس شروع کرنے کا اعلان

    صوبائی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ سابق کرپٹ حکومت نے جعلی صحت سکیموں پر عوام کے کروڑوں روپے ہڑپ کئے، شہبازشریف کی کرپٹ حکومت کے بیرونی قرضے ابھی تک ادا کر رہے ہیں۔

  • لاہور: ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت نے خاتون کی جان لے لی

    لاہور: ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت نے خاتون کی جان لے لی

    لاہور: پنجاب میں پیش آیا افسوس ناک واقعہ جہاں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے خاتون جاں بحق ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چاہ میراں ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سےخاتون زندگی کی بازی ہار گئیں۔

    پنجاب کے دارالحکومت میں قائم ہیلتھ سینٹر کے ڈاکٹرز نے خاتون کی طبیعت بگڑنے پر میو اسپتال بھیج دیا، میو اسپتال پہنچتے ہی خاتون اور نومولود بچہ دم توڑ گیا۔

    واقعہ کے بعد ہیلتھ سینٹر کا عملہ تالے لگا کر فرار ہوگیا، لواحقین نے تھانہ مصری شاہ میں ڈاکٹر کے خلاف درخواست جمع کرا دی۔

    گذشتہ دنوں کوئٹہ میں اپینڈکس کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی سنگین غفلت کے باعث لڑکی زندگی بھر کے لیے یورین بیگ کی محتاج ہوگئی۔

    کوئٹہ: ڈاکٹروں کی سنگین غفلت، لڑکی زندگی بھر کے لیے معذور

    خیال رہے کہ ڈاکٹروں نے لڑکی کے آپریشن کے دوران دوہری غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یورین کی نالی کاٹ دی اور مریضہ کے پیٹ میں نیڈل بھی چھوڑ دی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں سال اگست میں پنجاب کے ضلع پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت نے دل کی تکلیف کی شکار مریضہ کی جان لے لی تھی۔

  • کراچی فائرنگ، جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین جاں بحق

    کراچی فائرنگ، جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین جاں بحق

    کراچی : گلشن اقبال میں فائرنگ سے جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹر شکیل اوج جاں بحق ہوگئے۔

    کراچی میں ٹارگٹڈ کارروائیوں کے باوجود قتل وغارت گری کا بازار گرم ہے، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں میں واقع بیت المکرم مسجد کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 نامعلوم افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں  جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹرشکیل اوج زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

    ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے ڈاکٹر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزمان نے انھیں باقاعدہ ریکی کر کے ٹارگٹ کیا، پروفیسر شکیل اوج کو قریب سے سر میں گولی ماری گئی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کرکے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جائیں گے

     ڈاکٹرشکیل کے ہمراہ ان کی صاحبزادی پروفیسرآمنہ اور ایک ساتھی پروفیسر بھی تھے، واقعے میں پروفیسر آمنہ کو بھی ایک گولی لگی ،جن کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے وقت تمام افراد ایرانی سفارتخانے کی ایک تقریب میں شرکت کیلئے جارہے تھے۔

    ڈی آئی جی منیرشیخ کے مطابق  ڈاکٹرشکیل نے تھانہ مبینہ ٹاؤن میں یونیورسٹی کے ایک ساتھی کےخلاف درخواست دے رکھی تھی تاہم مختلف پہلوؤں کاجائزہ لینے کیلئے پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل میں ملوث ملزمان کی نشاندہی پر 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے، پروفیسر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کے بعد جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل کر دیا گیا جب کہ جامعہ کراچی میں ہونے والے تمام پرچے بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر قیصر کا کہنا ہے کہ پروفیسر شکیل اوج کی شہادت سے نہ صرف جامعہ کراچی بلکہ پورے ملک کا نقصان ہے، وہ ایک بہت قابل انسان تھے، وہ بہت سی کتابوں کے مصنف بھی تھے، ان کی تعلیمی خدمات کے پیشِ نظر حال ہی میں حکومت کی جانب سے انھیں ستارہ امتیاز کے لئے نامزد بھی کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ جان بوجھ کر ایک منظم سازش کے تحت ملک کے پڑھے لکھے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں ڈاکٹرز، پروفیسرز اور وکلاء  شامل  ہیں۔