Tag: dr aafia siddiqui

  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ

    امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اس عدالت کے دائر سماعت پر مطمئن کیا جائے، جس پر وکیل نے بتایا کہ 2سال سے ڈاکٹر عافیہ سےمتعلق کچھ معلوم نہیں کہ کس حال میں ہیں ، جیل مینوئل کے تحت ڈاکٹر عافیہ سے بات کرائی جاسکتی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا جیل مینوئل پر سندھ ہائیکورٹ کیسے عملدرآمد کا حکم دے سکتی ہے؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ سمیت متعلقہ اداروں کو عدالت حکم دےسکتی ہے، امریکی جیل مینوئل کے مطابق ماہانہ 300 منٹ فون پربات کرائی جاسکتی ہے۔

    اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہائی کمشنر امریکی حکام سے رابطے میں رہتےہیں۔

    عدالت نے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

    یاد رہے درخواست ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں استدعا کی گئی کہ امریکامیں قید فوزیہ صدیقی سے ملاقات کرانےکا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔

  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کیلئے  اہلخانہ کی درخواست

    امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کیلئے اہلخانہ کی درخواست

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی ، عدالت نے وکیل کو درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ کی ملاقات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست گزار کی جانب سیخرم لاکھانی ایڈووکیٹ کی جانب سے وکالت نامہ جمع کرایا۔

    دوران سماعت عدالت نے کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس عدالت کو درخواست کی سماعت کا اختیار ہے،اس معاملے پر مطمئن کیا جائے۔

    جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست کی قابل سماعت ہونے پر دلائل کے لئے مہلت دی جائے،عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔

    بعد ازاں عدالت نے درخواست کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    یاد رہے درخواست ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں استدعا کی گئی کہ امریکامیں قید فوزیہ صدیقی سے ملاقات کرانےکا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، وزارت خارجہ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، وزارت خارجہ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق درخواست پر وزارت خارجہ کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری سطح کے افسرکو طلب کرلیا۔۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی وکیل ساجد قریشی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود پیش ہوئے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وزارت خارجہ کی تفصیلی رپورٹ جمع کرادی، جسٹس عامرفاروق نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا رپورٹ میں کیاہے؟ جس پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزارت خارجہ کی رپورٹ میں ڈاکٹر عافیہ کی صحت، کونسل رسائی سمیت تمام چیزیں ہیں، ماہانہ بنیادوں پر ہمارا قونصلرعافیہ صدیقی۔کو دیکھنے جاتاہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا موجودہ امریکی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھارہے ہیں، بابو والا کام نہیں بس چٹھی لکھ دینا، ریاست اپنی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔

    درخواست گزار وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستانی شہری ہے اور اسے پشاور سے اغوا کیا گیا، وزارت خارجہ صرف یہاں کہتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے، ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جیل میں زیادتی کی گئی، طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں، کوئی پتا نہیں وہ زندہ ہے یا مردہ۔

    جس پر جسٹس عامرفاروق نے استفسارکیاکہ کیا حکومت پاکستان نے امریکی حکومت سے اس سے متعلق کوئی بات کی ؟ وزارت خارجہ کا ذمہ دار افسر آکر بتائے کہ اب تک حکومت نے کیا کیا، ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا سٹیٹ کی زمہ داری ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ اس ایشو کو وزارت خارجہ کی جانب سے کون دیکھ رہا ہے؟ یہ کیس 4سال پہلے ڈاکٹر نور الحق قریشی کی عدالت میں تھا، آج بھی وہی کھڑے ہیں جہاں 4سال پہلے کھڑے تھے، رپورٹ میں لکھنے کو بہت کچھ لکھ دیتے ہیں، لیکن اصل میں کچھ ہوتا نہیں، جتنی بھی کوشش کریں اس سے متعلق دستاویزات سامنے رکھ کر آگاہ کریں۔

    درخواست گزار وکیل نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں اسی سے متعلق ایک توہین عدالت کی درخواست بھی زیر سماعت ہے،عدالت نے کہاکہ دستاویزات کے بغیر یہ کیس کچھ بھی نہیں، ہم نے دستاویزات دیکھ کر فیصلہ کرنا ہے۔

    درخواست گزار وکیل نے مزید کہاکہ سری لنکا، ملائیشیا، یو اے ای سے قیدیوں کو واپس لایا گیا، مگر عافیہ صدیقی بارے حکومت کے پاس قانون نہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 8 دسمبر کو فارن سیکریٹری نے امریکی حکام کے ساتھ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی بارے فون پر بات کی۔

    عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ خارجہ زاتی حیثیت میں پیش ہوں اور کیس کی سماعت 10 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔

  • رحم کی پٹیشن ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    رحم کی پٹیشن ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد :مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ نے پچھلے مہینے رحم کی پٹیشن پر دستخط کیے ہیں، جیل انتظامیہ کے ذریعے پٹیشن امریکی صدر کو بھیجی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزرات خارجہ نے تحریری جواب دے دیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل میڈیکل سینٹر نے قونصلرملاقاتیں معطل کی ہوئی ہیں، عافیہ صدیقی سے بھی ہمارے قونصل جنرل کی ملاقاتیں رک گئی ہیں۔

    وزرات خارجہ کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کی صحت سے متعلق قونصل جنرل جیل حکام سے رابطے میں ہیں، 24 ستمبر کو قونصل جنرل ہیوسٹن کی ملاقات عافیہ صدیقی سے ہوئی تھی، ملاقات کےدوران بتایا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے اور عافیہ صدیقی کو ماہر نفسیات نے ذہنی حوالے سے صحت مند قرار دیا۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے سینیٹ میں بتایا کہ پچھلے مہینے رحم کی پٹیشن پر ڈاکٹر عافیہ نے دستخط کیے ہیں، جیل انتظامیہ کے ذریعے پٹیشن امریکی صدر کو بھیجی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اختیار میں ہو تو ایک ہفتے میں عافیہ صدیقی کو واپس لے آئیں، عافیہ کی رہائی کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

  • عافیہ صدیقی سے جیل میں نامناسب سلوک کے معاملہ پر پاکستان نے رابطہ کیا تھا، امریکا کی تصدیق

    عافیہ صدیقی سے جیل میں نامناسب سلوک کے معاملہ پر پاکستان نے رابطہ کیا تھا، امریکا کی تصدیق

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے نامناسب سلوک سے متعلق پاکستان نے رابطہ کیا تھا، امریکہ میں قیدیوں سے عالمی قوانین کے مطابق سلوک ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اامریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے جیل میں نامناسب سلوک کے بارے میں رابطہ کیا تھا، امریکا میں مجرموں سے بین الاقوامی قوانین کے مطابق سلوک کیا جاتا ہے اور قیدیوں کے سلسلے میں انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کی جاتی ہیں۔

    اس سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے شکایت کی ہے کہ جیل کے عملے کی طرف سے اُن کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ نے یہ بات 23 مئی کو ہیوسٹن میں پاکستان کی قونصل جنرل عائشہ فاروقی سے ملاقات کے دوران بتائی تھی۔

    یاد رہے کہ 7 جون کو چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے زندہ ہونے یا نہ ہونے سے متعلق جواب تین دن کے اندر سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی اور عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لیے اٹارنی جنرل اور امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے سے جواب طلب کرلیا تھا۔


    مزید پڑھیں : قونصل جنرل عائشہ فاروقی کی ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے جیل میں ملاقات


    خیال رہے کہ عافیہ صدیقی کی موت کی افواہوں کے بعد ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی نے فورٹ ورتھ ایف ایم سی کارزویل میڈیکل سینٹر کا سرکاری دورہ کیا اور ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے دو گھنٹے طویل ملاقات کی تھی۔

    قونصل جنرل عائشہ فاروقی کی14 ماہ میں ڈاکٹرعافیہ سے چوتھی ملاقات تھی۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کودوہزاردس میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں چھیاسی سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔