Tag: Dr asim hussian

  • ن لیگ کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کے ذمے دار چوہدری نثار ہیں،  ڈاکٹرعاصم

    ن لیگ کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کے ذمے دار چوہدری نثار ہیں، ڈاکٹرعاصم

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ ہمیں تو اپنے اعمال کی سزامل رہی ہے ، ن لیگ کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کے ذمے دار چوہدری نثار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کی پیشی کے موقع پرصحافی نے سوال کیا کہ عمران خان ،شہباز شریف کراچی سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ، سندھ کے سیاستدانوں کے لئے کوئی خطرہ تو نہیں ؟ جس پر ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ نہیں خطرہ کس بات کا،ہمیں تواپنےاعمال کی سزامل رہی ہے۔

    صحافی نے چوہدری نثار کے حوالے سے ایک سوال کیا کہ کیا چوہدری نثارکےمعاملے پرشریف برادرن میں اختلاف پایا جاتا ہے؟ جس کے جواب میں ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کےذمے دار چوہدری نثار ہیں، ہمیشہ چوہدری نثار نے ن لیگ والوں کو غلط مشورے دیے۔

    ایم کیو ایم سے متعلق پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی سیاست اب نظر نہیں آرہی تو صحافی نے سوال کیا ایم کیو ایم کی متبادل جماعت کونسی ہوگی ؟تو ان کا کہنا تھا کہ لوگ خود اس جماعت کا انتخاب الیکشن میں کریں گے۔

    ریحام کی کتاب کے حوالے سے ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ ریحام خان کی کتاب میں کچھ غلط ہے تو معاملہ عدالت جانا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب کو جب تک جوتے نہیں پڑیں گے، چھاپے کا نہیں بتائے گا، ڈاکٹرعاصم

    نیب کو جب تک جوتے نہیں پڑیں گے، چھاپے کا نہیں بتائے گا، ڈاکٹرعاصم

    کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ نیب والوں کو جب تک جوتے نہیں پڑیں گے اس وقت تک یہ نہیں بتائیں گے کہ میری بہن کے گھر پر چھاپا کس نے مارا تھا؟ کشمیرکا وزیر اعظم پاگل شخص ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ میرے کیس کی تحقیقات چوھدری نثار نے خود کرائی تھی لیکن انہیں کچھ نہیں ملا۔

    ڈاکٹرعاصم نے اپنی پریس کانفرنس میں کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کو پاگل قرار دے دیا، ڈاکٹر عاصم نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے جلسے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا جلسہ کم اور طوفان بدتمیزی زیادہ تھا۔

    وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کسی کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، وزیر اعظم کا وائٹ کالر کرائم میں گھر جانا عام سی بات ہے، جس نے بھی قانون توڑا اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے میری ہمشیرہ کے گھر پر چھاپا مارا، پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے جب تک جوتے نہیں پڑے گے نیب سچ نہیں بتائے گا۔


    مزید پڑھیں: ڈاکٹرعاصم کی ہمشیرہ کے گھر چھاپہ نہیں مارا، نیب


    دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی ہمشیرہ کے گھر چھاپے سے نیب کا کوئی تعلق نہیں، کراچی میں ان کی ہمشیرہ کے گھر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔


    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی بہن کے گھر چھاپا، مقدمہ درج 


    اس حوالے سے چلنے والی خبروں کا ادارے کا کوئی لینا دینا نہیں، ترجمان نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کا ادارہ قانون کے مطابق کام کرتا ہے، افسران کو بھی قانون پر سختی سے عملدر آمد کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

  • ڈاکٹرعاصم کیس، رینجرز کی قانونی مشاورت مکمل

    ڈاکٹرعاصم کیس، رینجرز کی قانونی مشاورت مکمل

    کراچی : رینجرز کی جانب سے ڈاکٹرعاصم پر تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کرنےکاامکان ہے، اس کے نتیجےمیں سندھ حکومت کااختیارختم ہوجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم کیس پر رینجرز کی قانونی مشاورت مکمل ڈاکٹر عاصم کے خلاف تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت رینجرز کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کا امکان ہے۔

    مقدمہ ایف آئی اے کی کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ یا کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے میں درج کیا جاسکتا ہے وفاقی ادارےمیں مقدمے کی صورت میں سندھ حکومت کے پاس اختیار نہیں رہے گا۔

    مقدمہ انسداددہشت گردی عدالت کے بجائے خصوصی عدالتوں میں چلایاجاسکے گا اربوں روپے کے اوگرا اسکینڈل سے ڈاکٹر عاصم کا نام نکالنے اور تحقیقاتی رپورٹ میں ردوبدل پربھی رینجرزکا تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    زرائع کےمطابق وفاقی حکومت رینجرزکوتحفظ پاکستان قانون کےتحت عمل کرنےکا کہہ سکتی ہے،اس قانون کے تحت رینجرز کےپاس گرفتاری ا ور تفتیش کا اختیار موجود ہے۔

  • ڈاکٹر عاصم حسین  7 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    ڈاکٹر عاصم حسین 7 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    کراچی: احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو 7 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا.

    تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کیا، جہاں سے انھیں نیب کورٹ میں پیش کیا گیا، ڈاکٹر عاصم پر زمینوں پر غیر قانونی قبضوں سمیت اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد ہے.

    نیب نے عدالت سے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی ، جس کے بعد نیب کورٹ نے 7 روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کردیا.

    اس سے قبل ڈاکٹر عاصم کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں ایک بار پھر پیش کیا گیا، جسٹس نعمت اللہ کی سربراہی میں سنگل بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے، ڈی ایس پی الطاف حسین نے عدالت میں تفتیشی رپورٹ پیش کی، تفتشی افسر کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم پر لگائے گئے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ، ہم نے ڈاکٹر عاصم کو رہا کردیا ہے.

    تفتشی افسر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کیخلاف ناکافی شواہد کی بنا پر چھوڑ رہے ہیں، ملزم کےخلاف شواہد نہیں ملے.

    رینجرز لاء افسر نے عدالت میں ریمارکس دیئے کہ پولیس کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ نامکمل ہیں.

    سرکاری وکیل نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کو مسترد کردیا اور کہا کہ ڈاکٹر عاصم جے آئی ٹی کے سامنے الزامات کا اقرار کر چکے ہیں، گواہ کا بیان اور شواہد موجود ہیں، عدالت کہے تو ڈاکٹر عاصم کےخلاف شواہد پیش کرنے کو تیار ہے.

    ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر ملزمان کا علاج ہوتا رہا تو ڈاکٹر عاصم لاعلم تھے، علاج کرنے کیلئے کسی کی ہدایت نہیں لی جاتی، ڈاکٹر پر ہر مریض کا علاج کرنا لازم ہے.

    عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین نے بھی اپنے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ضیاء کا پوتا ہوں، جو پاکستان بنانے والوں میں سے ہیں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، کمپیوٹرائز ریکارڈ میں ردوبدل کی گئی ہے،اسپتال سے ضبط فہرست میں اپنی طرف سے نام شامل کئے گئے، ایم ایس کو بھی بیان دلوانے پر مجبور کیا گیا ، رینجرز آپرشن کی حماہت کی، کسی اور کا جھگڑا ہے نشانہ مجھ بنایا جارہا ہے، میرے ساتھ جو ہورہا ہے اس پر تحفظات ہیں مجھے اس کیس میں غلط طور پر ملوث کیا گیا۔

    فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے پیر تک ڈاکٹر عاصم کا چالان پیش کرنے کہا۔

    یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کیس کے متعلق پولیس نے اپنی تفتیشی رپورٹ کو حتمی شکل دیدی تھی، پولیس کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج اور مالی معاونت کے کوئی شواہد نہیں ملے، جس کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمہ سے انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کردی گئی تھی۔

    دوسری جانب رینجرزنے رہائی روکنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے، رینجرز کا کہنا تھا کہ ملزم نے جن دہشت گردوں کا علاج کیا ان کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔

  • نیب کی ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کی کارروائی مکمل

    نیب کی ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کی کارروائی مکمل

    کراچی: نیب نے ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کی کارروائی مکمل کرلی۔ درج کئےگئےمقدمے میں باقاعدہ ریمانڈ حاصل کرے گی۔

    رینجرزاورپولیس کے بعد نیب نے بھی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کی کاغذی کارروائی مکمل کرلی ۔ نیب ڈاکٹرعاصم سےتفتیش کرنےکےلیےان کاریمانڈ بھی حاصل کرے گا ۔

    نیب نے ڈاکٹر عاصم کےخلاف کیس نمبر231097/15 درج کیا ہے۔ مقدمہ میں ڈاکٹر عاصم پراربوں روپےکی کرپشن کا الزام عائد کیاگیاہے نیٹ نیب نے یہ اقدام گزشتہ روز ڈاکٹر عاصم کے دو قریبی ساتھیوں کی نیب عدالت میں پیشی کے بعد کیا ۔ دونوں ساتھی شعیب وارثی اور زوہیرصدیقی چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کئےگئے ۔

    ملزمان پرغیرقانونی سی این جی اسٹیشنزکوگیس کنکشن دینےاورکرپشن کا الزام ہے نیٹ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کے علاج میں معاونت فراہم کرتے تھے۔

    نوے روز رینجرز کے ریمانڈ میں رہنے کے بعدپولیس نےان کےخلاف دہشت گردوں کے علاج میں معاونت فراہم کرنےپرمقدمہ درج کرکےان کاچارروزہ ریمانڈحاصل کرلیا۔

  • ڈاکٹرعاصم کے اہلخانہ کی درخواست کی سماعت، رینجرزحکام سے جواب طلب

    ڈاکٹرعاصم کے اہلخانہ کی درخواست کی سماعت، رینجرزحکام سے جواب طلب

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کھیل کے میدان پرقبضے سے متعلق درخواست پرحکام سےجواب طلب کرلیا۔

    جبکہ ڈاکٹر عاصم کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ دوران حراست ڈاکٹر عاصم کو طبی امداد فراہم نہیں کی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سابق وفاقی وزیر اور پی پی رہنما ڈاکٹر عاصم کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے پلے گراؤنڈاور شیریں جناح کالونی روڈ پر قبضہ کررکھا ہے۔

    عدالت نے مختصرسماعت کے بعد چیف سیکریٹری،سیکریٹری داخلہ اور دیگر کو چھ نومبر کے نوٹس جاری کردیئے اور اس حوالے سے جواب طلب کرلیا۔

    دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کے اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواست پر عدالت نے رینجرز افسران سے جواب طلب کرلیا۔

    اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ ان کی طبیعت ناساز ہے، عدالتی احکامات کے باوجود ڈاکٹر عاصم کو طبی سہولتیں فراہم نہیں کی جارہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کرنل امجد کو حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 21 اکتوبرتک ملتوی کر دی۔

  • ڈاکٹرعاصم حسین کو دل کادورہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    ڈاکٹرعاصم حسین کو دل کادورہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم حسین کورات گئے دل کادورہ پڑگیا ہے،جنہیں متعلقہ اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کو گزشتہ رات دل کا شدید دورہ پڑا، انہیں تشویشناک حالت میں متعلقہ اسپتال کے شعبہ امراض قلب کے وارڈ منتقل کیاگیا ہے،جہاں ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم ان کا طبی معائنہ کررہی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی ای سی جی رپورٹ نارمل ہے اور اس وقت وہ قومی ادارہ برائے امراض قلب میں ڈاکٹروں کی زیر نگرانی ہیں، اسپتال ذرائع کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایک اور ای سی جی کی جائے گی،اور اس کے بعد  ای سی جی کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گاکہ مریض کو زیر علاج رکھا جائے یا ڈسچارج کردیا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق سینیٹر و سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو چھبیس اگست کو رینجرز اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا،وہ ان دنوں نوے روزہ جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں ہیں۔

    رینجرز کی زیر حراست سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین و دیگر ملزمان کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں نیب کے حوالے کر دیا جا ئے گا۔

    ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اور اسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے ہیں، سابق حکومت میں وہ وفاقی وزیر پیٹرولیم تھے اور پیپلزپارٹی کے رہنما بھی ہیں۔