Tag: Dr Asim

  • ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 7روز کی توسیع

    ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 7روز کی توسیع

    کراچی : احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 7روز کی توسیع کردی.

    تفصیلات کے مطابق نیب کیجانب سے پندرہ روزہ ریمانڈ کی درخواست پر احتساب عدالت نے ڈاکٹرعاصم حسین کی ریمانڈ میں مزید سات روزکی توسیع کردی، ڈاکٹرعاصم حسین کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے مقدمے سے متعلق پروگریس رپورٹ اور ڈائری پیش کی۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں پیشرفت ہورہی ہے، ڈاکٹرعاصم کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ تفتیشی افسر نے بھی محسوس کیا ہے کہ انکے جسم پر نشانات موجود ہیں، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹرعاصم کا ماہر نفسیات سےعلاج کر وایا جائے یا طبی امداد آغا خان اسپتال سے کروائی جائے۔

    عدالت پیشی کے موقع پر ڈاکٹر عاصم کےاہلخانہ بھی موجود تھے۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ انہیں زیادہ اثر والی دوائیں دی جاتی ہیں، جس سے ٹانگوں میں زخم آئے، انہوں نے میڈیا کو اپنے زخم بھی دکھائے۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹرعاصم کے تفتیشی افسر تبدیل کرنے اور ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت جسٹس احمدعلی ایم شیخ کی سربراہی میں قائم بنچ نے کی، عدالت نے منتظم عدالت کاحکم نامہ طلب کرلیا۔ مدعی مقدمہ سپر نٹنڈنٹ رینجرز کیطرف سےدائر درخواست میں رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کے تفتیشی افسرالطاف حسین کی تعیناتی کو چیلنج کیا تھا۔

    نیب نے جواب داخل کرنےکیلیےمہلت طلب کرلی۔درخواست ضمانت کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی.

  • ڈاکٹرعاصم کیس: دہشت گردی کی دفعات خارج، نیب نے اپنی تحویل میں لے لیا

    ڈاکٹرعاصم کیس: دہشت گردی کی دفعات خارج، نیب نے اپنی تحویل میں لے لیا

    کراچی: کرپشن اوردہشت گردی کے الزامات میں گرفتار پی پی رہنما ڈاکٹرعاصم کو نیب نے گرفتارکرلیا۔

    سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرعاصم کو رینجرزنے گرفتارکیا تھا اورتفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس نے تحقیقات کے مقدمے میں سے انسدادِ دہشت گردی کی دفعات نکال کر انہیں شخصی ضمانت پررہا کردیا ہے۔

    تحقیقاتی افسرکے مطابق ڈاکٹرعاصم کے خلاف ہونے والی تفتیش میں دہشت گردوں کے علاج سے متعلق الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں لہذا انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر مقدمہ نہیں بنتا۔

    ڈاکٹرعاصم انسدادِ دہشت گردی کے علاوہ نیب کے ایک مقدمے میں بھی گرفتارہیں اوراسی سلسلے میں نیب کی ٹیم آج گلبرگ تھانے پہنچی جہاں سے ڈاکٹرعاصم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب حکام نے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ڈاکٹرعاصم کو اپنی تحویل میں لیا

    واضح رہے کہ چند روز قبل ڈاکٹرعاصم کے تحقیقاتی افسرکو آئی جی سندھ کی ہدایت پرتبدیل کیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں مزید 5روز کی توسیع

    ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں مزید 5روز کی توسیع

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو مزید پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہ جان چاہیے تو ان کاونٹر کردیں، اب چپ نہیں رہ سکتا.

    انسداددہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم حسین کو ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا، تفتیشی افسرنے پانچ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، سماعت کے دوران تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے علاج کرنے کا کوئی بیان نہیں دیا ، بیوی کو کینسر ہے ، عدالتوں اور تھانوں کے چکر کاٹ رہی ہے، اپنے ہی اسپتال میں ہتھکڑیاں لگاکر لے جایا گیا،تذلیل کی گئی ۔جھگڑا کسی اور سے ہے اور نشانہ انہیں بنایا جارہا ہے، کبھی لولی پاپ دی جاتی ہے اور کبھی دھمکی دیتے ہیں.

    عدالت کے جج نے ڈاکٹر عاصم سے پوچھا کہ کیا آپ کو مارا پیٹا گیا تو ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ مجھے قتل کرناچاہتے ہیں تو اپنی جان دیتا ہوں، تفتیش کے دوران ظلم کیا گیا، مظلوم ہوں عدالت انصاف کرے.

    ڈاکٹر عاصم نے بیان میں کہا کہ کیا یہ انسانیت ہے،یہ جھوٹ کب تک چلے گا،یہ لوگ مجھے کچا کھاجائیں گے، مجھے پولیس حراست میں دیا جائے.

    عدالت میں تفتیشی افسر کی جانب سے مزید پانچ روز کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کو علم میں لائے بغیر گواہوں کا بیان قلم بند کروایا گیا، جو غیر قانونی ہے، عدالت میں نیب کی تفتیش سے متعلق اجازت نامے پر اعتراض بھی داخل کیا گیا۔

    عدالت نے مزید پانچ روزہ ریمانڈ دیتے ہوئے اگلی پیشی پر تفتیشی افسر کو پیشرفت سے آگاہ کرنے کا حکم دیا.

    دوسری جانب آئی جی سندھ کے حکم پر ڈاکٹر عاصم کے کیس کے تفتیشی افسرکو تبدیل کر دیا گیا ہے ،نئے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطا ف حسین ہیں،آئی جی سندھ کو ڈاکٹر عاصم کی بیٹی ندا حسین نے کیس کا تفتیشی افسر تبدیل کر نے کی درخواست کی تھی۔

  • اللہ ریحام خان کو شہباز شریف سے محفوظ رکھے، خورشید شاہ

    اللہ ریحام خان کو شہباز شریف سے محفوظ رکھے، خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ ریحام خان کوشہباز شریف سے محفوظ رکھے۔

    قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹرعاصم کے مقدمے میں انصاف ہوگا عدالتیں آزاد ہیں انہیں امید ہے کہ ڈاکٹرعاصم کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود تمام اپوزیشن جماعتوں کو یکجاء کروں شاہ محمود قریشی سے اس حوالے پربات بھی کی ہے لیکن ان کے لیڈرسولوفلائٹ کےعادی ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرعمران خان پارلیمنٹ میں بیٹھےسبھی لوگوں کو ڈاکواورلٹیرا سمجھتے ہیں تو وہ اور ان کی جماعت کے ممبران کیاہیں؟۔

    انہوں نے وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب نے کہاتھا کہ امانت میں خیانت نہیں کروں گا ڈیزل پر17 فیصد سے بڑھا کر ٹیکس 50 فیصد کیاگیا ہے کیا یہ خیانت نہیں ہے؟۔

    انہوں نے بتایا کہ دسمبر کے بعد بلاول بھٹو پنجاب کو دورہ کریں گے اور ان کا پہلا جلسہ رحیم یار خان میں ہوگا۔

    شہبازشریف کی ریحام خان سے ملاقات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ ریحام خان کو اللہ پاک شہباز شریف سےمحفوظ رکھے۔

  • ایان علی کی طرح کئی لڑکیاں کرنسی اسمگلنگ میں ملوث ہیں: ڈاکٹرعاصم

    ایان علی کی طرح کئی لڑکیاں کرنسی اسمگلنگ میں ملوث ہیں: ڈاکٹرعاصم

    کراچی: پیپلز پارٹی کے زیرِ حراست رہنما ڈاکٹرعاصم جو کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور کرپش کے الزام میں قید ہیں م انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایان علی کی طرح 20 سے 25 لڑکیاں بااثرسیاستدانوں کے لئے کرنسی اسمگلنگ کا کام کرتی ہیں۔

    ذرائع نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر اے آروائی نیوز کو بتایا ہے کہ ڈاکٹرعاصم نے جے آئی ٹی کے سامنے کئی سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں اور کرپشن کیس میں کئی مشہوراورنامورافراد کے نام لئے ہیں۔

    بتایا جارہا ہے کہ سندھ حکومت ڈاکٹرعاصم کےانکشافات کے بعد پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماوٗں کو بچانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹرعاصم نے جے آئی ٹی کو بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی کے تین اہم رہنماوٗں نے عذیربلوچ کو لیاری کا قبضہ حاصل کرنے میں مدد دی۔


    ڈاکٹرعاصم حسین نے عدالت میں اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا


    انہوں نے نیب کے سامنے یہ بھی اعتراف کیا کہ پی پی پی کے کئی اہم رہنما کرپشن میں ان کے ساتھ شریک تھے۔

    ڈاکٹرعاصم نے ایک ایسے منی چینجرکا نام بھی آشکارکیا جو کہ 2011 سے 2012 میں اربوں روپے بیرونِ ملک منتقل کرتا رہا۔

  • نیب کل ڈاکٹرعاصم کا ریمانڈ حاصل کرے گی

    نیب کل ڈاکٹرعاصم کا ریمانڈ حاصل کرے گی

    کراچی: نیشنل احتساب بیورو نے ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کی کارروائی مکمل کرلی، درج کئےگئےمقدمے میں باقاعدہ ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرزاورپولیس کے بعد نیب نے بھی ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کی کاغذی کارروائی مکمل کرلی اورنیب ڈاکٹرعاصم سےتفتیش کرنےکےلئےان کاریمانڈ بھی حاصل کرے گا۔

    نیب نے ڈاکٹرعاصم کےخلاف کیس نمبر231097/15 درج کیا ہے، مقدمہ میں ڈاکٹر عاصم پراربوں روپےکی کرپشن کا الزام عائد کیاگیاہے

    نیب نے یہ کاروائی گزشتہ روزڈاکٹرعاصم کے دو قریبی ساتھیوں کی نیب عدالت میں پیشی کے بعد کی، دونوں ساتھی شعیب وارثی اورزوہیرصدیقی چودہ روزہ ریمانڈ پرنیب کے حوالے کئے گئے۔

    دونوں ملزمان پرغیرقانونی سی این جی اسٹیشنزکوگیس کنکشن دینےاورکرپشن کا الزام ہے۔

    جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کے علاج میں معاونت فراہم کرتے تھے۔

    ڈاکٹرعاصم نوے روز تک رینجرزکے ریمانڈ میں رہے جس کے بعد پولیس نےان کےخلاف دہشت گردوں کے علاج میں معاونت فراہم کرنےپرمقدمہ درج کرکےان کاچارروزہ ریمانڈحاصل کرلیا۔

    دوسری جانب رینجرز نے گشتہ روزڈاکٹرعاصم کے نجی اسپتال پر چھاپہ مارکرعملے سے پوچھ گچھ بھی کی تھی۔

    واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعرات کو ڈاکٹرعاصم حسین کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

  • ڈاکٹر عاصم 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ڈاکٹر عاصم 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی :‌ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم کو چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا .

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو ہتھکڑیاں لگا کر سخت سیکیورٹی حصار میں بکتر بند گاڑی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لایا گیا، جہاں انھیں جج نعمت اللہ پھلپوٹو کے روبرو پیش کیا گیا.

    عدالت میں تفتیشی افسر کی جانب سے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر ڈاکٹر عاصم حسین کے وکلاء نے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ ڈاکٹر عاصم حسین 90 روز تک رینجرز کی تحویل میں رہنے کے بعد مزید ریمانڈ ناانصافی ہوگی.

    ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ پر پراسیکیوٹر جنرل اور رینجرز کے وکیل کے درمیان اختلافات بھی سامنے آئے، رینجرز کے وکیل نے ڈاکٹر عاصم کے چودہ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی لیکن پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے صرف چار روزہ ریمانڈ کی درخواست کی، اس پر دونوں وکلا میں جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس میں رینجرز کے وکیل کا موقف تھا کہ پراسیکیوٹر جنرل اس کیس میں نہیں بول سکتے یہ رینجرز کا کیس ہے تاہم عدالت نے ڈاکٹر عاصم کا چار روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کی تحویل میں دے دیا.

    ڈاکٹر عاصم حسین کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے وقت ان کی اہلیہ اور بیٹی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں.

    واضح رہے کہ گزشتہ روز نوے روز سے گرفتار سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم کیخلاف گلبرگ تھانے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا. مقدمے میں وسیم اختر، سلیم شہزاد،انیس قائم خانی اورقادر پٹیل کو بھی نامزد کیا گیا ہے.

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم پر دہشتگردوں کو سہولت دینے کا الزام ہے، رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم ملزمان کو اسپتال میں علاج کی سہولتیں فراہم کرتے تھے۔

    دوسری جانب نیب سندھ کی سفارش پر ڈاکٹر عاصم اور شرجیل میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹرعاصم کا طبی معائنہ پسند کے ڈاکٹر سے کرایا جائے، سپریم کورٹ

    ڈاکٹرعاصم کا طبی معائنہ پسند کے ڈاکٹر سے کرایا جائے، سپریم کورٹ

    کراچی : سپریم کورٹ نے سندھ رینجرز کو ڈاکٹر عاصم کا طبی معائنہ پسند کے ڈاکٹر سے کروانے کا حکم دے دیا.

    عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی اسپتال منتقلی کے حوالے سے سندھ رینجرز اور وفاق کو نوٹس جاری کردیئے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سیکیورٹی کے معاملات انتہائی سنگین ہیں، ڈاکٹر عاصم کے تحفظ کا بھی خیال کرنا ہے۔

    سابق وزیر کو اسپتال منتقل کئے جانے کی درخواست انکی اہلیہ کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس کی مزید سماعت سات اکتوبر کو ہوگی۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں رینجرز نے ڈاکٹر عاصم سے متعلق توہین عدالت کی درخواست کا جواب داخل کرادیا ہے، رینجرز نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر ملزم کو ضروری ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔

    توہین عدالت کی درخواست کی آئندہ سماعت تیرہ اکتوبر کو ہوگی۔

  • ڈاکٹر عاصم حسین کی انجیو گرافی نہ کی جا سکی

    ڈاکٹر عاصم حسین کی انجیو گرافی نہ کی جا سکی

    کراچی : ڈاکٹر عاصم حسین کے گردوں میں کریٹینائن اور شوگر بڑھ جانے کے باعث انجیو گرافی نہ کی جا سکی،دوسری جانب رینجرز نے عدالت میں جواب جمع کرایا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ہارٹ اٹیک نہیں بلکہ سینے میں تکلیف ہوئی جس کے باعث ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دل میں تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل  پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے گردوں میں کریٹینائن اور شوگر بڑھ جانے کے باعث انجیو گرافی نہ کی جا سکی ڈاکٹروں کا پینل علاج کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔

    رینجرز کی تحویل میں زیر علاج ڈاکٹر عاصم کے گردے میں کریٹنین اور شوگر بڑھی ہوئی ہے۔ جس کے باعث انجیو گرافی نہیں کی گئی۔

    امکان ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں ان کی انجیو گرافی کردی جائے گی۔ جبکہ رینجرز کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں  جمع کرا ئی گئی رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ہارٹ اٹیک نہیں بلکہ سینے میں تکلیف ہوئی جس کے باعث ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔

    ان کی میڈیکل رپورٹ میں تمام ٹیسٹ نارمل ہیں ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کے اہلخانہ سے بھی ایسی کوئی تفصیلات نہیں ملی جس سے ظاہر ہو کہ وہ دل کے مریض ہیں ۔

    رپورٹ کے مطابق عدالت کی اجازت کے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کیا جائے گا۔جواب پیش کرنے کیلئے رینجرز حکام ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین سندھ ہائیکورٹ پیش ہوئے۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کایہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی طبیعت بہتر ہے اور وہ انجیو پلاسٹی کے بعد صحت یاب ہوجائیں گے ۔

    ؎ڈاکٹرعاصم کو پیر اور منگل کی رات دل کا دورہ پڑا تھا ، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سیئنروزیرنثار کھوڑو نے ڈاکٹر عاصم کی عیادت کی ۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کے اہلیہ کی درخواست پر رینجرز کو نوٹس جاری کر دیا ہے، پٹیشن میں ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ نے استدعا کی ہے، ڈاکٹر عاصم کو قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی سے کہیں اور منتقل نہ کیا جائے۔

  • ڈاکٹرعاصم سے متعلق ڈی جی رینجرزنےرپورٹ بھجوادی ہے،چوہدری نثار

    ڈاکٹرعاصم سے متعلق ڈی جی رینجرزنےرپورٹ بھجوادی ہے،چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈاکٹرعاصم سے متعلق ڈی جی رینجرزنےرپورٹ بھجوادی ہے۔ منی لانڈرنگ کی رقم دہشت گردی میں استعمال ہورہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت داخلہ کی ذیلی اداروں کی کارکردگی سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، کمشنر، ڈی جی پاسپورٹ ،ڈی جی نادرا اورڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈی جی رینجرز کی بھیجی گئی رپورٹ پر ابھی بات نہیں کر سکتے منی لانڈرنگ سے متعلق وزیر اعظم سے بات ہوئی ہے۔ ۔

    سانحہ پشاور پر اُن کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران چودہ حملہ آور مارے گئے تھے جن میں سے پانچ کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ نو دہشت گردوں کی شناخت نہیں ہوسکی،نہ ریکارڈموجودہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ پاکستانی نہیں تھے۔

    اُن کا کہنا تھا حملےکاسرغنہ افغانستان سےآپریٹ کررہاتھا۔سرغنہ افغانستان میں تھا،افغان حکام کوشواہدفراہم کریں گے دہشت گردجہاں آکرٹھہرےتھےاس کی بھی نشاندہی ہوچکی ہے، وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ این جی اوز کے حوالے سے پالیسی مرتب کر لی ہے جس کا اعلان عید کے چندروز بعد کیا جائے گا۔