Tag: Dr Asim

  • جسمانی ریمانڈ کے بعد ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    جسمانی ریمانڈ کے بعد ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    کراچی : رینجرز کی زیر حراست سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین و دیگر ملزمان کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں نیب کے حوالے کر دیا جا ئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب سابق سینیٹر ڈاکٹر عاصم حسین پر رینجرز کے جسما نی ریما نڈ کے ختم ہو نے کے بعد شکنجہ کسنے کو تیار ہے، ڈاکٹر عاصم کیخلاف منی لانڈرنگ ،دہشتگردوں کی مالی معاونت اور کرپشن کے ثبوت مل گئے ۔

    مزید پیشرفت کیلئے رینجرز اور نیب کی مشترکہ ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے،ذرائع کے مطا بق رینجرز کی زیر حراست ڈاکٹرعاصم حسین و دیگر ملزمان کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں نیب کے حوالے کر دیا جا ئے گا۔ اس با ت کے امکا نات ہیں کہ نیب ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کریگا

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے نیب اور رینجرز پر مشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جو اختیارات کے ناجائز استعمال ، کرپشن، خرد برد ،لینڈ گریبنگ،چائنا کٹنگ ،غیرقانونی ٹھیکوں ، سی این جی سٹیشنز کے غیر قانونی لائسنس جاری کرنے ،پی ایم ڈی سی میں ذریعے بھاری رشوت کے ذریعے میڈیکل کالجوں کی رجسٹریشن،کے ڈی اے اور کے ایم سی سے اربوں روپے مالیت کے متعدد پلاٹ غیر قانونی طور پر حاصل کرنے ، ایس ایس جی سے ، پی ایس او ، اوگرا ، پی پی ایل ، اور وفاقی و سند ھ حکومت اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین نے کے ای ایس سی سے بھی بھاری رشوت لی اور اسے ناجائز رعایتیں دیکر خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ساتھ ہی نیب اور رینجرز حکام نے ڈاکٹر عاصم حسین اور انکے ساتھیوں کے ملکی وغیر ملکی اثاثوں کی چھان بین شروع کردی ہے۔

    شعیب وارثی ،ذوہیر صدیقی،کامران احسان ناجی کے بنک اکاﺅنٹس کی تفصیلات بھی لی گئی ہیں، نیب نے ڈاکٹر کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اس ضمن میں رینجرز اور نیب کی مشترکہ ٹیم کی تشکیل کے ساتھ ساتھ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں تحویل میں لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

  • پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹرعاصم ملوث تھے،سائرہ افضل تارڑ

    پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹرعاصم ملوث تھے،سائرہ افضل تارڑ

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑنے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تباہی میں ڈاکٹر عاصم کا ہاتھ تھا۔

    ان خیالات کا اظہار سائرہ افضل تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ڈا کٹرعاصم کو پاکستان نرسنگ کاؤنسل کی صدارت سےبھی ہٹادیا گیا ہے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ایم ڈی سی میں خرابیوں اور جعلی ڈگریوں کے ذمہ دار مکمل طور پر ڈاکٹر عاصم  ہیں ،ہمیں سب کچھ معلوم تھا لیکن ہم کچھ کر نہیں سکتے تھے کیوں کہ ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا ۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی میں احتساب لازمی ہو گا ،بد عنوانیوں اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات بھی کروائی جائیں گی ، مذکورہ کیس نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ تعاون کریگی۔ انہو ںنے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے اگلے ہی روز ہمیں آرڈیننس لانا پڑا لیکن ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری اور آرڈیننس ایک ساتھ آنا اتفاق ہے۔

  • ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر اہم شخصیت کی گرفتاری کیلئے چھاپے

    ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر اہم شخصیت کی گرفتاری کیلئے چھاپے

    کراچی : ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کے دوران اہم شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں،اور ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے کی جانب سے ناظم آباد سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیت کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    کارروائی کے دوران انشورنس کمپنی کے اہم افسر کی گرفتاری کا امکان ہے ، انشورنس کمپنی کا اہم عہدیدار مذکورہ دونوں شخصیات کا ساتھی ہے ۔

    ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کو فنڈز کی فراہمی انشورنس کمپنی کے افسر کے ذریعے ہوتی رہی ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کے قریبی افراد کے نام پرشہر کے مختلف مقامات پر پلاٹ خرید ےگئے۔اورڈاکٹر عاصم کے ساتھیوں نے وہ فلاحی پلاٹ اربوں روپے میں فروخت کئے۔

    ذرائع کے مطابق نجی اسپتال اور نجی یونیورسٹی کے ذمہ داروں کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں، ڈاکٹر عاصم کے ساتھیوں میں ڈاکٹر فرحان، اور ڈاکٹر ظہیر کی قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو تلاش ہے۔

  • سوئی گیس کے تین افسران ریمانڈ پررینجرزکے حوالے، ڈاکٹرعاصم کے اسپتال پرچھاپہ

    سوئی گیس کے تین افسران ریمانڈ پررینجرزکے حوالے، ڈاکٹرعاصم کے اسپتال پرچھاپہ

    کراچی: رینجرزنے ڈاکٹرعاصم کی طبی معائنے کی رپورٹ انسداددہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادی ہے جس میں کہا گیا ہے، دوسری جانب ایس ایس جی سی کے 3 افسران کا 90 روز کا ریمانڈ حاصل کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرزنے آج بروز ہفتہ انسداددہشتگردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق سابق وزیرڈاکٹر عاصم کوایساکوئی عارضہ لاحق نہیں جس کےلئےانہیں اسپتال منتقل کیاجائے۔

    ڈاکٹرعاصم کی شوگر،بلڈپریشر اوردل کی دھڑکن نارمل ہےان کا طبی معائنہ رینجرزاسپتال نارتھ ناظم آباد میں کرایاگیا۔

    سابق وزیرڈاکٹرعاصم کوسادہ لباس اہلکاروں نے26 اگست کوہائیرایجوکشین کمیشن کےدفتر سےحراست میں لیا تھا، انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے تفتیش کیلئے ڈاکٹر عاصم کو90 روزکیلئے رینجرز کی تحویل میں دےرکھاہے۔

    دوسری جانب سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈپٹی ایم ڈی شعیب وارثی اوردیگر دو ملزمان کو رینجرز نے سخت سیکورٹی میں انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ رینجرز کو حاصل اختیارات کا نوٹیفکیشن فوری پیش کیا جائے جس پر رینجرز لاءافسر نے نوٹیفکیشن پیش کیا اور 90 روزہ تحویل کی استدعا کی۔ عدالت نے درخواست کومنظور کرتے ہوئے ملزمان کو90 روز تک ریمانڈ پرنظربندی مرکزمیں رکھنے کی اجازت دے دی۔

    اُدھر سیاسی جماعت کے کارکن زبیر کوبھی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیاگیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد زبیرکو 21 سال قیدسنائی اور ستر ہزارروپےجرمانہ بھی عائد کیاگیاہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیاسی جماعت کے کارکن زبیرکو گارڈن کےعلاقےسے گرفتارکیاتھا۔

    رینجرز نے آج دوپہر کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں واقع ڈاکٹر عاصم کے نجی اسپتال پر بھی چھاپہ مارا اورڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر یوسف ستار کو حراست میں لے لیا ہے۔

    رینجرز نے چھاپے کے دوران ضیا الدین اسپتال انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی اور ریکارڈ بھی چیک کئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم سے دورانِ تفتیش دئیے گئے بیان کی روشنی پر رینجرز نے چھاپہ مارا۔ چاھاپے کے دوران رینجرزکی بھاری نفری اسپتال کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینا ت کی گئی تھی۔

  • ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر بے حد افسوس ہے، سید قائم علی شاہ

    ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر بے حد افسوس ہے، سید قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے ایک دو روز میں سندھ سے واپس چلی جائے گی، میں نے وزیراعظم سے دورہ کراچی کے دوران شکوہ کیا کہ کرپشن صرف سندھ میں نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانیاں پورے ملک میں ہیں لیکن سندھ کو کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے؟ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر مجھے بے حد افسوس ہے، اس طرح کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں شاہراہ فیصل پر نصرت بھٹو انڈر پاس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہناتھا کہ انڈر پاس 54کروڑ روپے کی لاگت سے 130دن میں تعمیر کیا گیاہے اور اس سے لاکھوں لوگ کو سہولت ملے گی۔

    سید قائم علیشاہ کاکہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر مجھے بے حد افسوس ہے، کراچی آپریشن کا کپتان میں ہوں مجھے ہی اعتماد میں نہیں لیا گیا، میری اعلیٰ قیادت نے بھی مجھے ہی اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر سے شکایت کی ہے، ڈی جی رینجرز سے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم سے متعلق کوئی ثبوت ہیں تو مجھے پیش کئے جائیں مگر کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے گئے۔

    سوک سینٹر پر رینجرز نے چھاپہ مارکر زمینوں کے کاغذات اپنے قبضے میں لئے جس میں شہریوں کے ساتھ ساتھ روینیو کی بھی اہم فائلیں موجود تھیں جو ٹرک میں بھرکر لے گئے نہ ہی اس کا کوئی مشیر نامہ بنایا گیا۔

    ایسا لگتا ہے کہ یہاںجنگل کا قانون نافذ ہے جس کی شکایت چوہدری نثار سے بھی شکایت کی گئی ہے،  سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے یقین دلایا ہے کہ ایف آئی اے سندھ سے واپس چلی جائے گی ۔

    سابق صدر آصف زرداری سے متعلق ایک سوال پر وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان آجائیں گے ،وہ طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے طبی معائنے کیلئے ملک سے باہر گئے ہیں۔

  • ڈاکٹرعاصم حسین کو 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا گیا

    ڈاکٹرعاصم حسین کو 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا گیا

    کراچی: ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم حسین کو 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرعاصم حسین کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نمبر 3 میں پیش کیا گیا ، ڈاکتڑ عاصم کو تحفظ پاکستان آڈینیس کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، ان پر کرپشن اور دہشتگردوں کی مالی معاونت  کا الزام ہے، رینجرز کی جانب سے 90 روز کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے 90 روز کیلئے رینجرز کے حوالے کردیا گیا ۔

    اس سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے سربراہ ڈاکٹر عاصم حسین کو حساس اداروں نے رینجرز کے حوالے کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق سینیٹر و سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو سادہ کپڑوں میں ملبوث اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا، ڈاکٹر عاصم حسین کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں وائس چانسلرز کیلے انٹرویوز کر رہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ روز دوپہر کو سادہ لباس اہلکار اچانک کلفٹن میں واقع ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر پہنچے دفتر میں داخل ہوتے ہی انھوں نے ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیا اور موبائل میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے۔

    بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو نیب ذمہ داروں نے گرفتار کیا البتہ نیب سندھ کی ترجمان کے مطابق کہ نیب کراچی نے ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں نہیں کیا البتہ نیب کے مرکزی دفتر کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں ۔

    دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف متعدد انکوائریز چل رہی تھیں، جس کی وجہ سے انھوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری بھی حاصل کر رکھی تھی۔

    ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اور اسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے ہیں، سابق حکومت میں وہ وفاقی وزیر پیٹرولیم تھا۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے کچھ دیر بعد ہی سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر شعیب وارثی کو بھی گرفتار کرلیا گیا جبکہ ان کے قریبی ساتھی شکیب قریشی ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔۔

    دوسری جانب مولوی اقبال حیدر نے ڈاکٹرعاصم حسین کی حراست کو غیرقانونی قرار دینے کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی  ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین ایک اہم محکمے کے سربراہ ہیں اور ان کی اس طرح گرفتاری سے محکمے کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔

  • ٹمبر مارکیٹ کی بحالی تک متاثرین کےساتھ ہیں ، ڈاکٹرعشرت العباد

    ٹمبر مارکیٹ کی بحالی تک متاثرین کےساتھ ہیں ، ڈاکٹرعشرت العباد

    کراچی: گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ ٹمبر مارکیٹ کی بحالی تک حکومت متاثرین کےساتھ کھڑی رہے گی ۔

    کراچی میں آتشزدگی کا شکار ہونےو الی ٹمبر مارکیٹ کے دورے میں متاثرین سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے ٹمبر مارکیٹ ایسوسی ایشن ، چیمبر آف کامرس او ر متعلقہ حکام نے گورنر سندھ کو واقعہ کی تفصیلات اور کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ آتشزدگی سے متاثرہ عماروں کی تعمیر و مرمت جلد شروع کر دی جائے گی جبکہ نقصان کے ازالے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی جاچکی ہے جو بہت جلد تخمینہ لگا کر اس کی رپورٹ حکومت کو ارسال کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارتی نقصانات کا تخمینہ آج ہی معلوم کرلیا جائے گا۔

  • وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کی گورنر سندھ  ڈاکٹرعشرت العباد سے ملاقات

    وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کی گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے ملاقات

    کراچی: وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات کی، جس میں کراچی اور حیدر آباد میں الطاف حسین یونیورسٹی کیلئے زمین کی فراہمی اوراس کا چارٹر جلد مکمل کرنے پر گفتگو ہوئی۔

    بحریہ ٹائون کے تعاون سے الطاف حسین کراچی اور حیدر آباد یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے آصف علی زرداری نے اراضی فراہم کرنے کی ہدایت کردی،اس حوالے سے سندھ حکومت لطیف آباد حیدر آباد میں پچاس ایکڑ اراضی فراہم کرے گی،سابق صدر نے ہدایت کی ہے کہ یونیورسٹی کو چارٹر آئندہ ہفتے تک مکمل کیا جائے،رگورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے درمیان ون آن ون ملاقات میں صوبے کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال سمیت کراچی اور حیدر آباد میں الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کے حوالےسے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ الطاف حسین کراچی اور حیدر آباد یونیورسٹی کے قیام کے لیے قانون تیار کررہے ہیں،صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ خالد سومرو کے قاتل کو پکڑ لیا ہے، تاہم پولیس کے پاس دہشت گردوں کے مقابلے میں وسائل کی کمی ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ یونیورسٹی کے قیام پر آصف زرداری اور ملک ریاض کے شکر گزار ہیں، دونوں رہنمائوں کا کہنا تھا کہ امن و امان کے لیے سیاسی اور ایڈمنسٹریشن بنیاد پر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • سید قائم علی شاہ کی ڈاکٹرعشرت العباد خان سے ملا قات

    سید قائم علی شاہ کی ڈاکٹرعشرت العباد خان سے ملا قات

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ ہائرایجو کیشن کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم کے ہمراہ آج رات گورنرہاؤس میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملا قات کی ۔ ملا قات میں صوبے میں جاری صورتحال اوراعلیٰ تعلیم کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی ۔

    تینوں رہنماؤں نے اس بات پراتفاق کیا کہ صوبے میں ہائرایجوکیشن کو خصوصی اہمیت دی جائے گی اور تعلیم کے معیار کو بہتر سے بہتربنانے کے لئے وسائل میں اضا فہ کیا جائے گا اوراداروں کو میرٹ کا نمونہ بنایا جائے گا ۔

    انہوں نے صوبے میں ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے اور اس کے لئے ضروری فنڈ ز کے اجراء کو یقینی بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ پیشہ ورانہ تعلیم کو زیا دہ سے زیادہ زمینی حقائق سے مربوط کرکے طالب علموں کے لئے روزگار کے بہتر ذرائع پیدا کئے جائیں گے ۔

    انہوں نے انجینئرنگ ، سوشل سائنسسز اور ایگری کلچر کی جامعات میں عملی امتحان کو انڈسٹری اوریئنٹیڈ بنانے پر بھی اتفاق کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کی سطح پر ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ کو مزید فعال بنایا جائے گا اور تحقیقی مقالوں کو عملی صورت دینے پر بھی غور کیا گیا تاکہ اعلیٰ نوعیت کے مقالے جنھیں بین الاقوامی پذیرائی حاصل ہو تی ہے ان پر عمل کرکے اچھے نتائج برآمد کئے جا سکیں۔