Tag: Dr. Faisal Sultan

  • کورونا ویکسین لگنے کے بعد اثرات  کب نظر آنا شروع ہوتے ہیں؟

    کورونا ویکسین لگنے کے بعد اثرات کب نظر آنا شروع ہوتے ہیں؟

    اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ 60سال سےزائدعمرکےافرادکی رجسٹریشن شروع کردی گئی ہے، 2 ڈوز والی ویکسین لگنے کے چند ہفتے بعد ہی اثرات آنا شروع ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ملک میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل شروع ہوچکا ہے، ملک کے تمام افراد کوویکسین لگانے میں تو وقت لگ جائے گا۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ 60سال سےزائدعمرکےافرادکی رجسٹریشن شروع کردی گئی ہے، 2ڈوزوالی ویکسین لگنے کے چند ہفتے بعدہی اثرات آنا شروع ہوتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ بےضابطگیوں سےمتعلق بھی جانچ کررہے ہیں، پنجاب میں کوئی بے ضابطگیاں دیکھنے میں نہیں آئیں، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن مارچ تک مکمل ہونی چاہیے۔

    یاد رہے ڈاکٹرفیصل سلطان کا کہنا تھا کہ چین سے آنیوالی ویکسین کی افادیت 79سے86فیصدکےدرمیان ہے، چین ، ہنگری اور مصر میں بھی یہی کوروناویکسین استعمال ہورہی ہے۔

    ویکسین لگنے کے بعدعلامات کے حوالے سے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ویکسین لگنےسے تھوڑا بہت بازو میں درد اور ایک دو روز کا بخار ہوتاہے، بازو میں درد اور بخار ہونےسے پتہ چلتاہےکہ ویکسین اثردکھارہی ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں 22کروڑ میں سے 10کروڑ لوگوں کو ویکسین لگ سکتی ہے، کوشش ہےسال کے آخر تک 10کروڑ لوگوں میں سے 70فیصد تک ویکسین پہنچے۔

  • پاکستان میں  کرونا ویکسین کب دستیاب ہوگی؟ معاون خصوصی نے بتادیا

    پاکستان میں کرونا ویکسین کب دستیاب ہوگی؟ معاون خصوصی نے بتادیا

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ سماجی فاصلہ اور ماسک کا استعمال عالمی وبا سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ اس وقت کراچی میں کرونا کیسز کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

    معاون خصوصی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے گنجان آباد علاقوں میں کووڈ تیزی سے پھیل رہا ہے، مگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے وبا میں کمی آجاتی ہے، سماجی فاصلہ اور ماسک کا استعمال کرونا سے محفوظ رکھ سکتا ہے کیونکہ ایک دوسرے سے ملنا جلنا ہی بیماری کو پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔

    باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے پاکستان کو کرونا کی ویکسین کے حصول کے حوالے سے بتایا کہ فروری یا مارچ دو ہزار اکیس تک پاکستان میں کرونا ویکسین دستیاب ہوجائے گی۔گذشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پورے پاکستان خصوصاً بڑے شہروں میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، کوویڈ 19کے بڑھتے ہوئے کیسز میں اضافے کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، اس جان لیوا وبا پر قابو پانے کے لیے پوری قوم کا تعاون کرنا بے حد ضروری ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اس وبا سے بچنے کیلئے کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، ماسک لازمی پہنیں اور ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھیں، اس کے علاوہ اجتماعات سے جانے سے گریز کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا میں مبتلا 105 افراد زندگی کی بازی ہار گئے

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 7.98 فیصد ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ سندھ میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 12.13 فیصد، خیبرپختونخوا میں 11.68 فیصد، بلوچستان میں 9.30 فیصد اور پنجاب میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4.39 فیصد ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4.68 فیصد، آزاد جموں کشمیر میں یہ شرح 8.78 فیصد اور گلگت بلتستان مثبت کیسز کی شرح 1.98 فیصد ہے۔

  • کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ، ڈاکٹر فیصل سلطان نے خبردارکردیا

    کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ، ڈاکٹر فیصل سلطان نے خبردارکردیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، عوام ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پورے پاکستان خصوصاً بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19کے بڑھتے ہوئے کیسز میں اضافے کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، اس جان لیوا وبا پر قابو پانے کے لیے پوری قوم کا تعاون کرنا بے حد ضروری ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اس وبا سے بچنے کیلئے کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، ماسک لازمی پہنیں اور ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھیں، اس کے علاوہ اجتماعات سے جانے سے گریز کریں۔

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 7.98 فیصد ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ سندھ میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 12.13 فیصد، خیبرپختونخوا میں 11.68 فیصد، بلوچستان میں 9.30 فیصد اور پنجاب میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4.39 فیصد ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4.68 فیصد، آزاد جموں کشمیر میں یہ شرح 8.78 فیصد اور گلگت بلتستان مثبت کیسز کی شرح 1.98 فیصد ہے۔

  • ‘پاکستان میں کورونا کیسزکی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی’

    ‘پاکستان میں کورونا کیسزکی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی’

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں کوروناکیسزکی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی، ایسی کورونا ویکسین حاصل کی جائے ، جو کورونا پھیلاؤ سے بچاؤ کیلئے استعمال کی جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوروناکیسزکی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، ابتدامیں کوروناکی شرح بڑھنے سے اسپتالوں پر دباؤ کا خدشہ تھا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ایسی کورونا ویکسین حاصل کی جائے جو موثر ہو، ویکسین ایسی ہو جو کورونا پھیلاؤ سے بچاؤ کیلئے استعمال کی جاسکے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ لوگ اکٹھے ہوں گے تو کورونا کیسز میں اضافہ ہوگا، میڈیا کے ذریعے سماجی فاصلہ رکھنے کی مہم جاری ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت کا کہنا تھا کہ کوروناکی دوسری لہرپہلے جیسی خطرناک ہے،جلسوں کے بارے میں سینئر سیاست دانوں سے رابطےکررہے ہیں،تمام سیاسی رہنماؤں کومل کرکام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے خبردار کیا تھا کہ ویکسین کے آنے تک احتیاط نہ کی توہیلتھ سسٹم بیٹھ جائے گا۔

    خیال رہے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 2 ہزار 756 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 7 ہزار 696 اور مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہو گئی ہے جب کہ 1 ہزار 677 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • پاکستان کو قدرتی آفات سمیت متعدد ہنگامی حالات کا سامنا ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

    پاکستان کو قدرتی آفات سمیت متعدد ہنگامی حالات کا سامنا ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قدرتی آفات سمیت متعدد ہنگامی حالات کا سامنا ہے، مشکلات کے باوجود پاکستان کرونا پر قابو پانے کے لئے پر عزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں عالمی ادارہ صحت ایمرو ریجن کے زیر اہتمام وزرائے صحت کی ورچوئل پریس بریفنگ کا انعقاد کیا گیا، ڈاکٹر فیصل سلطان نے اجلاس کو کرونا پر قابو پانے کیلئے پاکستانی اقدامات پر بریفنگ دی۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان مشکلات کے باوجود کرونا کی دوسری وبا پر قابو پانے کیلئے پر عزم ہے، عالمی وبا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے پاکستان بروقت و ضروری اقدامات کو یقینی بنارہا ہے، اس کے علاوہ پاکستان ہیلتھ کیئر اداروں میں کرونا انفیکشن کی روک تھام کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ پاکستان کو قدرتی آفات سمیت متعدد ہنگامی حالات کا سامنا ہے، حکومت پاکستان پولیو کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کر رہی ہے، کرونا کے باعث پاکستان کی انسداد پولیو کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں، پاکستان کورونا کے خلاف پولیو پروگرام کے وسائل استعمال کر رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے: ڈاکٹر فیصل سلطان

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے ورچوئل پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ پاکستان جولائی، اگست میں کورونا کا پھیلاو روکنےمیں کامیاب ہوا تھا، اس کے بعد حکومت کی جانب سے نرمی کی گئ، جس کے باعث اکتوبر میں ایک بار پھر کرونا کیسز میں اضافہ ہوا۔

    دوسری جانب ملک بھرمیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 18 افراد جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد7 ہزار248ہوگئی ہے۔

  • مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے: ڈاکٹر فیصل سلطان

    مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے: ڈاکٹر فیصل سلطان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے، شہری ماسک کا باقاعدہ استعمال کریں تو بہتری آسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کیسز کے باعث مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ سمجھتا ہوں کہ مشکل مرحلہ آرہا ہے، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے، احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے تو وبا کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رش والے مقامات پر وائرس کے بڑھنے کے خدشات ہوتے ہیں، شہری ماسک کا باقاعدہ استعمال کریں تو بہتری آسکتی ہے، لاک ڈاؤن کے بجائے کوئی دوسرا راستہ اختیار کیا جانا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 44 ہزار 839 ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 981 ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہزار 977 ہوچکی ہے جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 18 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • ‘حکومت پولیوکے خاتمے کیلئے درست سمت پر گامزن ہے’

    ‘حکومت پولیوکے خاتمے کیلئے درست سمت پر گامزن ہے’

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ حکومت پولیوکے خاتمے کیلئے درست سمت پر گامزن ہے، ہم نے یقینی بنایا کوئی بچہ پولیو ویکسین سے محروم نہ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے قومی انسداد پولیو مہم سے متعلق بیان میں کہا کہ قومی انسداد پولیو مہم 21 سے 25 ستمبر تک جاری رہی، مہم میں 39 ملین بچوں کی ویکسی نیشن ہوئی۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ فروری 2020 کے بعد پہلی قومی انسداد پولیو مہم چلائی گئی، کورونا کے باعث قومی انسداد پولیو مہم منعقد نہیں ہو سکی تھی تاہم قومی پولیومہم میں2 لاکھ 70 ہزارفرنٹ لائن ورکرزنے حصہ لیا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ انسدادپولیومہم میں صوبائی،ضلعی انتظامیہ نےبھرپورحصہ لیا اور سیکیورٹی اداروں،سیاسی رہنماؤں نےمہم کی کامیابی میں کردار اداکیا، حکومت پولیوکے خاتمے کیلئے درست سمت پر گامزن ہے، یقینی بنایا کوئی بچہ پولیو ویکسین سے محروم نہ رہے۔

    خیال رہے پاکستان کوپولیوسے بچانے کے لیےملک بھر میں پانچ روزہ مہم چلائی گئی ، اکیس سےپچیس ستمبرتین کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے گئے۔

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کےدوران ورکرزکووائرس سےبچاؤکی تربیت دی گئی تھی، دوردرازعلاقوں تک رسائی یقینی بنائی گئی۔

    انچارج پاکستان پولیوبچاؤ پروگرام ڈاکٹرراناصفدر نےانسداد پولیو اہکاروں کے کام کو سراہتے ہوئے کہا اکتوبرکےآخری ہفتےمنتخب اضلاع میں پولیو بچاؤمہم دوبارہ شروع کی جائے۔

  • ڈاکٹرفیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دے دیا

    ڈاکٹرفیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دے دیا اور کہا حکومت قیمتیں بڑھانے کے معاملے پر دباؤ میں نہیں آئی، اہم ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‌ڈریپ نے94 اہم دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کیا، 94 ادویات کی قیمتوں میں مناسب اضافہ کیاگیاہے، دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ مجبوری وناگزیر تھا۔

    ڈاکٹرفیصل سلطان کا کہنا تھا کہ پرانےفارمولے ولائف دواؤں کی قیمتیں بڑھائی ہیں، فارماکمپنیز قیمتیں نہ بڑھنے پر بعض دواؤں کی پیداوار روک دیتی ہیں، پیداواررکنے پرمارکیٹ میں اہم دواؤں کی قلت ہوجاتی ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ قیمتوں میں مناسب اضافے سےدواؤں کی دستیابی یقینی بنائی ہے، ڈریپ ملک میں دواؤں کی دستیابی یقینی بنارہی ہے، 94 دواؤں کی قیمتوں میں ڈیڑھ تا 70فیصد اضافہ ہوا، قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت قیمتیں بڑھانے کےدوران دباؤمیں نہیں آئی، نئی ڈرگ پرائسنگ پالیسی ترتیب دے رہے ہیں ، ڈریپ کے پاس دواؤں کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کاطریقہ کارہے، فارماکمپنیز قیمتوں میں کمی بیشی پرمن مانی نہیں کرسکتیں۔

    ڈاکٹرفیصل نے مزید کہا کہ حکومت نےدواؤں کی قیمتیں بڑھانےسےقبل وجوہات کاجائزہ لیا، نئی ڈرگ پرائسنگ پالیسی شفاف طریقے سے بنائی جائے گی، پرائسنگ پالیسی سے بہت سے مسائل از خود ختم ہوں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کےاداروں میں جلدقابل افسران تعینات ہونگے، ایم ٹی آئی بل پر کام جاری ہے ، جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، وزارت صحت میں مستقل سربراہان کی تقرری کاعمل جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈریپ کےنئےسی ای اوکی تقرری جلدعمل میں لائی جائےگی، اسپتالوں میں اصلاحات جدید طریقہ کار کے بغیر ممکن نہیں۔

  • ڈاکٹر فیصل سلطان نے معاون خصوصی برائے صحت کا عہدہ سنبھال لیا

    ڈاکٹر فیصل سلطان نے معاون خصوصی برائے صحت کا عہدہ سنبھال لیا

    اسلام آباد : ڈاکٹر فیصل سلطان نے معاون خصوصی برائے صحت کا عہدہ سنبھال لیا اور کہا وزیراعظم کے ویژن کے مطابق اصلاحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فیصل سلطان نے معاون خصوصی برائے صحت کا عہدہ سنبھال لیا، ڈاکٹر فیصل سلطان کو وزارت قومی صحت حکام نے وزارتی امور پر بریفنگ دی۔

    ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ وزیراعظم کےویژن کے مطابق اصلاحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں : ڈاکٹر فیصل سلطان معاون خصوصی برائے صحت مقرر

    گذشتہ روز ڈاکٹر فیصل سلطان معاون خصوصی برائے صحت مقرر کیا گیا تھا ، ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا، کورونا وباکے دوران ڈاکٹرفیصل سلطان کو وزیراعظم نے اسلام آباد بلالیا تھا ، وہ اسدعمر کے ہمراہ این سی او سی میں متحرک کردارادا کرچکے ہیں جبکہ ڈاکٹرفیصل سلطان شوکت خانم اسپتال میں ذمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دے دیا تھا ، ذرایع نے کہا تھا کہ وہ ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد پر تھے اور وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹر فیصل سلطان معاون خصوصی برائے صحت مقرر

    ڈاکٹر فیصل سلطان معاون خصوصی برائے صحت مقرر

    اسلام آباد : ڈاکٹر فیصل سلطان کو معاون خصوصی برائے صحت مقرر کردیا گیا، ڈاکٹر فیصل سلطان اسدعمر کے ہمراہ این سی او سی میں متحرک کردار ادا کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر فیصل سلطان معاون خصوصی برائے صحت مقرر کردیا ، ڈاکٹر فیصل سلطان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کی بطورمعاون خصوصی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، معاون خصوصی تقرری کااطلاق فوری طورپرہو گا۔

    ڈاکٹرفیصل سلطان شوکت خانم اسپتال میں ذمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں ، کورونا وباکے دوران ڈاکٹرفیصل سلطان کو وزیراعظم نے اسلام آباد بلالیا تھا جبکہ وہ اسدعمر کے ہمراہ این سی او سی میں متحرک کردارادا کرچکے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دے دیا تھا ، ذرایع نے کہا تھا کہ وہ ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد پر تھے اور وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ میں عمران خان کے کہنے پر پاکستان آیا تھا، ایمان داری اور محنت سے کام کیا ہے، پاکستان کے لیے کام کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑا جب پاکستان میں کرونا کم ہو رہا ہے۔

    بعد ازاں ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔