Tag: dr faisal

  • امریکی صدرکی دعوت پر وزیراعظم  21 جولائی کو امریکہ جائیں گے، ڈاکٹر فیصل

    امریکی صدرکی دعوت پر وزیراعظم 21 جولائی کو امریکہ جائیں گے، ڈاکٹر فیصل

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا امریکی صدرکی دعوت پر وزیراعظم 21 جولائی کو امریکہ جائیں گے، پاکستان نے کرتار پوررہداری پر 80فیصد کام مکمل کرلیا، بھارت نے کتنا کیامعلوم نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی وحشیانہ بربریت جاری ہے، بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید ایک کشمیری شہید ہوگیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا یواین انسانی حقوق کمیشن کی دوسری رپورٹ کاخیرمقدم کرتے ہیں، رپورٹ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ثبوت ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائے اور بھارت کو نہتے کشمیریوں پر مظالم سے روکے۔

    یواین انسانی حقوق کمیشن کی دوسری رپورٹ کاخیرمقدم کرتےہیں

    وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل نے کہا امریکی صدرکی دعوت پر وزیراعظم عمران خان 21 سے 23 جولائی کو امریکہ جائیں گے، وزیراعظم کے امریکی دورے سے متعلق تفصیل دی جاچکی ہے اور وزیراعظم امریکا میں رکنے کا بیان خود بھی دے چکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری پر 14جولائی کو مذاکرات ہوں گے ، پاکستان نے 80 فیصد کام مکمل کرلیا، بھارت نے کتنا کیا نہیں معلوم، کرتارپور راہداری معاہدے کی تفصیل ابھی سامنے نہیں لائی جاسکتی۔

    کرتارپور راہداری پر 14جولائی کو مذاکرات ہوں گے

    ترجمان نے مزید کہا دوحہ مذاکرات جاری ہیں، پاکستان اپنامثبت کردار ادا کرتا رہےگا، کلبھوشن یادیو کیس میں 17جولائی کو فیصلہ آئے گا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کھیلوں کوسیاست کیلئےاستعمال نہیں کرنا چاہیے، پاکستان نے کھیلوں کو سیاست کیلئے استعمال پر احتجاج کیا ہے، پاکستان شمالی کوریا پر عائد پابندیوں پر مکمل عملدرآمد کررہا ہے، کسی شمالی کوریا کے شہری کو پاکستانی ویزہ جاری نہیں کیاگیا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان چاہتا ہے ایران کے جوہری مسئلے کا پر امن حل نکالا جائے۔

  • وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ

    وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا وزیراعظم عمران کے دورہ امریکا پر امریکی حکام سےرابطہ میں ہیں، دورے سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم کے دورہ امریکاپرامریکی حکام سےرابطہ میں ہیں، معمول کے مطابق باقاعدہ اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا، وزیراعظم عمران کی دورےسے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے نیوز کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمیں عمران خان کےدورہ امریکاکی کوئی اطلاعات نہیں، سنا ضرور ہے، لیکن عمران خان کے دورے سے متعلق سرکاری طور پر نہیں بتایاگیا۔

    مزید پڑھیں : ہمیں عمران خان کے دورہ امریکا کی کوئی اطلاعات نہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    ترجمان مورگن اورٹیگس کا کہنا تھا کہ ہمیں وائٹ ہاؤس نے عمران خان کے دورے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں دی، وائٹ ہاؤس سے رابطہ کرکےدورےکی تفصیلات حاصل کریں گے، عمران خان کے امریکاکے دورے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

    دوسری جانب ذرائع وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے سے متعلق بیان آج جاری ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر کہا کہ اس میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ عمران خان بیس جولائی کو امریکا پہنچیں گے، امریکی محکمہ خارجہ جلد ہی تحریری کنفرمیشن ملنے کے بعد اعلان کرے گا۔

    عمران خان 21 جولائی کوپاکستانی کمیونٹی سے خطاب کریں گے،وزیراعظم کادورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، عوام منفی باتوں پر دھیان نہ دیں۔

  • دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کردی

    دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کرتارپورمیٹنگ ملتوی کرناافسوسناک قرار دیا اور کہا مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کے بھارتی رویے کے باعث مذاکرات منسوخ ہوئے، بھارت نے 14 مارچ کو کرتار پور کے حوالے سے ان مذاکرات پر اتفاق کیا تھا، مذاکرات کامقصد مسائل کوزیر بحث لانا اور حل تلاش کرنا تھا۔

    ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی 19مارچ کو تکینکی ماہرین کی ملاقات بہت مثبت تھی، آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے واہگہ میں کرتار پور راہدری کیلئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی

    بھارتی وزرات خارجہ نے کرتار پور سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھادیا اور مذاکرات سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    خیال رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتار پور راہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتاپورراہدری پر پاک بھارت اجلاس  2 اپریل کو واہگہ میں ہوگا، بھارتی میڈیا کو کوریج کی اجازت

    کرتاپورراہدری پر پاک بھارت اجلاس 2 اپریل کو واہگہ میں ہوگا، بھارتی میڈیا کو کوریج کی اجازت

    اسلام آباد : کرتاپورراہدری پر پاک بھارت اجلاس 2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا، پاکستان نے کوریج کیلئے بھارتی میڈیا کو اجازت دیتے ہوئے کہا نمائندے  پاکستانی ہائی کمیشن کو ویزے کی درخواست دے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کرتاپورراہدری پر پاک بھارت اجلاس 2 اپریل  کوواہگہ میں ہوگا، واہگہ میں ہونے والے اجلاس میں بھارتی میڈیا کی پاکستان آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں، بھارتی صحافی ویزے کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن سے رجوع کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق

    اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

    واضح رہے پاکستان نے کرتار پور راہداری کے افتتاح پربھی 30 بھارتی صحافیوں کو ویزے جاری کیے ، بھارتی صحافیوں کی وزیر اعظم سے ملاقات بھی کرائی گئی تھی جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارتی صحافیوں کو عشائیہ بھی دیا تھا۔

  • بھارت کے دستیاب ثبوتوں  کے مطابق  پاکستان کا پلوامہ حملے میں کوئی ہاتھ نہیں،  ڈاکٹر فیصل

    بھارت کے دستیاب ثبوتوں کے مطابق پاکستان کا پلوامہ حملے میں کوئی ہاتھ نہیں، ڈاکٹر فیصل

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے بھارت کے دستیاب ثبوتوں کے مطابق پاکستان کا پلوامہ حملے میں کوئی ہاتھ نہیں، بھارت سے مزید شواہد اور معلومات مانگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان نے تحقیقات شروع کیں، ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں 10رکنی ٹیم نے تحقیقات کیں، ابتدائی تحقیقات میں پاکستان کسی طورمعاملے میں شامل نہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پلوامہ حملے سےمتعلق موصول ڈوزیئر کاجائزہ لیاگیا، بھارت کی جانب سے اٹھائےگئے سوالات پر جوابات دئیےگئے، بھارتی دستیاب ثبوتوں اور معلومات کاجائزہ لیا ، پاکستان کا واقعےسے تعلق ثابت نہ ہوسکا۔

    بھارت کے پاس کوئی ایکشن کےلائق معلومات ہےتودے، ہمیں مزیدمعلومات درکارہیں

    ڈاکٹر فیصل نے کہا تکنیکی معلومات فراہم کیں جس پر پاکستان نے تحقیقات کیں ، بھارت کے پاس کوئی ایکشن کے لائق معلومات ہے تو دے، ہمیں مزید معلومات درکار ہیں ، ڈوزیئرمیں مولانا مسعود اظہر سے متعلق معلومات نہیں تھیں اور نہ مولانا مسعوداظہر کا کوئی ذکر ، شاردا مندر کے حوالے سےابھی کوئی بات زیرغورنہیں۔

    بھارتی  ڈوزیئرمیں مولانامسعوداظہرسےمتعلق معلومات نہیں تھیں

    ان کا کہنا تھا مسعوداظہر سےمتعلق ابھی معاملہ کمیٹی میں زیرغورہے، ایسی صورتحال میں معاملہ سلامتی کونسل میں لانا درست نہیں ، وزیراعظم کے افغان حکومت سےمتعلق بیان کوغلط اندازمیں لیاگیا ، زلمےخلیل زادکامعاملہ وہ جب آئیں گےتودیکھیں گے، دستاویزکی ڈیجیٹل تصدیق کاعمل شروع کیا جارہاہے، تمام اصلی دستاویزات کی تصدیق کی جائےگی۔

    دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا بھارت نےجومعلومات دیں ان میں تفصیل نہیں ہے، پاکستان نےبھارت سےمزیدمعلومات مانگی ہیں، بھارت پرلازم ہے جیلوں میں موجودپاکستانیوں کی حفاظت یقینی بنائے۔

    بھارت کاخلامیں تجربہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے

    بھارتی دعویٰ کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا بھارت کاخلامیں تجربہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خلاتمام انسانوں کی مشترکہ میراث ہے ، ایسے تجربات سے اقوام عالم کوخطرات لاحق ہوں گے۔

    مجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کیس سے متعلق ڈاکٹر فیصل نے کہا سمجھوتہ ایکسپریس کےملزمان کی رہائی پربھارتی ہائی کمشنرکوطلب کیا ، پاکستان نے معاملے پر بھرپور احتجاج کیا اور عالمی برادری کوفیصلےسےآگاہ کیا، وزیرخارجہ نےچین کادورہ کیااہم شخصیات سےملاقات کی، کرتارپورراہداری پربعض معاملات پراتفاق پایاگیاہے۔

    متنازع گولان پہاڑیوں پراسرائیلی قبضےکےخلاف احتجاج کرتےہیں

    متنازع گولان پہاڑیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا متنازع گولان پہاڑیوں پراسرائیلی قبضےکےخلاف احتجاج کرتےہیں، امریکاکااسےاسرائیلی قبضہ تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    گھوٹکی کی دو بہنوں کا قبول اسلام اور اس پر بھارتی ردعمل پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گھوٹکی کی دو بہنوں سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا بیان بیان قابل مذمت ہیں اور الیکشن میں ووٹ لینے کے لیے ہے، ہندولڑکیوں کےمعاملےکودیکھ رہے ہیں، بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کیے جاتے ہیں،  بھارت میں مسلمانوں کوزندہ جلایاگیا ، بھارت میں گائےکی خاطرکئی لوگوں کوقتل کیاگیا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا او آئی سی اجلاس بہت کامیاب رہا، جنرل اسمبلی میں مسلمانوں پر حملوں کامسئلہ لےجانےپربات ہوئی ، افغان مسئلے پر معاملات کو میڈیا پر لانے سے اجتناب کرناچاہیے۔

    بنگلادیش کےلیےنامزدہائی کمشنرکانام جلدفائنل کرلیا جائےگا

    دفترخارجہ نے کہا بنگلادیش کےلیےنامزدہائی کمشنرکانام جلدفائنل کرلیا جائےگا، مقبوضہ کشمیرمیں ایسےحالات نہیں کہ انتخابات ہوسکیں، بھارت کوسمجھ نہیں آرہی وہ مقبوضہ کشمیرمیں ایسے نہیں رہ سکتا۔

  • کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے، امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے تقریب سے خطاب میں کہا ہمارا خطہ تاریخی، ثقافتی ورثہ کا گڑھ ہے، پاکستان میں یونیک ثقافتی تنوع ہے، خطے کی ثقافت کی ترویج بہت اہمیت کی حامل ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے اہم مقامات ہیں، عالمی ثقافتی ورثہ میں پاکستان کے6تاریخی مقامات شامل ہیں، وزارت خارجہ میں گندھارافورم منعقد کروایاگیاتاکہ ثقافت کو ترویج کی جائے۔

    ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے

    ترجمان نے کہا ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے، کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، اس کامقصد سکھ کمیونٹی کو اپنےتاریخی مذہبی مقام تک رسائی دیناہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق

    خیال رہے کرتارپور رہداری پر آج پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ مذاکرات کااگلا دور2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

  • کرتارپور راہداری پر مذاکرات کا اگلا دور 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگا ، ڈاکٹر فیصل

    لاہور : کرتارپورراہداری سےمتعلق پاک بھارت اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ، ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری پر اگلا اجلاس انیس مارچ کو زیرو پوائنٹ پر ہوگا اور دو اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری سےمتعلق پاک بھارت اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا، کرتارپور راہداری پر اٹاری میں مذاکرات کے بعد پاکستانی وفد واپس وطن پہنچ گیا۔

    پاکستانی وفدکےسربراہ ڈاکٹرفیصل کی میڈیابریفنگ دیتے ہوئے کہ مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا ایک بڑی کامیابی ہے، بھارتی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کی، دونوں ملکوں میں تکنیکی امور پر ماہرین کا بھی اجلاس ہوا، فریقین میں راہداری سے متعلق تکنیکی نکات پر بات ہوئی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اوراجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا، تکنیکی نکات پرایک اوراجلاس آئندہ منگل کوہوگا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپورراہداری : پاک بھارت مذاکرات ختم

    خیال رہے پاکستان اوربھارت کےدرمیان کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے مذاکرات بھارتی شہر اٹاری میں ہوئے، جس میں  مقدس مقام کرتارپورصاحب تک بھارتی یاتریوں کی آمد ورفت کھولنے کے سلسلے میں تفصیلات پربات چیت کی گئی۔

    روانگی سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کرتارپورراہداری کھولنےکاایجنڈا لےکر جارہے ہیں،امید ہےبھارت بھی مثبت قدم بڑھائےگا،پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطےکےامن کےلیےضروری ہے،راہداری پراجلاس وزیراعظم کےوژن کاعکاس ہے۔

  • بھارت نے او آئی سی کی قراردادوں کو مسترد کیا، مدعو کرنے کا اخلاقی جواز نہیں تھا، دفتر خارجہ

    بھارت نے او آئی سی کی قراردادوں کو مسترد کیا، مدعو کرنے کا اخلاقی جواز نہیں تھا، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نےکہا ہے کہ بھارت کشمیر سے متعلق  او آئی سی کی متعدد قراردادوں کو  مسترد کرچکا، بدترین ریکارڈ کے ساتھ بھارت کو کانفرنس میں مدعو کرنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں تھا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو  آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن (او آئی سی) کے کونسل آف فارن منسٹرز کے اجلاس میں مدعو کیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر سے متعلق او آئی سی کی متعدد قراردادوں کو مسترد کرچکا جبکہ گزشتہ برس بھی بھارت نے منظور کی گئی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کی، ایسے بدترین ریکارڈ کے بعد بھارتی حکام کو اجلاس میں مدعو کرنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں بنتا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کانفرنس کے حوالے سے اپنے اعتراضات اور تحفظات او آئی سی تک پہنچا دیے، بھارت سے ہمارے تصفیہ طلب تنازعات چلے آرہے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے، اجلاس یکم اور 2 مارچ کو ابو ظہبی میں منعقد ہورہا ہے جس کے افتتاحی اجلاس میں بھارت کو مدعو کیا گیا اسی باعث اب شاہ محمود قریشی شرکت نہیں کریں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی دنیا اور او آئی سی ممالک کی توجہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دلاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے دراندازی کر کے انسانیت سوز مظالم کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا فیصلہ درست ہے، خواجہ آصف

    قبل ازیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  او آئی سی کے جنرل سیکریٹری نے صورتحال واضح کی، جنرل سیکریٹری نے بتایا کہ سثما سوراج کو دعوت پلوامہ واقعے سے پہلے دی گئی۔

  • پلواماحملوں پربھارتی ڈوزیئر  موصول ہوگئے ہیں،ترجمان دفترخارجہ

    پلواماحملوں پربھارتی ڈوزیئر موصول ہوگئے ہیں،ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کے پلواما حملوں سے متعلق ڈوزیئر دفترخارجہ کو موصول ہوگئے ہیں، اگر ایکشن ایبل ثبوت ہوئےتوپاکستان کارروائی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا بھارت کی جانب سے پلواما حملوں سے متعلق ڈوزیئر دفترخارجہ کو موصول ہوگئے ہیں ، ڈوزیئر کا مشاہدہ کیا جائےگا اور موجودقانونی شواہدکاجائزہ لیاجائےگا، اگر ایکشن ایبل ثبوت ہوئےتوپاکستان کارروائی کرے گا۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان بھی اس حوالےسےواضح اعلان کرچکے ہیں، پاکستان مذاکرات کے لئے تیار ہے ، دہشت گردی کے علاوہ موضوعات پر بھی بات ہونی چاہیے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا بھارتی پائلٹ سےمتعلق پاکستان کی پوزیشن واضح ہے، بھارتی پائلٹ محفوظ اورصحت مند ہے، پاک فوج نے اس کو ہجوم سے بچایا۔

    بھارتی پائلٹ کوجنگی قیدی کا درجہ دینا ہے یا نہیں فیصلہ بعد میں ہوگا

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پائلٹ کامعاملہ پاکستان سےاٹھایا ہے، بھارتی پائلٹ کوجنگی قیدی کا درجہ دینا ہے یا نہیں فیصلہ بعد میں ہوگا، پائلٹ پر کونسا کنونشن لگنا ہے، اس کا فیصلہ ایک 2 روز میں ہوگا۔

    سشماسوراج اوآئی سی میں جائیں گی تو وزیرخارجہ شریک نہیں ہوں‌ گے،پاکستان کا دوٹوک اعلان

    انھوں نے کہا سشماسوراج اوآئی سی میں جائیں گی تووزیرخارجہ شریک نہیں ہوں گے، صورتحال پر دونوں ممالک عالمی برادری سے رابطے میں ہیں، اس موقع پر کس ملک کا کیا کردار ہوسکتا ہے، وہ واضح نہیں، جن ممالک نے دہشت گردی کی بات کی ان پر پاکستان نے پوزیشن واضح کی۔

    خوشی ہے پاکستانی میڈیا امن کو فروغ دے رہا ہے

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا میڈیاکی جانب سے ذمہ داری کا مظاہرہ بھی ضروری ہے، اگر ابھی نندن جیسا واقعہ بھارت میں ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، خوشی ہے پاکستانی میڈیا امن کو فروغ دے رہا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا بھارت ہماری امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھے، ہم پرجب جنگ مسلط کی گئی توہم نےجواب دیا، پاکستان دفاع کے لئے کسی کی طرف نہیں اپنے عوام اور فوج کی طرف دیکھ رہا ہے، موجودہ صورتحال پر اب بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ساری صورتحال پر عالمی برادری کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، پاکستان کبھی بھی بھارت سے مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا، مقبوضہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، کوئی بھی بات چیت اسی تناظر میں ہوتی ہے، پہلے بھی کہا آپ تباہی کے راستے پر ہیں، اپنے لیے بلکہ خطے کے لیے بھی۔

    بی جے پی رہنما بی ایس یہدی یراپہ کے بیان کے حوالے سے ترجمان نے کہا بی جے پی کہہ رہی ہے 22 سیٹوں کے لیےخطے کو جنگ میں دھکیلا جارہا ہے۔

    اقوام متحدہ کےملٹری آبزرور کو بالا کوٹ لے کر جائیں گے

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا اقوام متحدہ کےملٹری آبزرور کو بالا کوٹ لے کر جائیں گے، معصوم کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے اقوام متحدہ کو بھی آگاہ کریں گے ، مختلف رپورٹس دیکھی ہیں لیکن ہم ہر جارحیت کا جواب دینے کو تیار ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان نے بھارت سے ہائی کمیشن کو سیکیورٹی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • دفترخارجہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کا باضابطہ اعلان کردیا

    دفترخارجہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کا باضابطہ اعلان کردیا

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر 16 فروری کو پاکستان آئیں گے، دورے میں متبادل توانائی، اندرونی سیکیورٹی، میڈیا، ثقافت اور کھیل کے شعبے میں معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر  محمد فیصل نے سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا سعودی ولی عہد محمدبن سلمان 16 فروری کوپاکستان کا دورہ کریں گے، سعودی ولی عہد کو دورے کی دعوت وزیراعظم عمران خان نے دی، سعودی ولی عہدحکومت میں اہم ذمہ داریوں پر براجمان ہیں، وہ سعودی عرب کے وزیردفاع اور کونسل آف منسٹر کے وائس پریذیڈنٹ بھی ہیں۔

    سعودی ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ پاکستان

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہدکےوفدمیں اہم شخصیات شامل ہوں گے، وفدمیں سعودی رائل فیملی کےافراداہم وزرا اور تاجر شامل ہوں گے، یہ سعودی ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ پاکستان ہے۔

    ترجمان نے کہا سعودی ولی عہد صدر مملکت ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ سینیٹ کا ایک وفد بھی سعودی ولی عہد سے ملاقات کرےگا۔

    دفترخارجہ کا کہا تھا کہ وفدشامل سعودی وزرا اپنے پاکستانی ہم منصب وزراسےملاقاتیں کریں گے اور دونوں ممالک کےتاجرمختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر بات چیت کریں گے، ملاقاتوں میں سرمایہ کاری کوفروغ دینےسےمتعلق اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ دورے میں متبادل توانائی، اندرونی سیکیورٹی، میڈیا، ثقافت اورکھیل کے شعبے میں معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے اور دونوں ممالک باہمی تعاون میں تیزی اور کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے موثر میکنزم بھی تیار کریں گے۔

    ترجمان نے کہا سعودی ولی عہدکےدورےسےباہمی تعاون کومزیدوسعت اورفروغ ملےگا۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں

    یاد رہے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر تاریخی استقبال کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ، وزیر اعظم ہاؤس آمد پر ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ، جہاں عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون ملاقات بھی ہوگی جبکہ مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا جائےگا۔

    صدر مملکت عارف علوی بھی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے جبکہ ایوان صدر میں ثقافتی پروگرام بھی سجے گا۔

    سعودی ولی عہد کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست وزیر اعظم ہاؤس میں کیا جا رہا ہے ، کھانے پینے کی اشیاء بھی سعودی عرب سے لائی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی آرمی اور اسلامی فوجی اتحاد کے 235اراکین پر مشتمل دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، سعودی ولی عہد کے ساتھ ایک سو تیس شاہی گارڈز بھی آئیں گے جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈز ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف پہلے ہی پاکستان میں ہیں۔

    سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران نجی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔