کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ سندھ کیلئے نام ابھی فائنل نہیں ہوا تاہم اگلا وزیراعلیٰ سندھ جی ڈی اے اور ایم کیوایم سے ہوگا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے میں باقاعدہ رابطہ قائم ہے۔
ہم نے مل کر کچھ فیصلے کیے ہیں اور اس کو تیزی سے آگے لے کر جارہے ہیں، سندھ کو تیزی سے ترقی کرنے والا صوبہ بنائیں گے۔
فاروق ستار نگراں وزیراعلیٰ کیلئے جی ڈی اے نے نام دیے ہیں، نگراں وزیراعلیٰ سندھ کیلئے نام ابھی فائنل نہیں ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جی ڈی اے کے ساتھ مل کر سندھ سے 15سال کے جبر ختم کریں گے، اگلا وزیراعلیٰ سندھ جی ڈی اے اور ایم کیوایم کا مشترکہ ہوگا۔
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پرانی حلقہ بندیوں پر الیکشن ہوئے تو یہ عوام کے ووٹ کا استحصال ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ شہبازشریف نے کہا ہے کہ پرانی حلقہ بندیوں پرالیکشن نہیں ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے جو کہا ہم اس پر ہی انحصار کریں گے، ہمیں یہ بھی پتہ چلاہے کہ وقت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کی جائیں گی تاکہ 90دن کا وقت ملے، جس کی وجہ سے حلقہ بندیاں کی جاسکیں گی۔
فاروق ستار نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں سے متعلق ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، 90 دن اور اگر15دن اوپر بھی چلے جائیں تو کون سی قیامت آجائے گی۔ پرانی حلقہ بندیوں پرالیکشن ہوئے تو یہ عوام کے ووٹ کا استحصال ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نگراں سیٹ اپ کو طول دینے کیلئے ایم کیوایم کا کندھا استعمال نہیں کیاجائیگا،
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مردم شماری میں کی جانے والی ہیراپھیری کو ہم نے رنگے ہاتھوں پکڑا ہے، کوئی ذی شعور یہ بات ماننے کو تیار نہیں کہ کراچی کی آبادی بڑھنے کےبجائے کم ہوئی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیر خزانہ بنانے کا فیصلہ سیاسی طور پر دانشمندانہ نہیں ہوگا، ن لیگ کو مشورہ ہے کہ اس قسم کے فیصلوں سے گریز کرے اس سے جمہوریت اور سیاست کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو مشورہ دینگے اسحاق ڈار کو نگراں وزیرخزانہ بنانے کا فیصلہ نہ کریں، چارٹرآف اکانومی کی بات کی جاتی تھی آئیں اس پر کام کرتے ہیں، نگراں وزیراعظم کوئی بھی ہو اسے غیرجانبدار ہونا چاہیے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فارق ستار نے کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ ان سیاسی قوتوں سے ہے جو کوٹہ سسٹم کے ذریعے ہم پر مظالم کر رہے ہیں۔ کوٹہ سسٹم آئینی طور پر مر گیا لیکن غیر آئینی طور پر زندہ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کا 45 واں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی سیاسی قوتوں سے ہمارا مقابلہ ہے جو کوٹہ سسٹم کے ذریعے ہم پر مظالم کر رہے ہیں۔ آئینی طور پر کوٹہ سسٹم مر گیا لیکن اسے غیر آئینی طور پر زندہ رکھا گیا ہے۔
کراچی کا میئر منتخب ہونے کے حوالے سے موجودہ رسہ کشی پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 10 فیصد ووٹ لے کر میئر کے لئے رسہ کشی چل رہی ہے۔ میئر کوئی بھی بن جائے اجلاس کے ایم سی بلڈنگ کے باہر ہونگے۔ اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اے پی ایم ایس او کی تاریخ کا سب سے اہم یوم تاسیس آج منایا جارہا ہے۔ 5 سال میں اے پی ایم ایس او پاکستان کی سب سے بڑی طلبہ تنظیم ہوگی۔ قائد اعظم اگر علی گڑھ نہ جاتے تو شاید پاکستان کی تکمیل بھی نا ہوتی۔ جامع علی گڑھ کے طلبہ و طالبات پاکستان کےحقیقی بانیان ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی اور معاشرتی دیوالیہ پن ہے جبکہ آج پاکستان کی سیاسی قیادت میں بھی دیوالیہ پن موجود ہے۔ اس دیوالیہ پن کا علاج صرف آپ کے پاس ہے۔ ہمیں متحد منظم اور متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ صحیح تبدیلی نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں ہے جو ایم کیوایم کر چکی ہے۔
حیدرآباد : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات جھرلو اور دھاندلی زدہ تھے، 3ماہ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ایک مرتبہ پھر ہوگا۔
یہ بات انہوں نے حیدرآباد کے پکا قلعہ گراؤنڈ میں کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ایک بڑے طبقے کو دیوار سے لگا کر دھاندلی کے ذریعے سازش کی گئی۔
انہون نے کہا کہ حیدرآباد کی بلدیہ کو ایوان سے باہر لاکر ہم چلائیں گے، تمہارا غبارہ سوراخ والا ہے جلد ہوا نکل جائے گی، پاکستان بنانا ہو تو ہماری قربانی، بچانا ہو تو ہم ہی بلی چڑھیں۔
ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ اب اگر وہ اعتماد کا ووٹ لینے آئیں گے تو پوچھیں گے کہ ہم ووٹ کیوں دیں، ہم نے پلہ مچھلی، ربڑی اور حیدرآباد کی چوڑی کی حرمت کو بحال کرنا ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تاخیر کا حساب الیکشن کمیشن کو دینا ہوگا، سوا سال کی تاخیر جو آپ نے کی اس کی تنخواہیں آپ واپس کریں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہائی کورٹ میں جو فیصلے ہورہے ہیں اس پر ہمارے ماہرین کانفرنس کرینگے، خدانخواستہ اگر ہم بڑے پھر الجھے تو کارکنان ہمیں الجھنے نہیں دینگے، انضمام30ستمبر1986کی یاد تازہ کررہا ہے یہ ٹریلر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مئیر کے سارے اختیارات پہلے ہی وزیراعلیٰ کے پاس ہیں، یہ الیکشن صرف اپنے قبضے پرمہر لگانے کیلئے ہیں کہ بڑی پارٹی بن گئے، ۔
پکا قلعہ گراؤنڈ اپنوں اور غیروں کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہم نئے سفر کا آغاز کررہے ہیں، یہ اسی سفر کا آغاز ہے جو قیام پاکستان کیلئے کیا گیا، یہ صرف کارکنان کا اجلاس ہے جب عوام آئیں گے تو86سے بڑا جلسہ ہوگا۔
کراچی : تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیوایم میں انتشار کو پُر نہ کیا گیا تو کراچی میں عدم استحکام ہوگا۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں عدم استحکام نہ ہوا تو اس کا اثر پورے ملک پر ہوگا۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کو جوڑنے کی کوشش میں نے دو سال پہلے شروع کی تھی،میں نے کسی کو آج تک غدار یا ملک دشمن نہیں کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کامران ٹیسوری کی و جہ سے ہٹایا گیا تھا اب انہیں بھی واپس لے لیا گیا بلکہ ان کو تو آج گورنر کے عہدے سے بھی نوازا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج وہی کامران ٹیسوری ایم کیوایم پاکستان کو جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں، ایم کیوایم میں انتشارکا نقصان سب نے دیکھ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا آج کیا حشر ہوگیا ہے وہ سب نے دیکھ لیا ہے شہر کا بہت نقصان ہوا ہے، کامران ٹیسوری نے بھی آج اپنا وزن میری کوششوں میں ڈال دیا ہے، ہم سندھ کے شہری علاقوں کی آواز اٹھارہے ہیں سب کو جوڑ رہے ہیں۔
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس الیکشن کے بائیکاٹ کا آپشن موجود ہے لیکن یہ میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے۔
یہ بات انہوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پی آئی بی کالونی میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تمام جماعتوں کو مساوی موقع ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جس کے خلاف قدم اٹھانا ہے لیکن نشانے پر کوئی اور آ جاتا ہے، جنیوا میں کانفرنس ہو رہی ہے ایسانہ ہو کہ ہمارے احتجاج کا اثر وہاں تک پہنچ جائے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وفاق میں حکومت کے اتحادی ہیں پی ڈی ایم کے نہیں، ہمارا اتحاد ن لیگ کے ساتھ ہے، نئی حلقہ بندیوں پر ہم سے کہا گیا کہ آپ دیر سے آئے، ہم دیر سے نہیں آئے آپ کے یہاں اندھیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں ہمیں پہلے ہی آدھا گنا گیا ہے اس کے بعد ووٹر لسٹوں میں بھی کم کردیا گیا، مہاجرعلاقوں میں ایک یوسی 80ہزار سے ایک لاکھ لوگوں پر بنائی گئی جبکہ دوسری جانب 25سے30ہزار لوگوں پر مشتمل ایک یوسی بنائی گئی ہے۔
متحدہ کے کنوینئر نے کہا کہ کراچی میں انتخابات سے قبل دھاندلی کا آغاز کیا جا چکا ہے،ایسے انتخابات جو پہلے ہی فکس ہوگئے ہوں ان کے نتائج کون مانے گا؟ کسی کو الیکشن چھیننے نہیں دیں گے،یہ ناقابل قبول ہے۔
خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ جب مجبوری ہوتی ہے تو پھر ووٹ نہیں روڈ پر بولا جاتا ہے، الیکشن کمیشن میں دوبارہ جاکر یاد دلانا ہے کہ شفاف الیکشن ان کی ذمہ داری ہے، وہ اپنی ذمہ داری نہیں نبھارہا۔
کراچی : تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فارووق ستار نے متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کی حمایت کا باضابطہ اعلان کردیا۔
پی آئی بی کالونی میں ملاقات کیلئے آنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کی اس جہدوجہد کی بھرپور حمایت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج میری خالد مقبول صدیقی سے اہم ملاقات اور گفتگو ہوئی ہے، خوشی ہے اہم مسئلے پرایم کیوایم پاکستان احتجاج کرنے جارہی ہے، مردم شماری میں ہمیشہ ہمیں کم گنا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے سے کوئی اچھا پیغام نہیں جارہا، کراچی اور حیدرآباد میں رہنے والے ہر طبقے کے ساتھ ظلم اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جارہا ہے۔ متنازع حلقہ بندیاں بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش ہے، اب فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کو ایک سندھ رکھنا چاہتے تھے اور اب بھی چاہتے ہیں، سندھ میں ہمیں رواداری قائم رکھنی ہے، پیپلز پارٹی کی چالاکی نے ہماری ایک سندھ کی کوششوں پر پانی پھیردیا، ووٹ دینے والے اور الیکشن لڑنے والے کو بھی حق نہیں مل رہا۔
پی پی اور جماعت اسلامی میں خفیہ معاہدہ
جماعت اسلامی کی نظر صرف مئیر شپ پر ہے، مجھے یہ بو آگئی ہے کہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی میں خفیہ معاہدہ ہوگیا ہے یہ معاہدہ مہاجروں کے خلاف اور مہاجروں کو دیوار سے لگانے کا ہوا ہے، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی اس ناانصافی میں برابر کی شریک ہے۔
یہ کھیل بلدیاتی انتخابات کی آڑ میں کھیلا جارہا ہے، یہ بلدیاتی انتخابات نہیں ہیں، پہلے سے طے کرلیا گیا ہے کہ میئر شپ کس کو دینی ہے۔ ایک سوچی سمجھی بساط بچھائی جارہی ہے، اس شہر کو آگ میں دھیکلا جارہا ہے۔
کراچی : تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم دھڑوں کے اتحاد کا اعلان جلد ہوجائے گا، ہمارے درمیان قائد ہونے کا جھگڑا نہیں ہے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ اتحاد کے لیے تمام فریقین میں مکمل اتفاق ہوگیا ہے، کافی چیزیں بھی طے ہوچکی ہیں، اتحاد کا اعلان جلد ہوجائے گا،
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم نے پہلے والی پوزیشن کو آہستہ آہستہ کھودیا، اس وقت ایم کیوایم کا اتحاد قومی ضرورت ہے،
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد بھی یکجہتی کے اس قاٖفلے میں شامل ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان قائد کے ہونے کا جھگڑا نہیں ہے، میں ایم کیوایم پاکستان کو بچانا چاہتا ہوں جس طرح 23اگست کو بچایا تھا،
ایم کیوایم کے تمام دھڑے ایک ہوں گے اور متحد ہوکر دیگر جماعتوں سے بھی ملیں گے تو کراچی کے تمام مسائل حل ہوں گے، کیونکہ کراچی کمزور ہوتا ہے تو پاکستان غیر مستحکم ہوتا ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ میں گزشتہ ڈھائی سال یہی سے کہہ رہا ہوں کہ سب متحد ہوجائیں یہ بات اب ساتھیوں کی سمجھ میں آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں شخصیات کی ملاقات میں شہر کی ترقی، سلامتی اور استحکام کیلئےمل کرچلنے اور ساتھ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال سے ہونے والی ملاقات پربھی تبادلہ خیال کیا گیا، صوبے میں مہاجر سیاست کرنے والی تنظیموں کو ایک جگہ کرنے سے متعلق جلد بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ بارش کے بعد کراچی کی صورتحال بہتر نہیں اسے بہتر کرنا ہوگا۔
کراچی میں نماز عید الاضحیٰ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران خالد مقبول صدیقی سے ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا ایم کیو ایم پاکستان میں ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی ہو رہی ہے؟
جس کے جواب میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ فاروق ستار بھائی سے ملاقاتیں خفیہ نہیں تھیں، واپسی کیسے آنا ہے اور کب آناہے یہ فیصلہ فاروق ستار بھائی نے خود طے کرنا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں تو ابھی مزید بارشیں ہوں گی، گزشتہ دور میں سابق میئر وسیم اختر کے پاس اختیارات نہیں تھے، ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی صورتحال بہتر نہیں مزید بہتر کرنا ہوگی۔