Tag: Dr Farooq Sattar

  • نواز شریف کسی کے کہنے کے بجائے خود مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار

    نواز شریف کسی کے کہنے کے بجائے خود مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار

    اسلام آباد : متحدہ کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا، انہوں نے کہا کہ استعفٰی ایم کیو ایم کا اپنا مطالبہ ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین ریکوزشین پراپوزیشن کا ساتھ دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے کیا، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے استعفے کے مطالبے کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے پر بھی اتفاق کیا۔

    صحافیوں سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ بات اب ریفرنس کی آ گئی ہے بہترہوگا کہ وزیراعظم کسی کے کہنے کے بجائے ازخود مستعفی ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی حالات مزید خراب ہونے سے پہلے یہ فیصلہ بہت ضروری ہے، ان کی وجہ سے سیاسی جمہوری نظام پربوجھ بڑھ رہاہے اس لیے وزیر اعظم کو خود مستعفی ہوجانا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو کہ اداروں میں تصادم کی صورتحال پیدا ہوجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت کے پاس اسمبلی میں اکثریت ہے اب اسے فیصلہ کرنا ہے کہ لیڈر آف دی ہاﺅس کسے ہونا چاہیئے۔


    مزید پڑھیں: اخلاقی جواز نہیں رہا، نوازشریف مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار


    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری جرم نہیں سمجھا جاتا، کرپشن کے خاتمے کیلئے مؤثراحتساب کا قانون اورخود مختارقومی احتسابی ادارہ ہونا چاہیئے۔

    قومی احتسابی ادارہ اتنا بااختیار ہو کہ وزیر اعظم کو بھی بلاسکے، جبکہ نیب غیرفعال اور حکومت کے زیرانتظام ادارہ ہے، اس معاملے پر قومی اسمبلی میں بھی بحث ہونی چاہیئے۔

  • حکمرانی کا اخلاقی جواز نہیں، نوازشریف مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار

    حکمرانی کا اخلاقی جواز نہیں، نوازشریف مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پاس اب وزارت عظمی پرفائز رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا اجلاس عارضی مرکز بہادر آباد میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان نےکی، جس میں جے آئی ٹی رپورٹ ،وزیر اعظم کے استعفے اور ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کل رات سے صلاح و مشاورت کررہےہیں۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے حوالے سے آئینی و قانونی ماہرین سے رائے لی ہے، جس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں وزیر اعظم کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیئے کیو نکہ نواز شریف کے پاس وزیراعظم رہنے کا اخلاقی جواز نہیں رہا۔

    اس حوالے سے نوازشریف کو فیصلہ کرنا چاہیے اور سیاسی بحران سےبچنے کیلئے وزیراعظم نوازشریف کا استعفیٰ ضروری ہے۔ دانشمندی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا تو صورتحال مزید پیچیدہ ہوجائے گی۔


    شریف برادران اوراسحاق ڈاراپنے عہدے سے مستعفی ہوں، عمران خان


    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ غیرمعمولی ہیں، کرپشن کےخلاف اوراحتساب کا ایک خود مختارنظام و قانون ہوناچاہئیے، واجب الادا ٹیکس نہ دینا، اصل آمدن کوچھپانا اس پر بھی قانون بننا چاہئیے، احتساب کا مؤثر نظام نہیں ہوگا تو ایسےکیسز آتے رہیں گے۔


    نوازشریف اخلاقی جوازکھو بیٹھے، مستعفی ہوجائیں، بلاول بھٹو


    انہوں نے کہا کہ نیب کےپاس جن کےبھی کیس ہیں ان پربھی توجہ دینی چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی جب بنی تھی تو وزیر اعظم اور ن لیگ کا جواب خیر مقدمی تھا۔


    حکومت چاہتی ہے پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم استعفیٰ دیں،خورشیدشاہ


    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو ہم نے بھی مانا کیونکہ اسے سپریم کورٹ نے بنایا تھا،اس کو دیگر جے آئی ٹیز سے نہ ملایا جائے، انہوں نے کہا کہ ملک میں لوٹ وکرپشن کرنے والوں کا ایسا محاسبہ ہو نا چاہئیے کہ انہیں کوئی خزانہ لوٹنے کی ہمت ہی نہ ہو۔

  • ندیم نصرت پاکستان مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں، فاروق ستار

    ندیم نصرت پاکستان مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ندیم نصرت امریکامیں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں، مہاجروں کی نمائندگی کادعویٰ کرکے ایسی باتیں نہ کی جائیں، لندن والوں کےرویوں سےافسوس ہوتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان عوام میں موجود ہے، پاکستان مخالف لابی کے ساتھ مل کرغلط زبان استعمال کی جارہی ہے، مہاجروں کانام استعمال کرنےکی مذمت کرتے ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں:

    لندن والوں کارویہ 22اگست کی پالیسی کاتسلسل ہے، ان کا کہنا تھا کہ ندیم نصرت کی پاکستان مخالف لابی کے ساتھ سرگرمیاں قومی سلامتی کا معاملہ ہے، پاکستان مخالف سرگرمیاں انتہائی تشویشناک ہیں۔

    ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش ہو رہی ہے، لندن سے آنے والے آڈیو بیانات اور پاکستان مخالف جارحانہ رویہ اختیارکیا جانا نامناسب عمل ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کونقصان پہنچانےکی مذمت کرتےہیں، ایم کیوایم پاکستان عوام میں موجودہے، عوام میں رہ کران کےمسائل حل کرنےکی کوشش کررہےہیں،  لندن والوں کےرویوں سےافسوس ہوتاہے، ایسےرویوں سےہماری حب الوطنی کومشکوک بنایا جارہا ہے۔

    مہاجروں کو پاکستان کیخلاف کھڑا کرنے کی سازش کی جارہی ہے 

    ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ ڈائنابیکراورجان مکین سےہمیں کوئی توقع نہیں، سازش کی جارہی ہے کہ مہاجروں کو پاکستان کیخلاف کھڑا کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم امریکا کی اکثریت ہمارےساتھ ہے، کیونکہ امریکا کےکارکنوں نے پاکستان کے ساتھ کھڑےہونے کا فیصلہ کیاہے،

    مہاجروں کی نمائندگی کادعویٰ کرکےایسی باتیں نہ کی جائیں، ہم یہاں پاکستان کی نمائندگی کرہےہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان 22اگست کی پالیسی کو مسترد کرتےہوئے ایم کیوایم پاکستان 23اگست کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

    ہمارے کئی کارکنان آج بھی جیلوں میں ہیں 

    ایم کیوایم پاکستان کےکئی کارکنان آج بھی جیلوں میں ہیں، مسلسل22اگست کودہرایا جا رہا ہے، مظلومیت کا رونا رو کرپاکستان مخالف لابنگ کرناصحیح عمل نہیں۔

    امریکی کانگریس سے پاکستان کی امداد بند کرنے کی بات مضحکہ خیز ہے، ایک ایک مہاجر نے طے کیاہے کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے۔

  • آفاق احمد کے مفاہمتی بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، فاروق ستار

    آفاق احمد کے مفاہمتی بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ آفاق احمد کی مفاہمت کے بیان کا خیرمقدم کرتا  ہوں، ہم 90 کی دہائی والی سیاست دہرانے نہیں دیں گے۔ تشدد کی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد کی مفاہمت کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آفاق احمد سمیت جو بھی مثبت بیان دے گا ہم اس کاخیرمقدم کریں گے۔

    تشدد کی سیاست کا وقت گزر گیا ہے اب مفاہمت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، جو بھی فرد مہاجروں کے حقوق کی بات کرے گا اس سے ہاتھ ملائیں گے سیاست میں مفاہمت کےدروازے ہمیشہ کھلےرہتے ہیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ اب ہماری پالیسی مفاہمت کی ہوگی، تشدد کی سیاست کا خاتمہ کرینگے، لیکن مفاہمت کےعمل کا اگلا قدم کیا ہوگا ابھی اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    مزید پڑھیں : تبدیلی ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے آئے گی،فاروق ستار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آپس میں دست و گریبان ہونے کی بجائے گفت و شنید کے ذریعے معاملات حل کئے جائیں تو یہ مہاجر قوم کے لئے ایک بہترین قدم ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذاتی مفادات کے لئے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں۔ مہاجر قوم کا منقسم ہونا قابل قبول نہیں ہے، کراچی میں مہاجروں کے حقوق کے لئے اسٹیک ہولڈرز سیٹ ایڈجسمنٹ بھی کر سکتے ہیں۔

  • تبدیلی ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے آئے گی،فاروق ستار

    تبدیلی ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے آئے گی،فاروق ستار

    لاہور: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ملک کے آئندہ فیصلے بھی ایم کیوایم کرے گی، اور پاکستان میں تبدیلی ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے ہی ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایم کیو ایم پنجاب کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا کہ بلدیاتی ادارے غیر مؤثر رہیں تو جمہوریت بھی غیر مؤثر اور کمزور ہوگی، ہماری تحریک کا مقصد عوام کو بااختیار بنانا ہے۔

    ہم لاہور کے میئر کو بھی اختیارات دلائیں گے

    انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کی پالیسی مزدور، کسان اورعوام دوست پالیسی ہے، لاہور کے میئر کو بھی ہم اختیارات دلائیں گے، الزامات اور گالیاں نہیں پروگرام لے کر آئے ہیں، پنجاب کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں حق اور اختیارات ہم دلائیں گے۔

    سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے ہوگی، ملک کے آئندہ فیصلے بھی ایم کیوایم کرے گی، مطالبے کاوقت چلا گیا اب فیصلے کا وقت ہے۔ طویل عرصے بعد ایم کیو ایم پنجاب کے ورکرز کا اجلاس ہورہا ہے، کارکنوں کی یہاں موجودگی 23اگست کے فیصلے کی تائید ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ووٹ بینک تقسیم نہیں ہوا،  23اپریل کو کراچی میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس وقت ملک میں کوئی بڑے فیصلے کر رہا ہے تو وہ صرف عدلیہ ہے۔

  • پیپلز پارٹی اپنے دن گننا شروع کردے، پورا حساب لیں گے، فاروق ستار

    پیپلز پارٹی اپنے دن گننا شروع کردے، پورا حساب لیں گے، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آج سے اپنے دن گننا شروع کر دے، ایک ایک پائی کا حساب لیں گے۔ عامرخان کا کہنا تھا کہ چاکنگ کرنے والے لندن کے نہیں ناکام دھرنا دینے والے لوگ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں میئرکے حقوق کے لیے نکالے گئے نہت بڑے احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، احتجاجی مارچ لیاقت آباد دس نمبر سے مزار قائد نمائش چورنگی تک کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے کارکنان اورعوام کی بڑی تعداد نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم تھامے لیاقت آباد دس نمبر سے مزار قائد تک مارچ کیا۔

    شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ووٹرز اورسپورٹرز ناقابل تقسیم ہیں، جیسے ووٹرز اور سپورٹرز ہمارے پاس ہیں ویسے کسی سیاسی جماعت کے پاس نہیں ہیں۔

     ایم کیو ایم پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے مسائل کے حل اور اس کے مئیر کو اختیارات دلانے کے لیے سڑکوں پر نکل ائی ہے۔ ہم سیاست کو تو چھوڑ سکتے ہیں لیکن اپنے شہداء کے خون کا کسی صورت سودا نہیں کرسکتے۔

    سربراہ ایم کیوایم پاکستان نے کہا کہ ہم نے تشدد اورتصادم کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ دیا ہے،لندن میں بیٹھے لوگوں کے کراچی اورلندن میں گھر دیکھیں عوام کو واضح فرق نظر آجائے گا۔ ہم نے 23 اگست کو لوگوں کو متحد رکھنے کا کام کیا تھا، ہمارے اس دن کے اقدام کو ہلکا نہ لیا جائے، ۔

    مزید پڑھیں : فاروق ستار کے خلاف وال چاکنگ ناکام دھرنے والوں نے کروائی، عامر خان

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے کبھی تقسیم کی بات نہیں کی، سندھ کےشہری علاقوں کی حقوق کی بات کرتےہیں، 23 اگست سے کہہ رہے ہیں کہ جائز سیاسی جگہ دیں، ایم کیوایم پاکستان کے دفاترکھلیں گے تو آپ خود انقلاب دیکھ لیں گے، آج کے بعد کارکنوں کے ساتھ انصاف کا آغازہوگا اور ہمارے بےگناہ کارکنان بہت جلد رہا ہونگے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی : ڈاکٹرفاروق ستار کی مصطفیٰ کمال کو دعوت

    ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی : ڈاکٹرفاروق ستار کی مصطفیٰ کمال کو دعوت

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے سربراہ پی ایس پی مصطفی کمال کو تئیس اپریل کی احتجاجی ریلی میں شرکت کی دعوت دے دی، فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ریلی سے بات نہ بنی تو وزیر اعلیٰ تیار ہوجائیں ان کے گھر کی طرف مارچ کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی مبینہ کرپشن اور عوامی مسائل حل نہ کرنے کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان تئیس اپریل کو احتجاجی ریلی نکالے گی۔

    ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے درمیان برف پگھلنے لگی، مصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم کی 23 اپریل کی ریلی کی تائید کی تو ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی ان کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں ریلی میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    پریس کانفرنس میں ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی والوں کیلئے یہ ریلی "اب نہیں تو کبھی نہیں والی” صورتحال جیسی ہوگی۔ پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق غضب کر لئے ہیں، اگر پانی، بجلی اور دیگر مسائل کا حل چاہیئے تو عوام کو باہر نکلنا ہو گا۔

    مزید پڑھیں : ایم کیوایم پاکستان کے احتجاج کی تائید کرتے ہیں، مصطفیٰ کمال

    انہوں نے کہا کہ ابھی ون ڈے میچ ہے کچھ دن میں ٹیسٹ میچ بھی شروع کریں گے۔ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ ریلی میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، عوام حقوق کے لئے باہر آ رہے ہیں، ریلی کے بعد احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کردیں گے۔

  • متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت متحدہ قومی مومنٹ لندن پر پابندی کے آئینی و قانونی تقاضے پورے کرے، متحدہ لندن کو الیکشن میں ہرایا تو اسے اپنی کامیابی سمجھوں گا، پی ایس پی کے طریقہ کار اور سوچ سے اختلاف ہے لیکن مصطفیٰ کمال کراچی کی سیاست میں ایک حقیقت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”آف دی ریکارڈ“ میں اپنی ڈرامائی گرفتاری و رہائی کے بعد میزبان کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر تردید اور وضاحتیں ریکارڈ پر ہیں اس کے باوجود پاکستان مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہم پر ہے، حکومت گدھے اور گھوڑے میں تمیز کرے، 22 اگست کو لگنے والے ملک مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہماری جماعت کے خلاف کٹوا دی گئی تھی، ہماری 23 اگست کی پوزیشن سب کے سامنے ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جس رات مجھے گرفتار کیا گیا اس وقت مجھے اندھیرے میں محض کاغذ کا ایک ٹکڑا دکھایا گیا اور کہا کہ یہ آپ کے وارنٹ گرفتاری ہیں اورمجھے حراست میں لے کر اہلکار اپنے ساتھ تھانے لے گئے لیکن کچھ وقت گزرنے کے بعد ہی رہا کردیا گیا جبکہ وکلاء سے میری صلاح و مشاورت جاری ہے اور مشاورت مکمل ہونے کے بعد میں خود عدالت پیش ہوجاؤں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا سیل کیا ہوا دفتر مجھے واپس ملنا چاہیے اگر نائن زیرو کو ہمارے لیے نہیں کھولا جاتا تو خورشید میموریل ہال کو بحال کرکے ہمیں دیا جائے تاکہ ہم اپنے تنظیمی کام کو احسن طریقے سے کر سکیں، سیاسی ایجنڈا نہیں ہے تو معاملہ حل ہوجانا چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس نئے دفترقائم کرنے کے لیے کوٹھی یا بنگلہ لینے کے وسائل نہیں، ایم کیوایم پاکستان کے پاس پارٹی فنڈزختم ہوچکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چھاپے، گرفتاریاں بند نہ کرنے سے ایم کیوایم لندن مضبوط ہوگی اس کے علاوہ لاپتا کارکنان رہا نہ کرنے کا فائدہ بھی ایم کیوایم لندن کو ہوگا، انہوں نے واضح کیا کہ ہماری لندن کے ساتھ ملی بھگت کا پروپیگنڈا ہے، اس میں کوئی سچائی نہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سید مصطفیٰ کمال ایم کیوایم مڈل کلاس کی پروڈکٹ ہے، ان کی سیاست بھی کراچی کی ایک حقیقت ہے، پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کی سوچ اور طریقہ کار مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے مفاد میں سب کو تشدد کی راہ ترک کرنا ہوگی، ایم کیوایم حقیقی کی واپسی کا فیصلہ وہ خود بہتر طور پر کرسکتےہیں، عامر خان کی واپسی ایک طریقہ کار کےتحت ہوئی تھی۔

  • اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی :ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ میری گرفتاری تھی یا کچھ اور یہ میں خود بھی نہیں جانتا، اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے میرے مفرور ہونے کا دعویٰ بے بنیاد ہے گرفتار ہونے کو تیار ہوں عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی گرفتاری و رہائی کے بعد ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر ان کے ہمراہ عامر خان، فیصل سبز واری، رؤف صدیقی کے علاوہ ارکین اسمبلی اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ شادی کی تقریب سے واپسی پرعامرخان کی طرف جارہا تھا کہ پولیس اہلکار مجھے بٹھا کر چاکیواڑہ تھانے لےگئے۔ مختصربات چیت کی گئی اور ایک گھنٹہ بٹھایا گیا۔

    میرے خلاف مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو میری گرفتاری کی ضرورت تھی تو مین گرفتار ہونے کیلئے تیار ہوں کیونکہ ہم عدلاتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات کا اب فیصلہ ہوجانا چاہئے، ہماری پالیسی پوری قوم کے سامنے ہے، 22 اگست کی تقریر کےبعد پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے، ایم کیو ایم کی واضح پالیسی کے باوجود 22 اگست کے کیس میں میرا نام ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

    انہوں نے کہا کہ ہمارے 23 اگست کے فیصلے کو اب مان لینا چاہئے، ہمیں ہماری جائز سیاسی جگہ ملنی چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے اب بھی متعدد کارکنان جیلوں میں ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ 22 اگست کے واقعے میں گرفتار کارکنوں کورہا کیا جائے، ہم سب نے 22 اگست کی تقریرکی مذمت کی تھی، انہوں نے کہا کہ اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے۔

  • متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

    متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو شاہراہ فیصل سے گرفتار کرکے ایک گھنٹے بعد رہا کردیا گیا۔

    معتبر اطلاعات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ لندن کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار شادی کی ایک تقریب میں شرکت پی آئی بی کالونی میں واقع اپنے واپس آرہے تھے کہ انہیں پی اے ایف میوزیم شاہراہ فیصل پر گرفتار کرلیا گیا بعدازاں انہیں ایک گھنٹے بعد رہا کردیا گیا۔

    گرفتاری کے وقت کی ویڈیو:

    متحدہ رہنما کی گرفتاری کے لیے پولیس کی بھاری نفری پی اے ایف میوزیم روڈ شاہراہ فیصل پر تعینات کردی گئی، جیسے ہی ڈاکٹر فاروق ستار تقریب سے شرکت کرکے واپس آئے انہیں روڈ پر ہی روک کر گرفتار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کامل عارف نے بتایا کہ ان کی گرفتاری کے لیے عدالتی احکامات موجود تھے، پولیس پہلے سے روڈ پر موجود تھی، اطلاعات ہیں کہ وہ ڈسٹرکٹ لیاری کی پولیس تھی تاہم تصدیق کی جارہی ہے۔

    فاروق ستار کو22 اگست کی تقریر پر گرفتار کیا گیا

    یہ اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ انہیں متحدہ قائم الطاف حسین کی 22 اگست کی پاکستان مخالف تقریر اور اے آر وائی حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے جو کہ آرٹلری میدان تھانے میں مقدمہ نمبر 116 اور 117 درج ہیں، ان ایف آئی آرز میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان مخالف تقاریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملوں کے احکامات میں فاروق ستار اور دیگر شامل تھے۔

    اس کیس میں فاروق ستار نے ضمانت نہیں کرائی اور نہ اب تک تحقیقات میں کوئی مدد کی، عدالتی حکم پر انہیں معاونت نہ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا، پولیس نے کئی بار ان کے گھر و مرکز پر سمن جاری کیے کہ وہ تحقیقات کا حصہ بنیں لیکن انہوں نے توجہ نہیں دی اور حاضر نہیں ہوئے جس پر عدالت نے احکامات دیے کہ ملزم کو گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔

    گرفتاری کے وقت کی ویڈیو اے آر وائی نیوز کی موصول ہوئی جس میں گرفتاری کے وقت فاروق ستار نے مزاحمت کرنے والے کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ عامر خان کو گرفتاری سے متعلق بتادیں۔

    پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ ملزم کو عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا، انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں ضمانت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ بھی ہوگا۔

    متحدہ نے گرفتاری کی تصدیق کردی،ہنگامی اجلاس طلب

    ایم کیو ایم پاکستان نے گرفتاری کی تصدیق کردی جس کے بعد پی آئی بی کے مرکز میں کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی، متحدہ رہنماؤں نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    قیادت نے ایم کیوایم اراکین اسمبلی اور رابطہ کمیٹی کو پہنچنے کی ہدایت کردی، اجلاس میں فاروق ستار کی گرفتاری اور آئندہ کے لائحہ عمل پرغور کیا جائے گا جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان پریس کانفرنس کرے گی۔

    متحدہ رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ حکومت سے رابطہ کیا ہے،فاروق بھائی نے نیک نیتی سے قوم  کو متحد کیا، تمام کارکن پی آئی بی پہنچ رہے ہیں، رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے سیاسی ہتھکنڈے استعمال کرنا نقصان دہ ہے،سمجھ  سے باہر ہے کہ گرفتاری کا فیصلہ کیوں کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ایم کیوایم پاکستان نے آج 18 مارچ ہفتے کو پی آئی بی مرکز پر یوم تاسیس کی تقریب منانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد سے ایم کیو ایم دو حصوں لندن اور پاکستان میں بٹ گئی ہے، ڈاکٹر فاروق ستار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کی سربراہی کررہے ہیں جبکہ متحدہ کے قائد الطاف حسین نے متحدہ کے کنوینر ندیم نصرت کو پارٹی چلانے کا مکمل اختیار دیا ہوا ہے۔

    فاروق ستار کو رہا کردیا گیا

    farooq-riha

    دریں اثنا تازہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ انہیں رہا کردیا گیا ہے، انہیں ایک گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا بعدازاں انہیں پوچھ گچھ کے بعد چاکی واڑہ تھانے سے رہا کردیا گیا۔

    ترجمان وزیراعلیٰ نے گرفتاری کی تردید کردی

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ فاروق ستار کو گرفتار نہیں کیا گیا، ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہیں پولیس انہیں گرفتار کرنے گئی تاہم وہ فرار ہوگئے، انہوں نے ضمانت نہیں کرائی، انہیں گرفتار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، انہیں مشورہ ہے کہ وہ ضمانت کرالیں۔

    متحدہ رہنما فیصل سبزواری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مشاورتی اجلاس جاری ہے،کسی کو شہر کا سیاسی استحکام عزیز نہیں ہے،مشکل وقت میں صبر سے کام لے رہے ہیں اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کی گرفتاری پر وزیر اعلیٰ سندھ سے رابطہ کیا،سربراہ کے ساتھ خراب رویے سے عوام کی دل آزاری ہوگی،ہمارا رویہ ابھی بھی مثبت ہے۔

    واقعے کے بعد سے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز پی آئی بی کے گرد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے۔