کراچی: رینجرز نے اسنیپ چیکنگ کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار کو گاڑی سے اتار کر تلاشی لی، مختلف کارروائیوں میں 19 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رینجرز اہلکار کی جانب سے کراچی میں اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے، سندھ رینجرز نے کراچی کے علاقوں کلفٹن اور دو تلوار پر بھی اسنیپ چیکنگ کی۔
اس دوران مختلف گاڑیوں کی تلاشی لی گئی، کلفٹن میں اسنیپ چیکنگ کے دوران رینجرز نے دو تلوار کے مقام پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی گاڑی بھی روک لی۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کو ان کی گاڑی سے اتار کر گاٰڑی کی تلاشی لی گئی، رینجرز کے اہلکاروں نے ان کے گارڈزکا اسلحہ بھی چیک کیا۔
اس دوران ڈاکٹر فاروق ستار خوشگوار انداز میں رینجرز کے افسر کرنل عمر کے ساتھ گفتگو کرتے رہے۔ انہوں نے رینجرز کی اسنیپ چیکنگ کو سراہا۔ تلاشی دینے کے بعد فاروق ستار رینجرز افسر سے مصافحہ کر کے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔
دوسری جانب رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے انیس ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان میں ایم کیوایم لندن کا مبینہ بھتہ خور محمد سمیع اور کالعدم تحریک طالبان کا کارندہ حکم خان افغانی بھی شامل ہیں۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر تحقیقات میں یہ بات آرہی ہے کہ سانحہ بلدیہ کوئی سازش تھی تو اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں انہیں قرار واقعی اور سخت سزا دی جائے، کسی جے آئی ٹی یا انکوائری میں رؤف صدیقی کا نام نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا کہ کسی کو زندہ جلانے سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوسکتا ہے،سانحہ بلدیہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سننے میں آیا ہے کہ رحمان بھولا نے تحقیقات میں رؤف صدیقی کا نام لیا ہے۔ کسی بھی جے آئی ٹی یا انکوائری میں رؤف صدیقی کا نام نہیں ہے، بلاوجہ کسی کو بدنام نہ کیا جائے۔
ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ سانحہ بلدیہ حوالے سے اگرکوئی تحقیقات ہوتی ہیں تومکمل تعاون کریں گے، پاکستان میں ریلوے کے حادثات ہو جاتے ہیں اوردیگر حادثے بھی ہوتے ہیں لیکن کوئی استعفی نہیں دیتا۔ رؤف صدیقی نے اس حادثے کے بعد استعفی دے دیا تھا۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرنے والے پہلے سندھ میں کرپشن ختم کریں۔ پیپلز پارٹی صرف ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر باتیں کر رہی ہے۔ تحریک چلانے کا مقصد اپنی بدترین کرپشن کو بچانا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے تحت سانحہ قصبہ علی گڑھ، سانحہ مشرقی پاکستان اور سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے شہدائے اے پی سی، سقوط ڈھاکہ اور سانحہ علی گڑھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ شہداء کی قربانیوں کو مشن کے طور پر یاد رکھنا ہے، شہدا ء نے ملک میں امن کے قیام کیلئے قربانیاں دیں۔
اے پی ایس کے شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ کرپشن کے خلاف اصل تحریک ایم کیو ایم چلا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کو چاہئیے کہ وہ ایم کیو ایم کا ساتھ دے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے، ملک کو مضبوط بنانے کیلئے کراچی میں امن قائم کریں گے، عوام کے بنیادی مسائل حل، سڑکوں کی مرمت اور تعمیر کریں گے، بنیادی مسئلہ بیروزگاری ہے، لوگوں کے دلوں کو جیتنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ تب ہو گا جب انتہا پسندی کا خاتمہ ہو گا۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ناکام نظر آئی ہیں۔ پلان پر عمل نہ ہونا سب سے بڑی کمزوری ہے۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے دو نومبر کے پی ٹی آئی احتجاج پر اپنی پوزیشن کو غیر جانبدار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے اقدام سے ملک عدم استحکام کا شکار ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کراچی میں کیا گیا۔ جس میں نئی رابطہ کمیٹی اور سینٹرل ایگزیکیٹیو کمیٹی کا انتخاب کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد کی موجودہ صورت حال پرڈاکٹر فارو ق ستار نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری کوغیرقانونی قراردیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے غلط اقدام سے ملک عدم استحکام کا شکار ہو رہا ہے۔ سیاسی جماعتوں کو پر امن احتجاج کا حق دینا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں تمام فریقین ہوش مندی کا مظاہرہ کریں، دو نومبر کو تحریک انصاف کے دھرنے کی حمایت یا اس میں شرکت کے سوال پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم غیر جانب دار فریق بن کر سیاسی تماشا دیکھے گی۔
واضح رہے کہ کراچی میں فائرنگ کے واقعے پر ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی و صوبائی حکومت سے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرانے اور سیاسی کارکنان کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمیں آج پھر کارکن نوید کی لاش کا تحفہ دیا گیا ہے، ہمارا مشن سچائی اور حقانیت پر مبنی ہے، طاقت کے نشے میں آج ٹرک پر چڑھ کر کچھ لوگوں نے اپنی ٹھرک جھاڑی ہے، سندھ کے وڈیروں نے آج بھی سندھی کو غلام بنایا ہوا ہے، ہم چالیس سال سے جدوجہد کررہے تو وہ آج بھی جاری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اکٹر فاروق ستارڈ نے کہا کہ آج کراچی میں راستے بند کرکے ایک بار پھر کراچی والوں کو دیوار سے لگانے کی پالیسی پر عمل کیا گیا۔
انہوں نے سندھ کے حکمرانوں کا نام لیے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم آج سندھ کی تقسیم کو روکنے کا دعویٰ کرتے ہو لیکن سب سے پہلے پی پی نے سندھ کو تقسیم کیا، تمہارے آباؤ اجداد انگریزوں کے تلوے چاٹتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے وڈیروں نے عام سندھی کو آج بھی غلام بنایا ہواہے، ہم پاکستان میں بیس صوبے بنانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، ہم نے پاکستان بنایا تھا اگر ارادہ کرلیا تو صوبہ بھی بنا کر دیکھادیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں تم نے کراچی کے وسائل کو لوٹا ہے، آئندہ چند روز میں تمارے خلاف ایک وائٹ پیپر لانے والے ہیں، سندھ کو ہم تقسیم نہیں کررہے تم تقسیم کررہے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ہڑتال اور احتجاج کرنے کا حق رکھتے ہیں، کراچی آج ایک ایک بوند پانی کو ترس رہا ہے جس کے ذمہ دار تم ہو، کراچی کو پانی دینے کیلئے دھرنا بھی دے سکتے ہیں، کراچی کے مسائل کو حل کرانا اور سندھ کے شہری علاقوں کو ترقی دلانا ہمارا مشن ہے، ہم اپنے مشن کی کامیابی کیلئے اپنا جمہوری حق استعمال کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آج ذمہ داران کا اجلاس ہوا ہے، اگلا کارکنان کا اجلاس لال قلعہ گراؤنڈ میں ہوگا، لال قلعہ گراؤنڈ میں اجلاس کو کوئی نہیں روک سکتا، کارکنان کے اجلاس کے بعد جناح گراؤنڈ میں عوامی جلسہ کریں گے، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بلو کی وفاقی پارٹی سمٹ کر آج ایک صوبے کی پارٹی بن چکی ہے۔
دریں اثناء ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہر کراچی پرہلہ بولا گیا، سڑکیں بند تھیں پھربھی ذمہ داران اجلاس میں پہنچ گئے، انہوں نے کہا کہ اس شہر کے وارث ہی ملک کے وارث ہیں. شہرکراچی چلتا ہے توملک پلتا ہے. کاروبارکے لیے لوگ حسب نسب تبدیل کردیتے ہیں .کوئی شریف تو کوئی بھٹو بن جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم تقسیم نہیں ہورہی اس کی تجدید ہورہی ہے. پیپلزپارٹی تو ذوالفقاربھٹو نے بنائی تھی جبکہ بلاول زرداری کے والد تو گینگ وارکے بانی ہیں۔
ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا کہ لاڑکانہ کو نوے ارب روپے ملے لیکن وہ مونجو دڑو بن گیا. بائیس اگست کو کچھ لوگ چاند رات سمجھ رہے تھے. 23 اگست پران کی امیدوں پرپانی ہھرگیا. آج کا اجلاس آغاز تھا اب کارکنوں کو بھی بلائیں گے۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستارنے کہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ اپنی پالیسی واضح کرے کہ ہمیں سیاست کا حق ہے کہ نہیں۔ وقت آنے پر سینیٹ قومی وصوبائی اسمبلیوں سے ہی نہیں بلدیاتی اداروں سے بھی استعفے دے دینگے، گلفراز خٹک کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔ ایک ایک کر کے گرفتار نہ کریں ،جگہ اور وقت بتائیں ہم خود گرفتاری دیتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں قائم عارضی آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کہ ہم ملک کے پالیسی ساز اداروں کے لیے کچھ سوالات ہیں ہمارے لوگوں کی گرفتاریاں پریشان کن ہیں، گلفراز خٹک کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ غیرمطلوب رہنما مطلوب کیسے ہوگیا جو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اسے بائیس اگست کے واقعے میں ملوث کیا گیا ہمیں جواب چاہئیے تاکہ آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں۔
ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ مجھے اور دیگر کو بھی گرفتار کیا جائے جو بھی مہاجر ہے وہ کسی کے ساتھ ہو یا نہ ہو اسے گرفتار کریں ہمیں وقت اور جگہ بتائی جائے ہم ہائی کورٹ میں گرفتاری دینے آجائیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لندن سے علیحدہ ہونے مگر اسٹبلشمنٹ ہمیں جوڑے رکھنا چاہتی ہیں ہمیں سیاست کرنے سے روکا جارہا ہے، ہمیں بار بار بائیس کی پالیسی میں بار بار نہ لے جایا جائے ہمیں کیا سمجھا جارہا ہے واضح کیا جائے ۔
ہمیں بتایا جائے کہ کیا کراچی کو ایم کیو ایم سے خالی کروا کر کس کو دینا چاہتے ہیں؟ پی ایس پی کو حقیقی کو یا پھر کسی اور کو؟ ہمیں ایجنڈا بتایا جائے، کیا ہم اسپیشل چلڈرن ہیں یا پھر کچھ اورسمجھا جارہا ہے؟
22اگست سے جوڑنے کا سلسلہ جاری رہا تو کام نہیں کر سکیں گے ،22اگست کی پالیسی مسترد کرنے پر چوہدری نثار گرم جوشی سے ملے ،چوہدری نثار زبانی جمع خرچ نہیں کچھ عملی بھی کر کے دکھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ استعفے دینے کا اپشن کھلا ہے ہم ضرورت کے تحت استعفے دینگے، اس کا تعلق مراعات سے نہیں وقت آنے پر پورا سیاسی عمل اللہ کے حوالے کرینگے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جلد سو دن کا عوامی خدمت کا جلد پروگرام شروع کیا جائے گا، پریس کانفرنس میں رابطہ کمیٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی سیکٹر انچارجز اور دیگر موجود تھے۔
اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈٰیا کو دیکھتے ہی دوڑ لگادی، بھاگے بھی ایسے کہ صحافی بھی ہنسنے پر مجبور ہوگئے۔
وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی جانب سے طلب کئے جانے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار پہنچے تو میڈیا نے ان سے گفتگو کرنا چاہی لیکن فاروق ستار نے میڈیا کو دیکھ بچوں کی دوڑ لگاتے ہوئے پارلیمنٹ میں داخل ہوگئے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کو دیکھتے ہی فاروق ستار ایسے دوڑے جیسے کوئی بچہ شرارت کر کے بھاگتا ہے، مشترکہ اجلاس سے پہلے صحافی فاروق ستار کو روکتے رہ گئے، آوازیں بھی لگائیں لیکن فاروق ستار نے سنی ان سنی کر کے دوڑ لگادی۔
ڈاکٹر فاروق ستار کسی صحافی کے قابو میں نہ آئے بس جاتے جاتے اتنا جواب دے گئے کہ ’وزیر اعظم کی تقریر ہے جانے دو یار‘ نہ جانے فاروق ستار میڈیا کے سوالات سے گھبر ائے ہوئے تھے یا انہیں وزیر اعظم کی تقریر چھوٹ جانے کا خدشہ تھا۔
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ 22 اگست کو جو متحدہ کو حلوہ سمجھ کر ہڑپ کرنا چاہتے تھے 23 اگست کے ہمارے اقدام نے ان کے دانت کھٹے کردیے
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں جنرل ورکرز اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا مہاجر عوام متحد و منظم ہیں، جو نادان دوست چوہدری بننا چاہتے ہیں ان کی حسرت ، حسرت ہی رہے گی۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے 100 اینٹ کی مسجد کو اسی طرح قائم و دائم رکھنا ہے اگر ہمارا اتحاد اسی طرح متحد و منظم رہے گا تو کوئی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 اگست کو جو متحدہ کو حلوہ سمجھ کر ہڑپ کرنا چاہتے تھے 23 اگست کے ہمارے اقدام نے ان کے دانت کھٹے کردیے۔
اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن عبدالحسیب اور فیصل سبزواری نے بھی خطاب کیا، رکن رابطہ کمیٹی عبدالحسیب نے کہا کہ بکھیری ہوئی قوم کبھی بھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوتی ہے اس لیے ہم سب کو متحد اور یکجا ہونا ہوگا تاکہ ہم اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کر سکیں، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ سرزمین پاکستان میں رہتے ہوئے اپنے حقوق کی جدوجہد کرنی ہوگی۔
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز پر اہم اجلاس میں رابطہ کمیٹی اور کارکنان نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر منتخب کیا جبکہ رابطہ کمیٹی میں نئے اراکین کو شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کے بعد ہم نے لندن قیادت سے مکمل علیحدگی اختیار کرتے ہوئے تمام فیصلے پاکستان میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے علیحدہ ہونے کے بعد سے اب تک کئی اہم اجلاس منعقد کیے گئے ہیں جن میں بہت اہم فیصلے ہوئے تاہم آج ہونے والے اجلاس میں رابطہ کمیٹی کے اراکین، شعبہ جات کے ذمہ داران اور کارکنان نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مجھے کنوینر کے منصب پر فائز کردیا ہے۔
انہوں نے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی میں نئے اراکین فیصل سبزواری اور خوش بخت شجاعت اور عبدالوسیم کو شامل کیا گیا ہے تاہم رابطہ کمیٹی کے دو اراکین اشرف نور اور اکرم راجپوت کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر رابطہ کمیٹی کے رکن کی حیثیت اور بنیادی رکنیت سے خارج کردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کنوینر کا عہدہ خالی ہونے کی وجہ سے مجھے اس کی ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ تین اراکین کیف الوریٰ، نسرین جلیل اور خالد مقبول صدیقی کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر فائض کردیا گیا ہے تاہم عامر خان بدستو سنیئر ڈپٹی کنوینر کی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ حیدر عباس رضوی کے پاس پہلے ہی رابطہ کمیٹی کا عہدہ ہے اس لیے وہ اپنے منصب پر ویسے ہی فرائض انجام دیتے رہیں گے، اُن کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں تمام اراکین کی مشترکہ رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
کراچی آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے رینجرز کی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ آپریشن ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبہ پر شروع کیا گیا تھا جس کے بعد سے شہر کے حالات اور امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہوئے اور حالات میں واضح تبدیلی نظر آئی‘‘۔
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں چائنا کٹنگ کے آغاز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ’’کراچی کے مختلف علاقوں سرجانی، بلدیہ، کورنگی، اورنگی، قصبہ کالونی سمیت دیگر علاقوں میں نامعلوم افراد نے چائنا کٹنگ کا کام شروع کردیا ہے جس پر عوام کو شدید تحفظات ہیں۔
انہوں نے سندھ حکومت، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ پولیس سے چائنا کٹنگ میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے حوالے سے سب کو آگاہ کیا جائے اور مختلف علاقوں میں جاری مجرمانہ سرگرمیوں پر کارروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کو سزا دی جائے۔
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات اور اقدامات خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کھلی آبی دہشت گردی پر اتر ے ہوئے ہیں اُن کی جانب سے مسلسل جنگی جنون کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جو نہ صرف قابلِ مذمت ہے بلکہ اس جنگی جنون اور آبی دہشت گردی کو دنیا کا کوئی بھی ملک درست قرار نہیں دے سکتا‘‘۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم اگر ایشیاء اور خطے کے امن سے مخلص ہیں تو انہیں سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرکے خطے میں پائیدارامن کا قیام یقینی بناکر دونوں ممالک کے عوام کو بلاتفریق جنگ و جدل کے ماحول سے نکالنا چاہئے ۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کاعندیہ دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور نریندر مودی کے بیانات و اقدامات کو خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے ۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ نریندر مودی تمام تر انتہاء پسندانہ اقدامات کے باوجود پاکستان کا کچھ نہ بگاڑ سکے تو پاکستان میں پانی کا مسئلہ پیدا کرکے اپنی دشمنی کا کھلا اظہار کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اگر بھارتی وزیرا عظم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے اور پاکستانی دریاؤں کا پانی روکنے کی روش برقرار رکھی تو اس کے نتائج کسی طرح بھی دونوں ممالک اور خطے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک برآمد ہوسکتے ہیں۔
نریندر مودی کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان دشمنی میں اندھے ، بہرے اور گونگے پن کا مظاہرہ کرنے کے بجائے حقائق کو تسلیم کریں اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنے جنگی جنون اور انتہاء پسندانہ اقدامات سے باز رہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا عندیہ دینے اور پاکستان کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی کا سختی سے نوٹس لے اور خطے میں قیامِ امن کے لیے دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کروانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔