Tag: Dr Imran Farooq

  • متحدہ کے مقتول رہنما کے گھر ڈکیتی کرنے والے ملزمان گرفتار

    متحدہ کے مقتول رہنما کے گھر ڈکیتی کرنے والے ملزمان گرفتار

    کراچی: ڈسٹرکٹ سینٹرل شریف آباد پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر عمران فاروق کے گھر ڈکیتی کرنیوالے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ تبسم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے گھر ڈکیتی کرنیوالےتمام ملزمان گرفتار کرلئے گئے ہیں، دوران حراست ملزمان نے اہم انکشافات کئے ہیں۔

    ملک مرتضیٰ تبسم کے مطابق ملزمان کو انٹیلی جنس بیس آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا، ملزمان میں گھر کی ماسی نصرت جہاں ،شوہر ابرار علی شامل ہیں، ماسی کا دیور ارسلان اس کا دوست فرحان بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق گرفتار ملزمہ ڈاکٹر عمران فاروق کے گھر کام کرتی تھی اور گھر کی معلومات اپنے ساتھیوں کو دیتی تھی، ڈکیتی کی منصوبہ بندی ماسی نصرت جہاں کےگھر کی گئی۔

    ملک مرتضیٰ تبسم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزمان سے واردات میں استعمال موٹر سائیکل اور موبائل برآمد کرلئے گئے ہیں، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کی دو تاریخ کو شریف آباد بلاک ون میں ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق کے گھر پر ڈکیتی کی واردارت ہوئی تھی، واردات کے باعث متحدہ کے مقتول رہنما کے اہل خانہ نقدی، موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ سمیت دیگر قیمتی اشیا سے محروم ہوگئے تھے۔

    پولیس نے عمران فاروق کی بہن نرگس شگفتہ کی مدعیت میں مقدمہ 128/21درج کرکے شک کی بنا پر ملازمہ کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا تھا۔

  • عمران فاروق قتل کیس : ایف آئی اے کو مزید ایک ماہ کی مہلت مل گئی

    عمران فاروق قتل کیس : ایف آئی اے کو مزید ایک ماہ کی مہلت مل گئی

    اسلام آباد : ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت نے ایف آئی اے کو گواہان کا بیان قلمبند کرانے کے لئے مزید ایک ماہ کی مہلت دے دی، عدالت کا کہنا تھا کہ مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کی سماعت حج شاہ رخ ارجمند کی سربراہی میں ہوئی، سماعت کے دوران ایف آئی اے نے ایک مرتبہ پھر عدالت سے مزید وقت کی استدعا کردی۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ آج غیر ملکی گواہان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکا لہٰذا گواہان کا بیان قلمبند کرانے کے لئے مزید کچھ وقت درکار ہے۔

    جس پر حج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کو گواہان کابیان ریکارڈ کرانے کے لئے اور کتنا وقت درکار ہے۔

    جس کے جواب میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ غیرملکی گواہان کا بیان ریکارڈ کرانے کے لئے ایک ماہ کی مزید مہلت دیں۔

    جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ ایک ماہ کا وقت دے رہا ہوں اس کے بعد اور مزید وقت نہیں دوں گا، عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا منظور کرتے ہوئے مزید ایک ماہ کی مہلت دے دی۔

    مزید پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس ، تین اہم برطانوی گواہ پاکستان نہ آسکے 

    بعد ازاں عدالت نے مقدمے کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کو اڈیالہ سے انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

  • عمران فاروق قتل کیس، ایف آئی اے سے آئندہ سماعت پر شہادتوں کا تحریری بیان طلب

    عمران فاروق قتل کیس، ایف آئی اے سے آئندہ سماعت پر شہادتوں کا تحریری بیان طلب

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ایف آئی اے کو 28 مارچ تک شہادتوں کا تحریری بیان طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد  دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ایم کیو ایم کے سینئر رہ نما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے مقدمہ کی سماعت کی ۔

    فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ سے مزید شواہد اکھٹے کرنے کے لیے 20 مارچ تک کی مہلت دی گئی تھی البتہ برطانیہ سے مزید شواہد نہیں مل سکے۔

    ایف آئی اے حکام نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ سماعت پر مقدمہ کے شواہد مکمل ہونے کا تحریری بیان جمع کرایا جائے گا۔ معزز جج شاہ رخ ارجمند نے ایف آئی اے کو مہلت دیتے ہوئے سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کی رہائش گاہ کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ قتل کے الزام میں تین ملزمان محسن علی سید، معظم خان، خالد شمیم کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت واقع ہوچکی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال انٹرپول نے بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ کے لیے تعاون سے انکار کرتے ہوئے پاکستانی حکام کی جانب سے بھیجی گئی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔ انٹرپول کے مطابق شاہد حامد قتل کیس پرانا ہے ایسی صورتحال میں ریڈ وارنٹ جاری نہیں ہوسکتے۔ بعد ازاں 29 اکتوبر کو وزارتِ داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے انٹر پول کو خط لکھنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

  • عمران فاروق کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    عمران فاروق کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    لندن: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش رک گئی ہے، تاہم اسکاٹ لینڈ یارڈ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ ان کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں عمران فاروق قتل کیس میں پیچیدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، کیس کی تفتیش رکی ہوئی ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ قاتلوں کو ضرور پکڑا جائے گا۔

    قبل ازیں ہوم افیئرز سلیکٹ کمیٹی میں حزب اختلاف کی جماعت لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے عمران فاروق قتل کا معاملہ اٹھایا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے چیف کریسیڈا ڈک ہوم افیئرز سلیکٹ کمیٹی میں پیش ہوئے، کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں بہت پیچیدگیاں ہیں۔

    کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کے سرے برطانیہ سے باہر جاتے ہیں، جس کی وجہ سے تفتیش رکی ہوئی ہے، کیس میں کئی پیچیدگیاں ہیں جنھیں سلجھایا جا رہا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے چیف نے کہا کہ تفتیش کے لیے پاکستان کے ساتھ مسائل حل کرنے ہوں گے، اس سلسلے میں دفتر خارجہ و متعلقہ حکام سے مل کر معاملہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا جار رہا ہے۔

    کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ عمران فاروق قتل کیس پر برطانوی عوام کا بہت پیسا خرچ ہو چکا ہے، قاتلوں کو ضرور پکڑا جائے گا۔

    عمران فاروق قتل کیس: 3 ملزمان پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں لندن پولیس اب تک 7697 دستاویزات کی چھان بین اور 4556 افراد سے پوچھ گچھ کرچکی ہے جبکہ 4323 اشیا قبضے میں لی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران فاروق قتل کیس، ملزمان جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش

    عمران فاروق قتل کیس، ملزمان جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش

    اسلام آباد: ایم کیو ایم کے رہنماڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے تین ملزمان معظم ،خالدشمیم اور محسن کو جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام کی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے تینوں ملزمان معظم ،خالدشمیم اور محسن کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کیلئے استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی انتظامات کے باعث ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے میں تاخیر ہوئی ۔تینوں ملزمان کو تفتیش کیلئے ایف آئی اے کے حوالے کردیاگیا۔

    ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا۔عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔

  • ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج

    ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ درج کرلیا۔

    ایف آئی اے نے ایم کیوایم کے مقتول رہنما کے قتل کے مقدمے میں الطاف حسین کے ہمراہ ان کے قریبی رفقاء محمد انوراور افتخار حسین کو بھی قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آرمیں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کی سازش پاکستان میں تیارہوئی تھی۔

    عمران فاروق قتل کیس میں پہلے سے تین افراد زیرِحراست ہیں جن میں محسن، خالد شمیم اورمعظم علی شامل ہیں۔

    ایف آئی آرمیں سیون اے ٹی اے (انسداد دہشت گردی ایکٹ شق 7) شامل کی گئی ہے۔

    گزشتہ روزایم کیوایم کے مقتول رہنما کے قتل میں تین افراد زیرِحراست خالد شمیم، معظم علی اور محسن زیرحراست ہیں جن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے کی جانب سے درج کئے جانے والے مقدمے میں قتل، اقدامِ قتل اور اعانتِ جرم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    تینوں ملزمان سے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی جے آئی ٹی نے تفتیش کی تھی جبکہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بھی مذکورہ بالا ملزمان سے سوالات کئے تھے۔

    ایم کیو ایم کے مقتول رہنما کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم محسن نےجے آئی ٹی کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ کاشف نامی اس کے ساتھی نے ڈاکٹرعمران فاروق پرچاقو کے وارکئے۔

    جے آئی ٹی کے مطابق معظم علی نامی ملزم نے محسن اورکاشف نامی ملزمان کو لندن بھجوانے کا انتظام کیا تھا۔

    تفتیش مکمل ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا جس کا اعلان چند روز قبل وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کیا تھا۔

    ڈاکٹرعمران فاروق متحدہ قومی موومنٹ کے بانی ارکان میں سے تھے جنہیں 16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کے اپارٹمنٹ کے نزدیک چاقوؤں کے پے درپے وارکرکے بے رحمی سےقتل کردیا گیا تھا۔

  • عمران فاروق کے قتل میں 4500 سے زائد افراد سے تفتیش کی: لندن پولیس

    عمران فاروق کے قتل میں 4500 سے زائد افراد سے تفتیش کی: لندن پولیس

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کی پانچویں برسی کے موقع پرمیٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔

    لندن پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں انتہائی احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے اورکئی افراد کا تعاون درکارہے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر کولندن کے علاقے گرین لینڈ ایج ویئر میں کام سے گھر جاتے ہوئے قتل کیا گیا تھا۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق اب تک 4،555 افراد سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ افسران پاکستانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور عمران فاروق کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کےلئے تمام تر ثبوت جمع کئے جارہے ہیں۔

    لندن پولیس نے اس سلسلے میں دو افراد کے نام بھی لئے جن میں سے ایک محسن علی 30، اور ایک کاشف خان ، 36ہے اور دونوں افراد ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے دن یعنی 16 ستمبر 2015 کو لندن میں موجود تھے۔

    لندن پولیس نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ اگرعمران فاروق کے قتل سے متعلق کسی کو کوئی بھی معلومات ہیں تو لندن پولیس سے شیئر کرے۔

    لندن پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور اس سلسلے میں اطلاعات کو انتہائی سنجیدگی سے ڈیل کیا جائے گا۔

  • عمران فاروق کیس: برطانوی ٹیم کی ملزم معظم علی سے پوچھ گچھ

    عمران فاروق کیس: برطانوی ٹیم کی ملزم معظم علی سے پوچھ گچھ

    اسلام آباد : عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کو پاکستان میں گرفتار ملزم معظم علی تک رسائی دے دی گئی۔

    ٹیم ملزم کاویڈیوبیان ریکارڈ کرےگی۔ عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوگئی، لندن پولیس نےپاکستان میں گرفتار ملزم معظم علی سے پوچھ گچھ کی.

    اسلام آبادمیں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کوزیرحراست ملزم معظم علی تک رسائی دےدی گئی۔تفتیشی ٹیم نےمعظم علی سےزبانی سوالات کئے۔

    پاکستان نےمعظم علی کاتحقیقاتی اداروں کودیاگیااعترافی بیان برطانوی پولیس کودےدیا، اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے پاکستانی تفتیشی اداروں سے بھی ملاقات کی۔

    عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار دیگر ملزمان کےبیانات بھی برطانوی پولیس کوفراہم کردیئے گئےہیں۔ معظم علی پرعمران فاروق کےقتل میں ملوث ملزمان کو لندن بھیجنے میں مدد فراہم کرنے کا الزام ہے

  • عمران فاروق قتل کیس: برطانوی پولیس کو ایک ملزم سے تفتیش کی اجازت

    عمران فاروق قتل کیس: برطانوی پولیس کو ایک ملزم سے تفتیش کی اجازت

    اسلام آباد : عمران فاروق قتل کیس کے ملزم سے برطانوی پو لیس ٹیم کو تحقیقات کی اجازت دیدی گئی، دو رکنی ٹیم آئندہ ہفتے تک پا کستان پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی تفتیشی ٹیم کو ایک ملزم سے تحقیقات کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔

    اُن کا کہناتھا کہ برطانیہ کو مطلوب ملزم دو ماہ قبل گرفتارہواتھا اور ہم اس حوالے سے اُن کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ گزشتہ ہفتے سفارتی ذرائع سے برطانیہ کو اطلاع دی ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے قانونی مدد کی درخواست آ چکی ہے۔ عمران فاروق قتل کیس میں معاونت ہماری ذمہ داری ہے۔ پہلے مرحلے میں برطانوی پولیس اس شخص سے تفتیش کر سکتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا رواں ہفتے کے آخر میں میٹرو پولیٹن پولیس تفتیش کے لیے پاکستان آئے گی۔

    گرفتار2ملزمان تاحال کوئٹہ میں ایف سی کی حراست میں ہیں، چودھری نثار نے کہا عمران فاروق قتل کیس ایم کیوایم کے حوالے سے نہیں ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم عمران فاروق کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہتی ہے، ایم کیوایم سے متعلق چو ہدری نثار نے کا یہ بھی کہناتھا کہ عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی ہے۔

    انہوں نے کہا عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ ابھی پاکستان میں درج نہیں ہوا کیونکہ عمران فاروق کے قتل کا وقوع لندن میں ہوا ہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس منطقی انجام تک پہنچنے کا امکان

    عمران فاروق قتل کیس منطقی انجام تک پہنچنے کا امکان

    اسلام آباد : حکومت نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کو عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار دو افراد تک رسائی دینے کا فیصلہ کرلیا
    پانچ سال پہلے لندن میں قتل کیے جانے والے ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کا معمہ حل ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے اہم فیصلے کرلئے ہیں، حکومت آئندہ روز میں عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے اہم اعلان کر سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ روز برطانیہ کی ایک انتہائی اہم شخصیت سے پاکستانی حکام کی ملاقات اسی تناظر میں کی گئی۔