Tag: Dr Kaiser Bengali

  • ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، ڈاکٹر قیصر بنگالی

    ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، ڈاکٹر قیصر بنگالی

    کراچی: ملک کے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران دن دن قبل حکومتی کفایت شعاری کمیٹی سے مستعفی ہونے والے ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، ہمیں کوئی قرض نہیں دے رہا، غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا اس وقت ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، معیشت تباہ ہو رہی ہے اور اسلام آباد میں اس پر کوئی پریشان نہیں۔

    قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ وہ اخراجات اور امپورٹ کم کرنے کی باتیں 10 سال سے کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ادارے بند کرنے سے مسائل حل نہیں ہو سکتے، میں کسی کو سپورٹ نہیں کر رہا بلکہ حقائق پیش کر رہا ہوں، جو ملازمین احتجاج کر رہے ہیں ہم ان کی حمایت کرتے ہیں، ہم نے وزیر اعظم کو کہا تھا ادارے بند کریں مگر کسی ملازم کو ابھی نہ نکالیں۔

    انھوں نے کہا اسمال اندسٹریز بند ہو رہی ہیں، بڑی انڈسٹریاں تو جنریٹر لگا لیتی ہیں مگر چھوٹی نہیں لگا سکتیں، انڈسٹریز کو پروموٹ کرنا ہے تو ٹیکس کم کرنا ہوگا، انڈسٹری کو بچانے کے لیے انٹرسٹ ریٹ کم کرنا پڑے گا۔

    حکومت اخراجات میں کمی کے لیے افسران کی بجائے چھوٹے ملازمین کو نکال رہی ہے، ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی

    ڈاکٹر قیصر نے کہا میں استعفا واپس نہیں لے رہا، میں نے ناراضی کی وجہ سے استعفا نہیں دیا، کمیٹی میں نہیں جاؤں گا، مجھ سے مدد مانگی جائے گی تو میں مدد کر دوں گا، سندھ اور بلوچستان حکومت کو بھی مدد دیتا رہا ہوں، انھوں واضح طور پر کہا کہ ’’حکومت کہتی ہے مزید مدد کریں تو اگر حکومت کی کام کی نیت ہوگی تو میں جاؤں گا، پی آر بنانے کے لیے کسی کے پاس نہیں جاؤں گا، میں کوئی کام کر سکتا ہوں تو میں تب ہی جاؤں گا۔‘‘

    قیصر بنگالی نے بھی اپنی گفتگو میں آئی پی پیز کے ایشو کو پیچیدہ قرار دیا اور کہا اس پر کچھ نہیں کیا جا سکتا، آئی پی پیز میں 100 کمپنیاں ہیں ٹرم آف ایگریمنٹ سب کے الگ ہیں، اگر یہ کمپنیاں مان جائیں تو پھر کچھ ہو سکتا ہے۔

  • حکومت اخراجات میں کمی کے لیے افسران کی بجائے چھوٹے ملازمین کو نکال رہی ہے، ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی

    حکومت اخراجات میں کمی کے لیے افسران کی بجائے چھوٹے ملازمین کو نکال رہی ہے، ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی

    اسلام آباد: ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی حکومتی کفایت شعاری کمیٹی سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کفایت شعاری کمیٹی سے استعفا دے دیا، انھوں نے استعفا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور سیکریٹری کابینہ کامران افضل کو بھجوا دیا ہے، وہ رائٹ سائزنگ کمیٹی اور اخراجات میں کمی کی کمیٹی کے رکن تھے۔

    ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا ہے کہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے تینوں کمیٹیاں بڑی اہم ہیں، اخراجات میں کمی کے لیے تینوں کمیٹیوں نے تجاویز دی ہیں۔

    انھوں نے کہا 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنز کا جائزہ لیا گیا تھا، اخراجات میں کمی کے لیے سترہ ڈویژنز اور 50 سرکاری محکمے بند کرنے کی تجویز دی گئی تھی لیکن حکومت تینوں کمیٹیوں کی تجاویز سے برخلاف اقدامات کر رہی ہے۔

    قیصر بنگالی کے مطابق اخراجات میں کمی کے لیے افسران کی بجائے چھوٹے ملازمین کو نکالا جا رہا ہے، محکموں سے 17 سے 22 گریٹ کے افسران کی نوکریوں کو بچایا جا رہا ہے، محکموں سے بڑے افسران کو ہٹایا جائے تو سالانہ 30 ارب کے اخراجات کم ہو سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا حکومت تجاویز کے برخلاف گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کو فارغ کر رہی ہے، معیشت تباہی کی طرف جا رہی ہے، اور قرضوں کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر ہے۔ ڈاکٹر قیصر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر ادارے قرضے دینے کو تیار نہیں ہیں، ملک میں گھریلو بجٹ تباہ ہو گیا ہے، لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔