Tag: Dr Kaleem Imam

  • کراچی کتنا پرامن شہر ہے؟ آئی جی نے سندھ حکومت کو بتا دیا

    کراچی کتنا پرامن شہر ہے؟ آئی جی نے سندھ حکومت کو بتا دیا

    کراچی : آئی جی سندھ سید کلیم امام نے سندھ حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے شہر قائد میں امن و امان سے متعلق جواب دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ کرائم انڈیکس پر کراچی چھٹے سے88 ویں نمبر پر آگیا ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے کراچی میں امن امان اور کرائم کنٹرول کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ پولیس کتنا کام کرتی ہے اور کراچی کتنا پرامن شہر ہے، آئی جی نے سندھ حکومت کو جواب دے دیا۔

    اس سلسلے میں آئی جی سندھ کلیم امام کی زیر صدارت امن اور کرائم کنٹرول پر اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں تمام ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز نے شرکت کی، اس موقع پر تمام پولیس رینج کے ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پی ویڈیو لنک پر موجود تھے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ صوبے میں اسٹریٹ کرائمز میں مجموعی طور پر7فیصد کمی واقع ہوئی ہے، کرائم انڈیکس پر کراچی چھٹے سے88 ویں نمبر پر آگیا ہے، اس کے علاوہ فری ایف آئی آر پالیسی سے ایف آئی آرز کے اندراج میں23فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ اب بلاخوف و خطر تھانہ جات سے رجوع کررہے ہیں، ہم پاکستان کے آئین اور قانون پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پرامن سندھ اور کراچی کے باعث دنیا بھر سے غیرملکی یہاں آرہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اشتہاریوں کی گرفتاری54جبکہ مفروروں کی گرفتاری 41 فیصد بڑھی،اور گرفتار ملزمان کی سزاؤں کے عمل میں 44فیصد اضافہ ہوا۔

    اجلاس سے قبل کراچی میں شہید دو پولیس اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔ کلیم امام کا کہنا تھا کہ پولیس شہدا کے ورثا خود کو تنہا نہ سمجھیں محکمہ ان کے دکھ درد میں ان کے ساتھ ہے، میں کرائم کنٹرولنگ اور استحکام امن پر سندھ پولیس کو شاباش پیش کرتا ہوں۔

    مزید پڑھیں : آئی جی سندھ اور حکومت سندھ میں اختلافات کی بڑی وجہ سامنے آگئی

    واضح رہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر صوبائی کابینہ کا مؤقف ہے کہ مذکورہ پولیس سربراہ صوبے میں قیام امن اور جرائم پر قابون پانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

  • آئی جی سندھ  قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، سعید غنی

    آئی جی سندھ قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، سعید غنی

    کراچی : وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، انہوں نے بعض مواقع پر غیرذمہ دارانہ بیان بھی دیئے، صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے خراب ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ سید کلیم امام کو ہٹانے کے فیصلے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    سعید غنی نے کہا کہ آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق کابینہ کا اجلاس ہوا ہے جس میں کابینہ نےآئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت سندھ کی کوشش رہی ہے کہ پولیس کی کارکردگی بہتر ہو لیکن صوبہ سندھ خصوصاً کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہوئی، آئی جی سندھ کلیم امام کیخلاف ڈسپلنری کارروائی ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، انہیں13دسمبر2019کو آخری خط لکھا گیا تھا، آئی جی سندھ نے بعض مواقع پر غیرذمہ دارانہ بیان بھی دیئے، اس معاملے پر وفاقی حکومت کو بھی خط لکھا جائے گا، کوئی بھی پولیس یا سرکاری افسر کسی ایمبیسی سے براہ راست رابطہ نہیں رکھ سکتا، سندھ حکومت کو اس حوالے سے پولیس افسران کیخلاف شکایات ملی تھیں۔

    سعید غنی نے بتایا کہ بسمہ اور دعا منگی کے کیسوں میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے، بسمہ کیس پر پچھلے کئی ماہ سے کوئی کام ہی نہیں ہوا تھا، بسمہ کیس میں پولیس کی عدم دلچسپی کی وجہ سے دعا منگی کاواقعہ رونما ہوا۔

    مزید پڑھیں : مسلسل تنازعات، سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ دعا منگی کی فیملی پولیس سے بات کرنے کو تیار نہیں تھی، بچی کے اہلخانہ کا پولیس سے اعتماد اٹھ گیا تھا، دعا منگی کے اہل خانہ نے تاوان کی رقم دے کر اپنی بچی کو بازیاب کرایا۔

  • سندھ پولیس کے چار اے ایس پیز کی ایس پیز کے عہدوں پر ترقی

    سندھ پولیس کے چار اے ایس پیز کی ایس پیز کے عہدوں پر ترقی

    کراچی : سندھ پولیس کے چار اے ایس پیز کو ایس پیز کے عہدے پر ترقی دے دی گئی، آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی نے تقریب میں افسران کو رینک لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام اور ایڈیشنل أئی جی کراچی غلام نبی میمن نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ ایک سادہ مگر پروقار تقریب کے دوران اے ایس پیز سے ایس پیز کے عہدوں پر ترقی پانے والے پی ایس پی گروپ کے افسران کو باقاعدہ رینک لگائے۔

    اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس کے علاوہ فائنانس، ایسٹ، اسپیشل برانچ، ٹی اینڈ ٹی اور سیکیورٹی کے ڈی آئی جیز اور اے آئی جیز ویلفیئر، آپریشنزسندھ بھی موجود تھے۔

    آئی جی سندھ نے اے اے ایس پی کلفٹن محمد عمران مرزا، اے ایس پی لاڑکانہ محمد کلیم، اے ایس پی خیرپور محمد عمران خان اور اے ایس پی شہداد پور سانگھڑ محمد اظہر کو باالترتب ایس پیز کے عہدوں پر ترقی ملنے کی مبارک باد دی اور اپنی و سندھ پولیس کی جانب سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

  • کراچی : 26افراد کو جھوٹی اورغلط ایف آئی آر درج کرانے پر سزائیں

    کراچی : 26افراد کو جھوٹی اورغلط ایف آئی آر درج کرانے پر سزائیں

    کراچی : صوبہ سندھ میں پہلی بار تھانوں میں جھوٹے اور غلط مقدمات کا اندراج کرانے والوں کیخلاف کارروائی کاآغا ز کردیا گیا، جرم میں ملوث26افراد کو عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی واضح ہدایات اوراحکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے جھوٹی اور غلط ایف آئی آرز کا اندراج کرانے والوں کےخلاف صوبے بھر میں باقاعدہ کریک ڈاؤن کیا گیا۔

    جس کے نتیجے میں ایسے 26افراد کو متعلقہ عدالتوں سے تعزیرات پاکستان کی دفعات 182اور211کے استغاثہ کے تحت مختلف رقوم پر مشتمل جرمانہ کی سزائیں سنائی گئیں اور ایسا بلاشبہ سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔

    آئی جی سندھ کو رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی پی سی کی دفعات182اور211 کے تحت ڈسٹرکٹ گھوٹکی سے متعلقہ عدالتوں کو ارسال کردہ 25استغاثہ میں اقدام قتل02،زیادتی02،ڈکیتی 04،اغواء، حبس بے جا07 معمولی زخمی/چوٹ03 چوری05جبکہ متفرق 02 رہے ۔

    علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ کورنگی سے چوری کی غلط اور جھوٹی رپورٹ پر ایک استغاثہ متعلقہ عدالت کو ارسال کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق تعزیرات پاکستان کی دفعات182اور211 کے تحت متعلقہ عدالتوں کو ارسال کردہ استغاثہ کو اگر شرح تناسب کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اقدام قتل8فیصد، زیادتی/زنا 8فیصد، ڈکیتی15فیصد، اغواء/حبس بیجا27، معمولی زخمی11فیصد، چوری23فیصدجبکہ متفرق08فیصد تھے۔

  • ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم کے پاکستان آنے پر خوشی ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم کے پاکستان آنے پر خوشی ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی : آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم کے پاکستان آنے پر بہت خوشی ہے، ٹیم کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین ٹیموں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق  سی پی او میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز وومن کرکٹ ٹیم کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے اختتام پر کھلاڑیوں کے اعزاز میں  عشائیہ دیا گیا۔

     تقریب میں آئی جی سندھ سید کلیم امام، زونل ڈی آئی جیز اور دیگراعلیٰ افسران نے شرکت کی، محفل میں روایتی ثقافتی موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا، جس پر ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی ڈانس کیے بغیر نہ رہ سکے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے پاکستان آنے پر خوشی ہے، جب ساری دنیا کی ٹیمیں پاکستان نہیں آرہی تھی تب ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان آئی، ویسٹ انڈیز ٹیم کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔

     ان کا مزید کہنا تھا کہ سارے پولیس افسران آپ کی سیکیورٹی پر مامور ہیں۔ خواتین ہرشعبہ زندگی میں آگے آرہی ہیں، ماضی میں میں خود بہت کرکٹ کھیلتا تھا۔

    اس موقع پر اپنے خطاب میں ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کی کپتان میریسا ایگولیرا  نے کہا کہ پاکستان آکر اور میچز کھیل کر بہت خوشی ہوئی، پاکستان ایک بہت اچھا ملک ہے، دوبارہ آنے کی خواہش رکھتے ہیں، ہمیں پاکستان میں بہت مزہ آیا ،دوبارہ بھی آئیں گے۔

    تقریب کے اختتام پرشرکاء نے ویسٹ انڈیز ٹیم کی کھلاڑیوں کو پاکستان کا دورہ کرنے پر مبارکباد دی اورنیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

  • اسٹریٹ کرائمز کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے، آئی جی سندھ

    اسٹریٹ کرائمز کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے، آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت جاری کی کہ چوری و چھینےگئےموبائل فونزکی خریدوفروخت کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی زیرصدارت سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس ہوا جس میں انسداد اسٹریٹ کرائمز کی حکمتِ عملی اور اقدامات کی بابت امور  پر بریفینگ دی گئی۔

    ڈاکٹر کلیم امام نے ہدایت کی کہ کراچی کےمخصوص پوائنٹس پرروزانہ کی بنیادپر2گھنٹےاسنیپ چیکنگ کی جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے پولیس اہلکاروں کو300موٹرسائیکلیں دینےکا اعلان بھی کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: اسٹریٹ کرائم کی 200 وارداتوں میں ملوث سرکاری افسران کے بچے گرفتار

    آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ تمام تھانہ ایس ایچ اوز کو گاڑیاں دی جائیں اور جرائم کے خلاف مدد دینے یا اُس کی اطلاع دینے والے شہری کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے اور اُسے نقد انعام بھی دیا جائے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ کئی ماہ سے اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے، نامعلوم مسلح افراد اسلحے کے زور پر شہریوں سے موبائل، گاڑی، موٹرسائیکل اور نقدی سے محروم کردیتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم عمران خان کا کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور بچوں کے اغوا پر اظہارِ تشویش

    وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں کراچی کا دورہ کیا جس میں انہوں نے شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم اور بچوں کے اغوا کی وارداتوں پر سخت تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری طور پر اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔