Tag: dr maha

  • ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد نے میڈیکل بورڈ کیلئے درخواست دائرکردی

    ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد نے میڈیکل بورڈ کیلئے درخواست دائرکردی

    کراچی : ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد نےمیڈیکل بورڈ کیلئےدرخواست دائرکردی ، جس میں کہا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر نے رپورٹ غلط دی ہے، پوسٹ مارٹم،مزیدمیڈیکل معائنے کی اجازت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ میں میڈیکل بورڈ کیلئےدرخواست دائرکردی ، درخواست گزار کے وکیل عباس رشید رضوی ایڈووکیٹ نے کہا پولیس نے ڈاکٹر ماہا شاہ کےواقعےکوخودکشی قرار دیا، پولیس نے شواہد بھی خود کشی کے حساب سے جمع کیے، ہر سطح سےتحقیقات کیلئےنیا میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ رپورٹ کےمطابق سرمیں بائیں جانب گولی لگی،دائیں جانب سے خارج ہوئی، پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر نے رپورٹ غلط دی ہے، قبرکشائی،پوسٹ مارٹم،مزیدمیڈیکل معائنےکی اجازت دی جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کو زہر یا زیادہ ڈرگس دی گئی ہے، مقدمہ ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ کی مدعیت میں درج ہے اور مقدمے میں ملزم جنید ،وقاص، عرفان قریشی و دیگر نامزد ہیں۔

    یاد رہے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈاکٹر ماہا شاہ مبینہ خود کشی کیس میں قبرکشائی،پوسٹ مار ٹم کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا تھا عدالت کو قبر کشائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، استغاثہ کارروائی کرے عدالت تفتیش میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

    تحریری حکم میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹرماہاکی قبر کشائی،پوسٹ مارٹم قانون کے مطابق کی جائے۔

  • ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور

    ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور کرلی اور کہا قبر کشائی،پوسٹ مارٹم قانون کے مطابق کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈاکٹر ماہا شاہ مبینہ خود کشی کیس میں قبرکشائی،پوسٹ مار ٹم کی درخواست پرتحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    فیصلے میں ڈاکٹرماہاشاہ کی قبر کشائی،پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور کرتے ہوئے کہا عدالت کو قبر کشائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، استغاثہ کارروائی کرے عدالت تفتیش میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

    تحریری حکم میں کہا گیا کہ ڈاکٹرماہاکی قبر کشائی،پوسٹ مارٹم قانون کے مطابق کی جائے۔

    تفتیشی افسر نے درخواست میں کہا گیا تھا کہ رپورٹ کے مطابق گولی بائیں جانب لگی ،دائیں جانب سے خارج ہوئی، مدعی کی درخواست ہے ڈاکٹر نے رپورٹ غلط دی۔

    مقدمہ ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ کی مدعیت میں درج ہے اور مقدمے میں ملزم جنید ،وقاص، عرفان قریشی و دیگر نامزد ہیں۔

    یاد رہے ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے ڈاکٹر ماہا علی کی قبر کشائی کے لیے سیشن جج میر پور خاص کو خط لکھا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ کیس میں تحقیقات کے لیے قبر کشائی ضروری ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ 18 اگست کو ڈاکٹر ماہا سر میں گولی لگنے سے زخمی ہوئیں،اسپتال منتقلی کے بعد ڈاکٹر ماہا انتقال کر گئیں، جناح اسپتال میں میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر عرفان نے غلط بنائی،ڈاکٹر عرفان،جنید اور وقاص کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ رپورٹ کے مطابق گولی بائیں جانب سے لگی اور دائیں طرف سے نکلی، ڈاکٹر ماہا کی موت سے متعلق اس کے والد نے سوال اٹھائے ہیں۔

    خیال رہے کہ  کراچی کے علاقے ڈیفنس کی رہائشی ڈاکٹر ماہا نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی تھی، پولیس نے شک کی بنیاد پر 2 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

  • ’’ماہا نشہ نہیں کرتی تھی، خودکشی کی وجہ گھر کے لوگ تھے‘‘

    ’’ماہا نشہ نہیں کرتی تھی، خودکشی کی وجہ گھر کے لوگ تھے‘‘

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے کیس میں مفرور جنید خان کا کہنا ہے کہ ماہا نشہ نہیں کرتی تھی، اس کی خودکشی کی وجہ گھر کے لوگ تھے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس میں مفرور جنید خان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کی وجہ ان کے گھر کے لوگ تھے، بھائی ودیگر لوگ گھر میں بیٹھ کر نشہ کرتے تھے، ماہا کے بھائی کا بھی ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہئے۔

    جنید خان کے مطابق عینی شاہد نے پولیس کو بتایا پہلے شور ہوا پھر فائر ہوا، ماہا برطانیہ کا ایک امتحان دینے کے بعد شادی کرنا چاہتی تھی، مقتولہ کے والد نے پوسٹ مارٹم سے منع کردیا تھا، میڈیا میں جیسے ہی آیا کہ والد کی نہیں بنتی تو وہ سامنے آگئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ماہا کے والد کے بیانات میں تضاد ہے، میں نے کبھی ماہا پر تشدد نہیں کیا، پولیس کو بیان میں بھی بتایا کہ ڈاکٹر ماہا پر تشدد نہیں کیا، ماہا کہتی تھی مجھے بابا کی ضرورت نہیں خود کما کر رہ سکتی ہوں۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات،قبر کشائی کے لیے خط

    جنید خان کا کہنا تھا کہ ماہا اور اس کی والدہ کے نام پر جائیداد تھی جو بیچ کر گھر لینا تھا، والد نے زمین بیچ دی جس پر اختلاف ہوا، مجھ پر پیر آصف شاہ نے مختلف الزامات لگائے ہیں، مجھ پر پہلا الزام زبردستی دوستی رکھنے کا لگایا گیا، میں اور ماہا چار برس سے ایک دوسرے کو جانتے تھے، ماہا مجھے ویلنٹائن ڈے اور برتھ ڈے پر تحائف بھی دیتی تھی۔

    مفرور ملزم کے مطابق کورونا شروع ہوا تو والد اسے زبردستی میرپورخاص لے گئے، مجھ پر لڑکیوں کو منشیات کا عادی بنانے کا الزام ہے، میرے خلاف کوئی کیس نہیں، کوئی شکایت درج نہیں ہے، الزامات لگانے والے ماہا کے بھائی ناد علی کا بھی ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے ڈیفنس کی رہائشی ڈاکٹر ماہا نے گھر میں مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی، پولیس کیس کی تحقیقات کررہی ہے اور سیشن جج سے قبر کشائی کی درخواست کی گئی ہے۔

  • ڈاکٹر ماہا کا خودکشی سے قبل کا ’وائس نوٹ‘ منظر عام پر آگیا

    ڈاکٹر ماہا کا خودکشی سے قبل کا ’وائس نوٹ‘ منظر عام پر آگیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گزری میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کا موت سے قبل وائس نوٹ منظر عام پر آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کا انتقال سے قبل وائس نوٹ سامنے آگیا، وائس نوٹ ڈاکٹر ماہا نے اپنی ایک دوست کو بھیجا تھا۔

    ڈاکٹر ماہا نے وائس نوٹ میں کہا کہ جنید نے اتنی لڑائی کی کہ سمجھ نہیں آرہا تھا، لڑائی کے بعد میں نے نیند کی دوائی لی اور سو گئی تھی۔

    متوفیہ نے دوست کو پیغام دیا کہ تم فاطمہ کو نہیں بتانا کہ میں جنید سے بات کرتی ہوں، فاطمہ کو کہا تھا کہ جنید سے میرا بہت پہلے ہی بریک اپ ہوگیا ہے۔

    ڈاکٹر ماہا نے دوست کو مزید بتایا تھا کہ جنید نے زندگی عذاب کردی ہے، شدید ذہنی دباؤ ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس کی تحقیقات، پولیس کا اہم فیصلہ

    واضح رہے کہ چند روز قبل پوش علاقے ڈیفنس میں مبینہ خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا علی کی قبرکشائی اور میت کا پوسٹ مارٹم کرانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق شواہد ملے ہیں کہ ڈاکٹر ماہا کو گولی سر میں سیدھے ہاتھ سےلگی، ایم ایل او نے پوسٹ مارٹم کےبغیر میڈیکل رپورٹ جاری کی تھی اور رپورٹ میں متوفیہ کوگولی الٹےہاتھ سےلگنےکا ذکر کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ میت کےپوسٹ مارٹم سےقانونی طور پر معاملہ کلیئر ہو جائےگا، ڈاکٹر ماہا کا پوسٹ مارٹم کرنےسےدرست میڈیکل رپورٹ بنےگی۔

  • اداکارہ اشنا شاہ نے ڈاکٹر ماہا کی موت کو قتل قرار دے دیا

    اداکارہ اشنا شاہ نے ڈاکٹر ماہا کی موت کو قتل قرار دے دیا

    کراچی: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ اشنا شاہ نے کراچی میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کی موت کو قتل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ اشنا شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ہیش ٹیگ ماہا شاہ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ سر کے پیچھے گولی لگنے کا نشان یہ واضح کرتا ہے کہ ڈاکٹر ماہا نے خودکشی نہیں کی بلکہ یہ ایک قتل ہے۔

    اداکارہ نے لکھا کہ پاکستان میں یہ بات غیرمعمولی ہے کہ کسی بھی عورت کو غیرت کے نام پر یا گھریلو تنازع پر قتل کردیا جائے اور اسے خودکشی کا لبادہ اوڑھا دیا جائے، ایسے میں مقتولہ کو انصاف ملنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔

    اشنا شاہ نے لکھا کہ براہ مہربانی اس نوجوان لڑکی کو اس فہرست میں شامل نہ ہونے دیا جائے۔

    واضح رہے کہ فیشن بلاگر ڈاکٹر ماہا شاہ کی موت کی خبر کو خودکشی قرار دیا گیا تھا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق انہوں ںے گھر کے واش روم میں خود کو بند کرکے خودکشی کرلی۔

    تاہم اس معاملے نے اس وقت نیا رخ اختیار کیا جب یہ انکشاف ہوا کہ مقتولہ ماہا علی کے سر کے پیچھے سے گولی لگی۔

    ذرائع کے مطابق میرپورخاص کے قریب گروڑ شریف کے گدی نشین کی بیٹی ماہا علی کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی ہے اور اس حوالے سے میڈیا نمائندگان نے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو گھر کے افراد نے بات کرنے سے انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مار کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی، کراچی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے بہت جلد اس حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئیں گے۔