Tag: Dr Palitha Mahipala

  • انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ڈاکٹر پلیتھا نے اپنی سفارتی اسناد وزیر خارجہ کو پیش کیں، انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکینر اور سرحدی پوائنٹس پر قرنطینہ کی سہولت موجود ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر پالیتھا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

  • پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    اسلام آباد: پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں کرونا کے 2 مریضوں کی جلد نشاندہی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہاں پر وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وائرس کے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی پاکستان کی حکومت کے ساتھ مل کر تمام تیاریاں کر رکھی تھیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں اس وائرس کے پہلے کیس کی تشخیص فوراً ہی ہوگئی ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا مزید کہنا تھا کہ چند روز قبل ہی انہوں نے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا تھا جہاں تمام انتظامات تسلی بخش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس وائرس سے اموات کی شرح صرف 2 سے 3 فیصد ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وائرس کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کے مطابق باقاعدگی سے ہاتھ دھو کر اس وائرس کے جراثیم کو جلد میں جذب ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔