Tag: Dr Qaisar Sajjad

  • بھارت جیسی صورتحال ہوسکتی ہے: ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    بھارت جیسی صورتحال ہوسکتی ہے: ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ مائیکرو یا اسمارٹ لاک ڈاؤن نہیں، مکمل لاک ڈاؤن وقت کی ضرورت ہے، خدشہ ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے اگلا ہفتہ ہمارے لیے بہت مشکل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے اگلا ہفتہ ہمارے لیے بہت مشکل ہوگا۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ ہماری صورتحال بھی بھارت جیسی ہوتی دکھائی دے رہی ہے، لوگوں کی نقل و حرکت کو مکمل روکنا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ مائیکرو یا اسمارٹ لاک ڈاؤن نہیں، مکمل لاک ڈاؤن وقت کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں پہلی بار کرونا وائرس سے یومیہ اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر چکی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں کرونا وائرس کے مزید 201 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کووڈ 19 سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 17 ہزار 530 ہو چکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 292 نئے کیسز سامنے آئے۔

    ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 8 لاکھ 10 ہزار 231 ہوچکی ہے جبکہ کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 88 ہزار 207 ہوگئی۔

  • پیکٹ والا دودھ کیوں استعمال کرنا چاہیے؟ ماہر صحت نے بتا دیا

    پیکٹ والا دودھ کیوں استعمال کرنا چاہیے؟ ماہر صحت نے بتا دیا

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکیرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ کھلا دودھ انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس کے دوہنے سے لے کر سپلائی تک کے نظام میں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھا جاتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ باڑوں میں دودھ کی مقدار بڑھانے کیلئے بھینسوں کو مختلف قسم کے انجکشنز لگائے جاتے ہیں جس کے مضر اثرات لازمی طور پر دودھ پر بھی پڑتے ہیں۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ کھلے دودھ کو ابالنے سے صرف اس میں موجود جراثیم ہی نہیں مرتے بلکہ دودھ میں کیلشئیم فیٹس منرلز اور کاربو ہائیڈریٹس کی تعداد بھی کم ہوجاتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے پیکٹ کے دودھ بنانے والی کمپنیوں میں جاکر اس کا خود مشاہدہ کیا ہے کہ کس طرح دودھ کو پیک کیا جاتا ہے اس میں کہیں بھی انسانی ہاتھوں کا استعمال نہیں کیا جاتا سارا کام جدید مشینوں سے لیا جاتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر دودھ میں مضر صحت اجزا باقی رہ جائیں تو یہ دودھ چھاتی، رحم اور پروسٹٹ کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ لہٰذا کھلے دودھ سے اجنتاب کیا جائے اور ڈبے کے بند دودھ کے لیے کسی معیاری کمپنی کا انتخاب کیا جائے۔

    پروسیسڈ دودھ جیسے پنیر اور دودھ سے بنی دیگر مصنوعات میں اضافی اور غیر ضروری اشیا جیسے مصنوعی رنگ اور مٹھاس شامل کی جاتی ہے۔ یہ وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : دودھ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    مندرجہ بالا تمام صورتوں میں دودھ سے پرہیز کرنے اور اس سے ہونے والی تکالیف کے لیے ڈاکٹر سے فوری طور پر رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔