Tag: Dr Ruth Pfao

  • پاکستانی مدر ٹریسا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ہم سے بچھڑے تین برس بیت گئے

    پاکستانی مدر ٹریسا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ہم سے بچھڑے تین برس بیت گئے

    کراچی : پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آج تیسری برسی منائی جارہی ہے۔ جرمنی میں پیدا ہونے والی یہ عظیم خاتون 57 سال پاکستان میں مقیم رہیں اورجذام کا مرض مملکت خداد سے ختم کرنے میں سب سے کلیدی کردار ادا کیا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئی تھیں، ڈاکٹر رتھ فاؤ1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی، وہ جذام کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرتی تھیں۔

    جرمنی کی سماجی تنظیم ’ڈاٹرز آف ہارٹ آف میری‘ کی جانب سے جب انہوں نے پہلی مرتبہ کراچی کا دورہ کیا تو جذام کے مریضوں کو دیکھ کر انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ پاکستان میں رہ کراس مرض کے خاتمے کے لیے کوشش کریں گی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ نے 1963 میں آئی آئی چندریگر روڈ (پرانا میکلوروڈ) سے ملحقہ جذام کے مریضوں کی بستی میں مفت کلینک کا آغاز کیا تو اس وقت پاکستان میں ہزاروں مریض تھے۔ اس زمانے میں لوگوں کا عمومی رویہ تھا کہ ایسے مریضوں سے میل جول سے اجتناب برتتے تھے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سنہ1996 میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا اور پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ جذام کے مریضوں کی مسیحائی کرنے کے لیے سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور شمال میں دور دراز علاقوں میں بھی گئیں اورایسے مریضوں کے لیے ادویات فراہم کیں اور اسپتال بنائے جو اس مرض کا علاج کروانے سے قاصر تھے۔

    اس مقصد کے لیے ڈاکٹر رتھ پاکستان سے باہر بالخصوص جرمنی سے چندے کی رقم اکٹھی کیا کرتی تھیں۔

    انسانیت کی اس عظیم خادمہ کو 1998 میں اعزازی پاکستانی شہریت دی گئی جبکہ انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائد اعظم، ہلال پاکستان اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

    لاکھوں مریضوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ 10 اگست 2017 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔ ان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق سرخ جوڑے میں قومی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں کی گئی۔

  • چیف جسٹس آف پاکستان کا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین

    چیف جسٹس آف پاکستان کا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے پوری زندگی پاکستان میں جذام کے مریضوں کی خدمت کی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ جیسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، ڈاکٹر رتھ فاؤ کے انتقال سے خلا پیدا ہوگیا ہے جسے پُر کرنا مشکل ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹررتھ فاؤ کی قومی اعزاز کے ساتھ تدفین

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کے باعث  جذام کے ہزاروں مریضوں کی زندگی تبدیل ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی کا سول اسپتال ڈاکٹر رتھ فاؤ کے نام سے منسوب

    واضح رہے کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کے انتقال کے بعد انہیں قومی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی (گورا) قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، وہ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کرگئی تھیں بعد ازاں انہیں ان کی وصیت کے مطابق سپرد خاک کیا گیا۔

  • ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ ہوگی: وزیراعظم

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ ہوگی: وزیراعظم

    اسلام ا ٓباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کرنے کا اعلان کردیا‘ جرمن نژادڈاکٹر فاؤ نے اپنی ساری زندگی پاکستان میں جذام کے مریضوں کی خدمت میں صرف کری۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں میری ایڈیلیڈ سوسائٹی کی بانی ڈاکٹر رتھ فاؤ جو کہ گزشتہ روز انتقال کرگئیں تھیں ان کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ 19 اگست کو کی جائے گی‘ ان کا انتقال 87 برس کی عمر میں ہوا۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ’’ جذام کے مریضوں کی خدمت کے لیے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی بے بہا اور پر خلوص خدمات پوری پاکستانی قوم پر فرض ہیں ‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی لگن اور انتھک محنت ہمیں پیغام دیتی ہے کہ انسانیت کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں‘‘۔

    صدرِ پاکستان ممنون حسین نے بھی انسانیت کے لیے ڈاکٹر فاؤ کی خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ا نسانیت کی خدمت کے لیے ان کی قائم کردہ روایت زندہ رکھی جائے گی‘‘۔ وہ تمام لوگ جو ان کی کاوشوں کے سبب جذام سے صحت یاب ہوئے ان کی دعاؤں میں ڈاکٹر رتھ فاؤ ہمیشہ زندہ رہیں گی‘‘۔


    ڈاکٹرفاؤکوانسانیت کی سفیرکے طورپریاد رکھا جائے گا، آرمی چیف


      اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ڈاکٹر رتھ فاﺅ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ڈاکٹررتھ فاؤ کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کو انسانیت کی سفیر کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔


    جذام کے مریضوں کی مسیحا’ڈاکٹررتھ فاؤ‘ہم میں نہ رہیں


      ڈاکٹر رتھ فاؤ9 ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں تھیں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی  ساری زندگی وقف کردی تھی۔ وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 1996ء میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا اور پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔