Tag: Dr. Ruth Pfau

  • جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ہم سے بچھڑے دو برس بیت گئے

    جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ہم سے بچھڑے دو برس بیت گئے

    کراچی : پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آج دوسری برسی منائی جارہی ہے۔ جرمنی میں پیدا ہونے والی یہ عظیم خاتون 57 سال پاکستان میں مقیم رہیں اورجذام کا مرض مملکت خداد سے ختم کرنے میں سب سے کلیدی کردار ادا کیا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئی تھیں، ڈاکٹر رتھ فاؤ1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی، وہ جذام کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرتی تھیں۔

    جرمنی کی سماجی تنظیم ’ڈاٹرز آف ہارٹ آف میری‘ کی جانب سے جب انہوں نے پہلی مرتبہ کراچی کا دورہ کیا تو جذام کے مریضوں کو دیکھ کر انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ پاکستان میں رہ کراس مرض کے خاتمے کے لیے کوشش کریں گی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ نے 1963 میں آئی آئی چندریگر روڈ (پرانا میکلوروڈ) سے ملحقہ جذام کے مریضوں کی بستی میں مفت کلینک کا آغاز کیا تو اس وقت پاکستان میں ہزاروں مریض تھے۔ اس زمانے میں لوگوں کا عمومی رویہ تھا کہ ایسے مریضوں سے میل جول سے اجتناب برتتے تھے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سنہ1996 میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا اور پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ جذام کے مریضوں کی مسیحائی کرنے کے لیے سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور شمال میں دور دراز علاقوں میں بھی گئیں اورایسے مریضوں کے لیے ادویات فراہم کیں اور اسپتال بنائے جو اس مرض کا علاج کروانے سے قاصر تھے۔

    اس مقصد کے لیے ڈاکٹر رتھ پاکستان سے باہر بالخصوص جرمنی سے چندے کی رقم اکٹھی کیا کرتی تھیں۔

    انسانیت کی اس عظیم خادمہ کو 1998 میں اعزازی پاکستانی شہریت دی گئی جبکہ انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائد اعظم، ہلال پاکستان اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

    لاکھوں مریضوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ 10 اگست 2017 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئی۔

    ان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق سرخ جوڑے میں قومی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں کی گئی۔

  • ڈاکٹر رتھ فاؤ کی قبر پر کیو آر کوڈ درج

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی قبر پر کیو آر کوڈ درج

    کراچی: پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی قبر پر کیو آر کوڈ درج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاکھوں مریضوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ 10 اگست 2017 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں تھیں۔

    ڈاکٹر رتھ کی وصیت کے مطابق اُن کی تدفین سرخ جوڑے میں قومی اعزاز کے ساتھ کراچی میں واقع مسیح قبرستان (گورا قبرستان) میں عیسائی رسومات کے تحت قومی اعزاز کے ساتھ کی گئی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کے مداحوں نے جذام کے مریضوں کو مسیحا کو انوکھے انداز سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اُن کی قبر پر کیو آر کوڈ آویزاں کردیا۔

    اس کوڈ کو موبائل میں اسکین کر کے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی زندگی  اور اُن کی خدمات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں، کوئی بھی شخص قبر پر جاکر کوڈ اسکین کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر رتھ فاؤ ۔ اک دھوپ تھی جو ساتھ گئی آفتاب کے

    واضح رہے کہ جذام کے مرض کو پاکستان سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ پاکستان پوسٹ نے ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے یادگاری سکہ بھی جاری کیا تھا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں، ان کا تعلق جرمنی سے تھا اور وہ 60 کے عشرے میں پاکستان آئیں تھیں اور پھر ساری زندگی پاکستان میں ہی رہیں۔

    نو ستمبر1929کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہونے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ31 سال کی عمر میں پاکستان آئیں انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقت کی اور 87 برس کی عمر میں گزستہ سال دنیا سے رخصت ہوئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، اسٹیٹ بینک نے اعزازی سکہ جاری کردیا

    یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کراچی میں واقع سول اسپتال کو ان کے نام سے منسوب کردیا  تھا۔

  • ڈاکٹر رتھ فاؤ ۔ اک دھوپ تھی جو ساتھ گئی آفتاب کے

    ڈاکٹر رتھ فاؤ ۔ اک دھوپ تھی جو ساتھ گئی آفتاب کے

    پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ 9 ستمبر 1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئی تھیں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔

    وہ جذام کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرتی تھیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سنہ 1996 میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا اور پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر رتھ فاؤ پر لکھی گئی کتابیں

    ڈاکٹر رتھ فاؤ جذام کے مریضوں کی مسیحائی کرنے کے لیے سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور شمال میں دور دراز علاقوں میں بھی گئیں اورایسے مریضوں کے لیے ادویات فراہم کیں اور اسپتال بنائے جو اس مرض کا علاج کروانے سے قاصر تھے۔

    اس مقصد کے لیے ڈاکٹر رتھ پاکستان سے باہر بالخصوص جرمنی سے چندے کی رقم اکٹھی کیا کرتی تھیں۔

    انسانیت کی اس عظیم خادمہ کو 1998 میں اعزازی پاکستانی شہریت دی گئی جبکہ انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائد اعظم، ہلال پاکستان اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

    لاکھوں مریضوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ 10 اگست 2017 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئی۔

    ان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق سرخ جوڑے میں قومی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں کی گئی۔

  • ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، اسٹیٹ بینک نے اعزازی سکہ جاری کردیا

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، اسٹیٹ بینک نے اعزازی سکہ جاری کردیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے 50 روپے مالیت کا اعزازی سکہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ  کی خدمات کے اعتراف اور اُن کے اعزاز میں  اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جرمن سفیر اور قونصل جنرل نے شرکت کی۔

    تقریب میں ڈاکٹر رتھ فاؤ کو پاکستان میں شاندار خدمات پر ہلال امتیاز دیا گیا علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ بھی جاری ہوا جو کل یعنی 9 مئی 2018 سے عوام کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اپنی زندگی پاکستان میں کوڑھ کے مریضوں کے لیے وقف کی اور انہوں نے  اس بیماری کے حوالے سے مریضوں میں شعور بیدار کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان ہی وہ پہلا ملک ہے جس نے کوڑھ کی بیماری پر ڈاکٹر رتھ فاؤ کے اقدامات کی وجہ سے قابو پایا، اُن کی خدمات اور جذبے کے آگے یہ اقدامات بہت چھوٹے ہیں۔

    مزید پڑھیں: عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

    گورنر اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ملک کے لیے اعلیٰ خدمات سرانجام دینے والوں کے ناموں کے یادگاری سکے جاری کیے گئے جن میں قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال، فاطمہ جناح اور عبدالستار ایدھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ جذام کے مرض کو پاکستان سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ پاکستان پوسٹ نے ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا تھا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں، ان کا تعلق جرمنی سے تھا اور وہ 60 کے عشرے میں پاکستان آئی تھیں۔ ان کی وصیت کے مطابق انہیں کراچی کے مسیحی قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

    اسے بھی پڑھیں: ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

    یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کراچی میں واقع سول اسپتال کو ان کے نام سے منسوب کردیا  تھا۔

    خیال رہے کہ87سالہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں اور31 سال کی عمر میں 1960 میں پاکستان آئیں، انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

    عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

     کراچی: پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحا سمجھی جانے والی  ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں کراچی میں واقع ان کے گھر کو میوزیم میں ڈھال دیا گیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق عالمی یوم جذام کے موقع پر کراچی میں واقع میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر میں جذام کے ماہرین کی پریس بریفنگ ہوئی، جس کے بعد ایم اے ایل سی میں موجود ڈاکٹر رتھ فاؤ  میوزیم کا افتتاح کیا گیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹرعلی مرتضیٰ نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ کے گھرکو میوزیم بنانے کے بعد آج اس کا افتتاح کیا گیا ہے، میوزیم میں ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تصویریں آویزاں کی گئی ہیں اور ان کے خدمات کے اعتراف میں دیے گئے اعزازات رکھے گئے ہیں۔

    ڈاکٹرعلی مرتضیٰ کا مزید  کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ 400 افراد جذام کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے موثر کوششیں جاری ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ بچوں میں معذوری کی شرح 6 فیصد ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین

    یاد رہے کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں، ان کا تعلق جرمنی سے تھا اور وہ 60 کے عشرے میں پاکستان آئی تھیں۔ ان کی وصیت کے مطابق انہیں کراچی کے مسیحی قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

    کراچی کا سول اسپتال ڈاکٹر رتھ فاؤ کے نام سے منسوب

    یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کراچی میں واقع سول اسپتال کو ان کے نام سے منسوب کردیا  تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

    ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

    اسلام آباد : جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی انسانیت کیلئے خدمات کے اعتراف میں پاکستان پوسٹ کی جانب سےاعزازی ٹکٹ کا اجراء کیا گیا ہے،ٹکٹ کی مالیت 8 روپے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوڑھ کے مرض کو پاکستان سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ پاکستان پوسٹ نے ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا ہے۔

    اس حوالے سے میری ایڈی لیڈ سینٹرمیں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پوسٹ ماسٹر جنرل اکبر علی دیرو، ڈپٹی پوسٹ ماسٹر مصطفی کمال کے علاوہ پوسٹ آفس حکام، سول سوسائٹی اور عملے نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پوسٹ ماسٹرجنرل اکبر علی دیرو نے کہا کہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی انسانیت کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

    پاکستانی عوام مرحوم ڈاکٹر روتھ فاؤ کے شکر گزار ہیں، انہوں نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے ان کے اعزاز میں8روپے کی قیمت کے دو لاکھ ٹکٹ چھاپے گئے ہیں۔

    تقریب سے خطاب میں سی ای او ایم اے ایل سی مارون لوبو کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں شرکت میرے لیے اعزاز کی بات ہے، انسانیت کی خدمت اور محبت کاچہرہ یاد کرناہو تو روتھ فاؤ کو یاد کرو۔


    مزید پڑھیں: ڈاکٹررتھ فاؤ87سال کی عمرمیں دار فانی سے کوچ کرگئیں


    واضح رہے کہ87سالہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں اور31 سال کی عمر میں 1960 میں پاکستان آئیں، انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔

    وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں وہ اس دوران جذام کے مریضوں کے ساتھ ہی اپنا زیادہ وقت گزارتی تھیں، انہوں نے ساری عمر شادی نہیں کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈاکٹررتھ فاؤ کی قومی اعزاز کے ساتھ تدفین

    ڈاکٹررتھ فاؤ کی قومی اعزاز کے ساتھ تدفین

    کراچی: جذام کے مریضوں کے لیے مسیحا‘ میری ایڈیلیڈ سوسائٹی کی سربراہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی گورا قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کی مُحسن، ڈاکٹر رتھ فاؤکی گورا قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی جس میں صدر مملکت ممنون حسین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ایئر چیف مارشل سہیل امان نے شرکت کی۔

    گورنرسندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ سندھ، کورکمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، میئر کراچی، پاکستان میں جرمن سفیر سمیت دیگر اعلیٰ سماجی و سیاسی شخصیات بھی آخری رسومات میں شرکت کی۔

    سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل میں ڈاکٹررتھ فاؤ کی آخری رسومات ادا کی گئیں جبکہ وصیت کےمطابق ڈاکٹررتھ فاؤ کی تدفین سرخ جوڑےمیں کی گئی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ 9 ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں تھیں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔ وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں۔


    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات، تیاریاں مکمل


    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 1996ء میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کیا گیا۔ پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔

    انسانیت کی اس عظیم خادمہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کو1998 میں اعزازی پاکستانی شہریت دی گئی جبکہ انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائد اعظم ، ہلال پاکستان اورلائیو اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔


    جذام کے مریضوں کی مسیحا’ڈاکٹررتھ فاؤ‘ہم میں نہ رہیں


    یاد رہے کہ میری ایڈیلیڈ سوسائٹی آف پاکستان کی سربراہ اورملک میں جذام کےمرض کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنے والی جرمن خاتون ڈاکٹررتھ فاؤ کی گزشتہ کئی ماہ سے طبیعت ناساز تھی اور وہ کراچی کے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھیں۔

    تدفین میں پاک بحریہ کی معاونت، سیکیورٹی فراہم

    دریں اثنا ڈاکٹر رْتھ فاوٴ کی سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین میں پاک بحریہ نے بھی معاونت کی اور پاک بحریہ کے دستے نے ڈاکٹر رْتھ فاوٴ کی آخری رسومات کے انتظامی امور اور سیکیورٹی میں تعاون فراہم کیا۔

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ کی جانب سے ڈاکٹر رْتھ فاوٴکی آخری آرام گاہ پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی، ڈاکٹر رْتھ فاوٴ کی آخری رسومات میں چیف آف دی نیول اسٹاف کی نمائندگی پاک بحریہ کے چیف آف اسٹاف کی۔

    ترجمان کے مطابق ڈاکٹر رْتھ فاو ٴکی آخری رسومات میں پاک بحریہ کے اعلیٰ افسران اور عہدے داروں نے بھی شرکت کی۔

    چیف آف دی نیول اسٹاف کی جانب سے پاک بحریہ کے چیف آف اسٹاف وائس ایڈمرل ظفر محمود عباسی پھولوں کی چادر بھی چڑھائی۔ ڈاکٹر رْتھ فاوٴ کی آخری رسومات میں کمانڈر پاکستان فلیٹ، کمانڈر کراچی اور کمانڈر لاجسٹکس بھی شامل تھے۔

    پاکستان کسٹم کا رتھ فاؤ کو خراج عقیدت

    پاکستان کسٹم نے عظیم سماجی کارکن اور مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور ادارے کی جانب سےان کی آخری آرام گاہ پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔

    پاکستان کسٹم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قوم کی اس محسنہ کی صحت کے شعبہ میں بے مثال اور گراں قدر خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات، ٹریفک پلان جاری

    کراچی: ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات، ٹریفک پلان جاری

    کراچی: پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحائی کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات اور تدفین کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے روٹ پلان جاری کردیا۔

    ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کیے جانے والے روٹ پلان کے مطابق صبح 8 بجے کے بعد سولجر بازار سے صدر یا ٹاور جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

    پلان کے مطابق گرو مندر سے ٹاور جانے والے پیپلز چورنگی سے کوریڈور 3 کا انتخاب کریں۔ صبح 9 سے 11 بجے تک پاسپورٹ آفس جانے والی شارع عراق بھی بند رہے گی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات سینٹ پیٹر کیتھڈرل میں جاری ہیں جس کے بعد انہیں تدفین کے لیے 12 بجے شاہراہ فیصل پر واقع مسیحی (گورا) قبرستان میں لایا جائے گا اور سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔