Tag: Dr Seemi Jamali

  • ڈاکٹر سیمی جمالی کی نماز جنازہ و تدفین

    ڈاکٹر سیمی جمالی کی نماز جنازہ و تدفین

    کراچی : جناح اسپتال کراچی کی سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی مرحومہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سیمی جمالی کی نماز جنازہ جامعہ مسجد جناح میں ادا کی گئی جس کے بعد ڈیفینس فیز 8 کے قبرستان میں آہوں سسکیوں کے ساتھ دفن کردیا گیا، نماز جنازہ بعد نماز عصر جناح اسپتال کی مسجد میں ادا کی گئی۔

    نماز جنازہ و تدفین میں صوبائی وزیر سعید غنی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضی وہاب، وقار مہدی، اعجاز درانی، آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور دیگر اہم شخصیات بھی شریک تھیں۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی گزشتہ کئی روز سے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھیں اور وہ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں۔

    ڈاکٹرسیمی جمالی نے نوابشاہ سے میڈیکل کی تعلیم مکمل کی، انہوں نے تھائی لینڈ سے ماسٹر آف پبلک ہیلتھ منیجمنٹ کی ایڈوانس ڈگری حاصل کی اور 1988 میں بطور آر ایم او جے پی ایم سی جوائن کیا۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی کو1995 میں جے پی ایم سی کےشعبہ حادثات کا انچارج مقرر کیا گیا، وہ 2010 میں جے پی ایم سی کی جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنیں، پھر 6 سال بعد وہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر ہوئیں۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر سیمی جمالی کی نمازہ جنازہ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری شریک نہ ہوئے حالانکہ شہر کی تمام تقاریب میں یہ دونوں شخصیات ضرور موجود ہوتی ہیں۔

  • ڈاکٹر سیمی جمالی آنت کے کینسر میں مبتلا ہوگئیں

    ڈاکٹر سیمی جمالی آنت کے کینسر میں مبتلا ہوگئیں

    کراچی : شہر قائد کے سب سے بڑے جناح اسپتال کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کینسر کا شکار ہوگئیں، اس بات کا انکشاف انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ہر دلعزیز شخصیت ڈاکٹر سیمی جمالی آنتوں کے کینسر میں مبتلا ہوگئیں، ڈاکٹر سیمی جمالی کو آنت کے اسٹیج ٹو کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ مجھے کینسر تشخیص ہوا ہے لیکن اُس کے باوجود کرونا وبا کے دوران اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہوں اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس میں کامیابی عطا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ میری کیمو تھراپی جاری ہے، جس کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ یاد رہے کہ کینسرکے علاج کے لئے ڈاکٹر سیمی جمالی کی نجی اسپتال میں ایک سرجری ہوچکی ہے۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی کی بیماری کا سن کر مختلف شعبہ جات کی شخصیات خصوصاً صحافی برادری نے ان کی صحت یابی کیلئے دعا کی ہے، اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن اور وسیم بادامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ سلام ہے ڈاکٹر سیمی جمالی آپ کو اور ہر مسیحا کو جس نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر انسانیت کی خدمت کی۔ آپ کی سلامتی کے لئے ڈھیروں دعائیں۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر  ہیں جنہوں نے اپنے عزم و ہمت، لگن اور محنت سے ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے انہوں نے جناح اسپتال کو بہترین اسپتال بنادیا ہے۔

  • کراچی، کانگو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں‌ سال کی تعداد 19 تک پہنچ گئی

    کراچی، کانگو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں‌ سال کی تعداد 19 تک پہنچ گئی

    کراچی: شہر قائد میں جان لیوا موذی وائرس کانگو سے ایک اور شخص متاثر ہوگیا جس کے بعد رواں سال سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 19 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کی ڈائریکٹر اور ایم ایس ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق 33 سالہ فیضان نامی نوجوان کو گزشتہ روز طبیعت ناساز ہونے کے بعد اسپتال لایا گیا۔

    سیمی جمالی کے مطابق ملیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے کچھ ٹیسٹ کرائے گئے جن کی رپورٹ آنے پر یہ بات سامنے آئی کہ فیضان کانگو وائرس سے متاثر ہے، مریض کو آئی سولیشن وارڈ میں داخل کر کے علاج کا آغاز کردیاگیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: جناح اسپتال میں ایک اور کانگو کے مریض کی تصدیق

    جناح اسپتال کی ڈائریکٹر کے مطابق رواں برس سے اب تک صرف کراچی سے ہی 19 کیسز سامنے آئے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 21 اکتوبر کو ملیر کے علاقے جام گوٹھ کے رہائشی 28 سالہ نہال میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ ماہ اگست میں دو متاثرہ مریض انتقال بھی کرگئے تھے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ 2 ماہ قبل عید الاضحیٰ کے موقع پر محکمہ صحت نے کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے خصوصی گائیڈ لائن جاری کی تھیں۔جس کے مطابق کانگو بخار خطرناک نیرو نامی وائرس سے پھیلتا ہے۔

    یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی ادارہ صحت کی کانگو وائرس سے متعلق گائیڈ لائنز جاری

    علامات

    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر 

    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔

  • جناح اسپتال کراچی کے لیے چھ جدید ایمبولنس گاڑیاں

    جناح اسپتال کراچی کے لیے چھ جدید ایمبولنس گاڑیاں

    کراچی: جناح پوسٹ گرایجویٹ میڈیکل کالج یونی ورسٹی میں مریضوں کو بہتر سہولت فراہم کرنے کے لیے چھ جدید ایمبولینس گاڑیاں سسٹم میں شامل کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جناح پوسٹ گرایجویٹ میڈیکل کالج یونی ورسٹی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے نئی ایمبولینس سروس کا افتتاح کیا، ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کو بہتر سہولت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    اس موقع پر ڈاکٹر سیمی جمالی کا مزید کہنا تھا کہ جناح اسپتال کی پہلے سے موجود ایمبولینس گاڑیاں اور یہ نئی ایمبولنسیں صرف اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کے استعمال میں رہیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ نئی ایمبولینسیں اسپیشل وارڈ اور گائنی وارڈ کے مریضوں کے لیے مختص کی جارہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ مریضوں کو بہترین علاج کے ساتھ انتہائی عمدہ اور معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتی ہے اور یہ ایمبولینس سروس بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ جناح اسپتال کو جدید سہولیات سے لیس یہ ایمبولنس گاڑیاں سندھ حکومت کی جانب سے عطیہ کی گئیں ہیں اور ان میں سے ہر ایک کی مالیت جدید آلات کی تنصیب کے سبب لاکھوں روپے ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جناح اسپتال کراچی کا اچانک دورہ کیا تھا اور اسپتال انتظامیہ کی بہتر کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی کو ایک لاکھ روپے کا انعامی چیک بطور عطیہ دیا تھا۔ اس سے قبل کئی اسپتالوں کے اچانک دورے پر چیف جسٹس معیار کے مطابق انتظامات نہ ہونے اسپتال انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنا چکے تھے۔