Tag: DR shakeel auj murder

  • پروفیسرسبط جعفر، پروفیسرشکیل اوج کے قاتل کو پکڑلیا ہے، کراچی پولیس چیف

    پروفیسرسبط جعفر، پروفیسرشکیل اوج کے قاتل کو پکڑلیا ہے، کراچی پولیس چیف

    کراچی: صاحب علم شخصیات ڈاکٹر شکیل اوج اور پروفیسر سبط جعفر کو قتل کرنے والے گروہ کا ایک رکن گرفتار کرلیا گیا۔

    کراچی پولیس ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کے دوران غلام قادر تھیبو کاکہنا تھا کہ پروفیسر سبط جعفر اور ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل میں شریک ٹارگٹ کلرز کے گروہ کا ایک رکن منصور گرفتار کرلیا ہے،کراچی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے دونوں صاحب علم افراد کو قتل کرنے میں منصور شامل تھا، ملزم منصور سندھ گورمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں ملازمت کرتا ہے

     کراچی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملزم منصور کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے جس نے انیس سو ترانوے میں مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ملزم نے رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ اور لوٹ مار کی متعدد وارداتوں کا بھی اعتراف کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دیگر قاتل بھی جلد گرفتار کرلیے جائیں گے ۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کی کوششوں سے ٹارگٹ کلنگ میں پچھلے سال کی نسبت کمی آئی اور صرف انتیس افراد اس ماہ قتل کیئے گئے، کراچی پولیس چیف نے ایک بار پھر کہا کہ سیاسی جماعتوںمیں جرائم پیشہ افراد موجود ہیں۔

  • ڈاکٹر شکیل اوج قتل کیس: اہم شواہد ملے ہیں، پولیس حکام

    ڈاکٹر شکیل اوج قتل کیس: اہم شواہد ملے ہیں، پولیس حکام

    کراچی: ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ  ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کیس میں اہم شواہد ملے ہیں، اسلامک اسٹڈی کے عملے اور استاتذہ کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ اور ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے وائس چانسلر جامعہ کراچی سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل اوج کے واقعہ میں اہم شواہد ملے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کو چند تلخ فیصلے کرنے ہونگے، تلخ فیصلوں سے متعلق جامعہ کراچی کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

      ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل اوج کے اہلِ خانہ سے معلومات ملی ہیں، اسلامک اسٹڈی کے عملے اور استانذہ کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ان کابس چلے تو قاتلوں کو ابھی گرفتار کرلیں، ڈی آئی جی شرقی کے خیال میں تدریسی عمل روکنا پریشان کن ہے، تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ معاملہ جلد حل کرلیں گے۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع بیت المکرم مسجد کے قریب نامعلوم افراد نے ڈاکٹر شکیل اوج کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا، جس میں وہ جانبر نہ ہوسکے تھے۔

  • ڈاکٹرشکیل اوج کا قتل، جامعہ کراچی میں تین روزہ سوگ

    ڈاکٹرشکیل اوج کا قتل، جامعہ کراچی میں تین روزہ سوگ

    کراچی : ڈاکٹرشکیل اوچ کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں تدریسی عمل معطل ہے اور آج ہونے والے تمام پرچے معطل کردیئے گئے ہیں۔

    جامعہ کراچی کےشعبہ اسلامک اسٹڈیز کےڈین ڈاکٹرشکیل اوج کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں تدریسی عمل آج سے تین روز کے لیےمعطل ہے اور تمام پرچے بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

    اساتذہ کی تنظیم نے گزشتہ روز ہنگامی اجلاس میں تین دن کے سوگ اور تدریسی عمل بند کرنے کا اعلان کیا تھا، ٹارگٹ کلنگ کی واردات کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک بار پھر لکیر پیٹتے رہ گئے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج دیگردو پروفیسرز کے ہمراہ ایرانی سفارتخانے میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کے لئے جارہے تھے کہ نامعلوم افراد نے بیت المکرم مسجد کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی، جس سے ڈاکٹر شکیل اوج شدید زخمی ہوگئے۔

    ڈاکٹر شکیل اوج کو قریبی نجی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، فائرنگ کے واقعےمیں گاڑی میں سوار ڈاکٹر آمنہ بھی معمولی زخمی ہوئیں، ڈاکٹر شکیل اوج کی تدفین کراچی یونیورسٹی کے قبرستان میں کردی گئی ہے۔