Tag: Dr Tahir Shamsi

  • ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی انتقال کرگئے

    ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی انتقال کرگئے

    کراچی: ملک کے معروف ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی انتقال کرگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک کے نامور ہیموٹولوجسٹ ( ماہر امراض خون) ڈاکٹر طاہر شمسی نے کراچی کے نجی اسپتال میں دم توڑا، وہ وہ کچھ روز قبل برین ہمیبرج کا شکار ہوئے تھے۔

    ڈاکٹرز کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر ان کا آپریشن بھی کیا گیا، آپریشن کے بعد طبیعت بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، جہاں وہ آج چل بسے۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا شمار ملک میں بون میروٹرانسپلانٹ کےبانیوں میں ہوتا تھا، مرحوم  کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر نجم مسجد شہید ملت روڈپر ادا کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: نامور ہیموٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی برین ہیمرج کا شکار

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے کرونا وبا کی پہلی لہر کے دوران حکومت سے اپیل کی تھی کہ کرونا کا علاج پلازمہ تھراپی سے کیا جائے، حکومت نے ان کی اس تجویز کو قابل قبول قرار دیا تھا اور سینکڑوں مریضوں کو پلازمہ تھراپی کے باعث کرونا سے نجات ملی تھی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈاکٹرطاہر شمسی کےانتقال پراظہار افسوس کیا ہے، اپنے تعزیتی بیان میں عثمان بزدار نے کہا کہ ڈاکٹرطاہر شمسی کی وفات سےدلی صدمہ ہوا ہے،طبی شعبہ کے لئےان کی خدمات کوہمیشہ یاد رکھاجائےگا۔

    وزیرصحت سندھ نے ڈاکٹر طاہر شمسی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے طب اور تحقیق دونوں شعبوں کا نقصان قرار دیا ہے۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ڈاکٹرطاہر شمسی نےطب کے شعبےمیں نمایاں خدمات انجام دیں، طب کےشعبے میں ڈاکٹر طاہرشمسی کی خدمات کویاد رکھا جائےگا۔

  • نامور ہیموٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی برین ہیمرج کا شکار

    نامور ہیموٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی برین ہیمرج کا شکار

    کراچی: ملک کےسب سے بڑے ہیموٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی برین ہیمرج کا شکار ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری نے بتایا کہ برین ہیمرج کا شکار ہونے والے ڈاکٹر طاہر شمسی کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ہنگامی بنیادوں پر ان کا آپریشن کیا گیا۔

    ڈاکٹر ثاقب انصاری کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی کا آپریشن کامیاب ہوگیا ہے اور انہیں آپریشن تھیٹر سے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے جہاں وہ چند روز ڈاکٹرز کے آبزرویشن میں رہیں گے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے کرونا وبا کی پہلی لہر کے دوران حکومت سے اپیل کی تھی کہ کرونا کا علاج پلازمہ تھراپی سے کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘پاکستان میں اب تک 200 سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج

    جس پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا باضابطہ اعلان کیا، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ہر نئے اسپتال کو پلازمہ تھراپی کی اجازت نہیں دی جائے گی، پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

    ہیماٹالوجسٹ اور ٹرانسپلانٹ فزیشن ڈاکٹر طاہر شمسی نے کورنا سے صحتیاب مریضوں سے پلازما عطیہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پلازما دینے والے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا اور پلازما لگنے سے 80 فیصد مریض صحتیاب ہوجاتے ہیں۔

  • کورونا کے علاج کیلئے کیا بہتر؟ ٹوسیلوزیماب انجکشن یا پلازمہ تھراپی

    کورونا کے علاج کیلئے کیا بہتر؟ ٹوسیلوزیماب انجکشن یا پلازمہ تھراپی

    کراچی : ہیماٹالوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا کے علاج کیلئے ٹوسیلوزیماب انجکشن کی نسبت پلازمہ تھراپی بہترہے ، ٹوسیلوزیماب انجکشن مہنگا اور اسکے سائیڈایفیکٹ بھی ہیں جبکہ پلازمہ کا صرف 1فیصدسائیڈایفیکٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیماٹالوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اے آر وائی نیوزسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کوروناکےعلاج کیلئےٹوسیلوزیماب انجکشن کی نسبت پلازمہ تھراپی بہترہے، ٹوسیلوزیماب انجکشن،تجرباتی دوائیں قوت مدافعت پراثراندازہوتی ہیں، ٹوسیلوزیماب انجکشن مہنگااور اسکے سائیڈایفیکٹ بھی ہیں.

    ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا تھا کہ پلازمہ تھراپی سے80فیصدسنجیدہ مریض صحت یاب ہورہےہیں، اس کاصرف 1فیصدسائیڈایفیکٹ ہےجس سےالرجی ہوتی ہے، پلازمہ تھراپی قدرت کابنایانظام ہےجس میں اینٹی باڈیزموجودہیں۔

    ماہر امراض خون نے مزید کہا کہ پاکستان میں کوروناوائرس کے20لاکھ تک کیس جاسکتےہیں، کوروناوائرس کب تک رہےگاکچھ کہانہیں جاسکتا، ویکسین پر انحصارنہیں کیا جاسکتا کوئی پتہ نہیں کب مارکیٹ میں آئے۔

    یاد رہے ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپناپلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں، پلازمہ دینے والے شخص کو کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں ہوسکتا ہے ،مزید بہتری آتی ہے۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا کاشکار ہیں35 ہزارصحت یاب ہوچکے ہیں، کورونا کو شکست دینے والے شخص سے 9سو سے ایک ہزار ایم ایل پلازمہ نکالا جاتا ہے، فی الحال ابھی تک کسی بچے کو پلازمہ لگانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

    اس سے قبل ڈاکٹر طاہر شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا بغیر ویکسین اور دوا کے وائرس کیخلاف جنگ لڑرہے ہیں، پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچانےکی کوشش ہورہی ہے ، 200 سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے۔

    خیال رہے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے پلازمہ تھراپی سے علاج کو نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپلازمہ تھراپی میں مریضوں کیلئےپیچیدگیاں پیداہوسکتی ہیں، اس کےنتیجےمیں مریض کا دل بند ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

  • کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپنا پلازمہ عطیہ کر سکتے ہیں، اس سے کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپناپلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں، پلازمہ دینے والے شخص کو کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں ہوسکتا ہے ،مزید بہتری آتی ہے۔

    ،ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا کاشکار ہیں35 ہزارصحت یاب ہوچکے ہیں، کورونا کو شکست دینے والے شخص سے 9سو سے ایک ہزار ایم ایل پلازمہ نکالا جاتا ہے، فی الحال ابھی تک کسی بچے کو پلازمہ لگانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

    مزید پڑھیں : ‘پاکستان میں اب تک 200 سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج

    ماہر امراض خون نے کہا روزانہ ڈھائی سوسے زائد افراد کو پلازمہ عطیہ کرنے کی ہدایت کرتے ہیں، صرف 8سے 10 افراد عطیہ کررہے ہیں ، کراچی میں این آئی بی ڈی میں سکھر میں ریجنل بلڈ سینٹر اور جامشورومیں لمز میں پلازمہ عطیہ کیا جاسکتاہے

    پلازمہ لگانے کےکلینیکل ٹرائل کی اجازت صرف این آئی بی ڈی کو ہے ، ملک کے دیگر شہروں میں عوام اپناپلازمہ عطیہ کریں تاکہ انہیں کراچی آنے کی ضرورت نہ پڑے۔

    یاد رہے ڈاکٹر طاہر شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا بغیر ویکسین اور دوا کے وائرس کیخلاف جنگ لڑرہے ہیں، پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچانےکی کوشش ہورہی ہے ، 200 سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے۔

  • ‘پاکستان میں اب تک 200  سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج’

    ‘پاکستان میں اب تک 200 سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج’

    کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کے علاج کیلئے اب تک ملک بھر میں دو سو سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے،پلازمہ تھراپی کیلئےروز تین سو درخواستیں آرہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بغیر ویکسین اور دوا کے وائرس کیخلاف جنگ لڑرہے ہیں، پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچانےکی کوشش ہورہی ہے ، 200 سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرشمسی کا کہنا تھا کہ کوروناسےمتاثر80سے90فیصد افراد کی وینٹی لیٹرز سے واپسی نہیں ہوتی، دیگرممالک میں جدید مشینری،تجربہ کار عملہ ہے وہ بھی کنٹرول نہیں کرپارہا۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ نے کہا کہ پلازمہ دینےوالے شاید ہماری بات سمجھ نہیں پارہے ، صحت یاب ہونیوالے مریض پلازمہ نہیں دے رہے، پلازمہ کیلئے روزانہ 300سےزائددرخواستیں مل رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ 80 فیصدمریض پلازمہ لگنے سے صحت یاب ہوجاتےہیں، مہنگی دواؤں کے بجائے پلازمہ کے اخراجات انتہائی کم ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرشمسی نے کہا کہ 80 فیصد افراد وینٹی لیٹر پرجانے سے پہلے ٹھیک ہوجاتے ہیں، پی سی آر منفی ہونےکےکم سے کم دو ہفتے بعد پلازمہ دیا جاسکتا ہے، پلازمہ دینے سے صحت یاب مریض کو کوئی جسمانی نقصان نہیں ہوتا۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ کا کہنا تھا کہ صحت یاب افراد نے ایک بارپلازمہ دیا تو 2 مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے، پلازمہ اکٹھے کرنے کا انتظام مختلف شہروں میں ہورہا ہے، صحتیاب ہونے والے افراد ہر ہفتے پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا ڈاکٹر چیختے رہےکہ لاک ڈاؤن کریں، ہم نے ان کا مذاق اڑایا، حکومت کی طرف سے پلازمہ دینے کےاخراجات خود برداشت کررہی ہے۔

    خیال رہے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ کرلیا، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ہر نئے اسپتال کو پلازمہ تھراپی کی اجازت نہیں دی جائے گی، پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

  • پاکستان میں پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے علاج سے متعلق بڑی خبر

    پاکستان میں پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے علاج سے متعلق بڑی خبر

    کراچی : نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈڈیزیزکے سربراہ ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا ہے کہ صحت یاب مریض کا پلازمہ دیگر صوبوں کو بھی دینے کو تیار ہیں ، لاہور،پشاور اور سکھرمیں رواں ہفتے پلازمہ کی کلیکشن شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہورہاہے ،صحت یاب مریض کا پلازمہ دیگر صوبوں کو بھی دینے کو تیار ہیں، امید ہے اسی ہفتےلاہور،پشاور، سکھر سے بھی پلازمہ کی کلیکشن شروع ہوجائے گی۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ کوروناسےصحت یاب افرادکی جانب سےپلازمہ کےعطیات میں اضافہ ہورہاہے۔ اس وقت پورےپاکستان میں کوئی بھی ڈاکٹر اپنے کوروناکےمریض کو اس پروگرام میں رجسٹر کروانا چاہےہم پلازمہ فراہم کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ صحت یاب مریض پلازمہ ڈونیٹ کرنے کیلئے ہم سے رابطہ کرسکتےہیں، دو یا 3ہفتے بعد صحت یاب مریض پلازمہ دینے کےقابل ہوجائیں گے ، پلازمہ دینے کیلئے رابطہ کرنیوالوں کو وقت اورتاریخ دی جائے گی، صحت یاب مریض کراچی،جامشورو آکر بھی پلازمہ دے سکتے ہیں۔

    ماہر امراض خون نے بتایا کہ امریکی ادارےنےپیسیوامیونائزیشن کورجسٹرکرلیا، سندھ میں صحتیاب مریضوں کےپلازمہ میں کورونانہیں ملا، ایف ڈی اے کو پلازمہ تکنیک رجسٹریشن کیلئے بھیجی تھی ، پلازمہ سےعلاج کا کلینکل ٹرائل پروٹوکول رجسٹرکرلیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پلازمہ تکنیک پروٹوکول سےعالمی ادارہ صحت کومطلع کردیا، عالمی،ملکی سطح پرمنظوری کےبعدکلینکل ٹرائل شروع ہوگا جبکہ صحتیاب افرادکےپلازمہ پرریسرچ مکمل کرلی ہے۔

  • پاکستان میں کورونا کا علاج ، مریضوں کیلئے بڑی خبر

    پاکستان میں کورونا کا علاج ، مریضوں کیلئے بڑی خبر

    کراچی : ماہرامراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا سے صحت یاب افراد کاپلازمہ لینا شروع کردیا ہے، کورونا کے مریضوں کوپلازمہ لگاناکا فیصلہ متعلقہ ڈاکٹر کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی اور ٹیم نے پاسیوامیونائزیشن کےلیےپلازمہ لینےکاآغازکردیا، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ آج سے کورونا سے صحت یاب افراد کاپلازمہ لینا شروع کردیا ہے، وفاق اور صوبائی حکومتوں کی اجازت سےپلازمہ لے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے سےپنجاب اور خیبرپختونخوامیں بھی پلازمہ لینے کا آغاز ہو جائے گا ، ڈریپ اور دیگر اداروں سے اجازت مل چکی ہے، کن کورونا کے مریضوں کوپلازمہ لگانا ہے اس کا فیصلہ متعلقہ ڈاکٹر کرے گا۔

    یاد رہے ماہرامراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کیخلاف پلازماٹرانسفیوژن کی اجازت مل گئی ہے، ڈریپ کی جانب سے آج ہمیں باقاعدہ اجازت دی گئی ہے۔

    یاد رہے ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ پیر سے صحتیاب مریضوں کے پلازما کی کلیکشن شروع کریں گے ، ابتدائی طور پر انتہائی تشویشناک مریضوں کیلئے پلازما استعمال کریں گے، وینٹی لیٹر پر جانے والے مریضوں کیلئے پلازما استعمال کیا جائے گا۔

    ماہرامراض خون نے مزید کہا تھا کہ چین، امریکا، جرمنی ،اسپین ،اٹلی میں پلازما ٹرانسفیوژن ہورہا ہے، ہماری تیاریاں مکمل ہیں، اس وقت ملک بھرمیں پچاس سےساٹھ افراد پلازما دینے کے قابل ہیں،ایک ایک پاکستانی کی جان بچانا ہمارامشن ہے۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے کوروناکےعلاج سے متعلق پلازمہ لگانےکے تجربے کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے، قائم کردہ 8رکنی کمیٹی میں نجی وسرکاری شعبے کےماہرین ، وفاقی سیکریٹری انسانی حقوق رابعہ جویری آغا، ضمیر گھمروایڈووکیٹ ،ڈاکٹر طاہر شمسی،ڈاکٹر شوبھا لکشمی اور ڈاکٹرخاور عباس شامل ہیں۔

  • پلازمہ لگانے کے کتنے دن بعد کرونا کے مریض کی حالت بہتر ہوتی ہے؟

    پلازمہ لگانے کے کتنے دن بعد کرونا کے مریض کی حالت بہتر ہوتی ہے؟

    اسلام آباد : این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی جانب سے اجازت نامے ملنے کےبعد پلازمہ ٹیکنیک پر کام شروع ہوگا،پلازمہ لگانے کے بعد 4سے5دن میں کرونا کے مریض کی طبیعت بہتر ہوجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ کی جانب سے کرونا کے علاج کیلئے کلینکل ٹرائل کی اجازت کے بعد این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا کہ ڈریپ سے ابھی تک کوئی تحریری خط نہیں آیا ہے ، ہینڈسینی ٹائزر بنانے کا کام اب انشااللہ شروع ہوجائے گا۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا تھا کہ ڈریپ کی جانب سے اجازت نامے ملنے کےبعد کام شروع ہوگا، کوروناٹیسٹ منفی ہونے کے2ہفتے بعد صحت مند افراد کا پلازمہ لیاجاسکےگا، میری اطلاع کے مطابق 4سے7افراد پلازمہ دینے کیلئے تیار ہیں۔

    ماہر ڈاکٹر نے کہا کہ پلازمہ نکالنے کاعمل صرف تصدیق شدہ میڈیکل ادارے کرسکتے ہیں اور پلازمہ صرف منظور شدہ آئسولیشن یونٹ کے مریضوں کو دیا جاسکےگا، پوری کوشش ہوگی کہ پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچاسکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پلازمہ لگانے کے48گھنٹےکےاندر مریضوں کی حالت بہتر ہونا شروع ہوتی ہے، پلازمہ لگانے کے 4سے5دن میں طبیعت بہتر ہوجائے گی۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پلازمہ لگائے جارہےہیں، مشین کےذریعے صرف پلازمہ نکال کر خون دوبارہ جسم میں جاتارہےگا، پلازمہ لینے سے پہلےضروری ہے صحت مند افرادکو کوئی اور بیماری نہ ہو۔

    این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ کا مزید کہنا تھا کہ پلازمہ نکالنے کا عمل مکمل محفوظ ہے اس میں کوئی پیچیدگی نہیں ہوتی.

    یاد رہے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے کوروناعلاج کےلیےپلازماتھراپی کے کلینکل ٹرائل اور مقامی طورپرتیاروینٹی لیٹرز کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ سندھ حکومت نے پلازمہ ٹیکنیک سےعلاج کی اجازت دے دی ہے ، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کا علاج چاروں صوبوں میں ہوگا، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کو آئی سی یو، وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے پاکستان میں کورونا سے صحتیاب پہلے نوجوان یحییٰ جعفری اپنا پلازمہ عطیہ کرچکا ہے۔

  • کورونا کے مریضوں کا علاج ، ڈاکٹرطاہرشمسی نے بڑی خوشخبری سنادی

    کورونا کے مریضوں کا علاج ، ڈاکٹرطاہرشمسی نے بڑی خوشخبری سنادی

    کراچی: این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا کے مریضوں کےلئےبڑی خوشخبری آگئی ، این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پلازمہ ٹیکنیک سےعلاج کی اجازت دے دی ہے ، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کا علاج چاروں صوبوں میں ہوگا۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا تھا کہ کورونامریضوں کےعلاج کیلئے تمام حکومتوں سے ملکر کام کریں گے ، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کو آئی سی یو، وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ علاج کیلئےکوروناوائرس سےصحت یاب افراد کا پلازمہ لیا جائے گا، پلازمہ ٹیکنیک کورونا کے علاج میں بڑی پیشرفت ہے، حکومت کے ساتھ  مل کراسی ہفتے لائحہ عمل طے کرلیں گے۔

    این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ کا کہنا تھا کہ کورونا صحتیاب مریض ہر2 ہفتے بعد پلازمہ عطیہ کرسکیں گے، مریض25 کلو سے کم وزن ہے تو ایک پلازمہ 2لوگوں کو لگایا جاسکے گا۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی نے مزید کہا کہ وفاق کی جانب سےایک دو روز میں پلازمہ ٹیکنیک پرفیصلہ ہوجائے گا، بلوچستان،کے پی بھی اس حوالے سے اسی ہفتے فیصلہ کرلیں گے جبکہ سندھ اور پنجاب پلازمہ ٹیکنیک سے علاج کیلئے آن بورڈ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  کورونا سے صحت یاب افراد پر ذمہ داری ہے کہ وہ پلازمہ عطیہ کریں، صحتیاب افرادپلازمہ دے کر ڈاکٹرز،پیرامیڈیک کی صف میں کھڑے ہوسکتےہیں، اب مریضوں کی جان بچانے کیلئے صحت یاب افراد بھی مسیحا بن سکتےہیں۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا کہ  کورونا سے صحت یاب افراد سے اپیل ہے پلازمہ دینے کیلئے آگے آئیں، صحت یاب افرادکے بھرپورتعاون سے کورونا کو شکست ہوگی۔

    ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ  پلازمہ ٹیکنیک شروع کرنےکے3اقدامات کرنا ہوں گے، سب سے پہلے معاملہ نیشنل بائیوٹکس کمیٹی کےپاس جائے گا، حکومتی اداروں کےساتھ لاجسٹکس طے کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ  کوروناسے صحتیاب افراد کو پلازمہ عطیہ کرنےپرآمادہ کرناہے، پلازمہ عطیہ کرنے سے انسانی جسم پر کوئی اثر نہیں پڑتا، پوری قوم کوروناسےصحت یاب افرادکی طرف دیکھ رہی ہے۔

    این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ کا کہنا تھا  کہ صحت یاب افراد اپنے بھائی بہنوں کی جان بچانے کیلئے آگے آئیں، تمام معاملات طے ہوتے ہی ڈونیشن سینٹرز کا اعلان کریں گے، کوئی ڈونیشن سینٹر نہیں آنا چاہے تو رابطہ کرے، ہم گھر جاکر پلازمہ لیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ڈاکٹرعطاالرحمان کاکہناتھاکہ کورونامتاثرین کاصحیح طورپرپتہ لگانے کیلئے زیادہ سےزیادہ ٹیسٹ کرنا ضروری ہے ، یومیہ50ہزار سے1 لاکھ تک ٹیسٹ ہونے چاہیئے تاکہ وائرس کی پاکٹس کا تعین کرکے وبا پر قابو پایا جاسکے۔

  • ڈاکٹر طاہر شمسی کا نواز شریف کی صحت سے متعلق بڑا انکشاف

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا نواز شریف کی صحت سے متعلق بڑا انکشاف

    لاہور : ماہرامراض ہیماٹالوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے نواز شریف کی صحت کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوشی کی بات یہ ہےکہ نواز شریف کو کینسر نہیں ہے، ان کا کابون میروفنکشنل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کےمیڈیکل بورڈ میں شامل ماہرامراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف کا بون میرو جانچنے کیلئے ٹیسٹ کیا گیا ، ان کا بون میرو مکمل فنکشنل ہے، خوشی کی بات یہ ہےکہ نواز شریف کو کینسر نہیں ہے۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بیماری کی تشخیص ہو گئی، اس کا نام آئی ٹی پی ہے، جو بچوں اور بڑی عمرکےلوگوں کوہوتی ہے، نواز شریف کی بیماری قابل علاج ہے، اس کی ریکوری 2میں سے کسی ایک دوا سےممکن ہوتی ہے۔

    ادویات کے4 سے 5 دن میں پلیٹ لیٹس کی ریکوری ہوتی ہے، آئی وی آئی جی کے 10سے 12دن بعدپلیٹ لیٹس سیلزنارمل ہوہیں، پلیٹ لیٹس مستحکم رکھنے کیلئے ایک سال تک دوا کا استعمال کرنا ہوگا۔

    خیال رہے نواز شریف چوتھے روز بھی سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر مریم نواز کو اپنے والد کے ساتھ ٹھرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ضروری ٹیسٹ کرالئے گئے ہیں، اُن کا پی ای ٹی اسکین اب دو سے تین روز بعد کیا جائےگا، نوازشریف کوآٹوامیون ڈس آرڈرہے، اُنہیں آئی وی آئی جی انجکشنز پر رکھا گیا ہے، جس سے ان کا ہیموگلوبن بہترہوگا، جس کی افادیت دو سے تین روز میں ظاہر ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے ذاتی معالج کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیاگیا، جس کے بعد ممبز کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔