Tag: Dr yasmeen rashid

  • "مولانا فضل الرحمان کو نیند کی گولی دینی چاہیے”

    "مولانا فضل الرحمان کو نیند کی گولی دینی چاہیے”

    لاہور : پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد پیشے کے اعتبار سے صرف گائنا کالوجسٹ ہی نہیں بلکہ وہ  ایک اچھی حس مزاح بھی رکھتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام "ہمارے مہمان” میں ہمیں ان کا یہ روپ بھی دیکھنے کو ملا جب انہوں نے ایک سیگمنٹ میں اپنے جملوں سے سننے والوں کو مسکرانے پر مجبور کردیا۔

    پروگرام "ہمارے مہمان” میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ زندگی میں سب سے بڑی دولت آپ کی صحت ہے اس کا خیال رکھیں۔

    میزبان فضا شعیب نے ایک سیگمنٹ کے دوران ان کے سوال کیا کہ وہ ان چند اینکرز میں سے ان کی خوبی یا خامی بتائیں یا انہیں کوئی مشورہ دیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کاشف عباسی سے متعلق کہا کہ یہ سب کو بیلنس میں لے کر چلتے ہیں اور گفتگو کے دوران مسکراتے ہیں جو بہت اچھی بات ہے۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ صابر شاکر کو میرا مشورہ ہے کہ دوسرے بندے کو بھی بات کرنے کا زیادہ موقع دیا کریں اور وسیم بادامی سے متعلق کہوں گی کہ وہ کسی اچھی بات کی تعریف بھی مشکل سے ہی کرتے ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے اسی طرح ارشد شریف ، ماریہ میمن، شاہ زیب خانزادہ، کامران خان اور ندیم ملک سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنے مفید مشوروں سے نوازا۔

    سیاست دانوں سے متعلق ایک سیگمنٹ کہ وہ آپ کے کلینک میں آئے ہیں، ان کو کس دوا کی ضرورت ہے یا آپ ان کیلئے کیا دوا تجویز کریں گی۔

    اس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بلاول سے کہوں گی کہ رئیلٹی چیک کی دوا لیں، اور نواز شریف کیلئے اینٹی ڈپریشن دوا دی جائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے متعلق کہا کہ وہ خود ڈاکٹر ہیں اپنا علاج بہتر کرسکتی ہیں جبکہ قمر زمان کائرہ کو صرف وٹامنز کی ضرورت ہے۔

    مولانا فضل الرحمان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ انہیں نیند کی گولی دینی چاہیے، جبکہ مریم نواز س متعلق کہا کہ ان کو الرجی کی دوا کی ضرورت ہے۔

  • کورونا کی چوتھی لہر، ‘ اسپتالوں میں زیر علاج 85 سے 88 فیصد مریض ویکسینیٹڈ نہیں’

    کورونا کی چوتھی لہر، ‘ اسپتالوں میں زیر علاج 85 سے 88 فیصد مریض ویکسینیٹڈ نہیں’

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر میں اسپتالوں میں زیر علاج 85 سے 88 فیصد مریض ویکسینیٹڈ نہیں ، آپ چاہتے ہیں وبا سے ہماری جان چھوڑجائے تو ویکسی نیشن کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کورونا صورتحال کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کورونا کی چوتھی لہر میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، پچھلے 24گھنٹےمیں 1609مریض پنجاب میں سامنے آئے اور 24افرادکورونا سے جاں بحق ہوئے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 72فیصد مریض وینٹی لیٹر پر موجود ہیں، ویکسی نیشن نہ کرانیوالےلوگ زیادہ متاثرہورہےہیں جبکہ 15فیصدوہ مریض ہیں جنہوں نے ایک ڈوز لگائی ہے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ ویکسی نیشن کی اہمیت میں آپ کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں، آپ چاہتے ہیں وبا سے ہماری جان چھوڑجائے تو ویکسی نیشن کرائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورولوجی سپتال میں ابتک 3800مریضوں کا علاج کیا گیا ، اسپتالوں میں زیر علاج 85 سے 88 فیصد مریض ویکسینیٹڈ نہیں جبکہ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی میں ابتک 3800 کورونا مریض کا علاج ہوا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہم ویکسی نیشن کروائیں گے تو 85فیصدآبادی وبا سے بچی رہے گی، ویکسینیٹڈ ہیں اور وہ اسپتال میں ہیں توبیماری کی شدت بھی کم ہیں، اسپتال میں 100 مریض ہیں توان میں سے 3 یا 4 مریض ویکسینیٹڈ ہیں، میواسپتال میں دیکھاگیاکہ37میں سے36مریض ویکسینیٹڈنہیں تھے۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ اللہ کرے معیشت کاپہیہ دوبارہ اسی طرح سے چلنا شروع ہوجائے، سینٹرز سے ٹیم نکال کرگلی محلوں تک لے گئے ہیں تاکہ سب ویکسین لگوا سکیں۔

    ویکسینیشن کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ پنجاب میں 5سے 7لاکھ افراد کوروزانہ ویکسین لگارہے ہیں ، 10لاکھ تک ویکسین روزانہ لگانے کا ٹارگٹ پورا کرنا چاہتےہیں، دسمبر تک 70فیصد ویکسینیشن ہو تو وبا سے جان چھوٹ سکتی ہے، راولپنڈی میں 44فیصد ویکسینیشن ہوچکی ہے۔

  • کورونا کی چوتھی لہرشدت اختیار کرنے کا  خدشہ،  تمام سرکاری اسپتالوں میں الرٹ جاری

    کورونا کی چوتھی لہرشدت اختیار کرنے کا خدشہ، تمام سرکاری اسپتالوں میں الرٹ جاری

    لاہور : پنجاب میں کورونا کی چوتھی لہرشدت اختیار کرنے کے خدشے کے پیش نظر تمام سرکاری اسپتالوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے صوبے میں کورونا کی چوتھی لہرشدت اختیار کرنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تمام سرکاری اسپتالوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کوروناکی چوتھی لہر خطرناک حدتک مریضوں کومتاثرکررہی ہے اور اموات کی شرح میں تیزی سےاضافہ ہورہاہے جبکہ مثبت کیسزکی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتال طبی سہولیات کی تفصیلات پیش کریں، سرکاری اسپتالوں میں طبی سہولیات میں اضافہ کیاجارہاہے۔

    خیال رہے پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز اور شرح میں اضافہ ہورہا ہے، صوبے میں کورونا کی مجموعی مثبت شرح 4.1 اور صوبائی دارالحکومت لاہور میں مثبت شرح 5.4 ریکارڑ کی گئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر سے 815 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد صوبہ بھر میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 13,472 ہو گئی۔

    سیکرٹری سارہ اسلم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز لاہور میں 1 ہلاکت سمیت صوبہ بھر میں مجموعی 8 اموات رپورٹ ہوئے ، جس کے ساتھ ہی صوبہ بھر میں اموات کی کل تعداد 11,057 ہو گئی ہے۔

  • مریم نواز، ڈاکٹر یاسمین راشد کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو

    مریم نواز، ڈاکٹر یاسمین راشد کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو

    لاہور: نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کینسر سے نبرآزما صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرجاری اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی صحت کے لیے دعا گو ہوں، میری والدہ نے اس موذی مرض کا سامنا کیا ہے اور میں جانتی ہوں یہ کتنی تکلیف دہ بیماری ہے۔

    مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ڈاکٹر صاحبہ بھی ماں ہیں، اللّہ ماؤں کو سلامت رکھے۔

    واضح رہے کہ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کو بریسٹ کیسنر کا مرض لاحق ہے، بریسٹ کینسر میں مبتلا ہونے کے باوجود ڈاکٹر یاسمین راشد مضبوط اعصاب کے ساتھ کرونا وبا کے دوران اپنی ذمے داریاں جاری رکھے ہوئے ہیں، ساتھ ہی ان کی کیموگرافی کا کورس بھی جاری ہے۔

    بریسٹ کینسر کے عارضے میں مبتلا ہونے کے باعث گذشتہ سال دسمبر میں شوکت خانم میموریل اسپتال میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی سرجری کی گئی تھی، سرجری کے بعد صوبائی وزیر کی حالت بہترہوئی تھی۔ کچھ روز تک انہیں مکمل آرام کا بھی مشورہ دیا گیا تھا تاہم کرونا کی تیز لہر کے باعث انہوں نے صوبائی نظام صحت اور کرونا ویکسین کے حوالے سے اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کی والدہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز میں بھی کینسر تشخیص کیا گیا، کلثوم نواز طویل عرصہ کینسر کے عارضہ میں مبتلا تھیں بعد میں اسی بیماری کے باعث انتقال کر گئیں تھیں۔

     

  • کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز : ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو خطرے سے  آگاہ کردیا

    کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز : ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو خطرے سے آگاہ کردیا

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا وائرس کے کیسزمیں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے۔

    ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث پوری دنیا میں عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد ہوچکی ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے، پنجاب میں کورونا وباء پر بہت مشکل سے قابو پایا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب نے عام اجتماعات کیلئے ایس اوپیز تیارکرلئے، عوام سے اجتماعات میں جانے پر مکمل گریز کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ سندھ کے بعض علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسزبڑھنے کے باعث دوبارہ لاک ڈاؤن شروع چکا ہے، پنجاب میں کیسز بڑھنے کی صورت میں لاک ڈاؤن کے باعث معاملات زندگی بری طرح متاثرہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعدادمیں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

  • ڈاکٹر یاسمین راشد کا نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کا مشورہ

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کا مشورہ

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا اگر نواز شریف نے سیاست کرنی ہے تو ملک واپس آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقریر پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے درعمل دیتے ہوئے کہا کہ بڑی اچھی بات ہے ، نواز شریف بغیرعلاج کے ٹھیک ہورہے ہیں ، نوازشریف کو پاکستان واپس آنےکامشورہ ہے، اگر نواز شریف نے سیاست کرنی ہے تو ملک واپس آئیں۔

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس جعلی نہیں، میڈیکل بورڈ کو کوئی بیوقوف نہیں بنایا گیا ، 10باراس معاملےپروضاحت دےچکی ہوں۔

    یاد رہے  وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا تھا کہ نواز شریف مکمل صحت مند دکھائی دیے ہیں، واضح ہو گیا کہ باہر جانے کے لیے بیماری کی شعبدہ بازی کی گئی،  ادارے  نواز شریف کی تقریر کا از خود نوٹس لیں۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا نواز شریف نے کہا انتخابات کو مینج کیا جاتا رہا ہے، نواز شریف بھول گئے کہ وہ خود 3 بار وزیر اعظم رہے، عمران خان تو پہلی بار وزیر اعظم بنے ہیں، اقتدار میں ہوں تو سب ٹھیک، اپوزیشن میں ہو تو جمہوریت خطرے میں۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے خود کہا نواز شریف کی تقریر نشر ہونے دیں، میڈیا آزاد ہے، ہمیں بھی کیا کیا کچھ نہیں کہا جاتا، وزیر اعظم نے واضح ہدایات دیں میڈیا کے خلاف اقدام نہ کریں، نواز شریف کی تقریر براہ راست نشر ہونے سے یہ خود بے نقاب ہوئے، قوم کو پتا چلا ان کی باتوں میں کتنی منافقت ہے۔

  • ‘لاہور کورونا کیسز کا گڑھ بن رہا ہے’

    ‘لاہور کورونا کیسز کا گڑھ بن رہا ہے’

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاہور کورونا کیسز کا گڑھ بن رہا ہے، جن علاقوں میں کیسززیادہ ہیں انہیں کل رات بارہ بجے سے سیل کردیا جائے گا تاہم متعلقہ علاقوں میں کھانے پینے ،میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کورونا کی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جن علاقوں میں کیسززیادہ ہیں ان سے متعلق حکمت عملی بنائی جارہی ہے، گزشتہ2روز میں بہت بڑی ایکسرسائز کی گئی۔

    ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کل رات 12بجے سے کورونا سے زیادہ متاثر علاقوں کو سیل کیا جائے گا ، ان میں شاہدرہ، والڈ سٹی، مزنگ، شاد باغ، ہربنس پورہ، گلبرگ کے علاقے شامل ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ کینٹ، نشتر گراؤنڈ، علامہ اقبال ٹاؤن میں کچھ سوسائٹیزمیں کیسززیادہ ہیں، لاہورکےمتعلقہ علاقوں کو بند کردیا جائے گا، متعلقہ علاقوں میں کھانے پینے اور میڈیکل اسٹورزکھلے رہیں گے جبکہ جوہرٹاؤن میں 358،واپڈا ٹاؤن میں ڈھائی سو سے زائد کیسز ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرےساتھ کمشنراورسی سی پی اولاہوردونوں موجود ہیں، ان علاقوں میں روزانہ1ہزار کیسز سامنے آرہے ہیں، کل رات12بجے سے اس پرعمل درآمد شروع ہو جائے گا، کم ازکم2ہفتےکیلئےان علاقوں کو بند رکھاجائے گا اور دو ہفتے بعد صورتحال کا جائزہ لیکر علاقے کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ڈاکٹریاسمین راشد نے مزید کہا کہ جو ایس اوپیز دی ہیں ان پر سختی سےعمل درآمدکریں، ایس اوپیز پر عمل کریں گے تو معیشت اور کاروبار چل سکےگا، وزیراعظم نے باربارہدایات کیں کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ وائرل انفیکشن ہے، جس سے دنیا بھر میں پھیلاؤ ہورہاہے، نیوزی لینڈ کی آبادی آدھے لاہورسے بھی کم ہے، آئرلینڈ جیسی جگہوں پر وبا پر کنٹرول کرنا تھوڑا آسان تھا، ان چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومتوں نے سخت اقدامات کئے.

  • کورونا وائرس سے متعلق حقائق عوام سے پوشیدہ نہیں رکھ رہے، یاسمین راشد

    کورونا وائرس سے متعلق حقائق عوام سے پوشیدہ نہیں رکھ رہے، یاسمین راشد

    رحیم یارخان : وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ حکومت کورونا وائرس سے متعلق کسی بھی قسم کے حقائق عوام سے پوشیدہ نہیں رکھ رہی، رحیم یارخان میں جلد لیبارٹری قائم کی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخ زید میڈیکل کالج رحیم یارخان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور حکومت کو اپنے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کی خدمات پرفخر ہے، ینگ ڈاکٹرز بھی اپنی ذمہ داریاں قومی فریضہ سمجھ کر بخوبی ادا کررہے ہیں،۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ حکومت کورونا سے متعلق کسی بھی قسم کے حقائق عوام سے پوشیدہ نہیں رکھ رہی، بھارت، بنگلادیش، نیپال ودیگر ممالک سے زیادہ ٹیسٹ پاکستان میں کیے جارہے ہیں۔

    کورونا ٹیسٹ کی استعداد کارمیں اضافہ کیا جارہا ہے، مجموعی طور پر 3ہزار سے زائد کورونا ٹیسٹ روزانہ کررہے ہیں جسے5ہزار تک لایا جائے گا، حکومت پنجاب نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو14ارب روپے دیئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ رحیم یارخان میں بہت جلد عوام کے کورونا ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری قائم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں محکمہ صحت کے ناکافی اقدامات پر یاسمین راشد سے شکوہ کیا تھا جس کے بعد یاسمین راشد نے کہا تھا کہ وہ خود ملتان جاکر معاملات کا جائزہ لیں گی۔

  • ‘لاک ڈاؤن بڑھانے کا فیصلہ  14اپریل کے بعد کیا جائے گا’

    ‘لاک ڈاؤن بڑھانے کا فیصلہ 14اپریل کے بعد کیا جائے گا’

    لاہور : وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن بڑھانے کافیصلہ 14اپریل کے بعدکیاجائے گا، عوام احتیاطی تدابیرپرسختی سے عملدرآمد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کالاشاہ کاکوجی سی یونیورسٹی کیمپس کےفیلڈاسپتال پہنچ گئیں ، جہاں انھوں نے کوروناوائرس کے کنفرم مریضوں کیلئےطبی سہولیات کاجائزہ لیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کنفرم مریضوں کوعلاج معالجہ کیلئے کالاشاہ کاکوفیلڈہسپتال منتقل کیاجائے گا ، کالاشاہ کاکو فیلڈ اسپتال میں 200مریضوں کو علاج کی سہولت مہیا ہوگی۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہناتھا کہ کوروناسےپیدا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتےہیں، لاک ڈاؤن بڑھانے کافیصلہ 14اپریل کے بعدکیاجائے گا، عوام احتیاطی تدابیرپرسختی سے عملدرآمدکریں۔

    انھوں نے کہا کہ شمالی پنجاب سے کوروناوائرس کےکیسززیادہ سامنےآرہےہیں، حکومت موجودہ صورتحال میں بھی فوڈسپلائی جاری رکھےہوئےہے، پنجاب میں 40سے زائد کنفرم مریض صحتیاب ہوکرگھروں کوجاچکےہیں جبکہ میواسپتال میں کوروناوائرس کے زیادہ مریض زیرعلاج ہیں۔

  • ‘ 60سال سے زائد عمر کے لوگوں کیلئے کورونا وائرس جان لیوا ثابت ہوسکتاہے’

    ‘ 60سال سے زائد عمر کے لوگوں کیلئے کورونا وائرس جان لیوا ثابت ہوسکتاہے’

    لاہور : وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہناہے کہ لاک ڈاؤن سے وائرس کا پھیلاؤ کم ہوا، 60 سال سےزائد عمر کے لوگوں کیلئے وائرس جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے‌۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن سے فائدہ ہوا، وائرس کا پھیلاؤ کم ہوا، اب تقریباً ہر بندہ ماسک پہنتا ہے.

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 60 سال سےزائد عمر کے لوگوں کو گھروں میں رکھیں اور باہر جانیوالے خود کو اس عمر کے لوگوں سے دور رکھیں، 60 سال سےزائد عمر کے لوگوں کیلئے وائرس جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے‌۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز بہت محنت کررہےہیں ، ان کی شکرگزار ہوں ، ڈاکٹرز فرنٹ لائن پر کردار ادا کررہے ہیں ، ڈاکٹرز کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری صحت کو ڈاکٹرز کی ضرورتیں پوری کرنےکاکہاہے، چین سےوینٹی لیٹرمنگوائےگئےہیں ، سوشل اسپتالوں کوبھی وینٹی لیٹرز ودیگر سہولتیں دیں گے، کپڑےکاماسک دھونےکےبعددوبارہ پہناجاسکتاہے۔

    وزیرصحت پنجاب نے کہا کہ ہم اپنی تشخیص کاطریقہ کار مزید بہتر بنارہے ہیں، بظاہر یہ لگتا ہے اگلے دو ہفتےمیں مریضوں کی تعداد بڑھے گی، لوگوں سے درخواست کروں گی کہ ماسک ضرور پہنیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہم نےہراسپتال میں سیفٹی کٹس فراہم کی ہیں ، سیفٹ کٹس صرف ان کا پہننا ضروری ہے جو کورونامریضوں کو دیکھ  رہےہیں، اسپتالوں میں دیگر ڈاکٹرزکو این 95ماسک دےرہےہیں۔