Tag: Dr Zafar Mirza

  • ’صحت انصاف کارڈ، اب کسی غریب کو دربدر کی ٹھوکریں نہیں کھانا پڑیں گی‘

    ’صحت انصاف کارڈ، اب کسی غریب کو دربدر کی ٹھوکریں نہیں کھانا پڑیں گی‘

    گوجرانوالہ: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کا مقصد غریب آدمی کو معاشی تحفظ فراہم کرنا ہے، اب کسی غریب کو علاج کے لیے دربدر کی ٹھوکریں نہیں کھانا پڑیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے گوجرانوالہ میں صحت انصاف کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ کے عوام کے لیے صحت انصاف کارڈ کا اجرا کردیا ہے، گوجرانوالہ کے 2 لاکھ 65 ہزار 641 خاندان مفت علاج سے مستفید ہوں گے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سیالکوٹ کے ایک لاکھ 65 ہزار 195 خاندان کو ہیلتھ کارڈ دئیے جارہے ہیں، صحت انصاف کارڈ سے غریب آدمی 7 لاکھ 20 ہزار تک کا علاج کراسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 32 اضلاع کے اندر ہیلتھ کارڈ دیا جاچکا ہے، ملک میں 300 اسپتال صحت سہولت پروگرام کے پینل پر موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: مخنث کمیونٹی کے لیے صحت انصاف کارڈ کی سہولت خوش آئند ہے، وزیراعظم

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ کے اجرا سے اب کسی غریب کو علاج کے لیے دربدر کی ٹھوکریں نہیں کھانا پڑیں گی، وزیراعظم عمران خان پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 30 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مخنث کمیونٹی کے لیے صحت انصاف کارڈ کی سہولت خوش آئند ہے، گزشتہ حکومتوں نے مخنث کمیونٹی کے حقوق کے لیے کردار ادا نہیں کیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب طبقے کے لیے علاج کے اخراجات برداشت کرنا ناممکن ہے،غریب کینسر کے علاج کے لیے اپنا گھر اور زیور تک فروخت کر دیتے ہیں، ہیلتھ انصاف کارڈغریبوں کو اعتماد دیتا ہے۔

  • دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 2019 میں معیشت کی طرح سماجی شعبوں میں زبردست تنزلی کا سامنا رہا ، دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں معیشت کی طرح سماجی شعبوں میں زبردست تنزلی کا سامناتھا، 2019 میں صحت سےمتعلق ہم نےاپنے وژن پر توجہ دی‌۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ 2019 صحت کارڈ کا اجرا کیا اور اس کا دائرہ وسیع کیا، دسمبر تک غریب خاندانوں تک صحت کارڈ پہنچاچکے ہیں جبکہ دسمبر 2020 تک پاکستان کی آدھی آبادی کو صحت کارڈ کےاجرا کا ہدف ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ 2017 تک پولیو کے کیسز کی تعدادمحدود ہوکر8رہ گئی تھی اور 2018 کے شروعات میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافےکےاشارے ملے جبکہ 2019 میں پولیو کے 19کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 2018سےکےپی میں پولیو وائرس زیادہ رپورٹ ہوا ، ہم نےپولیو ویکسین کیلئے 4کروڑ بچوں تک رسائی حاصل کی ہے، امید ہے، دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پولیو وائرس  کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، ظفر مرزا

    ظفر مرزا نے کہا کہ جون 2020تک ڈسپوزل سرنج کا تدارک کریں گے ، جون تک ایسی سرنج متعارف کرائیں گے جو دوبارہ استعمال کے قابل ہی نہ رہے۔

    خیال رہےچند روز قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ موذی مرض کے خاتمے کے لیے تمام مکتبہ فکر اپنا کردار ادا کریں، ہمیں پولیو وائرس کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری پولیو کے خاتمے کے لیے تعاون کر رہی ہے، مشترکہ کوششوں سے پاکستان کو پولیو فری ملک بنا ئیں گے۔

  • نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں: ظفر مرزا

    نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں: ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت شعبہ صحت کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کر رہی ہے، نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلتھ سروس اکیڈمی میں سالانہ دسویں پبلک ہیلتھ کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت شعبہ صحت کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کر رہی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ مشروبات اور سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا۔ ایف ای ڈی کے محاصل شعبہ صحت پر خرچ ہوں گے، وفاقی دارالحکومت کو ماڈل ہیلتھ سٹی بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقے کو صحت انصاف کارڈ سے مفت علاج فراہم کر رہے ہیں، نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت شعبہ صحت کو سیاست سے پاک کرنا چاہتی ہے، صوبوں کے تعاون سے لاڑکانہ میں ایڈز کی وبائی صورتحال پر قابو پایا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پہلی حکومت ہے جو مقامی اداروں کو مضبوط بنا رہی ہے، احساس پروگرام غربت کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انجیکشنز لگائے جانے کا تناسب دنیا میں سب سے زیادہ ہے، ملک میں ہر شہری کو سالانہ 10 انجیکشنز لگائے جاتے ہیں، شہریوں کو لگنے والے 95 فیصد انجکشنز غیر ضروری ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہر دسواں شخص ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے، 85 فیصد سرنجوں کا ایک سے زائد بار استعمال کیا جاتا ہے، لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی اہم وجہ سرنج کا دوبارہ استعمال بنا۔

  • پاکستان میں ہرشہری کو سالانہ10انجکشن لگائے جاتے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہرشہری کو سالانہ10 انجکشن لگائے جاتے ہیں، لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی اہم وجہ سرنج کا دوبارہ استعمال بنا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مریضوں کی حفاظت کے بارے میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ادویات کی غیراخلاقی تشہیر روکنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ملک کی75فیصد آبادی کا انحصار نجی ہیلتھ سیکٹر پر ہے، میڈیکل انڈسٹریز اور ڈاکٹرز کا اتحاد توڑنا ہوگا، ڈاکٹرز ہر کانفرنس کیلئے فنڈنز لیتے ہیں، وفاقی ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انجیکشنز لگائے جانے کا تناسب دنیا میں سب سے زیادہ ہے، ملک میں ہرشہری کو سالانہ10انجیکشنز لگائے جاتے ہیں، شہریوں کو لگنے والے95فیصد انجکشنز غیر ضروری ہوتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر دسواں شخص ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے، 85فیصد سرنجوں کا ایک سے زائد بار استعمال کیا جاتا ہے، لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی اہم وجہ سرنج کا دوبارہ استعمال بنا، مریضوں کی حفاظت ڈاکٹرز کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔

  • ایک کروڑ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین دینے جا رہے ہیں،  ظفر مرزا

    ایک کروڑ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین دینے جا رہے ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا  کا کہنا ہے کہ  پاکستان دنیا میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی نئی ویکسین متعارف کروانے والا پہلا ملک بن گیا، ٹائیفائیڈ میں اضافے کے باعث ویکسین کے استعمال کا فیصلہ کیا، ایک کروڑ بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق  وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹائیفائیڈ میں اضافے کے باعث ویکسین کے استعمال کا فیصلہ کیا، مہم کے دوران ایک کروڑ بچوں کو ویکسین دینی ہے ، پاکستان دنیا میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی نئی ویکسین متعارف کروانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے اقدام میں ٹائیفائیڈ شامل نہیں، کوشش کررہے ہیں کہ ٹائیفائیڈ کی ویکسین کو معمول کا حصہ بنالیا جائے،  عام طور پر ویکسین 5 سال تک بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاتی ہے، عالمی اداروں کی مشاورت سے 5 سال کی بعد کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ  عالمی طور پر صحت کے حوالے سے ایک بڑا چیلنج درپیش ہے، عالمی طور پر اینٹی بائیوٹک غیر مؤثر ہوتی جارہی ہیں، جن بیماریوں کے خلاف اینٹی بائیوٹک غیر مؤثر ہو رہی ہے، ان میں ٹائیفائیڈ شامل ہے، عالمی ادارہ صحت کی طرف سے تصدیق شدہ یہ ویکسین جنوبی سندھ میں حفاظتی ٹیکوں کی دو ہفتوں پر مشتمل مہم میں استعمال کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹائیفائیڈ کے مریضوں پر پرانی ویکسین اثر انداز نہیں ہورہی تھی، اس لئے نئی ویکسین متعارف کروائی گئی، گندے پانی اور ناقص صفائی کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں، ٹائیفائیڈ گندے پانی کی وجہ سے پھیلتا ہے، اس حوالے سے توجہ دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹروں کی جانب سے اینٹی بائیوٹک تجویز کرنے میں احتیاط کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے

    خیال رہے ملک میں پہلی انسداد ٹائیفائڈ مہم کا آغاز آج سے ہورہا ہے ، مہم 30 نومبر تک جاری رہے گی، اس کے دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو انسداد ٹائیفائیڈ ویکسین دی جائے گی۔

    حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی ہے اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی جائے گی کیونکہ صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے۔

  • پاکستان اور کیوبا کے مابین شعبہ صحت میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

    پاکستان اور کیوبا کے مابین شعبہ صحت میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ حکومت معاشرے کے مستحق افراد کو صحت کارڈ فراہم کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے کیوبن نائب صدر ڈاکٹر رابرٹو مورالس کی ملاقات ہوئی جس میں شعبہ صحت سے متعلق دو طرفہ تعاون کے فروغ و باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان اور کیوبا کے ڈاکٹرز و طبی عملے کا مشترکہ تربیتی پروگرام شروع کرنے پر غور کیا گیا ہے، دونوں ممالک میں شعبہ صحت میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان کیوبا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: انسداد ڈینگی کیلئے مشترکہ کوششوں کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، ظفر مرزا

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں شعبہ صحت میں بڑے پیمانے پر اصلاحات جاری ہیں، حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم مستحکم کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت شہریوں تک یونیورسل ہیلتھ کوریج کی رسائی یقینی بنارہی ہے، حکومت معاشرے کے مستحق افراد کو صحت کارڈ فراہم کررہی ہے، اسلام آباد میں ماڈل ہیتلھ کیئر سسٹم متعارف کرایا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات سے ڈینگی کی صورتحال میں نمایاں کمی آئی ہے، انسداد ڈینگی کی منصوبہ بندی پر قومی پالیسی تشکیل دی جارہی ہے، آئندہ سال پالیسی کے تحت موثر اقدامات کریں گے۔

  • پاکستان میڈیکل کمیشن کا نظام چلانے کے لیے 3 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، ظفر مرزا

    پاکستان میڈیکل کمیشن کا نظام چلانے کے لیے 3 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کا نظام چلانے کے لیے 3 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کا پہلا اجلاس آج ہوا ہے، پی ایم سی کے اجلاس کی تفصیلات کل جاری کی جائیں گی، ڈاکٹر اشرف تقی کو پی ایم سی کا پہلا صدر مقرر کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ڈاکٹر علی رضا کو پاکستان میڈیکل کمیشن کا سینئر نائب صدر بنایا گیا ہے، ڈاکٹر ناصر الدین تین ماہ کے لیے بطور سیکریٹری خدمات انجام دیں گے، 3 ماہ بعد پی ایم سی کا مستقل سیکریٹری مقرر ہوگا، سیکریٹری کی بھرتی کے لیے اشتہار جاری ہوگا۔

    مزید پڑھیں: پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی واپسی کا فیصلہ نیا قانون تشکیل دینے کے لیے کیا: ترجمان

    انہوں نے کہا کہ پی ایم سی کی فنانس اور ایچ آر کمیٹی تشکیل دے دی ہیں، پی ایم سی کی 7 رکنی نیشنل ایکشن کمیٹی تشکیل دیں گے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کے ملازمین کو بقایاجات کی ادائیگی جلد کردی جائے گی، پی ایم سی شعبہ صحت سے منسلک افرادکا اعتماد بحال کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایم سی میں نئی بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی، بھرتیوں میں سابق ملازمین کو ترجیح دی جائے گی، پی ایم سی کا دفتر پی ایم ڈی سی کے صدر دفتر میں ہوگا۔

  • 19 ہزار ڈینگی مریض بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد ڈسچارج ہوگئے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    19 ہزار ڈینگی مریض بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد ڈسچارج ہوگئے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ڈینگی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ 19 ہزار مریض بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد ڈسچارج ہو چکے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت انسداد ڈینگی پر اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈینگی کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    اس موقع پر معاون خصوصی ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ڈینگی مریضوں کے لیے اسلام آباد میں بہتر ڈائیگنوسٹک سسٹم قائم کیا، وفاقی حکومت ڈینگی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں، ڈینگی کے مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ 19 ہزار مریض بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد ڈسچارج ہو چکے۔

    اس سے قبل ایک اجلاس میں ڈاکٹر ظفر مرزا کو بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ ڈینگی کے 90 فیصد مریضوں کو اسپتال داخلے کی ضرورت نہیں۔ ڈینگی کے مریضوں کی گھر پر نگہداشت ممکن ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ ڈینگی مریض اسپتال داخلے کے وقت گھر کا مکمل پتہ لکھوائیں، اسپتال میں داخل ڈینگی مریض کے گھر کے گرد اسپرے یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ڈینگی کے زیادہ کیسز راولپنڈی اور اسلام آباد میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں۔

  • اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں، ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ڈینگی پر جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں انسداد ڈینگی کے اقدامات اور درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا گیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کو وزارت قومی صحت اور اسپتال انتظامیہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈینگی کے 90 فیصد مریضوں کو اسپتال داخلے کی ضرورت نہیں۔ ڈینگی کے مریضوں کی گھر پر نگہداشت ممکن ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ڈینگی مریض اسپتال داخلے کے وقت گھر کا مکمل پتہ لکھوائیں، اسپتال میں داخل ڈینگی مریض کے گھر کے گرد اسپرے یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر انسداد ڈینگی کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں، ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔ ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے سرویلنس ٹیموں کی تعداد دگنی کی جائے۔

    اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ ڈینگی کے زیادہ کیسز راولپنڈی اور اسلام آباد میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہر مریض ابتدائی مرحلے پر ہی اسپتال داخل ہونا چاہتا ہے، ڈینگی کے تدارک کے لیے احتیاطی تدابیر بہت ضروری ہیں۔ جہاں ڈینگی وائرس رپورٹ ہو فوری کارروائی کی جاتی ہے۔

  • ڈینگی مریضوں کے علاج معالجے میں غفلت برداشت نہیں کی جائیگی، ڈاکٹر ظفرمرزا

    ڈینگی مریضوں کے علاج معالجے میں غفلت برداشت نہیں کی جائیگی، ڈاکٹر ظفرمرزا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے سرکاری اسپتالوں کے اچانک دورے کیے اور ڈینگی وارڈز کا معائنہ کیا، انہوں نے کہا کہ ڈینگی مریضوں کے علاج معالجے میں غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے اسلام ۤباد میں ایف جی ایچ، پولی کلینک، پمز، نِرم اسپتال کے دورے کیے۔

    اس حوالے سے ترجمان وزارت صحت نے بتایا ہے کہ معاون خصوصی نے اسپتالوں میں خصوصی طور پر ڈینگی وارڈز کا معائنہ کیا۔

    اس موقع پر سربراہ نِرم اسپتال ڈاکٹر فضل مولا نے معاون خصوصی کو ڈینگی وارڈ سے متعلق بریفنگ دی، ڈاکٹر فضل مولا نے بتایا کہ اسپتال میں 20بیڈز کا ڈینگی وارڈ قائم کردیا ہے۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا نے پمز اسپتال سے ڈینگی مریضوں کو نِرم اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ معاون خصوصی نے اسپتالوں میں ڈینگی میں مبتلا مریضوں کی تیمارداری کی اور اسپتالوں میں موجود سہولتوں کاجائزہ لیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے دستیاب سہولتوں اور مریضوں کےعلاج معالجے پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ مریضوں کو مفت طبی سہولتوں کی فراہمی اور اسپتالوں میں ڈینگی ٹیسٹ اور ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

    وفاقی اسپتالوں کے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور اسپتال سربراہان کو ڈاکٹرز اور عملے کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    ظفر مرزا نے مزید کہا کہ وفاقی اسپتالوں میں ڈینگی وارڈز کی خود مانیٹرنگ کر رہاہوں، ڈینگی مریضوں کے علاج معالجے میں غفلت برداشت نہیں کی جائیگی، وزارت قومی صحت انسداد ڈینگی کیلئے ہنگامی اقدامات کررہی ہے۔