انڈونیشیا میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جب بیٹے کی دوا خریدنے کیلئے گھر سے نکلنے والی خاتون کو اژدھے نے نگل لیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائٹبا گاؤں میں 36 سالہ سریاتی نامی خاتون اپنے بیمار بچے کے لیے دوائی خریدنے کے لیے منگل کی صبح گھر سے نکلی اور پھر واپس نہیں لوٹی۔
رشتے داروں نے خاتون کے واپس نہ لوٹنے کے بعد اس کی تلاش شروع کردی، کچھ دیر بعد شوہر کو گھر سے 500 میٹر دور اہلیہ کے کپڑے اور چپل نظر آئی۔
بعد ازاں کچھ ہی فاصلے پر ایک اژدھے کو دیکھا گیا جس کا پیٹ خاتون کو نگلنے کے بعد بہت زیادہ موٹا ہوچکا تھا، خاتون کے شوہر نے گاؤں کے لوگوں کو بلا کر اژدھے کا پیٹ کاٹ کر لاش کو باہر نکالا۔
جنوبی افریقہ میں سمندر سے ساحل پر آجانے والی عجیب و غریب سمندری حیات نے مقامی افراد کو خوفزدہ کردیا۔
جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن کے ساحل پر چہل قدمی کرتے افراد نے نیلے رنگ کے اس آبی جاندار کو دیکھا جو دیکھنے میں ڈریگن کی طرح ہے۔
مشہور تصوراتی جانور ڈریگن سے اس کی شباہت کی وجہ سے اسے بلو ڈریگن کہا جاتا ہے جبکہ اسے سمندر کا حسین ترین قاتل بھی مانا جاتا ہے۔
ان ڈریگنز کی غذا سمندر کے زہریلے جاندار ہیں جنہیں کھانے کے بعد یہ خود بھی زہریلے بن جاتے ہیں، اگر یہ کسی انسان کو ڈنک مار دیں تو وہ متلی اور درد میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
بظاہر دیکھنے میں ڈریگن کی طرح معلوم ہونے والے اس جاندار کے جسم کے دیگر اعضا بھی پرندوں، چھپکلی اور ہشت پا کی طرح ہیں۔
ان کی جسامت ایک انچ ہوتی ہے جبکہ یہ اوپر سے نیلے اور نیچے سے سفید ہوتے ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سمندر سے اکثر اوقات مختلف اقسام کی آبی حیات ساحل پر آجاتی ہے تاہم وہ انہیں خالی ہاتھ سے واپس سمندر میں ڈالنے سے پرہیز کرتے ہیں کہ کہیں وہ زہریلے نہ ہوں۔
مقامی افراد کی جانب سے بلو ڈریگن کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئیں جو بے حد وائرل ہورہی ہیں۔
سلوینیا میں ایک غار میں قائم ایک ایکوریم میں 3 ںہایت نایاب نسل کے جانداروں کو جلد نمائش کے لیے پیش کیا جارہا ہے، ان جانوروں کو ڈریگن کے بچے کہا جاتا ہے۔
سلوینیا کے پوسٹوجنا غار میں جو ملک کا ایک اہم سیاحتی مقام ہے، چند جانداروں کو جلد عوام کے لیے پیش کردیا جائے گا۔ یہ غار میں رہنے والے آبی جاندار ہیں جن کی جلد زردی مائل گلابی ہے، ان کی آنکھیں نہیں ہیں جبکہ ان کی 4 ٹانگیں ہیں۔
یہ جاندار صرف جنوبی یورپ میں غاروں کے اندر پانی میں رہتے ہیں، مقامی افراد کا ماننا ہے کہ یہ جاندار ایک تخیلاتی جانور ڈریگن کے بچے ہیں۔
یہ بچے سنہ 2016 میں پیدا ہوئے تھے، ایکوریم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مادہ نے 64 انڈے دیے تھے اور ماہرین کا خیال تھا کہ ان کے بچنے کے صرف اعشاریہ 5 فیصد امکانات ہیں لیکن ہم 21 انڈوں کو بچانے میں کامیاب رہے۔
یہ جاندار فی الوقت 5 انچ طویل ہیں اور مکمل طور پر نشونما پانے کے بعد ان کی جسامت 12 انچ طویل ہوجائے گی۔ یہ بغیر غذا کے 8 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں جبکہ ان کی اوسط عمر 100 سال ہے۔
غار کے اندر ایک خصوصی لیبارٹری بھی تشکیل دی گئی ہے جہاں ان ڈریگن کے بچوں کو دن رات مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
بیجنگ: چین کے شمالی صوبے ہیپی کے گاؤں ژینگ جیاکو میں اچانک 60 فٹ لمبا پُراسرار ڈھانچہ برآمد ہوا جسے دیکھ کر مکین خوفزدہ ہوگئے۔
امریکی ویب سائٹ کے مطابق ژینگ جیاکو کے مکین اس بات کا دعویٰ کررہے ہیں کہ یہ عجیب الخلقت ڈھانچہ آسمان سے زمین پر آکر گرا جس کے بعد گاؤں کے لوگ پہلے خوف زدہ ہوئے اور پھر انہوں نے تصاویر بنانی شروع کیں۔
گاؤں والوں کا ماننا ہے کہ یہ ڈھانچہ ڈریگن کا ہے جو ایک افسانوی جانور ہے کیونکہ اس کا جسم بہت لمبا ہوتا ہے جبکہ یہ منہ سے آگ نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈھانچے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں تو صارفین دیکھ کر حیران رہ گئے کیونکہ اس ڈھانچے کا سر پر ڈریگن کی طرح دو سینگ موجود ہیں۔
بعض صارفین نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈھانچہ فلم کی شوٹنگ کے لیے رکھا گیا تھا تاہم اس ضمن میں ابھی تک کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آسکی اور نہ ہی مقامی انتظامیہ کی جانب سے ڈھانچے سے متعلق کوئی بیان جاری کیا گیا۔
ویڈیو دیکھیں
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
چین سے منسوب منسوب ڈریگن ہمیشہ سے ہی انسانوں کی توجہ کا مرکز رہے ہیں ‘ یہ ایک ایسا تخیلاتی جاندار ہے جس کی موجود گی کا آج تک کو ئی ثبوت نہیں ملا تاہم گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں پہلی بار ایک اصلی ڈریگن مردہ حالت میں دیکھا گیا۔
چین سے تعلق رکھنے والا قوی الہیکل دیومالائی کردار ’ڈریگن‘ آج تک صرف بچوں کی کہانیوں اور کارٹون فلموں میں ہی دیکھا جاسکتا تھا تاہم کچھ دن قبل بھوٹان کے ایک ریڈیو کی جانب سے اپ لوڈ کی جانے والی ویڈیو میں پہلی بار اصلی دکھائی دینے والا ڈریگن مردہ حال میں دیکھا گیا۔
اس ویڈیو نے اپ لوڈ ہوتے ہی دنیا بھر کے ناظرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی اور محض تین دن میں اس ویڈیو کو دس لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا اور ایک ماہ میں اسے دیکھنے والے افراد کی تعداد چالیس لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ اس ویڈیو کے منظرِ عام پرا ٓتے ہی ماہرین میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا کہ آیا ڈریگن واقعی وجود رکھتے تھے یا یہ محض ایک تخیلاتی مخلوق تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حیوانیات کے ماہرین دو گروہوں میں منقسم تھے ۔ اول الذکر وہ جو مختلف لوک کہانیوں اورتاریخی اور مذہبی ماخذوں میں تذکرہ کیے جانے والے اس عجیب الخلقت جاندار کے وجود پر یقین رکھتے ہیں اور دوئم وہ جو کہ سائنسی بنیادوں پر ایسے کسی جاندار کے وجود کی تردید کرتے ہیں جو کہ ڈریگن کی شکل و ہیت کا حامل ہو اوراڑنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قدر بھاری جسم اور مختص پروں کے ساتھ کوئی جاندار نہیں اڑ سکتا خصوصاً جب اس کی دم پروں پر مشتمل نہ ہو۔
ماہرین کی دوسری قسم کا ماننا ہے کہ اگر دنیا میں کبھی ڈریگن نامی مخلوق رہی بھی ہوگی تو وہ اپنے خدوخال میں انڈونیشیا میں آج تک پائے جانے والے کموڈور ڈریگن جیسا تو ہوسکتا ہے لیکن چینی دیو مالائی کہانیوں جیسا ڈریگن ممکن نہیں۔
انڈونیشیا میں پایا جانے والا کموڈور ڈریگن
یاد رہے کہ چین میں ڈریگن کو مذہبی حیثیت حاصل ہے اور اسے ’بدھ مت‘ میں طاقت کا استعارہ تسلیم کیا جاتا ہے، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ ڈریگن قدیم چین کی لوک کہانیوں کا حصہ ہے اور ا س وقت بھی یہاں کے لوگوں کے تصورات میں موجود تھا جب ہندوستان میں نشونما پانے والے ’بدھ مت ‘ ابھی چین میں داخل نہیں ہوا تھا۔
ابھی یہ ویڈیو وائرل ہوئی تھی کہ انٹرنیٹ پر ایک اور ویڈیو نے تہلکہ مچایا، یہ ویڈیو اسپین سے تعلق رکھنے والی ویب سائٹ نے اپ لوڈ کی جس کی وجہ شہرت جعلی یا مبالغہ آمیز ویڈیوزکی تشکیل ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ فنکاروں کی ایک ٹیم کس طرح ایک نقلی ڈریگن تیار کرتی ہے اور واقعی ویڈیو میں موجود ماہرین کی ٹیم کمال کی تھی جس نے 12فٹ طویل بالکل اصلی دکھنے والا ڈریگن انتہائی محنتِ شاقہ کے بعد تیار کیا جس نے ساری دنیا کو حیران کرکے رکھ دیا تھا۔
یہ ڈریگن تو نقلی نکلا لیکن ہمارے اور آپ کے بچوں کے ذہنوں میں رہنے والا ڈریگن یقیناً ان بچوں کی قوتِ تخیل کو انتہائی بلند اور طاقتور پرواز کرنے میں مدد دیتا ہے تو کم سے کم بچوں کے لیے تو ڈریگن واقعی اصلی تخیلاتی قوت کی علامت ہے لہذا تیار رہیں‘ جب آپ کا بچہ آپ سے سوال کرے کہ’ کیا ڈریگن سچ مچ ہوتے ہیں؟‘ تو آپ نے کیا جواب دینا ہے۔