Tag: draiver

  • سعودی عرب میں گھریلو ملازمائیں اور ڈرائیورز کہاں سے آئیں گے؟

    سعودی عرب میں گھریلو ملازمائیں اور ڈرائیورز کہاں سے آئیں گے؟

    ریاض : سعودی عرب میں روزگار کیلئے جانے والے غیرملکیوں خصوصاً مزدور طبقے کا سب سے بڑا مسئلہ وقت پر مناسب ملازمت ہوتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی حکومت نے غیرملکیوں کی اس پریشانی کے لیے اہم اقدام کیا ہے جس کے تحت تارکین وطن کو اس مسئلے سے چھٹکارا مل جائے گا۔

    خبر کے مطابق سعودی عرب "سیرالیون” سے گھریلو ملازمائیں، ڈرائیورز اور عام ورکرز درآمد کرے گا۔ اس سلسلے میں سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے پیر کو دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق معاہدوں کا مقصد سعودی عرب میں سیرالیون کے شہریوں کو روزگار فراہم کرنے کے حوالے سے تمام ضروری کارروائی پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

    معاہدوں کے بموجب سیرالیون کے ورکرز اور سعودی آجروں کے حقوق کو تحفظ حاصل ہوگا۔ قانون کے دائرے میں معاہدوں کے ضوابط پر عمل درآمد کا مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔

    فریقین نے باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال اور ملازمت سے تعلق رکھنے والے پروگراموں اور اسکیموں کا جائزہ لیا ہے۔

    اس حوالے سے یہ بات بھی زیر بحث آئی کہ سعودی عرب کو درکار گھریلو عملے اور عام ورکرز کے لیے کس قسم کی مہارت مطلوب ہے۔

  • بےنظیر قتل کیس کی سماعت، ڈرائیورکا بیان قلم بند

    بےنظیر قتل کیس کی سماعت، ڈرائیورکا بیان قلم بند

    راولپنڈی : عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔ڈرائیور جاوید الرحمان نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

    سماعت کے موقع پر امریکی صحافی مارک سیگل کا ویڈیو لنک بیان اب تک ریکارڈ نہ کرنے اور اس سے متعلق انتظامات سے متعلقہ رپورٹ پیش نہ کرنے پر فاضل عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو حکم جاری کیا کہ وہ آئندہ سماعت پر مکمل رپورٹ پیش کریں۔

    جبکہ مقدمے کی سماعت کے موقع پر بے نظیر بھٹو کے ڈرائیور جاوید الرحمان کی شہادت پر جرح مکمل کی گئی۔جرح کے دوران جاوید الرحمان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو شہید کو جلسہ گاہ میں لانے اور واپس لے جانے کیلئے ڈرائیونگ وہ کررہا تھا۔

    جاوید الرحمان نے کہا کہ بے نظیر بھٹو پیپلزپارٹی کی ناراض رہنما ناہید خان کے کہنے پر گاری سے باہر نکلی تھیں ، لوگوں کے نعروں کا جواب دے رہی تھیں کہ اسی دوران دھماکہ ہوگیا۔

    انہوں نے بتایا دھماکے کے وقت پولیس اہلکار اور بے نظیر کی پرسنل سکیورٹی غائب تھی، جبکہ گاڑی میں فرحت اللہ بابر ، رحمان ملک اور توقیر ضیاء موجود تھے جوموقع سے جا چکے تھے۔