Tag: DRAMA

  • سجل علی اور فرحان سعید ایک ساتھ پہلی بار جلوہ گر ہونے کو تیار

    سجل علی اور فرحان سعید ایک ساتھ پہلی بار جلوہ گر ہونے کو تیار

    پاکستان کی معروف اداکارہ سجل علی اور گلوکار و اداکار فرحان سعید اسکرین پر پہلی بار ایک ساتھ اپنی اداکاری کے جادو چلاتے نظر آئیں گے۔

    فرحان سعید پاکستان کے ایک ایسے اسٹار ہیں جو ہمیشہ ناظرین کے دل جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ بطور گلوکار ان کی جادوئی آواز ہو یا ڈراموں میں بہترین رومانوی لیڈ، وہ ہر طرح سے ناظرین کو مسحور کرنا جانتے ہیں، ان کا آخری مین اسٹریم میگا پراجیکٹ میرے ہمسفر تھا جس میں ہانیہ عامر تھی جو بین الاقوامی سطح پر بھی ہٹ رہی تھی۔

    دوسری جانب سجل علی بھی ایک ایسی اسٹار ہیں، انہوں نے کئی میگا ہٹ ڈراموں میں کام کیا، وہ میں منٹو نہیں ہوں میں ہمایوں سعید کے مدمقابل بھی  اداکاری کرتی نظر آئیں گے اور اب وہ فرحان سعید کے ساتھ ایک رومانوی ڈرامے میں نظر آنے کے لیے تیار ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

    سجل علی اور فرحان سعید کو سکس سگما کے پروجیکٹ "تو جو ملا” میں پہلی بار ایک ساتھ کاسٹ کیا گیا ہے، دونوں فنکاروں کے مداح ان دونوں کو ایک ساتھ اسکرین پر دیکھنے کے لیے بے حد پرجوش ہیں اور ان کی آن اسکرین کیمسٹری کے بارے میں اندازے لگا رہے ہیں۔

    اس ڈرامہ سیریل کی شوٹنگ اگلے مہینے شروع ہونے والی ہے، اس ڈرامے کی ایک  خاص بات یہ بھی ہے کہ  یہ مرحومہ مصنفہ سائرہ رضا کا آخری اسکرپٹ ہے جسے معروف ڈائریکٹر قاسم علی مرید نے ڈائریکٹ کیا ہے جبکہ اسے سکس سگما پلس کے بینر تلے اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جائے گا۔

    دوسری جانب شائقین پہلے ہی اس نئی جوڑی کو پسند کر رہے ہیں اور سجل علی اور فرحان سعید کو اسکرین پر ایک ساتھ دیکھنے کے منتظر ہیں، ایک صارف نے کہا "سب سے زیادہ منتظر جوڑی۔” ایک اور نے مزید کہا "یہ دونوں اسکرین کو چھا جائیں گے۔

  • ڈرامہ سیریل بے نام مداحوں کو بھا گیا

    ڈرامہ سیریل بے نام مداحوں کو بھا گیا

    اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جانے والا ڈرامہ بے نام مداحوں کو بھا گیا، ڈرامے میں انوشے عباسی، کومل میر اور نور حسن سمیت کئی فنکاروں نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل سے نشر ہونے والا ڈرامے بے نام کی کاسٹ نے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی اور ڈرامے میں اپنے کرداروں کے بارے میں بتایا۔

    ڈرامے کی مرکزی کردار کومل میر نے کہا کہ وہ اپنے پہلے پروجیکٹ کے لیے نہایت پرجوش ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Komal Meer (@komallmeer)

    ڈرامے کی پہلی قسط گزشتہ شب نشر کی گئی جسے مداحوں کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔

    ڈرامے کی کہانی دو بہنوں عائزہ اور ایمل کے گرد گھومتی ہیں جو اپنے سوتیلے والد کے ساتھ رہ رہی ہیں، ان کے والد ان کے پیدا ہونے سے قبل ہی انہیں چھوڑ کر جاچکے ہیں۔

    ڈرامے کی دیگر کاسٹ میں انوشے عباسی، وسیم عباس، نادیہ حسین، بابر علی، نور حسن اور غنا علی شامل ہیں۔

    ڈرامہ سیریل بے نام اے آر وائی ڈیجیٹل سے ہر شام 7 بجے نشر کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: ملک کے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ

    سعودی عرب: ملک کے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ

    ریاض: سعودی عرب میں ملک کے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ دکھایا جارہا ہے، ڈرامے کا مقصد لوگوں کو کرپشن کے تباہ کن اثرات سے آگاہی دلانا اور ادارہ انسداد کرپشن کی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ٹی وی چینل پر ملک میں پکڑے جانے والے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ دکھایا جائے گا۔

    ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرامے کی تیاری ادارہ انسداد کرپشن کے تعاون سے کی گئی ہے۔

    ادارے نے اس سے پہلے کرپشن کے جو مشہور کیسز پکڑے ہیں اور جن میں ملوث افراد مختلف سرکاری محکموں میں اونچے عہدوں پر فائز تھے، ان کو سامنے رکھتے ہوئے ڈرامہ تیار کیا گیا ہے۔

    ڈرامے کا مقصد لوگوں کو کرپشن کے تباہ کن اثرات سے آگاہی دلانا اور ادارے کی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈرامے کے بعض مناظر حقیقی ہیں جن میں ملوث افراد کو پکڑتے اور کرپشن سے حاصل ہونے والی دولت کو ضبط کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

  • ہانیہ – ظلم اوردریدہ قلبی کی ایک نئی داستان

    ہانیہ – ظلم اوردریدہ قلبی کی ایک نئی داستان

    اے آروائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے نئے ڈرامے ’ہانیہ‘ کی پہلی قسط نے ہی ناظرین کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے ، گھریلو تشدد اور معاشرتی خوف اس کہانی کا مرکزی خیال ہے۔

    جمعرات کی رات پرائم ٹائم پر نشر ہونے والے اس ڈرامے کی کہانی گھومتی ہے ہمارےمعاشرے کی ان فرسودہ عادات کے گرد جس کے سبب کوئی لڑکی ساری زندگی اپنے شوہر کا ظلم اور درندگی برداشت کرلیتی ہے ، لیکن علیحدگی کا حرف زبان پر نہیں لاپاتی۔

    ڈرامے میں مرکزی کردار جنید خان، زویا ناصر، اسامہ طاہر، غناء علی، نیر اعجاز، وسیم عباس، عصمت جمال، احسن طالش، علیزے گبول، فردوس جمال، عتیقہ اوڈھو اور سلمان سعید ادا کررہے ہیں۔

    اگلی قسط کا ٹیزر

    جنید خان اس ڈرامے میں ایک ایسے امیر زادے کے روپ میں سامنے آئے ہیں جو اپنی دولت اور سماجی برتری کے بل پر اپنی بیوی کے ساتھ ہر قسم کا ظلم و ستم روا رکھنا اپنا حق رکھتا ہے اور زویا ناصر جو کہ ہانیہ کا کردار ادا کررہی ہیں، مڈل کلاس طبقے کی اس مظلوم لڑکی کردار ادا کررہی ہیں جو اپنے والدین کی عزت، سماج کے خوف اور مستقبل کے مصائب سے خوف زدہ ہو کر اپنے شوہر کا ظلم برداشت کرنے پر مجبور ہے۔

    یہ ڈرامہ ڈور وے انٹرٹینمنٹ کا تحریر کردہ ہے اور اس کی ہدایت کاری کے فرائض قاسم علی مرید نے ادا کیے ہیں۔ 21 فروری سے ہر جمعرات کی رات 8 بجے ناظرین یہ ڈرامہ دیکھ سکیں گے ، ساتھ ہی ساتھ اے آر وائی ڈیجیٹل کی ویب سائٹ پر بھی یہ ڈرامہ دیکھا جاسکتا ہے۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری کو تماشا بنا دیا گیا ہے،حمزہ شہباز

    شہباز شریف کی گرفتاری کو تماشا بنا دیا گیا ہے،حمزہ شہباز

    لاہور : مسلم لیگ نواز کے رہنما نے کہا ہے کہ عوام عمران خان کے بغض کو جان چکے ہیں، قوم کی خدمت اور 2300 ارب بچانے والے شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

    ان کا خیالات کا اظہار حمزہ شہباز نے جاتی امرا لاہور میں مریم نواز اور نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکیا، ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و موجودہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کو تماشا بنا دیا گیا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا کہ صاف پانی کیس میں بلاکر آشیانہ کیس میں قوم کی خدمت اور 2300 ارب بچانے والے شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

    حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف قومی لیڈر ہیں اور قومی لیڈر کی گرفتاری کا مذاق زیادہ دیر نہیں چلنے دیں گے۔

    رہنما پاکستان مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار سے 10 گنا پلی بارگین کرکے جان چھڑا لی گئی، وہ شخص اینٹی کرپشن کا مفرور تھا۔

    حمزہ شہباز نے میڈیا کو بتایا کہ عوام وزیر اعظم عمران خان کے بغض کو جان چکے ہیں، جب تک دودھ کا دودھ پانی کا پانی نہیں ہوگا جان نہیں چھوڑیں گے۔

    حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے مقابلے کے لیے جوابی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت کل سینٹر ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس کی صدارت نواز شریف کریں گے

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کی سی ای سی کا اجلاس کل صبح 11 بجے لاہور میں منعقد ہوگا، اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

  • ڈرامہ ’عینک والا جن‘ میں زکوٹا کا کردار نبھانے والے مطلوب الرحمان انتقال کر گئے

    ڈرامہ ’عینک والا جن‘ میں زکوٹا کا کردار نبھانے والے مطلوب الرحمان انتقال کر گئے

    لاہور: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا مقبول ڈرامہ سیریل ’عینک والا جن‘ میں زکوٹا جن کا جاندار کردار ادا کرنے والے مطلوب الرحمان عرف منا لاہوری طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جاملے۔

    تفصیلات کےمطابق نوے کی دہائی میں سرکاری ٹی وی پر بچوں کے ڈرامہ سیریل ’عینک والا جن‘ نے خوب مقبولیت حاصل کی، ڈرامے میں موجود کرداروں نے مداحوں کے دل میں ایسی جگہ بنائی کہ بچے تو بچے بڑے بھی ان کرداروں کو نہ بھول پائے۔

    عینک والا جن کے معروف کردار زکوٹا، شدید مالی مشکلات کا شکار

    اسی ڈرامے سے شہرت کی بلندی کو چھونے والا اداکار مطلوب الرحمان جن کا بچوں میں مشہور ہونے والا ڈائیلاگ ’’مجھے کام بتاؤ میں کیا کروں میں کس کو کھاؤں‘‘ تھا، وہ برسوں سے فالج کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    انہیں فالج کے علاوہ ذیابیطس کا مرض میں بھی لاحق تھا لیکن مالی مشکلات کے باعث مناسب علاج کرانے سے قاصر تھے اور اسی وجہ سے خراب حالت میں بھی تھیٹر ڈراموں پر کام کرنے مجبور تھے۔

    خیال رہے کہ مطلوب الرحمان نے موت سے قبل اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب حکومت نے علاج کیلئےمیری مدد کی تھی لیکن اس بات کو کافی عرصہ گزر چکا ہے، اب مجھے مزید مالی مدد کی ضرورت ہے، میری صحت روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے اورمیرے پاس علاج کیلئے پیسے نہیں ہیں۔

    کیا آپ کو ’عینک والا جن‘ کے عمران اور معطر یاد ہیں؟

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اسی ڈرامہ میں بل بتوڑی کا مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ ’نصرت آرا بیگم‘ بھی کسمپرسی کی زندگی گزارنے کے بعد انتقال کر گئی تھیں، انہیں بھی مالی مشکلات کا سامنا تھا اور آخری وقت تک حکومت سے امداد کی اپیل کرتی رہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اے آروائی ڈیجیٹل اس ہفتے کیا دکھا رہا ہے

    اے آروائی ڈیجیٹل اس ہفتے کیا دکھا رہا ہے

    اے آروائی ڈیجیٹل کے ناظرین ہم ہمیشہ سے آپ کے شکر گزار رہے ہیں کہ آپ ہمارے پلیٹ فارم سے پیش کی جانے والی کاوشوں کو دیکھتے ہیں اور اپنی پسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں ۔ قارئین گرامی ۔۔۔ آئیے لئے چلتے ہیں آپ کو پروگراموں کی طرف۔۔۔ سیریل ”ذرد زمانوں کا سویرا“ اسے تحریر کیا ہے نبیلہ ابرار راجہ نے۔ اس سیریل کا مرکزی کردار رباب جو 30 سال کی بولڈ خوب صورت اور اپنے حق کے لئے جدوجہد کرنا چاہتی ہے، بچپن سے بارش سے خوفزدہ ہے اور ماضی کی بگڑی ہوئی یادیں اس کا پیچھا کرتی ہیں اور یہ ڈر اس کے دل میں موجود ہے۔

    اس کہانی کا ایک اور اہم کردار ”میر“ ہے جو ایک خوش حال گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اور ایک ایماندار پولیس آفیسر بنتا ہے۔ رباب جب اس کی زندگی میں آتی ہے، اس کے بعد اس سیریل کے کئی پہلو نئے سرے سے اجاگر ہوتے ہیں۔

    سجل، رباب کی بڑی بہن ہے، باپ کے انتقال کے بعد وہ بہت ناامید زندگی گزار رہی ہے، مالی وسائل کی وجہ سے تعلیم جاری نہ رکھ سکی۔ اسے اپنی بہنیں رباب سے بہت محبت ہے، اس کی خواہش ہے کہ اس کی بہن رباب میڈیکل میں داخلہ لے کر ڈاکٹر بنے، رباب اور سجل کی ماں رقیہ ایک خالص مشرقی عورت ہے جو شوہر کے مرنے کے بعد اپنے دیور اور جیٹھ کے سامنے مجبور ہے اور وہ تمام ناگوار باتوں کو اپنی بیٹیوں کے لئے برداشت کرتی ہے۔ زاہد کمال، رباب کے تایا ہیں جو بھائی کے مرنے کے بعد اس گھر کو سہارا دے رہے ہیں مگر دکھ اس بات کا ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کی جائیداد پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس کی آمدنی سے ایک معمولی سی رقم رباب کی ماں کو دیتے ہیں۔

    ادھر اسرار کمال رباب کے چچا ہیں، جو ان بچیوں کے والد کی جائیداد کی آمدنی بھی کھارہے ہیں اور پھر ایک دن دونوں بھائیوں میں جائیداد کی وجہ سے اختلافات پیدا ہوجاتے ہیں۔ عریشہ رباب کی تائی اور صائمہ چچی ہیں، یہ دونوں بہت خودغرض ہیں، ان کی زندگی کا مشن کھانا پینا، فیشن کرنا اور رباب کی ماں رقیہ کی توہین کرنا ہے۔ افشاں اور مومو یہ دونوں رباب کی کزن ہیں، یونیورسٹی میں پڑھتی ہیں، ان دونوں کی غلط قسم کے لڑکوں سے دوستی ہے اور ان دونوں لڑکیوں کو اس راستے پر لکی نامی لڑکی نے ڈالا ہے جس کا مسز جواد کے امیر گھرانے سے تعلق ہے اور وہ ایک بوتیک چلارہی ہیں۔ فراز، مسز جواد کا اکلوتا بھائی ہے جو پائلٹ ہے، وہ سجل سے شادی کرنا چاہتا ہے اور اس کے گھر رشتہ بھجواتا ہے مگر وہاں سے انکار ہوجاتا ہے، میر کے والد اپنی بیوی کے انتقال کے بعد دوسری شادی اپنی سیکریٹری سے کرلیتے ہیں، جس کا نام فریحہ ہے، فریحہ چونکہ میر کی سوتیلی ماں ہے اور ان دونوں میں ذہنی طور پر دوری ہے۔ رباب کی کزن افشاں اور مومو کی دوست لکی کے دوست خاور اور سمیر انتہائی آوارہ درجے کے لڑکے ہیں جبکہ لکی نے ان دونوں کو اپنا کزن ظاہر کر رکھا ہے۔ خاور، رباب کو برباد کرنا چاہتا ہے۔۔۔ کیا وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگا، مسز جواد کا اکلوتا بھائی فراز، سجل کے گھر رشتہ بھیجنے کے باوجود پھر کوششیں کرتا ہے کہ ہاں میں جواب مل جائے، کیا اس کی شادی سجل سے ہوجائے گی۔

    ان سب باتوں کا جواب تو سیریل ”زرد زمانوں کا سویرا“ دیکھنے کے بعد ہی مل سکے گا۔ سیریل کے ہدایتکار شہود علوی جبکہ فنکاروں میں کومل عزیز، حراءترین، شہروز سبزواری، اسد صدیقی، ساجدہ سید، سیمی پاشا، صباحت بخاری، منور سعید، اقراءاعجاز، بہروز سبزواری اور ہارون گل قابلِ ذکر ہیں۔ یہ سیریل ہر ہفتے کی رات 9 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔

    سیریل ”بدنام“ نے پسندیدگی کا معیار برقرار رکھا ہے اور ناظرین کی ایک کثیر تعداد اس سیریل کو انجوائے کررہی ہے، اسے تحریر کیا ہے غزالہ نقوی نے جبکہ ہدایت محسن طلعت کی ہیں۔ سیریل کی کہانی کے دو خوب صورت کردار شمائل اور مناہل ہیں۔ فنکاروں میں صنم چوہدری، علی کاظم، نعیمہ خان، احسن طالش، صباءفیصل اور عذرا منصور شامل ہیں۔ سیریل ”بدنام“ ہر اتوار کی رات 10 بجےاے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔
    سیریل ”شادی مبارک“ کی کہانی خوش شکل نوجوان فہد کے گرد گھومتی ہے اور یہی اس سیریل کا مرکزی کردار ہے۔ ڈرامے کے فنکاروں میں بشریٰ انصاری، یاسیر حسین، کبریٰ خان، گل رعنا، اسد صدیقی اور دیگر فنکار شامل ہیں۔ سیریل کے ہدایت کار وجاہت رؤف جبکہ اسے تحریر کیا ہے یاسر حسین نے۔ یہ سیریل ہر جمعے کی رات 10 بجے دکھائی جائے گی۔

    سیریل ”تیری رضا“ کا مرکزی کردار صنم بلوچ ادا کررہی ہیں، اس سیریل میں تنویر جمال بھی کافی عرصے کے بعد نظر آئیں گے۔ سیریل کے فنکاروں میں سرمد کھوسٹ، عائشہ خان منیر اور دیگر فنکار شامل ہیں۔ یہ سیریل ہرجمعرات کی رات8 بجے دکھائی جائے گی۔

    سوپ ”ببلی کیا چاہتی ہے“ اسے تحریر کیا ہے حمیرا صفدر اور سبین جنید نے جبکہ ہدایت زاہد محمود کی ہیں۔ یہ سب پیر سے جمعرات تک، روزانہ رات 7:30 بجے دکھائی جارہی ہے۔

    سیریل ”میراث“ ایک خوب صورت سیریل ثابت ہوئی۔ سمیرا جس کی سگی ماں نے جانے انجانے میں گھر اس کے نام کرکے اس کے گلے میں ایک ایسا پھندا ڈال دیا، جس کی وجہ سے اس کی سوتیلی ماں کو موقع مل گیا اور وہ دن بدن اس کی جان کا عذاب بن گئی۔ سمیرا نے اس بے بسی کو اپنے سینے میں دفن کرلیا اور اس اذیت سہنے کو تیار ہوگئی۔ سجاد ایک انتہائی ڈرپوک شوہر ہے جو اپنی بیوی رقیہ جو سمیرا کی سوتیلی ماں بھی ہے، سے ڈرنے کی وجہ سے کبھی اپنی بیٹی سمیرا کے حقوق کے لئے کھڑا نہیں ہوا جبکہ رقیہ ایک انتہائی بد مزاج عورت ہے، جس نے ہمیشہ سمیرا کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا اور اپنے بیٹے علی کی خواہشات کا احترام کیا، علی جو 24 سال کا جوان ہونے کے باوجود ماں کے نقش قدم پر چلتا ہے۔ حارث کو تعلیم حاصل کرنے کا جنون ہے اور وہ بار بار کی کوششوں کے بعد لندن کی یونیورسٹی کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے جبکہ اس کی ماں نے اسے بہت محبت سے پالا ہے۔روشنی سمیرا کی گہری دوست ہے، شاہ رخ محلے کا ٹیکسی ڈرائیور ہے جو سمیرا سے شادی کرنا چاہتا ہے، پروین رشتے کرانے والی ہے اور رقیہ کے کہنے پر سمیرا کے بیکار قسم کے رشتے لے کر آتی ہے۔

    اغراض کی بندشوں میں جکڑے ان کرداروں کی کہانی جو اپنے مقصد کے اصول کے لئے کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہوتے ہیں اور پھر مقصد کو پاکر بھی خوش نہیں ہوتے۔ اس سیریل کے ہدایتکار علی شاہ جبکہ تحریر حناءضیاءامن کی ہے۔ سیریل کے فنکاروں میں سویرا ندیم، محسن عباس حیدر، صبورعلی، قوی خان، اسماءعباس، نور الحسن، فہد شیخ اور شاہین خان قابلِ ذکر ہیں۔سیریل میراث ہر جمعرات کی رات 9 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔

  • اے آروائی کے ناظرین آپ کا شکریہ

    اے آروائی کے ناظرین آپ کا شکریہ

    اے آروائی آپ کی معلومات اورتفریح و طبع میں اضافے کے لیے ہمہ وقت آپ کے ساتھ ساتھ ہے۔ ہمارے نت نئے ڈرامے آپ کے دلوں میں جگہ بنارہے ہیں تو معلومات ودیگر دلچسپیوں سے بھرپور مارننگ شوز کے ذریعے صبح کا بہت خوب صورت استقبال برابر ہورہا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ اہلِ پاکستان کا سویرا، باخبر بھی ہو اور بہت خوب بھی، اس کے بعد جیسے جیسے گھڑی کی سوئیاں آگے بڑھتی ہیں، اسی مناسبت سے ہم وقت کے ترجمان بن جاتے ہیں اور آپ کی زندگیوں میں خوشیاں بھرنے کی اپنی سی کوشش کرتے ہیں۔

    ہمارے ہنستے مسکراتے کردار ”بلبلے“ کے ذریعے آپ کو محظوظ کرتے ہیں تو زندگی کی حقیقتیں دکھانے والے ڈرامے اس کے بعد پیش ہوتے ہیں۔ یہ آپ کی محبت اور اپنائیت ہے کہ اس طاقت کے ذریعے ہم اپنے ٹارگٹس با آسانی حاصل کررہے ہیں۔ اے آروائی نیٹ ورک کے سبھی چینلز وعدے کے مطابق مصروفِ عمل ہیں اور توقع پر سو فیصد کھرے اتریں گے کہ ہم محبت پانے کے بعد یوں پیار کو لوٹانا جانتے ہیں۔

    آئیے قارئین۔۔۔ اب چلتے ہیں پروگراموں کی طرف۔۔۔ اس دفعہ ناظرین اے آروائی ڈیجیٹل لایا ہے آپ کے لئے سوپ اور سیریل۔۔۔ جس نے ناظرین کے دلوں کو جیت لیا ہے۔

    سوپ ”جتن“ کی کہانی مہر نامی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو ایک جذباتی اور فرسٹریٹڈ باغی سی لڑکی ہے، جس کا خاندان غیر تعلیم یافتہ مگر خوشحال خاندان ہے، جہاں تعلیم کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ ان کا سارا سسٹم برادری ازم پر مبنی ہے، یہ خاندان تمام جاہلانہ رسم و رواج پر مکمل طور پر عمل پیرا ہے اور عورت کو پیر کی جوتی سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی۔

    مہر کی ماں ایک ان پڑھ اور سہمی ہوئی عورت ہے جو خود پر ہونے والے ہر ظلم اور زیادتی کو نصیب کا لکھا سمجھتی ہے، مہر نے جب سے ہوش سنبھالا، اس نے اپنی ماں صالحہ کو اپنی دادی زیتون اور والد الیاس کی ٹھوکروں میں دیکھا ہے کیونکہ اس گھر میں ہر حکم دادی کا چلتا ہے جبکہ مہر کا والد الیاس سنار کے پیشے سے وابستہ ہے اور اپنی عیاشیوں کے باعث گھر، بیوی، صالحہ اور بیٹی مہر کے فرض سے بالکل غافل ہے۔ مہر کو بظاہر دنیا کی ہر نعمت ملتی ہے مگر اپنے گھر کے ماحول سے سخت بیزار ہے، اس لئے وہ برادری میں شادی نہیں کرنا چاہتی۔ اس کی خواہش ہے کہ جس شخص سے اس کی شادی ہو وہ امیر ترین نہ ہو مگر اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو جو اسے زر خرید غلام نہ سمجھے۔ فراز، مہر کی پھوپی کا بیٹا ہے، اسے بھی مہر کی دادی زیتون نے پالا ہے، لاڈ اور پیار نے فراز کو بدتمیز، خود سر اور خود غرض بنادیا ہے۔

    ادھر مہر شہیر سے محبت کرتی ہے، وہ پڑھے لکھے اور مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتا ہے، شہیر چاہتا ہے کہ وہ اپنی فیملی کو مہر کے گھر بھیجے مگر مہر ٹال مٹول سے کام کرتی ہے جبکہ مہر کے والد نے مہر کی ہم عمر لڑکی سے شادی کرلی ہے، اس کی ماں اس صدمے کو برداشت نہیں کرسکی۔ مہر کی دادی زیتون اور اس کے والد الیاس مہر کی شادی فرخ نامی لڑکے سے کرنا چاہتے ہیں، اب مہر کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ ماں، مہر کے والد کی دوسری شادی کی وجہ سے موت کے کنارے پر ہے۔ شہیر، مہر کا رشتہ بھیجنا چاہتا ہے، باپ فرخ سے مہر کی شادی کرنا چاہتا ہے، مہر کی شادی فرخ سے ہوتی ہے یا شہیر سے۔۔۔ ماں، مہر کے والد کی شادی کی وجہ سے زندگی کی بازی ہارنے پر تُلی ہے۔ مہر کے والد کی دوسری بیوی مہر کی دادی کی آنکھوں کا تارا بنی ہوئی ہے۔

    اب حالات مہر کے لئے کیا رخ اختیار کرتے ہیں، یہ تو سوپ ”جتن“ دیکھنے کے بعد ہی معلوم ہوگا، اس سوپ کو تحریر کیا ہے نصرت شمشاد نے، ہدایت ارشیلا حسین کی ہیں۔ سوپ کے فنکاروں میں ساجد شاہ، ردا، عمران، ثمن عابد، فرح ندیم، بابر خان، نہیا، فراز، فاطمہ، ذیشان اور سینئر اداکارہ و ہدایتکارہ سنگیتا قابلِ ذکر ہیں۔ سوپ ”جتن“ پیر سے جمعے تک روزانہ رات 10:30 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھایا جارہا ہے۔

    دوسرا خوب صورت سوپ ”ببلی کیا چاہتی ہے“ کو تحریر کیا ہے سبین جنید اور حمیرا صفدر نے جبکہ ہدایت زاہد محمود کی ہیں۔ یہ کہانی ہے ہنستی مسکراتی خوب صورت سی ببلی کی جو کراچی کے ایک گنجان آباد علاقے کے ایک چھوٹے سے محلے میں رہتی ہے۔ ببلی بے شک ایک چھوٹے سے گھر میں رہتی ہے مگر اس کی آنکھوں میں بڑے بڑے خواب سجے ہیں، وہ آگے پڑھنا چاہتی ہے اپنی محنت اور ذہانت سے، اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو کر اپنی قسمت بدلنا چاہتی ہے۔

    ببلی کی ماں جمیلہ ایک نیک عورت ہے اور پیشے کے لحاظ سے ایک نرس ہے، لوگ دور دور سے اس کے پاس علاج کرانے آتے ہیں اور شفاءیاب ہو کر جاتے ہیں۔ اس کی ماں جمیلہ کی خواہش ہے کہ ببلی کوئی اچھا سا ہنر سیکھ لے جو اس کی زندگی میں کام آئے۔ ببلی کا باپ صابر حسین ایک کاہل، سست اور ناکارہ انسان ہے اور جگہ جگہ نوکری کرنے کے باوجود اس کی کاہلی اس کو بے روزگار کردیتی ہے۔ ببلی گھر کی غربت اور تنگی سے بیزار ہے، یہ سوچ کر وہ ایک پارلر میں بیوٹیشن کے کورس کے لئے داخلہ لے لیتی ہے، جس کی مالک فرزانہ ایک انتہائی بدتمیز اور خودسر عورت ہے، یہاں سے سوپ کی کہانی ایک نیا رخ اختیار کرلیتی ہے اور ببلی کو زندگی میں کن کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،اس کا جواب تو سوپ ”ببلی کیا چاہتی ہے“ دیکھنے کے بعد ہی ملے گا۔

    اس کے فنکاروں میں سُکینا خان، شہزاد رضا، سلمٰی ظفر، زیب چوہدری، طاہر کاظمی، حسن علی، رضوان مرزا، انتیا کچھ، نومی خلجی، شازیہ امین، شہریار غزالی، سعود، فوزیہ مشتاق، زوار اور دیگر فنکار شامل ہیں۔ سوپ ”ببلی کیا چاہتی ہے“ پیر سے جمعرات تک رات 7:30 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھایا جائے گا۔

    آئیے ناظرین اب تذکرہ ہوجائے کچھ سیریل کا۔۔۔ سیریل ”قربان“ کی کہانی بہت ہی منفرد اور اعلیٰ ہے ، سیریل کی مرکزی کہانی نکاح پر نکاح سے وابستہ ہے۔ اسے تحریر کیا ہے ظفر معراج نے جبکہ ہدایت احمد بھٹی کی ہیں۔ اس کے نمایاں فنکاروں میں اقراءعزیز، بلال عباس خان، شہزاد شیخ، لیلیٰ واسطی، ریحان شیخ، عمیر رانا، شمیم ہلالی، شیماگل قابلِ ذکر ہیں۔ یہ سیریل ہر پیر کی رات دو قسطوں پر رات 8 بجے سے رات 10 بجے تک اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔

    سیریل ”ایسی ہے تنہائی“ اے آروائی ڈیجیٹل سے ہر بدھ کی رات 8 بجے دکھائی جائے گی۔ اس کی ہدایت بدر محمود نے دی ہیں اور اسے محسن علی نے تحریر کیا ہے جبکہ فنکاروں میں سونیا حسن، صباءحمید، فاریہ خان، سیمی خان، شہریار زیدی، سیما پاشا، کامران جیلانی، سیدہ غفار، مرزا رحمان، کائنات کاظمی، نزہت، سہیل ہاشمی، رومی غزالہ، انیس عالم، شازیہ قیصر، صباءخان، حسن خالد، کلیم غوری، روزی، محبوب سلطان اور صلاح الدین صباءقابل ذکر ہیں۔

    اس سیریل کی کہانی ایک ایسے گھرانے کی کہانی ہے، جہاں خدیجہ اپنے شوہر کے انتقال کے بعد پورے گھر کو سنبھالتی ہے، خدیجہ کی دو بیٹیاں ہیں، کنزیٰ اور پاکیزہ۔۔۔ پاکیزہ ایک سیدھی سادھی سی لڑکی ہے جبکہ کنزیٰ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایک پرائیویٹ جاب کررہی ہے، کنزیٰ کی منگنی ہوجاتی ہے جو بعد میں ٹوٹ جاتی ہے جبکہ پاکیزہ یونیورسٹی کے ایک لڑکے حمزہ کو پسند کرتی ہے۔

    ایک لڑکی رمشاءجو حمزہ اور پاکیزہ کی محبت سے ناخوش ہے کیونکہ وہ حمزہ کو پسند کرتی ہے اور اس کی خواہش ہے کہ کسی طرح حمزہ اور پاکیزہ کی محبت کو ناکام کرے، اس چکر میں پاکیزہ کو کن کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ سیریل ”ایسی ہے تنہائی“ ان ناخوشگوار حالات سے گزارتی ہے، اس کا جواب اے آروائی ڈیجیٹل سے آن ائر ہونے والی سیریل ”ایسی ہے تنہائی“ دیکھنے کے بعد ہی ملے گا۔

    خوب صورت سوپ ”چاندنی بیگم“ یہ دو بھائی، بہن کے گھرانے کی کہانی ہے، اس کی ہیروئن خِرد ڈرامے کا مرکزی کردار ہے، پوری اسٹوری اسی کے گرد گھومتی ہے، یہ ایک سادہ اور کم عمر لڑکی ہے، حالات کے سخت تھپیڑے اسے چپ رہنے پر مجبور کردیتے ہیں۔ یہ وہ لڑکی ہے جس کی زبان نہیں، اس کی شخصیت ایک روبوٹ کی طرح ہے۔ کتابیں اور باغبانی اس کا شوق ہے، یہ اپنوں سے بے تحاشا محبت کرنے والی لڑکی ہے۔ باپ اور بھائی اس کی شخصیت کا محور ہیں، یہ لڑکی رشتوں کو اپنی زندگی میں بہت اہمیت دیتی ہے اور یہی بات اسے زندگی میں بہت رلاتی ہے، اس ڈرامے کا ہیرو کیف ہے، جو ایک جنونی سا اصولوں کا پابند نوجوان ہے، ایک خوش حال گھرانے کا بیٹا ہے، جسے ہیوی بائیکس جمع کرنے کا شوق ہے اور طبیعت کا کافی ضدی انسان ہے۔ ساحر اس سوپ کا سائیڈ ہیرو ہے، یہ صرف اپنی خوشی میں خوش رہتا ہے اور بہت خود غرض قسم کا لڑکا ہے، اپنی بھابی کی باتوں کو اپنا آئیڈیل سمجھتا ہے اور ان کی باتوں پر اندھا یقین رکھتا ہے اور ان کی باتوں کو فالو کرتا ہے۔

    ”چاندنی بیگم“ ایک منفی کردار ہے، یہ بہت چالاک عورت ہے اور سارے گھر پر اپنا رعب رکھتی ہے، یہ بھابی بیگم کے نام سے پہچانی جاتی ہے جبکہ ساحر اس عورت کو بہت اہمیت دیتا ہے، اس کی نگاہ میں یہ بہت سمجھ دار عورت ہے، جو بہت خود غرض قسم کی عورت ہے۔ بڑے ابا شاعر قسم کے انسان ہیں، بے شمار کتابوں کے مصنف ہیں، ان کا زیادہ تر وقت گھر کی لائبریری میں گزرتا ہے، خِرد ان کی بھانجی ہے اور ان کو اس لڑکی میں اپنی مرحومہ بہن کی جھلک نظر آتی ہے۔

    علینہ ساحر کی بہن ہے اور اپنے پھوپی زاد سے محبت کرتی ہے، خِرد کا بھائی شدت پسند سا اور بہت ضدی ہے۔ ساحر اور اس کی بہن علینہ دونوں ہی ڈھیٹ سفاک ہیں، عثمان خِرد کا بھائی ہے، عنایہ ”چاندنی بیگم” کی بہن ہے، بہت چالاک قسم کی لڑکی ہے، کام چور بدتمیز اور ایک نمبر کی پھوہڑ۔ ساحر اسے پسند کرتا ہے، اس کی اور ساحر کی بہت دوستی ہے، دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، نسیم بیگم، ساحر اور علینہ کی والدہ ہیں۔ 55 سال کی یہ خاتون ایک روایتی بہن کا کردار ادا کرتی ہیں، ہر وقت ناخوش رہنے والی عورت ہے، چاندنی بیگم کو بالکل پسند نہیں کرتیں کیونکہ وہ ان کے بیٹے کو بہت پسند ہیں۔

    انشال چاندنی بیگم کی بیٹی ہے جو بہت نک چڑھی مگر پورا گھر اس سے محبت کرتا ہے، اپنی مرضی سے من موجی زندگی گزارنے کی عادی ہے۔ اشفاق خرد اور عثمان کے والد ہیں جو باریش انسان ہیں، نمازی قسم کے آدمی ہیں، عمر60 سال کے قریب ہیں، ساری عمر واپڈا میں ملازمت کی اور اپنی اولاد کو حلال کی کمائی سے پالا اور اس پر انہیں فخر ہے کہ انہوں نے کبھی غلط ذرائع سے پیسہ نہیں کمایا، ان کی بیوی کا انتقال ہوچکا ہے۔

    اس سوپ کو تحریر کیا ہے مصباح نوشین نے جبکہ ہدایت شاہد نویس کی ہیں۔ اس کے فنکاروں میں ارم اختر، کنور ارسلان، سہیل اصغر، اروہا خان، کائنات چوہان، ہادی فردوس، ارجمند حسین، عمر حمید، سارہ رضوی اور جہاں آراءحئی قابل ذکر ہیں۔ سوپ ”چاندنی بیگم“ پیر سے جمعے تک رات 10 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دیکھایا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے آر وائی ڈیجیٹل کے نئے ڈرامے رسمِ دنیا کا آج سے آغاز

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے نئے ڈرامے رسمِ دنیا کا آج سے آغاز

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل پر آج رات نیا ڈرامہ سیریل ’’رسمِ دُنیا‘‘ پیش کیا جارہا ہے، ڈرامے میں سمیع خان، ارمینہ اور بلال مرکزی کرداروں میں رسمِ دُنیا‘ نبھاتے ہوئے نظر آئیں گے، جاوید شیخ اور ثمینہ پیرزادہ بھی نمایاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی ڈیجیٹل اپنے ناظرین کے لیے نئی ڈرامہ سیریل ’’رسمِ دُنیا‘‘ لارہا ہے، جو آج رات 8 بجے پیش کیا جائے گا۔ ڈرامے کا ٹیژر پہلے ہی ریلیز کیا جاچکا ہے جبکہ ڈرامے کے لیے علی عظمت کا گایا ہوا گانا ’’کہاں ہوں میں یہ کیا پتہ۔۔۔۔۔ کبھی جلا کبھی بجُھا‘‘ مقبول ہورہا ہے۔

    ڈرامے کی ہدایت کاری ذیشان انصاری اور رومی انشا نے نہایت خوبصورت انداز سے کی ہے۔ ڈرامے کی کہانی آرمینہ، سمیع اور بلال کے گرد گھومتی ہے، سمیع اور بلال بھائیوں کے کردار میں نظر آئیں گے، سمیع خان کو منفی کردار میں دکھایا گیا ہے جو شادی کے بعد آرمینہ پر بے جا تنقید کرتے نظر آرہے ہیں، جبکہ بلال آرمینہ سے محبت کا دم بھرتے ہیں۔

    ڈرامے کا ٹائٹل سانگ علی عظمت کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا ہے جس کی موسیقی وقارعلی نے ترتیب دی ہے۔

    گزشتہ روز ندا یاسر کے پروگرام ’’گُڈ مارننگ پاکستان‘‘ میں سمیع خان کا کہنا تھا کہ ڈرامہ میں جاوید شیخ اور ثمینہ پیرزادہ کا کردار دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے، یہاں یوں کہہ لیں کہ مذکورہ سیریل میں خوبصورتی کے اوورڈوز آپ کو نظر آئیں گے،

    sami-khan-post-1

    واضح رہے کہ بلال کا اے آر وائی ڈیجیٹیل پر یہ پہلا ڈرامہ ہے، جبکہ سمیع خان اورارمینہ متعدد بار ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔

  • فاروق ستار نے پریس کانفرنس کا ڈرامہ میئرالیکشن کیلیے رچایا، ایاز لطیف پلیجو

    فاروق ستار نے پریس کانفرنس کا ڈرامہ میئرالیکشن کیلیے رچایا، ایاز لطیف پلیجو

    کراچی : عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پیلجو نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے پریس کانفرنس کا ڈرامہ صرف میئر الیکشن کیلیے رچایا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، ایاز لطیف پیلجو کا کہنا تھا کہ بغاوت کے مقدمے تک میئرز الیکشنز ملتوی کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی پریس کانفرنس محض ڈرامہ ہے، میئرز کے الیکشن کیلئے امیدوار ایم کیوایم کے قائد نے ہی نامزد کیے تھے۔

    واضح رہے کہ آج شام ہونے والی ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس میں ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدر آباد کے میئرز ایم کیو ایم کے ہوں گے۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں میئر، ڈپٹی میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے انتخابات کل ہوں گے۔ میئر اورڈپٹی میئرز کے الیکشن سے ایک دن پہلے ایم کیو ایم بُری طرح پھنستی ہوئی نظر آئی لیکن ڈاکٹر فاروق ستار نے معاملات سنبھال لیے۔

    ڈاکٹرفاروق ستار نے پوری پریس کانفرنس کی اور آخر میں اہم بات بھی کہہ گئے کہ کراچی اور حیدر آباد کا میئر تو اپنا ہی ہوگا، یاد رہے کہ سندھ میں میئر،ڈپٹی میئرچیئرمین اورڈپٹی چیئرمین کے الیکشن کل چوبیس اگست کو ہورہے ہیں