Tag: drap

  • ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: حکومت نے اوپن مارکیٹ سے ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے مارکیٹ سروے کیا جائے گا۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیسن پرائس چیک سروے 10 اگست سے شروع ہونے اور رپورٹ 20 ستمبر تک آنے کا امکان ہے، اس سروے میں نان ای ایم ایل لسٹ کی ٹاپ 100 ادویات کی قیمتیں معلوم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سروے میں میڈیسن پرائسز کی ڈی ریگولیشن کا آزادانہ جائزہ لیا جائے گا، ڈی ریگولیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ چیک ہوگا، اور موجودہ قیمتوں کا سابقہ سے تقابل کیا جائے گا، سروے کے دوران ادویات کی فروخت و دستیابی کی شرح جانچی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق مارکیٹ سروے کے لیے فنڈنگ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی فراہم کرے گی، جب کہ پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس چیک سروے نجی فرم کرے گی، سروے کے لیے 2 نجی فرمز نے ٹینڈر جمع کرائے ہیں، میڈیسن پرائس سروے کی ٹیکنیکل بڈ اوپن کر دی گئی ہے جب کہ فنانشل بڈ کی اوپننگ باقی ہے۔


    ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں کچھ امراض سے اموات میں اضافہ ہو جائے گا، بین الاقوامی جریدے کا انکشاف


    میڈیسن پرائس سروے صوبائی دارالخلافوں، دو چھوٹے شہروں میں ہوگا، اور چھوٹے شہروں کا انتخاب نجی فرم کرے گی، اس دوران شہری اور دیہی علاقوں کی فارمیسز، اسپتالوں، ڈسٹری بیوٹرز سے ڈیٹا لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میڈیسن پرائس سروے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، اور سروے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے وضح کردہ طریقہ کار کے تحت ہوگا، عالمی ادارہ صحت اور ڈریپ میڈیسن پرائس سروے رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس سروے کی ہدایت کی ہے، نگران حکومت نے فروری 2024 میں ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ نگران حکومت نے غیر ضروری ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں۔

  • بیرون ملک سے اسمگل امراض چشم کا یہ انجیکشن محفوظ نہیں، استعمال سے گریز کریں

    بیرون ملک سے اسمگل امراض چشم کا یہ انجیکشن محفوظ نہیں، استعمال سے گریز کریں

    اسلام آباد: امراض چشم کی معروف برانڈ کی امپورٹڈ دوا کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے، لوسنٹس (Lucentis) انجکشن کی کھیپ بیرون ملک سے پاکستان اسمگل کی گئی ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق امراض چشم کا لوسنٹس انجکشن ڈریپ کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے لیکن یہ مختلف شہروں میں کھلے عام فروخت ہو رہا ہے، یہ نووارٹس سوئٹزرلینڈ کا تیار کردہ ہے، تاہم ملٹی نیشنل دوا ساز کمپنی نووارٹس پاکستان نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رابطہ کر کے غیر قانونی دوا کی نشان دہی کی۔

    نووارٹس پاکستان نے مارکیٹ میں دستیاب لوسنٹس انجکشن سے اظہار لاتعلقی کیا ہے، اور کہا کہ اس نے یہ انجکشن مارکیٹ میں سپلائی نہیں کیا، نووارٹس پاکستان کی درخواست پر ڈریپ نے پراڈکٹ الرٹ جاری کر کے لوسنٹس انجکشن کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے، اور انجکشن کی فروخت اور استعمال ممنوعہ قرار دے دی ہے۔

    لوسنٹس انجیکشن کس بیماری کے لیے ہے؟

    یہ انجکشن ڈھلتی عمر میں لاحق ہونے والے امراض چشم کی دوا ہے، اور نیو ویسکیولر، میکیولر ڈی جنریشن کا علاج ہے، میکیولر ڈی جنریشن انسانی بصارت دھندلانے، زائل ہونے کا مرض ہے، جب کہ نیو ویسکیولر انسانی آنکھ میں خون کی اضافی شریانیں بننے کی بیماری ہے۔

    لوسنٹس سولوشن ریٹینل وین اوکلوژن کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ریٹینل وین اوکلوژن آنکھ کی شریانوں میں بلاکج کی بیماری ہے، اس لیے اس انجکشن کو آنکھ کی شریانوں کی بندش کھولنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور یہ سرنج سے انسانی آنکھ میں لگایا جاتا ہے۔

    ڈریپ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں دستیاب لوسنٹس سولوشن رجسٹرڈ دوا نہیں ہے، اس کے پیکٹ پر نووارٹس سوئٹزرلینڈ کا پتہ درج ہے، اس کا بیچ نمبر ایس کے وی جے 1 غیر قانونی ہے، غیر قانونی دوا آلودہ، غلط فارمولے کے تحت تیار شدہ ہو سکتی ہے، اور اس کا معیار اور افادیت غیر واضح ہے۔

    ڈریپ نے خبردار کیا ہے کہ لوسنٹس انجکشن سے بصارت زائل ہو سکتی ہے، یا آنکھ کی پتلی کی علیحدگی، اور انفیکشن بھی ہو سکتا ہے، صوبائی حکومتیں لوسنٹس سولوشن کی سپلائی چین کی تحقیقات کریں، اور مارکیٹ میں غیر قانونی ادویات سپلائی کرنے والوں کی نشان دہی کی جائے۔

    ڈریپ نے ملک بھر سے لوسنٹس سولوشن ضبط کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

  • یہ انجیکشن نہ خریدیں، ڈریپ نے الرٹ جاری کر دیا

    یہ انجیکشن نہ خریدیں، ڈریپ نے الرٹ جاری کر دیا

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے جعلی امپورٹڈ دوا کی فروخت پر ایکشن لیتے ہوئے امراض خون کے انجکشن روفیلیک کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    ڈریپ نے پروڈکٹ ریکال الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیومن اینٹی ڈی ایمیونوگلوبولن کی دوا ’روفیلیک‘ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، سوئس کمپنی سی ایس ایل بیہرنگ کے تیار کردہ اس انجیکشن کے سیمپل لیبل پر غلط تفصیلات درج ہیں۔

    جعلی دوا کی اطلاع کے پی ڈرگ انسپکٹر اور کراچی کی فارما کمپنی نے دی ہے، روفیلیک انجکشن ملک بھر کی میڈیسن مارکیٹس میں دستیاب ہے، تاہم انجکشن سیمپل کے پیکٹ پر دو مختلف بیچ نمبرز پائے گئے ہیں، بار کوڈ اسکین میں بیچ نمبر الگ ملا۔

    ڈریپ کے مطابق اینٹی ڈی ایمیونوگلوبولن کمرشل بائیولوجیکل اینٹی باڈی ہے، اور یہ انسانی خون کے پلازما سے لیا جاتا ہے، یہ مریض کے سرخ خلیات کو ٹارگٹ کرتا ہے، اس سے تیار کردہ دوا روفیلیک ’امیون تھرمو سائیٹوفینک پرپرا‘ نامی مرض کی دوا ہے، جعلی انجکشن کا استعمال انتہائی مضر صحت ثابت ہو سکتا ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی ادویات کا معیار اور افادیت غیر واضح ہوتی ہے اس لیے استعمال نہ کی جائے، ڈریپ نے ریگولیٹری فورس مارکیٹ سے روفیلیک کا متاثرہ بیچ ضبط کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔

  • اینٹی ٹیٹنس ویکسین کے حوالے سے بڑی خوشخبری

    اینٹی ٹیٹنس ویکسین کے حوالے سے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: ملک کے مختلف شہروں میں اینٹی ٹیٹنس ویکسین کا بحران حل ہونے کے قریب ہے، ڈریپ نے اینٹی ٹیٹنس ویکسین کی بڑی کھیپ کی ٹیسٹنگ مکمل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ نے ٹیٹنس ویکسین کی ایک بڑی کھیپ کے استعمال کی اجازت دے دی، ویکسین کھیپ کے لاٹ کے لیے ریلیز سرٹیفکیٹس بھی جاری کر دیے گئے، یہ کھیپ 7 لاکھ ڈوزز پر مبنی ہے۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمسن فارما کا اینٹی ٹیٹنس انجکشن اعشاریہ 5 ایم ایل کا ہے، اسے مقامی کمپنی ایمسن ویکسینز و فارما نے تیار کیا ہے، جو اس ویکسین کو سرٹیفکیٹ کے تحت فروخت کر سکے گی۔

    پولیو پازیٹو بچہ وائرس سے کیسے متاثر ہوا؟

    ایمسن فارما اینٹی ٹیٹنس انجکشن مقامی طور پر فروخت کرے گی، یہ کمپنی ادویات اور ویکسین درآمد کرتی ہے، اور مقامی سطح پر یہ ٹیٹنس ویکسین کی مزید لاکھوں ڈوز تیار کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں اینٹی ٹیٹنس ویکسین کی قلت کی شکایات سامنے آئی تھیں، جس پر ڈریپ نے ایکشن لیا تھا۔

  • ڈریپ نے کراچی میں مویشیوں کی ممنوعہ دوا تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی

    ڈریپ نے کراچی میں مویشیوں کی ممنوعہ دوا تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے نے کراچی میں ایک کارروائی میں مویشیوں کی ممنوعہ دوا تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ اور ایف آئی اے نے چانڈیو ولیج دہلی کالونی میں قائم ایک فیکٹری پر چھاپا مارا، جس میں ممنوعہ دوا تیار کی جا رہی تھی، فیکٹری سے تیار شدہ بوسٹن پلس (boostin) انجکشن، اور خام مال کی بھاری مقدار برآمد کی گئی۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق فیکٹری سے برآمدہ اشیا میں بوسٹن پلس انجکشن کے کنٹینرز، بوتلیں، سرنجز، اور پیکنگ میٹریل شامل ہیں، بوسٹن سینتھیٹک سوماٹوٹروفن ہارمون سے تیار کردہ ایک انجکشن ہے، جو مویشی کو دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے لگایا جاتا ہے۔

    ڈریپ کے مطابق پاکستان میں بوسٹن انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد ہے، اسے مویشیوں کے لیے انتہائی مضر قرار دیا گیا ہے، ڈریپ کا کہنا ہے کہ بوسٹن انجکشن لگوانے والے جانور کے دودھ کا استعمال مضر صحت ہے، یورپ، آسٹریلیا، کینیڈا میں بھی بوسٹن انجکشن کی فروخت پر پابندی عائد ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ بوسٹن انجکشن کی تیاری، سپلائی، ڈسٹری بیوشن، اور سیل قانوناً جرم ہے، اس لیے ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسیاں، کیمسٹ بوسٹن انجکشن کی سیل فوری ترک کریں، ڈریپ نے بوسٹن انجکشن کے سپلائر، اسٹاکسٹ، اور سیلرز کے خلاف ایکشن لینے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔

    فیلڈ فورس کو ہدایت کی گئی ہے کہ مارکیٹ سے بوسٹن انجکشن کا دستیاب اسٹاک قبضے میں لیا جائے، جب کہ مویشی پالنے والوں اور صارفین کو بھی بوسٹن انجکشن استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ڈریپ نے جعلی کمپنی کی جعلی اینٹی بایوٹک کا سراغ لگا لیا

    ڈریپ نے جعلی کمپنی کی جعلی اینٹی بایوٹک کا سراغ لگا لیا

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے ایک جعلی کمپنی کی جعلی اینٹی بایوٹک کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں جعلی اینٹی بایوٹک کی سپلائی کرنے والی ایک جعلی کمپنی پکڑی گئی ہے، ڈریپ نے فروگس فارما کو جعلی قرار دے دیا ہے۔

    ڈریپ کے مطابق اینٹی بایوٹک سسپنشن فروگزائم 100 ایم جی (5 ایم ایل) جعلی نکلی ہے، جس کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    دوا کے پیکٹ پر کورنگی کراچی کا فرضی ایڈریس درج تھا، ڈریپ الرٹ کے مطابق فروگزائم دوا نان رجسٹرڈ اور کمپنی لائسنس یافتہ نہیں ہے، جعلی ادویات علاج کے دوران غیر مؤثر ہوتی ہیں، جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہیں، اس سے مہلک ری ایکشن ہو سکتا ہے۔

    فروگزائم سسپنشن بھکر کے کلوکوٹ بازار کی فارمیسی پر سیل ہو رہا تھا، ڈرگ انسپکٹر پنجاب نے اس کا سیمپل لیبارٹری بھجوایا، ڈرگ ٹیسٹنگ لیب راولپنڈی نے فروگزائم کے بیچ 100/S-005 کو جعلی، غیر معیاری قرار دیا، یہ سسپنشن سیفیگزائم یو ایس پی سے تیارکردہ ہے، جو گلے اور سینے کے انفیکشن میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    ڈریپ مراسلے میں صوبائی ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مارکیٹ سے فروگزائم سسپنشن کا اسٹاک قبضے میں لیں، اور ڈسٹریبیوٹرز، کیمسٹ فروگزائم کی موجودگی سے متعلق فوری اطلاع دیں۔

  • ڈریپ نے مارکیٹ سے بعض آئی ڈراپس ناپید ہونے کی تصدیق کر لی، اہم پیغام جاری

    ڈریپ نے مارکیٹ سے بعض آئی ڈراپس ناپید ہونے کی تصدیق کر لی، اہم پیغام جاری

    اسلام آباد: ڈریپ نے مارکیٹ سے بعض آئی ڈراپس ناپید ہونے کی تصدیق کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ نے امراض چشم کی ادویات کی صورت حال جاننے کے لیے مارکیٹ سروے مکمل کر لیا، سروے میں مارکیٹ سے امراض چشم کی بعض ادویات ناپید ہونے کی تصدیق ہو گئی۔

    ڈریپ کے مطابق آئی ڈراپس کی صورت حال جاننے کے لیے مختلف شہروں میں سروے کیا گیا تھا، جس میں مارکیٹ سے بعض آئی ڈراپس ناپید ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ڈریپ کے مطابق مارکیٹ میں کومبیگان، لومیگان، الپاگان، کوسوپٹ آئی ڈراپس ناہید ہیں، تاہم ناپید آئی ڈراپس کی متبادل ادویات مارکیٹ میں بہ آسانی دستیاب ہیں، جن میں برائیٹم، الوور، برائیموڈن، کوڈورزول برانڈز شامل ہیں۔

    سگریٹ انڈسٹری پر ٹیکس، این جی او نے پارلیمنٹیرینز، افسران کو پکنک پر مدعو کر لیا

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر مسائل کی وجہ سے آئی ڈراپس کی قلت پیدا ہوئی ہے، اس لیے ڈاکٹرز مریضوں کو مارکیٹ میں دستیاب آئی ڈراپس برانڈز تجویز کریں، اور مریضوں کو دستیاب متبادل آئی ڈراپس برانڈز سے متعلق رہنمائی فراہم کریں۔

  • الرٹ: نفسیاتی مرض اور قے کی یہ دوائیں نہ خریدیں!

    الرٹ: نفسیاتی مرض اور قے کی یہ دوائیں نہ خریدیں!

    اسلام آباد: ڈریپ نے الرٹ جاری کیا ہے کہ اسلام آباد کی دوا ساز کمپنی بائیو لیبز کی تیار کردہ دو دوائیں غیر معیاری پائی گئی ہیں، اس لیے انھیں استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    جاری الرٹ کے مطابق سینٹرل ڈرگ لیب کراچی سے جن دو ادویات کے معیار سے متعلق رپورٹ جاری ہوئی ہے ان میں میبزول اور بائیو رِس شامل ہیں۔

    الرٹ کے مطابق میبزول (Mebzole) سسپنشن 100 ایم جی کے دو بیچ اور بائیو رِس (Bioris) اورل سلوشن 1 ایم جی کا ایک بیچ غیر معیاری اور نقصان دہ قرار دیے گئے ہیں۔

    ڈمپیریڈون فارمولے کی دوا میبزول قے کے لیے استعمال ہوتی ہے، اس کے دو بیچ 22J022F،B غیر معیاری نکلے ہیں، جب کہ سکیزوفرینیا (ذہنی مرض) کے لیے استعمال ہونے والی دوا بائیو رِس کا ایک بیچ 23B061 غیر معیاری نکلا ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ ایتھیلین گلائیکول کی ان دواؤں میں موجودی خطرناک ہے، کیوں کہ ایتھیلین گلائیکول کی معمولی مقدار جان لیوا ہو سکتی ہے، ڈائی ایتھیلین گلائیکول، ایتھیلین گلائیکول ایک زہریلا مرکب بناتے ہیں، جو دل، گردے، مرکزی اعصابی نظام کے لیے نقصان دہ ہے۔

    لیب رپورٹ کے مطابق میبزول کے بیچز میں 1.21، 1.32 فی صد ایتھیلین گلائیکول کی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ بائیو رِس کے بیچ میں 0.84 فی صد ایتھیلین گلائیکول کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ڈریپ نے ان ادویات کی مذکورہ بیچز کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے، اور فارما کمپنی کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ بیچز کی مارکیٹ سپلائی نہ کرے، اور مارکیٹ میں موجود یہ بیچز واپس منگوائے۔

  • ملک کی میڈیسن مارکیٹوں میں اہم ادویات کیسے ناپید ہوئیں؟ ڈریپ نے اہم قدم اٹھا لیا

    ملک کی میڈیسن مارکیٹوں میں اہم ادویات کیسے ناپید ہوئیں؟ ڈریپ نے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: ملک کی میڈیسن مارکیٹوں میں اہم ادویات کیسے ناپید ہوئیں؟ ڈریپ نے اس سلسلے میں تحقیقات کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی دفاتر کو ہنگامہ مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک کی میڈیسن مارکیٹوں کے سرویلنس کا فیصلہ کیا ہے، سی ای او ڈریپ کی ہدایت پر صوبائی دفاتر کو ہنگامی مراسلہ ارسال کرتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی دستیابی کے لیے مارکیٹوں کی نگرانی کی جائے۔

    ذرائع کے مطابق ڈریپ کی صوبائی ٹیموں کو میڈیسن مارکیٹ کے سروے کا حکم جاری ہوا ہے، ملک بھر کی میڈیسن مارکیٹوں میں ہنگامی بنیاد پر سروے کیے جائیں گے، اور اہم ادویات کے ناپید ہونے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

    مراسلے میں صوبائی دفاتر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین روز میں ناپید ادویات کی تفصیلی آن لائن رپورٹ فراہم کریں، ڈریپ سرویلنس ٹیمیں ناپید ادویات کی آن لائن انفرادی رپورٹنگ کریں گی، ناپید ادویات کے متبادل برانڈز کی رپورٹنگ بھی کی جائے گی۔

    ڈریپ کے مطابق جان بچانے والی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی، جسے مختلف ادویات کی قلت کی شکایات موصول ہوئی تھیں، جن میں مختلف برانڈز کے انہیلرز اور اینٹی الرجی ادویات شامل ہیں۔ ڈریپ کا کہنا ہے کہ ادویات قلت دور کرنے کے لیے اس کا دوا سازوں اور امپورٹرز سے رابطہ ہے۔

    سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف نے اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ سروے سے ادویات قلت کی اصل صورت حال واضح ہوگی، اہم ادویات کی دستیابی کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے، ملک میں معیاری ادویات کی مقررہ قیمت پر دستیابی ان کی ترجیح ہے۔

    انھوں نے کہا فیلڈ ٹیمیں اہم ادویات کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائیں گے، ادویات کی سپلائی چین متاثر ہونے سے وقتی قلت پیدا ہوتی ہے، تاہم ادویات کی ذخیرہ اندوزی کر کے مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے، تاکہ ناجائز منافع خوری کی جائے، ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

  • خبردار: یہ 11 ادویات غیر معیاری اور جعلی نکلی ہیں

    خبردار: یہ 11 ادویات غیر معیاری اور جعلی نکلی ہیں

    لاہور: ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری پنجاب کے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور میں فروخت ہونے والی 11 ادویات غیر معیاری اور جعلی نکلی ہیں۔

    پنجاب کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق جعلی ادویات میں بانجھ پن کے علاج اور زخموں پر لگانے والی ادویات شامل ہیں، اور 4 انجیکشنز میں مختلف مواد کے ذرات پائے گئے ہیں، جو کہ سرجریز اور مرگی کے دوروں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 4 مختلف برانڈز کے سیرپس بھی غیر معیاری نکلے ہیں، تمام غیر معیاری سیرپس کھانسی اور نزلے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جن میں ایتھینائل گلائیکول کی تعداد ممنوعہ مقدار سے بہت زیادہ پائی گئی۔

    جعلی دواؤں میں انسپٹا فارماسیوٹیکلز کی کیریون ٹیبلٹ، رحمان فارما کا پائیوڈین سلوشن جب کہ غیر معیاری ادویات میں Fynk فارماسیوٹیکلز کا تیار کردہ واٹر فار انجیکشن، پی ڈی ایچ لیبارٹریز کا انجیکشن وائبیان، میڈیسیو فارماسیوٹیکلز کا کیٹوسیو انجیکشن، ایٹکو لیبارٹریز کا انجیکشن ایپیگران، پی ڈی ایچ فارماسویٹکلز کا سیرپ ایلرفین، راسکو فارما کا سیرپ ریسڈریل، سیزا انٹرنیشنل کا سیرپ ٹوریکس ڈی ایم، رازی تھیوراپیوٹیکس کا سیرپ ٹیکسکول ڈی ایم شامل ہیں۔

    ادویات کے غیر معیاری بیچز کو مارکیٹ سے فوری اٹھانے کا حکم دے دیا گیا ہے، ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگ کنٹرول پنجاب نے کہا ہے کہ 9 مختلف ادویات لاہور میں تیار ہو رہی تھیں، جب کہ 2 غیر معیاری ادویات کراچی میں تیار کی جا رہی تھیں، ادویات ساز کمپنیوں کے خلاف کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔