Tag: drap

  • پاکستان میں کینسر کا سبب بننے والی دوا ’زینٹیک ‘پرپابندی

    پاکستان میں کینسر کا سبب بننے والی دوا ’زینٹیک ‘پرپابندی

    کراچی: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ملک بھر میں کینسر کا سبب بننے کے خدشات کی بنیاد پر خام مال رائینی ٹیڈائن سے تیار کی جانے والی زینٹیک نامی دوا کی فروخت پر پابندی کے بعد بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے اس معاملے کی مزید چھان بین کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے انچارج ڈاکٹر عاصم رؤف کا کہنا ہے کہ امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے زینٹک نامی دوا میں کینسر کا سبب بننے والے اجزاء کی موجودگی کے بعد ہم نے اس دوا کو پورے پاکستان سے فوری طور پر اٹھوا لیا ہے، ڈریپ کے انسپکٹرز اور ٹیمیں پوری طرح صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کے ساتھ مل کر ادویات کی فروخت اور ان معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، مریضوں کا تحفظ ڈریپ کی پہلی ترجیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو میڈیکیشن سیفٹی پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس کا انعقاد پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس نے کیا تھا جس سے پی ایچ ایس پی کے سربراہ عبد الطیف شیخ، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین ایف آئی وی، عمیمہ مزمل سمیت ملک کے معروف فارماسسٹس اور پروفیسرز نے کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم رؤف کا کہنا کہ ان ادویات کی فروخت پر پابندی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ صوبوں کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے میڈیا کو بتایا ڈریپ نے ملک بھر میں کام کرنے والی دواساز کمپنیوں کو رینیٹیڈائن سے بننے والی زینٹیک سمیت دیگر ادویات کی پیداوار اور فروخت سے روک دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹرشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ دوا کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔ عاصم رؤف کا کہنا تھا کہ ڈریپ نے گزشتہ پانچ سالوں میں ایسی دس ادویات پر پابندی عائد کی ہے جن پر بین الاقوامی اداروں نے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ جن ادویات کی شکایت موصول ہوتی ہے عالمی اداروں سے ان کی جانچ کروائی جاتی ہے، ڈریپ کی مانیٹرنگ ٹیمیں باقاعدگی سے ادویہ ساز کمپنیوں کا معائنہ کرتی ہیں۔

    دوسری جانب انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں ڈاکٹروں اور دوا ساز کمپنیوں کے لیے ضابطہ اخلاق کی تیاری اور اس کا جلد نفاذ شامل ہے، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ادویات کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور چیلنجز کا ذکر کیا ان کا کہنا تھا کہ ان چیلنجز میں ادویات کی کمی، قوانین کا نہ ہونا یا غیر موثر ہونا اور دیگر مسائل شامل ہیں، انہوں نے اس موقع پر ڈاکٹروں کو تجویز دی کہ وہ ادویات کے برانڈز کے بجائے ان کے فارمولے یا جینرک ناموں سے دوا تجویز کریں۔

    پاکستان میں پانچ لاکھ سے زائد افراد دواؤں کے غلط استعمال سے جاں بحق ہو جاتے ہیں، آئے روز کسی دوا کے غلط استعمال یا دوا کی زیادتی سے جاں بحق اور معذور ہونے والے افراد کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، جو اس بات کا تقاضہ کرتی ہیں کہ پاکستان میں ادویات کو عام کھانے پینے کی اشیاء کی طرح فروخت اور استعمال نہ کیا جائے، ان کا کہناتھا کہ اس کانفرنس کا مقصد ادویات کے محفوظ استعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ انسانی جانوں کو ناصرف بچایا جا سکے بلکہ ادویات کے غلط استعمال سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

  • معدہ اور آنتوں کے السر کی دوا پر پابندی عائد

    معدہ اور آنتوں کے السر کی دوا پر پابندی عائد

    اسلام آباد : ملک بھر میں معدہ اور آنتوں کے السرکی دوارنٹیڈین پر پابندی عائد کردی گئی،دوا میں کینسر کا باعث بننے والے کیمیکل این ڈی ایم اے پایا جاتا ہے، دوا میں کینسر کیمیکل کاانکشاف یورپین ریگولیٹری اتھارٹی نے کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں معدہ اور آنتوں کےالسرکی دوارنٹیڈین پر پابندی عائد کردی گئی ، رنیٹیڈین دوا کی تیاری، ترسیل اور خرید و فروخت پر پابندی ہوگی۔

    ترجمان کے مطابق دوا میں کینسر کا باعث بننے والے کیمیکل این ڈی ایم اے پایا جاتا ہے، دوا میں کینسر کیمیکل کا انکشاف یورپین ریگولیٹری اتھارٹی نے کیا ہے۔

    ڈریپ کا مزید کہنا ہے کہ دوا میں کینسرکیمیکل کی تصدیق کیلئے لیبارٹری ٹیسٹ جاری ہیں، عوامی مفاد میں رنٹیڈین دوا پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کیمیکل ادویات، خوراک، پانی میں پایا جاتا ہے اور کیمیکل کی زائد مقدار کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔

    یاد رہے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر میں معدہ کے امراض میں استعمال ہونے والی دوائی کے فارمولے رینٹڈین کے استعمال کو ترک کرنے کا الرٹ جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : معدہ کے امراض میں استعمال ہونے والی دوا کینسر کا سبب

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی طرف سے فار ماسوٹیکلز کمپنیوں و ڈسٹریبیوٹرز کو رینٹڈین دوائی مارکیٹ سے واپس اٹھانے کے احکامات بھی جاری کئے گئے تھے۔

    مراسلے میں کہا گیا تھا کہ امریکی ادارے ایف ڈی اے( FDA) کے رپورٹ کے مطابق اس جنرک فارمولے میں کینسر پیدا کرنے کے کچھ اجزاء پائے گئے ہیں، رینی ٹی ڈین فارمولے کے تحت تیار دوا کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔

  • دوائیں مہنگی کرنے والی 21 دواساز کمپنیوں کیخلاف ایکشن،  143 ادویات ضبط

    دوائیں مہنگی کرنے والی 21 دواساز کمپنیوں کیخلاف ایکشن، 143 ادویات ضبط

    اسلام آباد : غیر قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن میں ملوث 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف ایکشن  لیا گیا اور  143 ادویات قبضے میں لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی کی ہدایت پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کےخلاف پورے ملک میں کریک ڈاﺅن شروع کر دیا ۔ ت

    رجمان ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے غیر قانونی طور پر اضافے میں ملوث 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا اور زائد قیمت وصول کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کی  143 ادویات قبضے میں لے لیں ۔

    ترجمان کے مطابق جو ادویہ ساز کمپنیاں غیر قانونی اضافے میی ملوث ہیں ان کے خلاف سخت قانون کاروائی کی اور بھاری جرمانے کیے، وہ دوا ساز کمپنیاں جو عوام سے زائد قیمتیں  وصول کررہی تھی ان ادویات کی پروڈکشن بند کر دی گئی ہے، ڈریپ کے ایس آر او 913 کے تحت زائد قیمت وصول کرنے والی کمپنیوں پر بھاری جرمانے وصول کرنے کے علاوہ ان سے ریکوری بھی کی جائےگی۔

    ڈریپ کے مطابق قانون شکنوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ کے تحت مقدمات کیے جا رہے ہیں ۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ہدایت کی کہ مارکیٹ کا سروے کیا جائے تاکہ زائد قیمتوں کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جائیں ، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کےساتھآہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔

    عامر محمود کیانی نے کہاکہ عوام کو مناسب قیمت پر اور معیاری ادویات کی فراہمی کے لیے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرےگی۔

    مزید پڑھیں : ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

    ذرائع کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کر دیا، مراسلہ میں کہاگیا کہ قانون شکنوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈاﺅن کیا جائے۔

    گذشتہ روز  وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا، ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی، ادویات ساز ادارے اور ادویہ فروش تین ماہ میں تمام طبقے کی عوام جن میں غریب بھی شامل ہیں کروڑوں روپے لوٹ کر کھا گئی،

    ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا تھا۔

  • ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

    ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

    اسلام آباد : حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف آج سے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاترکو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا، ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا گیا۔ قانون شکن دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز آج سے ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافے کے معاملے پر حکومت کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت نے پہلے مرحلے میں بڑی دوا ساز کمپنیوں پر ہاتھ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قانون شکنوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈاؤن کیا جائے، ڈریپ نے صوبائی دفاتر کو مہنگی ادویات کی فہرست ارسال کردی ہے، مہنگے ہونے والے سو انجکشنز، گولیوں اور سیرپ کے نام فہرست میں شامل ہیں، ذرائع کے مطابق قانون شکن بیشتر دوا ساز کمپنیوں کا تعلق کراچی اور لاہور سے ہے۔

    ادویات ازخود مہنگی کرنے والوں میں21بڑی کمپنیاں شامل ہیں، بعد ازاں دوسرے مرحلے میں چھوٹی دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا،145چھوٹی بڑی کمپنیاں ادویات ازخود مہنگی کرنے میں ملوث ہیں، مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈرگ انسپکٹرز مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرزسے قیمتوں کی تصدیق کریں۔

    قانون شکنوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں، ذرائع کے مطابق سیکڑوں ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی سو گنا تک ازخود اضافہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی، ادویات ساز ادارے اور ادویہ فروش تین ماہ میں تمام طبقے کی عوام جن میں غریب بھی شامل ہیں کروڑوں روپے لوٹ کر کھا گئی،

     ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : تمام مریضوں کو مفت ادویات فراہم نہیں کی جاسکتیں، یاسمین راشد

    ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد اضافے کے لیے31 دسمبر اور دس جنوری کو دو نوٹی فکیشن جاری کیے تھے، متعدد دوا فروشوں نے پرانی قیمت پر نئی قیمت کا لیبل لگا کر ادویات فروخت کر رہے ہیں۔فیڈرل انسپکٹرآف ڈرگ کو ادویہ ساز اداروں، ہولسیل اور ریٹیل کی سطح پر ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ڈرگزریگولیٹری اتھارٹی نے دوائیں مہنگی کرنے کی وجہ بتادی

    ڈرگزریگولیٹری اتھارٹی نے دوائیں مہنگی کرنے کی وجہ بتادی

    کراچی : ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا دوائیں سرمایہ کاری،مریضوں،ملک کے وسیع تر مفاد میں مہنگی کیں، انڈسٹری کی بقا کے لئے دوائیں مہنگی کرناضروری تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ادویات مہنگی کرنے کے معاملے پر ترجمان ڈریپ انوکھی منطق لے آیا ، ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ادوایات کی قیمتوں میں اضافہ سرمایہ کاری ، مریضوں اور وسیع تر ملکی مفاد میں کیا ، قیمتوں میں 9 سے 15 فیصداضافہ کیاہے، مختلف وجوہات پرقیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔

    ترجمان ڈریپ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال میں ڈالر کی قیمت میں 30 فیصداضافہ ہوا، ڈالرکی قیمت بڑھنے سے ادویات کے خام مال، پیکنگ مٹیریل کی قیمتیں بڑھیں اور گیس،بجلی مہنگی ہونے کافارماانڈسٹری پراضافی بوجھ پڑا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ایڈیشنل ڈیوٹی، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا، پاکستانی فارماانڈسٹری کی بیشتر درآمدات چین سےہوتی ہیں، ادویات کےچینی خام مال کی قیمتوں میں دوگنااضافہ ہوا ہے، کچھ عرصے سے مارکیٹ میں بعض ادویات دستیاب نہیں تھیں، مہنگائی کےباعث بعض ادویات کی پیداوارروک دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    ڈریپ ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈریپ کیلئےجان بچانےوالی ادویات کی فراہمی اولین ترجیح ہے، چند ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان سے واپس جا چکی ہیں، جب کہ مزیدفارما کمپنیاں پاکستان سے کاروبار سمیٹنے کا ارادہ ظاہرکررہی ہیں، ملٹی نیشنل فارماانڈسٹری کی پاکستان سےروانگی ملکی مفادکےمنافی ہے۔

    ترجمان کے مطابق فارماانڈسٹری ادویات قیمتوں میں اضافےکامسلسل مطالبہ کررہی تھیں،ڈریپ نےہرممکن حد تک ادویات قیمتوں میں اضافہ روکےرکھا، فارماانڈسٹری کی بقاکیلئےادویات قیمتوں میں جائزاضافہ ضروری تھا، ادویات قیمتوں میں اضافہ پراسٹیک ہولڈرزسےمشاورت کی، ادویات کی دستیابی، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    یاد رہے ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے دواؤں کی قیمت میں پندرہ فیصد تک اضافہ کیا،ان دواؤں میں شوگر کی دوا،پین کلرز، فرسٹ ایڈ بینڈیج، نیبولائرز، اینٹی بایئوٹکس، پیٹ اور کھانسی کی دوائیں شامل ہیں۔

  • ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : کھانسی، بخار، گلے کی تکلیف، پین کلر اور فرسٹ ایڈبینڈیج سمیت دیگر دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، قیمتوں میں 9 تا   15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،  قیمتوں میں اضافے کا اطلاق نئی تیار شدہ ادویات پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا اور قیمتوں میں اضافےکا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں 9 تا 15 فیصد اضافہ کیاگیا، ادویات کی قیمتیں پیکٹ پرتحریرکرناہوں گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہارڈشپ کیسز والی ادویات کی قیمتوں میں 9 فیصد مہنگائی کی گئی جبکہ دیگرتمام ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصداضافہ کیا گیا جبکہ ڈالرکی قیمت میں اضافے کو ادویات مہنگی کرنے کاجواز بنایاگیا ہے۔

    ذرائع ڈریپ کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کااطلاق نوتیارشدہ ادویات پرہوگا، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018کےتحت کیاگیا۔

    خیال رہے پی پی ایم اے نےقیمتوں میں 40فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

    دواؤ ں کی قیمتوں میں اضافے کی اصل کہانی سامنے آگئی


    دوسری جانب دواؤ ں کی قیمتوں میں اضافے کی اصل کہانی سامنے آگئی ، گزشتہ 2ہفتے میں ادویات کی قیمتوں میں دوسری باراضافہ ہوا ، قلت کےنام پراہم ادویات کی قیمتوں میں دسمبر کے آخری ہفتے میں اضافہ کیاگیا تھا۔

    پہلےنوٹیفکیشن میں 6 فیصدتک قیمتوں میں اضافہ کیاگیا جبکہ آج دوسرےنوٹیفکیشن میں دوائیوں کی قیمتوں میں 9سے15 فیصد اضافہ کیا، 9 فیصد اضافہ ان کمپنیوں کو دیاگیاجو پہلے 6 فیصد اضافہ لےچکی تھیں۔

    کوئی میڈیکل اسٹورپرانی قیمت کاٹ کرنئی قیمت میں ادویات فروخت نہیں کرسکتا، دکاندار کے لئے پرانی پرنٹ شدہ قیمت پر ادویات فروخت کرنا لازم ہے، کمپنی کا نیا اسٹاک آنے تک میڈیکل اسٹور پرانے اسٹاک کوپ رانی قیمت پر فروخت کرسکیں گے۔

  • غیر قانونی ادویات بنانے والی کراچی کی دو کمپنیاں سیل

    غیر قانونی ادویات بنانے والی کراچی کی دو کمپنیاں سیل

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے جعلی اور غیر قانونی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف ملک گیر مہم کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ کے اہل کار کمپنیوں پر چھاپوں کے دوران غیر قانونی ادویات قبضے میں لے کر انھیں سیل کر رہے ہیں اور جعلی دوا سازی میں ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

    ڈریپ کے ترجمان نے بتایا کہ انھوں نے بلدیہ ٹاؤن کراچی میں دو غیر قانونی دوا ساز فیکٹریوں پر چھاپے مار کر انھیں سیل کردیا ہے۔

    بند کی جانے والی فیکٹریوں سے غیر قانونی ادویات کی بھاری مقدار برآمد کی گئی۔ ترجمان ڈریپ کے مطابق ان فیکٹریوں سے ادویات کی تیار ی میں استعمال ہونے والا خام مال بھی برآمد کیا گیا۔

    ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے اربوں روپے رشوت لینے کا انکشاف

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ غیر قانونی فیکٹریوں پر چھاپے فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز کی زیر نگرانی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ ڈریپ ایک ایسا حکومتی ادارہ ہے جو لوگوں کو معیاری اور محفوظ ادویات کی قابل برداشت قیمتوں میں فراہمی کے لیے ذمہ دار ہے۔

    پنجاب میں‌ 40 فیصد جعلی ادویات فروخت ہو رہی ہیں، عالمی ادارہ صحت

    واضح رہے کہ جعلی ادویات کا پھیلاؤ عوام کی صحت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے، ملک بھر میں جعلی اور غیر قانونی ادویات کی فیکٹریاں قائم ہیں۔

    عوام کی جانب سے جعلی اور غیرقانونی ادویات کی روک تھام کے لیے ڈریپ کی کارروائیاں کو بروقت اور خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔