Tag: drinking

  • دھونی کا روزانہ 5 لیٹر دودھ پینے کی خبروں پر ردعمل

    دھونی کا روزانہ 5 لیٹر دودھ پینے کی خبروں پر ردعمل

    بھارتی ٹیم کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے 5 لیٹر دودھ پینے اور واشنگ مشین میں لسی بنانے والی خبر پر ردعمل دیا ہے۔

    حال ہی میں آئی پی ایل کی فرنچائز ٹیم چنئی سپر کنگز کے کپتان ایم ایس دھونی نے ایک پروموشنل ایونٹ میں شرکت کی۔

    ایونٹ کے دوران سابق بھارتی کپتان سے سوال ہوا کہ انہوں نے اپنے لیے سب سے عجیب افواہ اب تک کیا سنی؟ جس کے جواب میں دھونی نے بتایا کہ ’میں روزانہ 5 لیٹر دودھ پیتا ہوں‘۔

    دھونی نے سخت سیکیورٹی کے باوجود وہیل چیئر پر بیٹھے شخص کی خواہش پوری کردی

    یاد رہے کہ 2000 کی دہائی میں افواہیں سامنے آئی تھیں کہ ایم ایس دھونی کی تندرستی کا راز روزانہ 5 کلو دودھ کا استعمال ہے جب کہ دھونی واشنگ مشین میں لسی بناتے ہیں۔

    ماضی میں بھی دھونی نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ میں دن بھر میں ایک لیٹر دودھ پیتا ہوں لیکن مزید 4 لیٹر بہت زیادہ ہے۔

    اینکر نے ان سے اس افواہ کے بارے میں پوچھا کہ سابق بھارتی کپتان واشنگ مشین میں لسی بناتے تھے، دھونی نے اس خبر کی بھی یہ کہہ کر تردید کی کہ وہ لسی بالکل نہیں پیتے۔

    ایم ایس دھونی بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ مشہور اور کامیاب کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، وہ ریٹائر ہونے کے بعد 43 سال کی عمر میں بھی ملک کے سب سے زیادہ مقبول اور پہچانے جانے والے کرکٹر ہیں، انھیں آئی پی ایل 2025 میں ایک بار پھر چنئی سپر کنگز کی کپتانی دی گئی ہے۔

    آئی پی ایل میں کپتانی ملنے کے بعد سے مہندر دھونی اس سیزن میں بھی کافی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

  • موسم سرما میں بیماریوں سے دور رہنے کا آسان ترین حل

    موسم سرما میں بیماریوں سے دور رہنے کا آسان ترین حل

    موسم سرما میں اگر صحت کا خیال نہ رکھا جائے تو بے شمار طبی مسائل لاحق ہوسکتے ہیں، تاہم ایک معمولی سی ترکیب سے ان بیماریوں کو قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔

    پانی ہمارے جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے تاہم (نیم) گرم پانی ان فوائد کو دگنا کرسکتا ہے، خصوصاً صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ گرم پانی پینا اور عموماً دن کے کسی بھی حصے میں گرم پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں گرم پانی پینے کے کیا فوائد ہیں۔

    قابل برداشت گرم پانی پینے کا سب سے پہلا فائدہ وزن میں کمی ہے، گرم پانی جسمانی میٹا بولزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔ گرم پانی چربی والے ٹشوز کو توڑنے میں بھی مددگار ہے۔

    گرم پانی نزلہ زکام، گلے کی خراشوں اور ناک منہ کی دیگر بیماریوں میں کمی کرتا ہے۔ گرم پانی سے بلغم جمع ہونے کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    گرم پانی سے جسم میں جمع فاسد مادوں کا اخراج تیزی سے ہوتا ہے۔

    اس سے ہاضمے کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے اور پیٹ میں مروڑ یا قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی جلد کے ٹوٹے پھوٹے خلیات کو مندمل کرتا ہے جس سے جلد چمکدار اور صاف ہوتی ہے جبکہ جھریاں پڑنے کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے چہرے کی ایکنی میں بھی کمی آتی ہے۔

    گرم پانی جلد کی خشکی کو ختم کرتا ہے جس سے نہ صرف جسم بلکہ سر کے بالوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

    گرم پانی رگوں اور شریانوں میں جا کر ان کی صفائی کرتا ہے جس سے دوران خون تیز اور رواں ہوتا ہے، اس سے پورے انسانی جسم اور دماغ کو فائدہ ہوتا ہے۔

  • بھارت میں پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے لڑائیاں اور اموات

    بھارت میں پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے لڑائیاں اور اموات

    نئی دہلی : بھارت میں 16 کروڑ سے زائد لوگ صاف پانی سے محروم ہیں اور یہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے، پانی کا بحران انتہائی غیر منصفانہ ہے‘ امیر طبقے کو کوئی فرق نہیں پڑتابس غریب کو جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل بھارت کے گنجان آباد دارالحکومت نئی دہلی میں بد ترین خشک سالی امیر اور غریب طبقے کے درمیان پہلے سے موجود عدم مساوات کو مزید بڑھا رہی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ مرکزی دہلی کے وسیع و عریض گھروں اور لگڑری اپارٹمنٹس میں رہنے والے سیاستدان، سرکاری ملازمین اور کاروباری افراد پائپ لائن کے ذریعے مہینہ بھر اپنے واش رومز اور کچن کے استعمال کے علاوہ گاڑیاں دھونے، کتے نہلانے اور گھر کے باغیچے کو سیراب کرنے کے لیے لامحدود پانی صرف 10 سے 15 ڈالرز میں خرید سکتے ہیں۔

    دوسری طرف کچی آبادیوں یا مرکزی شہر کے گردونواح میں آباد نسبتاً غریب طبقے کی کالونیوں میں رہنے والوں کو محدود مقدار میں پانی لینے کے لیے روزانہ مشقت کرنا پڑتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس طقبے کو پانی کی سپلائی پائپ لائن سے نہیں بلکہ ٹینکرز کے ذریعے کی جاتی ہے اور دن بدن پانی کی کم ہوتی سپلائی کے ساتھ اس کی قیمت تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت میں پانی کا بحران انتہائی غیر منصفانہ ہے۔ دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں امیر طبقے کو اس بحران سے کوئی فرق نہیں پڑتا جبکہ غریب عوام کو پانی کے حصول کی خاطر روزانہ جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ سمیت زیادہ تر قانون سازوں کی سرکاری رہائش گاہیں مرکزی دہلی میں ہی ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ مودی کو پانی کے تحفظ کے لیے حکومتی سطح پر ایک بڑے پروگرام کا اعلان کرنے میں کئی سال لگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ دہلی کے مرکزی سرکاری ضلع اور آرمی کنٹونمنٹ کے علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر ہر رہائشی کو تقریباً 375 لیٹر پانی ملتا ہے جبکہ سنگم وہار کے ضلعے کے ہر رہائشی کے حصے میں یومیہ صرف 40 لیٹر پانی آتا ہے۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کنوؤں سے نکال کر یہ پانی شہر میں سرکاری ادارے دہلی واٹر بورڈ کی زیر نگرانی ٹینکرز کے ذریعے سپلائی کیا جاتا ہےلیکن مقامی رہائشی کہتے ہیں کہ پانی کے کچھ کنوؤں پر جرائم پیشہ گینگز اور مقامی سیاستدانوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے قبضہ کر رکھا ہے، ان گینگز کا غیر قانونی طور پر پانی کے پرائیویٹ ٹینکرز بیچنے میں بھی بڑا کردار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ سب ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب دہلی نے رواں سال جون میں خشک سالی کا 26 سالہ ریکارڈ توڑا ہے اور 10 جون کو یہاں 48 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    برطانوی سماجی تنظیم ’واٹر ایڈ‘ کے مطابق بھارت میں لگ بھگ 16 کروڑ سے زائد لوگ (آبادی کا 12 فیصد) صاف پانی سے محروم ہیں اور یہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔