Tag: drinking water

  • پلاسٹک کی بوتل سے پیاس بجھانا بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ہے، لیکن کیسے

    پلاسٹک کی بوتل سے پیاس بجھانا بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ہے، لیکن کیسے

    مارکیٹ میں دستیاب 80 فیصد تک بوتل بند پانی میں پلاسٹک کے باریک ذرات اور پوشیدہ کیمیکلز پائے گئے ہیں، جو امراض قلب اور ہارمون کے عدم توازن بلکہ کینسر کا باعث بھی سکتے ہے۔

    ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گاڑی میں چھوڑ دی جانے والی پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پینا جسم میں بتدریج زہر پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔

    سرطان، بانجھ پن، بچوں میں نشوونما کی سستی اور ذیابیطس جیسے امراض سے جُڑے ہوئے ہیں۔ یہ خطرہ اس وقت کئی گنا بڑھ جاتا ہے جب بوتلیں گرمی میں بند گاڑی کے اندر چھوڑ دی جائیں اور ایئر کنڈیشنر بھی بند ہو۔

    نیویارک پوسٹ کے مطابق جریدے مائیکرو پلاسٹک میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی پینے سے خون میں مائیکرو پلاسٹک (ننھے ذرات) کے داخل ہونے کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔

    چین کی نانجنگ یونیورسٹی کے محققین نے پلاسٹک کی بوتلوں کو 70 درجۂ حرارت پر چار ہفتے تک رکھا ہے جس کا نتیجہ حیران کن تھا۔

    پلاسٹک کے ایک عام جزو "پولی ایتھلین ٹیریفتھالیٹ ” سے ایک زہریلا دھات "اینٹیمونی” اور خطرناک مادہ "بیسفینول اے ” پانی میں خارج ہو گیا۔

    اینٹیمونی سے فوری طور پر سر درد، چکر، متلی اور پیٹ درد جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، جبکہ طویل مدتی اثرات میں پھیپھڑوں کی سوزش اور معدے کے السر شامل ہیں۔

    دوسری جانب بیسفینول اے سرطان، دل کی بیماریاں، آٹزم اور قبل از وقت موت جیسے خطرات سے منسلک ہے۔

    جدید لیزر ٹیکنالوجی سے کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک پلاسٹک بوتل میں اوسطاً 2 لاکھ 40 ہزار ذرات موجود ہوتے ہیں، جب کہ نل کے پانی میں یہ مقدار محض 5.5 ذرات فی لیٹر پائی گئی۔

    یہ نہایت باریک "نینو پلاسٹکس” خون اور دماغ کے خلیوں میں براہِ راست داخل ہوسکتے ہیں اور اپنے ساتھ "فتھالیٹس” جیسے کیمیکلز لے جاتے ہیں جو پلاسٹک کو مضبوط اور لچک دار بناتے ہیں۔

    فتھالیٹس سے بچپن کی پیدائشی خرابیاں، سرطان، دماغی زوال، دمہ، بانجھ پن اور بچوں میں سیکھنے کی دشواریاں جیسی بیماریاں جڑی ہوئی ہیں۔

  • پینے کے پانی میں فلورائیڈ کے استعمال پر پابندی عائد

    پینے کے پانی میں فلورائیڈ کے استعمال پر پابندی عائد

    فلوریڈا کے گورنر نے بھی پینے کے پانی میں فلورائیڈ کے استعمال پر پابندی عائد کردی، اس سے قبل امریکی ریاست یوٹاہ میں بھی یہی پابندی لگائی گئی تھی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز فلوریڈا کے ریپبلکن گورنر رون ڈی سینٹِس نے ایک قانون پر دستخط کیے جس کے تحت پینے کے پانی میں فلورائیڈ یا کوئی اور اضافی مادہ شامل کرنا ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ اس طرح فلوریڈا، یوٹاہ کے بعد ایسی پابندی لگانے والی دوسری ریاست بن گیا ہے۔

    یہ قانون ریاستی قانون سازوں نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا حالانکہ عوامی صحت کے ماہرین اور طبی ماہرین نے اس پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے بچوں میں دانتوں کی خرابی اور کیویٹیز (سوراخ) کی شرح بڑھے گی۔

    Florida

     

    رپورٹ کے مطابق اس نئے اقدام کے تحت پانی صاف کرنے کیلئے صرف وہ اشیاء استعمال کی جاسکتی ہیں جن کے انسانی صحت پر مضر اثرات نہ پڑیں اس لیے فلورائیڈ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    ریاستی صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، فی الحال 70 فیصد سے زیادہ شہری وہ پینے کا پانی استعمال کرتے ہیں جس میں بھاری مقدار میں فلورائیڈ ملایا جاتا ہے۔

    اس موقع پر ریپبلکن پارٹی کے رکن ڈی سینٹیس نے کہا کہ اپنے دانتوں کیلئے فلورائیڈ کا استعمال کریں، یہ ٹھیک ہے لیکن اسے پانی کی فراہمی میں شامل کرنا بالکل ایسا ہی ہے کہ لوگوں کو زبردستی دوا پلائی جارہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ اقدام فلوریڈا کے سرجن جنرل ڈاکٹر جوزف لاڈاپو کی طرف سے نومبر میں جاری کردہ رہنمائی کے مطابق ہے جنہوں نے مبینہ طور پر صحت کے ممکنہ خدشات کی وجہ سے کمیونٹی کے پانی کی سپلائی سے فلورائیڈ بند کرنے کامشورہ دیا تھا۔

    واضح رہے کہ فلورائیڈ قدرتی طور پر پایا جانے والا معدنیات ہے، کئی دہائیوں سے صحت کے حکام، بشمول یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن منہ کی بیماریوں کو روکنے میں مدد کیلئے پینے کے پانی میں اس کے کنٹرول شدہ استعمال کی حمایت کرتے رہے ہیں۔

  • کھڑے ہوکر پانی پینا کیوں نقصان دہ ہے؟

    کھڑے ہوکر پانی پینا کیوں نقصان دہ ہے؟

    ہمارے گھروں کے بڑے ہمیں بچپن سے بیٹھ کر پانی کے کی تاکید کرتے آئے ہیں، جس کی بڑی وجہ سنت تو ہے ہی ساتھ اس کے طبی فوائد بھی بہت ہیں۔

    لیکن ایسا کیوں ہے کہ بیٹھ کر پانی پیا جائے؟ اس بارے میں کچھ سوالات ہیں جس کے جواب کا خلاصہ آج ہم اس مضمون میں آپ کے سامنے رکھیں گے کہ اس کے پیچھے سائنس کیا ہے؟۔

    اس کے علاوہ اگر آپ کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو اس عمل سے نظام ہاضمہ پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو کشش ثقل کی وجہ سے یہ فوڈ پائپ کے ذریعے اور سیدھا پیٹ کے نچلے حصے پر بڑی قوت اور رفتار سے گرتا ہے جو کہ بہت نقصان دہ ہے۔

    ڈاکٹروں کے مطابق کھڑے ہو کر پانی پینے سے اعصاب میں تناؤ پیدا ہوتا ہے جس سے سیالوں کا توازن بگڑتا ہے اور زہریلے مواد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    اس طرح پانی پینا جوڑوں کے درد کا سبب بنتا ہے جیسا کہ ہم نے بتایا کہ کھڑے ہو کر پانی پینا جسم میں رطوبتوں کا توازن بگاڑتا ہے اور بعض اوقات اس سے جوڑوں میں سیال بھی جمع ہو جاتا ہے جو کہ زیادہ تر صورتوں میں گٹھیا کا سبب بنتا ہے۔

    اس کے علاوہ جب آپ کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو اس کے غذائی اجزاء اور وٹامنز آپ کے جگر اور نظام ہاضمہ تک نہیں پہنچ پاتے کیونکہ کھڑے ہو کر پانی پینے سے یہ آپ کے سسٹم سے بہت تیزی سے گزرتا ہے جس سے آپ کے پھیپھڑوں اور دل کے کام کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، کھڑے ہو کر پانی پینے سے آکسیجن کی سطح خراب ہو جاتی ہے۔

    کھڑے ہوکر پمی پینے سے گردے کے مسائل میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ جب ہم بیٹھتے ہیں تو ہمارے گردے بہتر کام کرتے ہیں۔

    ایسی حالت میں جب ہم کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو بغیر کسی فلٹریشن کے ہائی پریشر کی وجہ سے مائع پیٹ کے نچلے حصے میں چلا جاتا ہے۔

    اس کی وجہ سے پانی میں موجود نجاست مثانے میں جمع ہو جاتی ہے اور گردوں کے کام کو متاثر کرتی ہے۔ ایسی صورت حال میں گردے سے متعلق کئی بیماریوں کا خدشہ ہے۔

    نوٹ : ویب سائٹ پر دی گئی صحت سے متعلق تمام معلومات، نسخہ جات اور طبی تجاویز کا مقصد معلومات کی فراہمی ہے لیکن بہتر ہوگا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے اپنے ذاتی معالج سے بھی مشورہ کریں۔

  • مفت بجلی اور صاف پانی فراہم کریں گے، ناصر شاہ

    مفت بجلی اور صاف پانی فراہم کریں گے، ناصر شاہ

    کراچی : سندھ کے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ عوام کو پینے کا صاف پانی اور بجلی کے مفت یونٹ دیے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کوشش کی کہ بجٹ میں عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں، جہاں پہلے پینے کا صاف پانی ہوتا تھا وہاں بھی ایشوز آرہے ہیں۔

    ناصرحسین شاہ نے کہا کہ 20لاکھ سے زائد گھر ایسے ہیں جن کے پاس لائٹ ہی نہیں ہے، پہلے سال میں 5لاکھ گھروں کو سولر پلانٹ لگا کر دے رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں غریب ترین گھرانوں کو سولر پینلز لگا کردیں گے، ہر ڈسٹرکٹ میں سولر کے منی گیٹ بنائے جائیں گے، بجلی کے بل بہت زیادہ آرہے مڈل کلاس لوگ اپنے گھر کا خرچہ چلائیں یا بلز ادا کریں؟

    صوبائی وزیر نے کہا کہ بڑے گھروں کیلئے قرضوں کی اسکیم بنارہے ہیں، قرضوں کا انٹرسٹ سندھ حکومت اپنے ذمہ لے گی، پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے لوگ بےروزگار نہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بڑےادارے معیشت پربوجھ ہیں تو اس پر بات ہوسکتی ہے، ہم نہیں چاہتے ادارے پرائیویٹائز ہوں لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو اُن ملازمین کا خیال رکھا جائے۔

    ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں ہمیں اس فیصلے میں شامل ہونا پڑے گا، بجٹ پر تحفظات ہیں وزیراعلیٰ سندھ نے بھی کچھ چیزیں شیئر کی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں سندھ کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کی گئی، دوسرے صوبوں میں کھربوں کے کام کیے گئے اور سندھ میں صرف اعلانات ہیں، سندھ کو2فیصد سے زیادہ پی ایس ڈی پی میں حصہ نہیں دیا گیا۔

  • کھانے کے دوران پانی پینا صحت کے لیے کتنا فائدہ مند؟ تحقیق سامنے آگئی

    کھانے کے دوران پانی پینا صحت کے لیے کتنا فائدہ مند؟ تحقیق سامنے آگئی

    طبی ماہرین ہمیشہ سے کھانے کے بعد پانی پینے کو ایک غیر صحت مند عمل قرار دیتے رہے ہیں، عموماً کہا جاتا ہے کہ پانی کھانے کے دوران پینا چاہیئے، لیکن کیا یہ واقعی صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟

    حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق کھانے کے دوران پانی پینا ایک غیر صحت مند طرز عمل ہے جو جسم کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    تحقیق کے نتائج میں کہا گیا کہ کھانے کے دوران پانی پینا کسی حد تک مضر صحت ثابت ہوسکتا ہے جو کہ نظام انہضام سے متعلق کئی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، جیسے اپھارہ، بدہضمی اور غذائی اجزا کی خرابی۔

    غذائی ماہرین کے مطابق کھانے سے کم از کم 30 منٹ پہلے اور ایک گھنٹہ بعد پانی نہ پینا بہتر ہے، اور اگر پانی پینا ضروری بھی ہو تو اس کی قلیل مقدار یعنی چند چھوٹے گھونٹ پیئں۔

    کھانے کے دوران زیادہ پانی پینا کھانے کو ہضم کرنے والے کیمیکلز اور معدے میں ہائیڈرو کلورک ایسڈ کو پتلا کرتے ہیں، یہ ایک ایسا جزو ہے جو کھانے کو مناسب انداز میں ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اگر آپ اپنے ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو کھانا آہستہ آہستہ چبا کر کھائیں، صرف اس وقت کھائیں جب آپ کو بھوک محسوس ہو اورسکون کی حالت میں کھانا کھائیں۔

    ساتھ ہی مرغن اور تیزابیت والی غذاؤں کو اعتدال میں غذا میں شامل رکھیں، ماہرین کے مطابق اس طرح کی عادات کو اپنا کر آپ بائل فلو اینزائم کی سرگرمی کو تیز کرنے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں تاکہ جو بھی غذا کھائی جائے وہ بہتر انداز میں ہضم ہو کر جذب ہو سکے۔

  • عمان : پینے کے پانی کے معیار پر کمپنی کی وضاحت

    عمان : پینے کے پانی کے معیار پر کمپنی کی وضاحت

    مسقط: عمان کی واٹر اینڈ ویسٹ واٹر سروس کمپنی نے پانی کے معیار کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔

    ٹائمز آف عمان کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کو فراہم کیا گیا پانی عمان میں طے کردہ ان معیارات کے عین مطابق ہے، جو کھلے پانی کے لیے طے کیے گئے ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی ماہرین کی ٹیم ایک بار پھر پانی کے معیار کو چیک کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات بروئے کار لارہی ہے۔

    علاوہ ازیں کمپنی نے واٹر کنکشن کی فیسیلیٹیز اور گھروں میں پانی چیک کروانے کا بھی یقین دلایا ہے۔

    کمپنی کی جانب سے صارفین کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ گھروں میں موجود واٹر ٹینک کی بھی وقتاً فوقتاً صفائی کرواتے رہیں۔

  • دنیا کی انوکھی خاتون جنہوں نے 17 سال سے پانی نہیں پیا

    دنیا کی انوکھی خاتون جنہوں نے 17 سال سے پانی نہیں پیا

    پانی انسانی جسم کی ضرورت ہے لیکن دنیا میں ایک خاتون ایسی بھی ہیں جن کا جسم پانی قبول نہیں کرتا چنانچہ انہوں نے 17 سال سے پانی نہیں پیا۔

    معروف مصری اداکارہ سماح انور نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے صحت کے مسائل کے باعث 17 برس سے پانی نہیں پیا ہے۔

    ایم بی سی کے پروگرام کلام الناس کے ساتھ انٹرویو میں سماح انور کا کہنا تھا کہ جب بھی سادہ پانی کا ایک گھونٹ پیتی ہوں تو اس کی بو اور رنگ سے میری صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پانی پینے سے میرے پیٹ میں درد ہوتا ہے اور جسم میں تکلیف محسوس ہونے لگتی ہے۔

    سماح انور کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ آپ براہ راست پانی پئیں۔ پھلوں، سبزیوں، کافی اور سافٹ ڈرنک کے ذریعے بھی پانی آپ کے جسم کو مل رہا ہے۔ میرے جسم کو جتنی مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے وہ ان چیزوں سے حاصل ہوجاتی ہے۔

    اداکارہ نے ٹی وی پروگرام میں اپنی نجی زندگی سے متعلق کئی سوالات کے جواب دینے سے انکار بھی کیا۔

    اپنے شوہر اور بیٹے کی موت کے بارے میں سوالات پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کی نجی زندگی سے متعلق باتیں ہیں جنہیں وہ کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتیں۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرا یقین ہے کہ نجی زندگی میں دخل اندازی غلط بات اور بے ادبی ہے، میں بچپن سے سنتی آئی ہوں کہ نجی زندگی کے بارے میں گفتگو ایسا علم ہے جس کا کسی کو فائدہ نہیں ہوتا اوراس سے ناواقفیت ایسی بات ہے جس سے کسی کو نقصان نہیں ہوتا۔

  • خبردار پانی نہ پیئیں!! امریکی شہریوں کو ہدایت

    خبردار پانی نہ پیئیں!! امریکی شہریوں کو ہدایت

    جیکسن : دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے بعد موسلا دھار بارشوں اور سیلابوں نے متعدد بڑے بڑے شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

    کچھ ایسی ہی صورتحال امریکہ میں بھی پائی جارہی ہے جہاں مستقبل قریب میں ریاست مسی سیپی کے شہر جیکسن میں جہاں سیلاب کے بعد غیر معینہ مدت تک پینے کے قابل پانی کا حصول ناممکن ہوجائے گا۔

    اس حوالے سے متعلقہ حکام کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ مین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے پمپ میں خرابی کے بعد ایک لاکھ 80 ہزار لوگوں کو پانی کی فراہمی میں مشکلات پیش آئیں اور شہریوں کو بوتلوں اور ٹینکروں کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا گیا۔

    مسی سیپی کے گورنر ٹیٹ ریوز نے موجودہ صورتحال سے متعلق شہر میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں چلنے والے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ جو گزشتہ کئی سال سے  بد انتظامی کا شکار تھا اور اس کی بڑی وجہ عملے کی کمی بھی تھی۔

    امریکی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست مسی سیپی کے دارالحکومت جیکسن میں 80 فیصد سے زیادہ آبادی سیاہ فام یا افریقی امریکیوں کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹر کی رپورٹ کے مطابق پانی کی قلت کے حوالے سے مسی سیپی کے گورنر ٹیٹ ریوز نے نیوزکانفرنس میں بتایا کہ دریائے پرل میں آنے والے حالیہ سیلاب کی وجہ سے بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے پمپوں کو چلانے والی موٹریں حال ہی میں خراب ہوئیں جس کے بعد بیک اپ پمپس سے کام چلایا جاتا رہا تاہم اب وہ بھی خراب ہوگئے۔

    گورنر ٹیٹ ریوز نے خبر دار کیا کہ جب تک واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا نظام ٹھیک نہیں ہوجاتا تب تک ہمارے پاس بڑے پیمانے پر بہتا ہوا پانی قابل بھروسہ نہیں ہے اور یہ کہ شہر میں آگ بجھانے کیلئے، بیت الخلاء کے استعمال کیلئے اور دیگر اہم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی کی مطلوبہ مقدار موجود نہیں۔

  • سعودی عرب : پینے کے پانی کی خرید و فروخت کے قواعد وضوابط

    سعودی عرب : پینے کے پانی کی خرید و فروخت کے قواعد وضوابط

    ریاض : سعودی عرب میں حکومت کی جانب سے پینے کے پانی کے معیار کے حوالے سے دی جانے والی ہدایت پر عمل درآمد نہ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے جس کی سزا موجود ہے۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پینے کے پانی کی تمام بوتلیں مقررہ خصوصیات کی ہوتی ہیں، اندراج کے لیے اسٹینڈرڈ مقرر ہیں، ان کی پابندی کے بغیر کوئی بھی کمپنی پانی کی بوتلیں مارکیٹ میں نہیں لاسکتی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ کسی بھی کمپنی کے پانی کی بوتل کے بارے میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ فلاں کمپنی کے پانی کی بوتل زیادہ معیاری ہے۔

    ہر قسم کے پینے کے پانی کو بوتلوں میں بھرنے کے لیے خاص ضوابط کے پابند ہوتے ہیں، اس کے بغیراندراج نہیں ہوتا۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے کہا کہ پینے کے پانی کی بوتلیں انسانی استعمال کے لیے ہیں، ان میں بھرا ہوا پانی خاص عمل سے گزارا جاتا ہے، یہ قدرتی معدنیات یا اضافی معدنیات پر مشتمل ہوتی ہیں۔

    بیان میں کہا گیا کہ پانی کی ہر بوتل پر اس میں موجود عناصر کے بارے میں تحریر ہوتا ہے۔ عام طور پر فلورایڈ، ٹی ڈی ایس، برومیٹ، پی ایچ جیسے عناصر پینے کے پانی کا حصہ ہوتے ہیں۔

    اس سے قبل بیان میں کہا گیا تھا کہ پینے کے پانی کی بوتل میں فلورایڈ کا اضافہ دانتوں کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے کرایا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: نمکین پانی کو قابل استعمال بنانے کا اہم منصوبہ

    سعودی عرب: نمکین پانی کو قابل استعمال بنانے کا اہم منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب میں نمکین پانی کو قابل استعمال بنانے کے اہم منصوبے پر دستخط کیے گئے ہیں، معاہدے پر دستخط ریاض میں منعقدہ تعلیم کی بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ہوئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے والے قومی ادارے نے امیرہ نورۃ یونیورسٹی اور کنگ خالد یونیورسٹی، برطانیہ کی لیسٹر یونیورسٹی اور آسٹریلیا کی موناج یونیورسٹی کے گروپ کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

    اس کا مقصد کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے والی ٹیکنالوجی، اس سے تعلق رکھنے والے مسائل کے منفرد حل دینا اور سائنسی معلومات کو پانی مستقل بنیادوں پر وافر مقدار میں حاصل کرنے والے حل میں تبدیل کرنا ہے۔

    قومی ادارے کی جانب سے مفاہمتی یادداشت پر گورنر عبداللہ العبد الکریم، کنگ خالد یونیورسٹی کی جانب سے اس کے سربراہ ڈاکٹر فالح السلمی، امیرہ نورہ یونیورسٹی کی طرف سے اس کی سربراہ ڈاکٹر ایناس العیسی نے دستخط کیے ہیں۔

    خیال رہے کہ ریاض میں تعلیم کی بین الاقوامی کانفرنس اور نمائش ہو رہی ہے، مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کانفرنس کے دوران ہوئے ہیں۔